Voice of KP

فورسز کی کارروائیاں اور سیاسی سرگرمیاں

فورسز کی کارروائیاں اور سیاسی سرگرمیاں
عقیل یوسفزئی
پاک فوج نے گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے علاقوں حیدر خیل اور علی خیل میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے ان کو گھیرے میں لے کر کئی گھنٹوں پر محیط آپریشن کے نتیجے میں 6 حملہ آوروں کو ہلاک جبکہ 8 کو زخمی کردیا. اس آپریشن کے دوران فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے باعث جعفر آباد سے تعلق رکھنے والاایک فوجی جوان عبدالحکیم شہید ہوگیا. یہ اپنی نوعیت کا ایک پیچیدہ آپریشن تھا کیونکہ ایک درجن سے زائد دہشت گردوں نے خلاف معمول ایک نسبتاً گنجان آباد علاقے میں پناہ لے رکھی تھی. تاہم بہتر حکمت عملی کے باعث آبادی کو کئ گھنٹوں کے آپریشن کے دوران کسی قسم کے نقصان سے بچایا گیا اور 6 حملہ آوروں کو انجام تک پہنچایا گیا. اس سےایک روز قبل شمالی وزیرستان کی انتظامیہ اور اتمانزی قبائلی جرگہ کے دوران بعض ایشوز پر ایک جرگے کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں بعض اختلافی اور متنازعہ مسائل کے حل پر مشترکہ کوششوں پر اتفاق رائے کا اظہار کیا گیا تھا.اس آپریشن کے دوسرے روز بھی اعلیٰ عسکری حکام اور قبائلی مشران کے درمیان 2 اجلاس ہوئے جن کے دوران طے پایا کہ تمام مسائل کے حل کیلئے مشترکہ حکمت عملی وضع کی جائے گی اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا جائے گا.
یہ بات خوش آئند ہے کہ افغانستان کے مخدوش حالات کے منفی اثرات کے تناظر میں پاکستان کے لیے ان سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی کے جو نئے چیلنجز پیدا ہوگئے ہیں سیکورٹی فورسز ان سے نمٹنے کیلئے نہ صرف یہ کہ مسلسل کارروائیاں کررہی ہیں بلکہ اعلیٰ عسکری قیادت اس معاملے پر یکسوئی سے کام لے کر زیرو ٹاولیرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں. شاید اسی کا نتیجہ ہے کہ عوام خود کو محفوظ سمجھنے لگے ہیں اور حملہ آور قوتیں نہ صرف یہ کہ ماضی قریب کے مقابلے میں کمزور ہوتی دکھائی دے رہی ہیں بلکہ ٹی ٹی پی کے مختلف گروپوں کے درمیان بعض ایشوز پر اختلافات کی اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں.
دوسری جانب حکومت پاکستان نے پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کی ضروریات کا ادراک کرتے ہوئے ان کو بعض سہولیات کی فراہمی کا آغاز بھی کردیا ہے. اس سلسلے میں گزشتہ روز بعض قبائلی اضلاع کی پولیس کو جدید گاڑیاں فراہم کیں.
ضرورت اس بات کی ہے کہ امن و امان کے قیام کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور اس مقصد کے لیے صوبائی، وفاقی حکومتیں اپنے فرائض کا ادراک کرتے ہوئے فنڈز اور سہولیات کی فراہمی پر خصوصی توجہ مرکوز کریں جبکہ اس امر کو بھی یقینی بنانے کی اشد ضرورت ہے کہ مقامی عمائدین اور عوام کے مسائل ان کی مشاورت سے ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں.

Exit mobile version