Voice of KP

خیبرپختونخوا کا سیاسی جایزہ

انتخابات

وصال محمدخان
خیبرپختونخوا میں تین سیاسی جماعتیں ماحول گرمانے میں مصروف ِعمل ہیں انکی سرگرمیاں اس بات کااحساس دلارہی ہیں کہ انتخابات کی آمد آمدہے۔ تحریک انصاف کے دونوں سابق وزرائے اعلی کی نوزائیدہ جماعت تحریک انصاف پارلیمنٹرینزنے19اگست کونوشہرہ میں جلسے سے آغازکیاتھابعدازاں اس سلسلے کودوام بخشتے ہوئے مختلف اضلاع میں اجتماعات منعقدکی گئیں ہرجلسے میں تقاریرکالب لباب عمران خان پرتنقیداوراپنی سابقہ پارٹی کے خاتمے کی پیشنگوئیاں ہوتاہے۔پرویزخٹک اورمحمودخان کے بیانئے سے منکشف ہورہاہے کہ سارے فسادکی جڑعمران خان تھے اوراسی کے سبب دونوں سابق وزرائے اعلیٰ ڈھنگ کاکوئی کام نہ کرسکے. دوسری جانب اے این پی نے بھی سیاسی میدان گرمارکھاہے صوبائی صدر ایمل ولی خان اورقائمقام مرکزی صدرامیرحیدرہوتی بیک وقت پارٹی کی تنظیم سازی اورانتخابی مہم میں مصروف ہیں پارٹی نے آمدہ انتخابات کیلئے رنڑا”روشنی“ کے ٹائٹل سے اپنامنشوربھی پیش کردیاہے۔حیدر ہوتی نے سوات میں ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عوام میں مقبولیت کے دعوے دارآج کل قبولیت کیلئے سرتوڑکوششوں میں مصروف ہیں جعلی اورپیڈسروے کمپنیوں کے ذریعے مقبولیت کے بت تراشنے والے آکرہمارے کنونشنزکانظارہ کریں انہیں پتاچل جائیگا کہ حقیقی مقبولیت کیاہوتی ہے نت نئے تجربات نے ملک کومعاشی بدحالی سے دوچارکیاہے جعلی انقلابی آج غائب ہیں اورغریب کارکنوں کاکوئی پرسان حال نہیں ریاست سے درخواست ہے کہ عام کارکنوں کی بجائے انہیں ریاست سے لڑانے والوں کامحاسبہ کیاجائے سادہ لوح کارکنوں کوریاستی اداروں پرحملہ آورہونے کی ترغیب دینے والے اپنی ضمانتیں کروارہے ہیں اوراپنی چمڑی بچانے کیلئے پریس کانفرنسزکر رہے ہیں مگرعام کارکن کاکوئی پرسان حال نہیں سیاسی جماعتوں اورمقبول لیڈروں کویہ لچھن زیب نہیں دیتے انہوں نے متاثرین سوات ایکسپریس وے سے وعدہ کیاکہ اگراے این پی برسراقتدارآئی توکسی کی زمین اورجائیدادپرریاستی جبر کے ذریعے قبضہ نہیں کیاجائیگااورکسی شہری کواسکی زمین اورگھرسے محروم نہیں کیاجائے گا۔ جماعت اسلامی نے گورنرہاؤس پشاورکے سامنے تین روزہ دھرنادیادھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے حکومت کوکڑی تنقیدکانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ جب تک اشیائے خوردونوش اور پٹرول وبجلی کی قیمتیں مناسب سطح پرنہیں لائی جاتیں جماعت اسلامی کااحتجاج جاری رہے گا ان کاکہناتھاکہ جماعت چاروں صوبوں میں گورنرہاؤسزکے سامنے دھرنادے گی پشاورمیں گورنرہاؤس کے سامنے دھرنے سے جے یوآئی اورجماعت اسلامی کے تعلقات کشیدگی کاشکارہوئے دھرنے کے پہلے روزاجتماع میں ایک نظم غل غل گورنرغلام علی ”چورچورگورنرغلام علی“ پڑھی گئی جوسوشل میڈیاپروائرل ہوئی اوراسے بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی جس پرجے یوآئی اورجماعت اسلامی کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہواحالات کی نزاکت کومحسوس کرتے ہوئے جماعت کے صوبائی امیرپروفیسرابراہیم نے گورنرسے معذرت کی یادرہے دونوں مذہبی سیاسی جماعتیں گزشتہ انتخابات میں حلیف تھیں انہوں نے ایک ہی نشان پرایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے حصہ لیاتھاانتخابات میں ناکامی کے بعدبہت جلدہی دونوں کے درمیان جوتیوں میں دال بٹنے لگی اوراتحادپارہ پارہ ہوگیایہاں تک کہ جب پی ڈی ایم نے عمران خان کے خلاف عدم اعتمادکی تحریک پیش کی توقومی اسمبلی میں جماعت اسلا می نے غیرجانبداررہ کرپی ڈی ایم کاسا تھ نہیں دیاپی ڈی ایم حکومت کے دوران جماعت اسلامی کے امیرحکومت کوکڑی تنقیدکانشانہ بناتے رہے مگرگورنرہاؤس کے سامنے احتجاج اوروہاں پڑھی جانے والی نظم کے بعد دونوں کے درمیان کشیدگی انتہاپرہے جماعت اسلامی انتخابات کی تیاریوں میں مگن ہے گزشتہ انتخابات میں ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے حصہ لینے والی جماعت تہی دامنی کاشکارہوئی اس مرتبہ جماعت سولوفلائٹ کے ذریعے میدان میں اترناچاہتی ہے جماعت اسلامی قائدین کاخیال ہے کہ منظم انتخابی مہم کے ذریعے اگلے انتخابات میں وہ اچھی خاصی نشستیں نکال سکتی ہے اسلئے سراج الحق گزشتہ کئی ماہ سے انتخابی مہم شروع کئے ہوئے ہیں تاکہ دیگرجماعتوں کے میدان میں اترنے تک جماعت اس سے اگلے لائحہء عمل پرکاربندہوچکی ہو۔دیگرجماعتوں میں پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن تاحال انتخابی مہم میں نہیں اتریں۔ دونوں بڑی جماعتوں کواحیاء کیلئے مرکزی قیادت کی تعاون درکارہوگی ن لیگ تونوازشریف کی وطن واپسی کاانتظارکررہی ہے جبکہ پیپلزپارٹی بھی بلاول بھٹوکوصوبے کاطوفانی دورہ کروانے کاسوچ رہی ہے مگرشنیدہے کہ یہ تمام جماعتیں انتخابات کی تاریخ کااعلان ہونے کے بعد لنگوٹ کس کرمیدان میں اتریں گی تاکہ نہ صرف صوبائی بلکہ قومی اسمبلی میں حصہ بقدرِجثہ حاصل کیاجاسکے۔مسلم لیگ (ن)،اے این پی اور جماعت اسلامی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جنوری کے آخری ہفتے میں انتخابات کے اعلان کاخیرمقدم کیاہے۔تینوں جماعتوں کے ترجمانوں نے حتمی تاریخ نہ دینے پرتحفظات کااظہارکیاہے مگرمجموعی طور پراعلان کوخوش آئندقراردیاگیاہے گورنرغلام علی نے بھی الیکشن کمیشن کے اعلان کوسراہاہے۔سپریم کورٹ کی جانب سے نیب قوانین میں ترامیم کالعدم قراردینے کے بعدنیب خیبرپختونخوانے 134 ریفرنسز احتساب عدالتوں کوواپس بھیج دئے ہیں ابھی یہ تفصیل سامنے نہیں آئی کہ ان میں کن سیاسی شخصیات کے اسمائے گرامی شامل ہیں؟

مزید پڑھئے: خونریزی کاسلسلہ بندہوناچاہئے

Exit mobile version