خیبرپختونخوا میں بارشوں و برفباری کا سلسلہ اتوار تک جاری رہنے کا امکان

خیبر پختونخوا میں بارشوں اور پہاڑوں پر برفباری کا موجودہ سلسلہ اتوار تک جاری رہنے کاامکان ہے جبکہ اس سلسلے میں پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوانے ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ جاری کر دیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق چترال، دیر، سوات، مالاکنڈ، کوہستان، شانگلہ، بونیر،مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، صوابی، مردان، نوشہرہ، پشاور، چارسدہ، کوہاٹ، باجوڑ اور کرم میں وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے شانگلہ، سوات، بونیر، دیر، چترال، کوہستان، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، کرم کے پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے ڈی جی پی ڈی ایم اے شریف حسین نے بارشوں و برفباری کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات اٹھانے اور الرٹ رہنے کی ہدایات کی ہے محکمہ موسمیات کے مطابق پشاور میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہےجبکہ بالائی اضلاع میں تیز بارش اور برفباری کے باعث روڈ بندش اور لینڈسلاڈینگ کا خدشہ ہے ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق جہاں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہو وہاں پر چھو ٹی بھاری مشینری کی دستیابی یقینی بنا ئی جا ئے۔لنک روڈز کی بحالی کے لیے مشینری کی دستیابی یقینی بنا ئی جائے،سیاح دوران سفر خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور موسمی صورت حال سے باخبر رہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق پی ڈی ایم اے کا ایمر جنسی آپریشن سنٹر مکمل فعال ہے،
کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی اطلاع پی ڈی ایم اے کی ھیلپ لائن 1700پر دیں۔

حلال امپلیمینٹیشن کونسل خیبرپختونخوا کا باضابطہ افتتاح

حلال آگاہی اور ریسرچ کونسل کی جانب سے حلال اینڈ سیف فوڈ اتھارٹی کے پی اور پرائم فاؤنڈیشن (پی ایف) کے اشتراک سے پشاور میڈیکل کالج (پی ایم سی) پشاور میں کے پی حلال امپلیمینٹیشن کونسل کا آغازکرنے کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ حلال آگاہی اور تحقیقی کونسل کے صدر آفاق شمسی نے کے پی حلال امپلیمینٹیشن کونسل کی تشکیل اور باقاعدہ آغاز میں سہولت فراہم کی جبکہ پرائم فاؤنڈیشن کے مشیر صحت اور طبی تعلیم پروفیسر ڈاکٹر نجیب الحق کو متفقہ طور پر کونسل کا چیئرپرسن نامزد کیا گیا۔ حلال اینڈ سیف فوڈ اتھارٹی کے نمائندوں اورصوبے کے ممتاز علمائے کرام مفتی جواد، مفتی خالد،مفتی یحییٰ، مفتی عاقب جاوید اور مفتی مسعود شاہ کو اتفاق رائے سے کونسل کے ممبران منتخب کیاگیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ کے پی حلال امپلیمینٹیشن کونسل فوڈ بزنسز اور حلال فوڈ اتھارٹی کے درمیان پل کاکردارادا کرے گا۔حلال کونسل کے قیام سے صوبے بھر میں فوڈ بزنسز کے درمیان حلال اور محفوظ خوراک کے رہنما خطوط پر عمل درآمد کو آسان بنانے میں مدد ملے گی۔ کونسل اور پرائم فاؤنڈیشن مل کر حلال اور محفوظ خوراک کے طریقوں کے بارے میں فوڈ بزنسز کی استعداد کار میں اضافہ کریں گے جبکہ حلال اینڈ سیف فوڈ اتھارٹی بعد میں انہیں حلال اور محفوظ فوڈ بزنس کے طور پر سرٹیفکیٹ جاری کرے گی۔ کونسل کھانے کے کاروبار کی فہرست سازی اور ان کی تربیت میں مقامی علماء اور آئمہ کرام کو شامل کرے گی۔ اجلاس میں شریک علمائے کرام اور فوڈ بزنسز کے نمائندوں نے بھر پور شرکت کی اورانہوں نے اس اقدام کو سراہا اور اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ اس موقع پر سابق صوبائی وزیر صحت اور موجودہ ایم پی اے عنایت اللہ خان، ڈی جی کے پی حلال اینڈ سیف فوڈ اتھارٹی شاہ رخ علی خان، پرائم فاؤنڈیشن کے مشیر صحت اور طبی تعلیم پروفیسر ڈاکٹر نجیب الحق اور معروف سماجی کارکن ڈاکٹر محمد اقبال خلیل نے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی۔ مقررین کاکہنا تھا کہ حلال امپلیمینٹیشن کونسل کے قیام سے جہاں صحت عامہ کا معیار بہتر کرنے میں مدد ملے گی وہاں اس سے علاقائی انضمام کے منصوبوں مثلاً بی آر آئی اور سی پیک کے تناظر میں اقتصادی پیداوار اور کاروباری سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا۔اس موقع پر ڈی جی حلال اینڈ سیف فوڈ اتھارٹی کے پی اور ایڈوائزر پی ایف کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے جس میں حلال فوڈ سے متعلق آگاہی پیداکرنے، استعداد کار بڑھانے اور تحقیق کے لیے تعاون کو باقاعدہ بنانے کے عزم کااعادہ کیاگیا۔

کورونا، 24گھنٹوں میں مزید 5افراد زندگی کی بازی ہارگئے

پاکستان کورونا مریضوں کے حوالے سے مرتب کی گئی فہرست میں 40 ویں نمبر پر آ گیا،گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شرح2 فیصد سے اوپر چلی گئی۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 1 ہزار 85 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 5 افراد اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، اس کے مزید 247 مریض شفایاب ہو گئے، جبکہ مثبت کیسز کی شرح 2 اعشاریہ 32 فیصد پر آ گئی۔پاکستان بھر میں اب تک 28 ہزار 955 کورونا وائرس کے مریض انتقال کر چکے ہیں، اس موذی وائرس کے کْل مریضوں کی تعداد 12 لاکھ 99 ہزار 848 ہو چکی ہے۔ملک بھر میں ہسپتالوں، قرنطینہ سینٹرز، وینٹی لیٹرز اور گھروں میں کورونا وائرس کے 13 ہزار 46 زیرِ علاج مریضوں میں سے 636 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 12 لاکھ 57 ہزار 847 مریض اب تک اس بیماری سے شفایاب ہو چکے ہیں۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں کورونا وائرس کے مزید 46 ہزار 585 ٹیسٹ کیئے گئے جبکہ اب تک کْل 2 کروڑ 36 لاکھ 55 ہزار 230 کورونا ٹیسٹ کیئے جا چکے ہیں۔

کے پی بلدیاتی انتخابات، مکمل نتائج الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے مکمل نتائج اپنی ویب سائٹ پر آویزاں کر دئیے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ کے مطابق یہ نتائج 2 ہزار 382 ویلیج نیبرہڈ کونسلز اور تحصیل کے کامیاب اور کلیئر قرار دیے گئے امیدواروں کے ہیں۔خیبر پختونخوا کے 12 اضلاع کے 213 پولنگ اسٹیشنز میں دوبارہ پولنگ اور دوبارہ گنتی کے کیسز الیکشن کمیشن میں زیرِ التواء ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے ان جگہوں پر دوبارہ پولنگ کی تاریخ کا اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا۔امیدواروں کے انتقال کے باعث ملتوی کیے گئے الیکشن کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کا دوبارہ اعلان کیا گیا۔الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کے انتقال کے باعث جن نشستوں پر انتخاب نہیں ہوا تھا وہاں 13 فروری کو الیکشن ہو گا۔

کورونا وباء کی پانچویں لہر،سندھ میں سخت پابندیوں کا امکان

سندھ میں حالیہ کورونا کی پانچویں لہر سے متعلق سخت پابندیوں کا امکان ہے، ہفتے میں تین دن کاروبار بند کیا جاسکتا ہے، حتمی فیصلہ آج(جمعہ)وزیراعلی سندھ کی زیر صدارت کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں کیاجائے گا۔ذرائع کے مطابق سندھ بھر میں کاروباری اوقات کار صبح 6 سے شام 5 بجے کرنے اور ہفتے میں تین دن جمعہ، ہفتہ اور اتوار مکمل کاروبار بند رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔سندھ بھر کے سرکاری و پرائیویٹ اسکولز میں پہلی جماعت سے پانچویں جماعت ہفتے میں دو دن اور جماعت 6 سے 8 ہفتے میں 3 دن کلاسزز کے ساتھ کھلے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ نویں تا بارہویں جماعت کی کلاسسز پیر سے جمعہ پانچ دن جاری رکھی جائیں گی۔تمام تعلیمی اداروں کے ٹیچرز اسٹاف اور طلبہ کے ویکسی نیشن کارڈز چیکنگ کی ذمہ داری اسسٹنٹ کمشنرز کو دی جاسکتی ہے۔ تمام فیصلے جمعہ کو وزیراعلی سندھ کی زیر صدارت کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں ہونگے۔

کورونا ویکسین نہ لگوانے والوں کی زندگی مشکل کردیں گے، فرانسیسی صدر

فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکروں نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین نہ لگوانے والوں کی زندگی مشکل کردیں گے۔فرانسیسی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر ایمانوئیل میکروں نے کہا کہ ویکسین نہ لگوانے والوں کو واقعی پریشان کرنا چاہتا ہوں اور ہم آخر تک ایسا کرتے رہیں گے۔ صدر ایمانوئیل میکروں نے کہا کہ زبردستی ویکسین نہیں لگوائی جائے گی، غیر ویکسیشن شدہ افراد کو جیل نہیں بھیجا جائے گا البتہ ویکسین نہ لگوانے والے 15 جنوری سے ریسٹورنٹس نہیں جاسکیں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ اب ایسے افراد نہ تھیٹر اور نہ ہی سینما جا سکیں گے۔

ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن مہم کے تحت نیشنل سیلز ٹیکس ریٹرن کا آغاز

ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن مہم کے تحت نیشنل سیلز ٹیکس ریٹرن کا آغاز کر دیا گیا۔ ترجمان کے مطابق ٹیکس دہندگان کو سہولیات کی فراہمی، کاروبار ی آسانی کیلئے ڈیجیٹلائزیشن مہم شروع کی گئی،ایف بی آر نے نیشنل سیلز ٹیکس ریٹرن کی تیاری کر کے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا۔ ترجمان کے مطابق آٹومیشن، ڈیٹا انٹیگریشن اور ٹیکسوں کی ہم آہنگی کی جانب ایک اہم قدم ہے، نیشنل سیلز ٹیکس ریٹرن صوبائی حکومتوں اور اتھارٹیز سے گفت و شنید کے بعد تیار کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق ٹیکس دہندگان اور ٹیکس پریکٹیشنرز سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز کے تاثرات کو شامل کیا گیا، ڈیجیٹل سہولت ٹیکس جمع کرانے کے طریقہ کار کو آسان بنائے گی

پچاس ہزار ٹن کھاد کا پہلا جہاز10فروری کوپاکستان پہنچے گا

وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ 50ہزار ٹن کھاد کا پہلا جہاز10فروری کوپہنچے گا۔ اپنے بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ای سی سی نے چائنہ سے ڈیڑھ لاکھ ٹن کھاد درآمد کرنے کی منظوری دی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ 50ہزار ٹن کھاد کا پہلا جہاز10فروری کوپہنچے گا۔ انہوں نے کہاکہ جنوری سے6لاکھ ٹن مقامی کھاد بھی مارکیٹ میں آنا شروع ہوجائے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعانے کہاکہ عالمی منڈی میں بہت زیادہ قیمت کے باوجود ہمارے کسان کو کھاد کی کمی کا سامنا نہیں ہو گا۔

سندھ دھرتی – سب کی دھرتی

آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے دوسرے بڑے صوبہ سندھ کو ملک کے باقی صوبوں کے مقابلے میں ہر دور میں کئی حوالوں سے نمایاں انفرادیت اور اہمیت حاصل رہی ہے۔ یہاں نہ صرف یہ کہ مختلف تہذیبوں ، مذاہب اور قومیتوں کے لوگ موجود ہیں بلکہ کراچی کو فائنانشل حب کے علاوہ فنی کراچی بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس شہر نے ہر علاقے اور قومیت کے لوگوں کو اپنے دامن میں سمیٹے ہوا ہے۔ دوسری طرف سندھ کا اس کی سیاسی قیادت کے مضبوط پس منظر کے باعث بھی اہم مقام رہا ہے جس میں بھٹو خاندان کا فیڈریشن اور قومی یکجہتی کے حوالے سے کردار سب کے سامنے رہا تو وہاں سندھی قوم پرست، اُردو بولنے والوں اور دیگر پارٹیوں کی موجودگی، فعالیت اور کارکردگی بھی ہر دور میں توجہ طلب رہی ہیں۔

karachi
اسی پس منظر کے باعث سندھ کے جغرافیائی، سیاسی، لسانی، ثقافتی اور معاشی اہمیت اسے دوسرے صوبوں سے ممتاز بنا دیتی ہے۔ سندھ نے بہت تکالیف اور آزمائشیں دیکھی ہیں مگر اس کی قیادت اور عوام نے حوصلہ کبھی نہیں ہارا اور شاید اسی کا نتیجہ ہے کہ یہاں کے شہری نہ صرف بہت باشعور ہیں اور مطمئن بھی مگر ساتھ میں وہ ملک کی ترقی اور استحکام کے لیے پر عزم بھی ہیں۔
سندھ پیپلز پارٹی کا ہوم گراؤنڈ اور اس کی اعلی قیادت کا مرکز ہے تاہم اس کے مرکزی شہروں کے حکومتی نظام میں ایم کیوایم، جماعت اسلامی اور بعض دوسری پارٹیاں بھی حصہ دار رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حال ہی میں جب پیپلز پارٹی کے پاس کراچی کا نظام چلانے کا اختیار آگیا تو شہریوں نے شہر کی تعمیر نو، بحالی اور ترقی کی نئی دلچسپی اور رفتار دیکھی اور غیر معمولی تبدیلیاں بھی دیکھنے کو ملتی رہی ہیں۔

Sindh
اندرون سندھ کے بارے میں عام تاثر یہ رہا ہے کہ وہاں کا معیار زندگی ابتر اور گورننس کا نظام کمزور اور سست ہے تاہم زمینی حقائق اس تاثر سے کافی مختلف ہیں اور اندرون سندھ بشمول تھرپارکر باقی صوبوں کے دیہاتی علاقوں کے مقابلے میں مواصلات، صحت، تعلیم، علاقائی ترقی کے شعبوں میں بہت بہتر اور آگے ہے۔ فرق یہ ہے کہ صوبائی حکومت یا عوامی نمائندے ذاتی اور سیاسی پبلسٹی پر دوسروں کی طرح توجہ نہیں دیتے اور ان کو ایک گلہ یہ ہے کہ قومی میڈیا بوجوہ منفی واقعات کو تو بہت زیادہ اُچھالتا ہے مگر اچھے اقدامات، پالیسیوں اور منصوبوں کو یکسر نظر انداز کرتا آرہا ہے۔
اس ضمن میں مشہور زمانہ تھرپارکر کی مثال دی جاسکتی ہے جہاں نہ صرف یہ کہ بنیادی سہولیات کی فراہمی کا کام تیزی سے جاری ہے بلکہ بعض پراجیکٹس اس نوعیت کی ہیں جن کی تکمیل سے نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک کو توانائی کے شعبے میں ناقابل یقین فائدہ ہوگا۔

tharparkar coal mine
مثال کے طور پر تھرپارکر میں موجود صوبائی حکومت نے بعض دوسرے عالمی پارٹنرز یا اداروں کے تعاون سے کوئلے کے دو تین ذخائر پر تقریباً پانچ ارب ڈالرز کی لاگت سے جو منصوبے شروع کئے ہیں ان میں ایک منصوبے نے باقاعدہ کام شروع کر دیا ہے جبکہ دوسرا تیزی کے ساتھ زیر تکمیل ہے۔ ماہرین کے مطابق صرف ان دو تین پراجیکٹس سے پاکستان میں 2025 اور 2030 تک جو سستی بجلی پیدا ہوگی اس سے ملک کے کم از کم 200 برسوں کی ضرورتیں پوری ہونگی۔ ان پراجیکٹس میں اس وقت 7 ہزار سے زائد لوگ ملازمت کر رہے ہیں جن میں 80 فیصد کا تعلق مقامی آبادی سے ہے جن میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ ایک پراجیکٹ مقامی آبادی کو مفت بجلی دینے کے علاوہ 600 میگاواٹ کی بجلی نیشنل گریڈ کو فراہم کر رہا ہے جبکہ دوسرے کی صلاحیت پانچ ہزار میگاواٹ سے زائد ہے۔
ضلع میں مقبول عام خبروں اور تجزیوں کے برعکس صحت اور تعلیم کے متعدد سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ سڑکوں کو ملک بھر میں مثالی قرار دیا جاسکتا ہے جس کو نہ صرف مکمل تحفظ، آزادی اور ترقی کے مواقع حاصل ہیں بلکہ وہ اس علاقے کے علاوہ پورے سندھ کے سٹیک ہولڈرز کا کردار بھی ادا کر رہے ہیں۔
سندھ کے ہر شہر میں صحت کی سہولیات بہت بہتر ہے تاہم سکھر، خیرپور اور کراچی میں متعدد سرکاری اسپتال اپنی سہولیات، مشینری اور میڈیکل سٹاف کے باعث نہ صرف ملک بلکہ جنوبی ایشیا کی انڈیکس میں سب سے نمایاں اور بہتر ہیں۔ خیر پور کے علاقے گمبٹ میں ہسپتالوں کا ایک ایسا حب موجود ہے جہاں مہنگی ترین امراض کا جدید سہولیات کے ساتھ علاقائی امتیاز کے بغیر مفت علاج کیا جاتا ہے۔ سکھر کے اسپتالوں سے بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے مریضوں کی بڑی تعداد مستفید ہو رہی ہے تو دوسری طرف یہاں سرکاری تعلیمی اداروں میں بھی سینکڑوں کی تعداد میں دوسرے صوبوں کے طلباء فائدہ اٹھائے دیکھے جا سکتے ہیں۔سکھر میں عالمی معیار کی یونیورسٹیاں موجود ہے جبکہ اس محدود شہر میں اس وقت تین مزید یونیورسٹیاں زیر تکمیل ہے۔
اس سسٹم کی ایک اور انفرادیت یہ ہے کہ متعدد بڑے اسپتالوں اور یونیورسٹیوں نے صوبے میں ایک چین بنایا ہے جس کے ذریعے ایک مربوط نظام کے تحت ان تمام علاقوں کو کنٹیکٹ کیا جاتا ہے اور اداروں کی دوسری شاخیں مقامی آبادی کو درکار سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔
صوبے کے عوامی نمائندے دوسروں کے برعکس اپنے ووٹرز اور شہریوں کے لیے دستیاب ہوتے ہیں اور پارٹی قائدین ان کی کارکردگی کی پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کی مانیٹرنگ کرتے ہیں۔
سندھ چونکہ لمبے عرصے تک سیاسی اور معاشی کشیدگی کی لپیٹ میں رہا ہے اس لیے اس کے بعض مسائل جہاں بڑے چیلنجز کی شکل اختیار کر گئے ہیں وہاں شکایات اور توقعات کی شرح بھی زیادہ ہے اور حکمرانوں کو تنقید کا بھی سامنا ہے تاہم مجموعی صورتحال، کارکردگی اور اثرات مقبول عام تبصروں کے برعکس کافی بہتر ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ وفاق اس صوبے کی ترقی میں بھرپور دلچسپی لے اور دوسرے صوبے اس کی بعض پالیسیوں، منصوبوں سے سیکھنے کی کوشش کریں کیونکہ سندھ سب کا ہے اور اس کے ذریعے قومی یکجہتی کو فروغ بھی دیا جاسکتا ہے۔

KP Stall at Dubai Expo draws visitors’ attraction

The Khyber Pakhtunkhwa stall at the Dubai Expo has become the center of attraction for foreigners.

The government of Pakistan has launched Expo 20/20 in Dubai wherein provinces of the country have been given an opportunity to present their projects.

The Khyber Pakhtunkhwa Board of Investment, Culture and Tourism Authority and other departments are also participating in the expo with their innovative ideas and artwork projects.

Pakistan’s Ambassador to Dubai Fazal Mahmood inaugurated the Khyber Pakhtunkhwa Tourism and Culture Exhibition at Pakistan Pavilion at Dubai Expo.

In the pavilion, Kailash dance and Pashto melodies on rabab are also the focus of attention of foreign tourists and others. Other projects, including tours, web portals and sites, a digital library of archeology are being showcased in the expo.

Kailash’s culture and truck art are besides pottery items are one of the main attractions for the visitors at the KP pavilion.

The Khyber Pakhtunkhwa exhibition stalls at the Dubai Expo will run for a month. The provincial government team is also presenting different projects at the pavilion to attract international investors.