پاک افغان تعلقات پر اہم ایونٹ کا انعقاد

 گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں پاک افغان یوتھ فورم اور انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز کے زیر اہتمام “پاک افغان تعلقات، چیلنجز اور امکانات” کے موضوع پر دو روزہ مذاکرے اور مکالمے کا انعقاد کیا گیا جس میں دونوں پڑوسی ممالک کے دو طرفہ معاملات اور تعلقات پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے صاحب الرائے افراد اور ماہرین نے اپنی آراء اور تجاویز پیش کی اور دونوں ممالک کے استحکام، بہتر مراسم اور اعتماد سازی کو خطہ اور عالمی امن، ترقی اور استحکام کے لیے ناگزیر قرار دے دیا۔
اس مذاکرے کے لیے چھ مختلف نشستیں رکھی گئی تھیں جن میں اظہار خیال کے لئے متعلقہ شعبوں کے تقریباً پچاس مہمان یا ماہرین کو مدعو کیا گیا تھا جن میں سابق سفیر، صحافی، علماء، طلباء، محققین، سکالرز، ماہرین معاشیات، ماہرین تعلیم اور ماہرین ثقافت سماجی تعلقات شامل تھے۔ یہ حالیہ برسوں کے دوران ان موضوعات پر تبادلہ خیال اور سفارشات مرتب کرنے والے اہم افراد پر مشتمل سب سے بڑا اور موثر ایونٹ تھا جس میں ملک خصوصاً خیبرپختونخوا کے متعلقہ لوگوں کی سب سے بڑی تعداد کو مدعو کیا گیا تھا۔

چھ نشستوں کے لیے جن اہم موضوعات کا انتخاب کیا گیا تھا ان میں گورننس، علاقائی معاشی حالات اور رابطہ کاری، سکیورٹی اور جیو پولیٹیکل صورتحال، اکیڈمکس افیئرز، تاریخ، ثقافت مشترکہ روایات اور میڈیا جیسے موضوعات اور ایشوز شامل تھے۔

ہر نشست تقریباً دس سے بارہ متعلقہ افراد یا ماہرین پر مشتمل تھی جس کے اختتام کی جانے والی بحث اور نقات کی بنیاد پر سفارشات اور تجاویز مرتب کی جاتی تھی جس کے بارے میں ایونٹ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ انہیں دونوں ممالک کی پالیسی میکنگ کا حصہ بنایا جائے گا اور ان سفارشات اور تجاویز کی روشنی میں زیر بحث معاملات کا از سرِ نو جائزہ لے کر کوشش کی جائے گی کہ بدلتے علاقائی حالات اور چلینجز سے کس طرح نمٹا جائے۔
شرکاء نے ان اہم موضوعات پر اپنی اپنی مہارت اور سوچ کی بنیاد پر جہاں ماضی کے حالات پر سیر حاصل گفتگو کی وہاں انہوں نے دونوں ممالک کے بہتر تعلقات اور مستقبل کے وسیع تر امکانات کے تناظر میں مفید مشورے بھی دیے۔ اس پریکٹس کے دوران پہلی بار بعض ایسی تجاویز سامنے لائی گئیں جن پر عمل کرکے خطے کے مستقبل، ترقی اور استحکام کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔
اس سے قبل بعض دیگر متعلقہ فورمز پر بھی ان ایشوز خصوصاً افغان صورتحال پر ایسے متعلقہ لوگوں اور صاحب الرائے افراد سے مشاورت کر کے ان کی تجاویز طلب کی گئیں جو کہ ایک مفید عمل ہے تاہم حالیہ ایونٹ کو اس پس منظر میں سب سے اہم اور نمائندہ پریکٹس کہا جا سکتا ہے کیونکہ اس میں شریک لوگ بہت اہمیت کے حامل تھے اور وہ اس ضمن میں بہتری کے لیے عملی کردار بھی ادا کر سکتے ہیں۔

کراچی: طالبان کیلئے جعلی شناختی کارڈ بنانے والا گروہ گرفتار

کراچی:شاہراہ نور جہاں پولیس نے سرکاری اداروں اور عدالتوں میں جعلی کاغذات بنانے والے گروہ کے سرغنہ سمیت 3 ملزمان کو گرفتارکرکے پلاٹوں کی جعلی فائلیں اور200سے زائد سرکاری اداروں عدالتوں، بینک،ڈپٹی کمشنر کی مہریں برآمد کرلی ہیں،ملزمان کی مدد سے جیل میں قید طالبان کمانڈرز سے ان کی فیملی کے بجائے جعلی شناختی کارڈ پر طالبان کے لوگ ملنے آتے تھے۔

شاہراہ نورجہاں پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایک گروہ کے سرغنہ خلیل احمد عرف آصف اور اس کے دو کارندوں رئیس احمد اور محمد چاند کو گرفتارکرلیا۔پولیس کا دعوی ہے کہ گروہ کا سرغنہ خلیل ڈکیتی کی متعدد وارداتوں سمیت قتل کے مقدمے میں جیل جاچکا ہے،ملزم خلیل گرفتار ملزمان کی ضمانت سمیت جعلی شیورٹی جعلی بائیو میٹرک کے کاغذات بھی تیار کرتا ہے،ملزم سرکاری افسران کے گھروں کی ریکی کرکے دیگر ساتھیوں کی مدد سے ڈکیتی کرواتا تھا،ڈکیتی کی منصوبہ بندی سٹی کورٹ کی کینٹین میں کی جاتی تھی۔

ملزم نے انکشاف کیا کہ اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کا ایک افسر خضر حیات بھی ڈکیتی کی واردات میں ملزم اور دیگر ڈکیتوں کی معاونت کرتا تھا اور اسلحہ و گاڑیاں مہیا کرتا تھا۔خضر حیات نے چند ججز کی ریکی بھی کروائی تھی جن پر اسے سزا دینے پر غصہ تھا،سٹی کورٹ کے متعدد پیشکار بھی ملزم کی معاونت کرتے ہیں اور اپنا حصہ یعنی آدھا پیسہ لیتے ہیں،معاون پیشکار میں آفاق، امجد، سلمان، اللہ بخش، منیر اور سلیم بیگ وغیرہ شامل ہیں۔

ملزم خلیل جیل میں موجود طالبان کمانڈرز کے بارے میں بھی اہم انکشافات کیے۔طالبان کمانڈرز سے ملنے انکی فیملی نہیں بلکہ طالبان کے لوگ جیل میں جعلی شناختی کارڈ کی مدد سے ملنے آتے ہیں،وہ لوگ کوڈ ورڈ میں احکامات اور نیا ٹارگٹ بھی دیتے ہیں،شہر میں دہشت گردی کب اور کہاں کرنی ہے جیل سے احکامات دیئے جاتے ہیں،جبکہ ملزم رئیس شہرقائد میں پلاٹوں کی جعلی فائلیں بناکر فروخت کرتا اور قبضہ مافیہ، پورشن مافیا کے سہولت کار بنا ہوا تھا۔

گلگت بلتستان میں یکے بعد دیگرے 3بار زلزلے کے جھٹکے

گلگت:گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں یکے بعد دیگرے زلزلے کے 3 جھٹکے محسوس کیے گئے۔

گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں استور، جگلوٹ اور بونجی میں یکے بعد دیگرے زلزلے کے 3 جھٹکے محسوس کیے گئے۔زلزلے سے مقامی افراد خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد شروع کردیا۔

ضلعی پولیس کے مطابق جھٹکے شدید تھے تاہم کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔اس سے چند روز قبل صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقوں مالاکنڈ، بٹگرام، لوئر دیر، صوابی اور گرد و نواح میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.3 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کی گہرائی 108 کلو میٹر تھی اور مرکز افغانستان تاجکستان بارڈر تھا۔

عالمی برادری بھارتی مظالم پر خاموشی توڑے،وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق مغرب میں بہت زیادہ بات نہیں کی جاتی، عالمی برادری رتی مظالم پر خاموشی توڑے،چالیس سال بعد افغانستان میں امن کا موقع ملا، چار کروڑ افغانیوں کو فوری امداد کی سخت ضرورت ہے۔

چینی صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ چین کیساتھ 70 سالہ پرانے دوستانہ تعلقات ہیں،دورہ چین ہمیشہ باعث مسرت رہا، سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان بہترین منصوبہ ہے،دوسرے مرحلے میں زراعت اور صنعت پرتوجہ دی جائیگی،کورونا سے کھیل کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں، خواہش ہے چینی کھلاڑیوں کو کرکٹ سکھائیں۔گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں کھیلوں کے میدان سے متعلق اسکیم پیش کرنے جارہے ہیں جس سے چین کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ وقت کے ساتھ دونوں ممالک میں تعلقات مضبوط ہورہے ہیں، چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا، اور ہم پڑوسی بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب قراقرم ہائی وے تعمیر کیا گیا تو میں اسکول میں تھا وقت کے ساتھ ساتھ تو یہ تعلقات گہرے ہوئے ہیں، اور مضبوط ہورہے ہیں۔

مردان میں کورونا کیسز سامنے آنے پر مزید19 تعلیمی ادارے بند

مردان:مردان میں کوروناکیسز رپورٹ ہونے پر 19 تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر مردان نے کورونا کیسز سامنے آنے پر 19 تعلیمی اداروں کو 10روز کیلئے بند کیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔اعلامیے میں بتایا گیا کہ انجینئرنگ یونیورسٹی مردان اور مینجمنٹ سائنسز کالج سمیت 17 اسکولوں کو بند کیا گیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق تعلیمی اداروں کو کورونا کا مزید پھیلاؤ روکنے کیلئے بند کیا گیا اور مردان میں اب تک 42 تعلیمی ادارے بند کیے جاچکے ہیں۔

پاکستان میں کورونا کے ایکٹیو کیسز کی تعداد1لاکھ سے متجاوز

اسلام آباد:پاکستان کورونا مریضوں کے حوالے سے مرتب کی گئی فہرست میں 43 ویں نمبر پر آگیا،کورونا کیسز کی شرح11.13فیصد ریکارڈ کی گئی،ایکٹیو کورونا کیسز 1 لاکھ سے تجاوز کر گئے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 7 ہزار 963 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 27 مریض اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، مزید 2 ہزار باسٹھ مریض شفایاب ہو گئے۔

پاکستان بھر میں اب تک 29 ہزار 219 کورونا وائرس کے مریض انتقال کر چکے ہیں،اس کے کْل مریضوں کی تعداد 14 لاکھ 10ہزار 33 ہو چکی ہے۔ملک بھر میں ہسپتالوں، قرنطینہ سینٹرز، وینٹی لیٹرز اور گھروں میں کورونا وائرس کے 1 لاکھ 4 ہزار 95 زیرِ علاج مریضوں میں سے 1 ہزار 375 کی حالت تشویش ناک ہے، 12 لاکھ 76 ہزار 719 مریض اب تک اس بیماری سے شفایاب ہو چکے ہیں۔

بینک سے چوری میں ملزم کے بیرون ملک فرار کی کوشش ناکام

مردان: نیشنل بینک مردان سے ایک کروڑ 25 لاکھ روپے چوری کرنے والا مفرور ملزم امیرزیب ائیرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔

ایف آئی اے مردان نے اسلام آباد ائیرپورٹ پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے نیشنل بینک مردان سے ایک کروڑ 25 لاکھ روپے چوری کرنے والے مفرور ملزم امیرزیب کو گرفتار کرلیا۔ ملزم امیر زیب اسلام آباد سے متحدہ عرب امارات بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر مردان لیاقت علی کے مطابق امیر زیب نیشنل بنک میں کیشئر تھا اور بینک سے کیش لے کے فرار ہو گیا تھا، اور ملزم کی نشاندہی بینک میں لگے سی سی ٹی وی اور سالانہ آڈٹ کی مدد سے ہوئی تھی، بینک سے کیش چوری کی ایف آئی آر لیڈی منیجراورآپریشن منیجر کے خلاف بھی درج تھی، دیگر دو ملزمان کے خلاف چھاپہ مار کارروائی جاری ہے۔

ملک میں کورونا سے مزید 27 اموات

پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس سے مزید 27 افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 29 ہزار 219 ہو گئی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری کردہ تازہ اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 7 ہزار 963 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے۔ ملک میں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 14 لاکھ 10 ہزار 33 ہو گئی۔

این سی او سی کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ملک بھر میں 70 ہزار 389 کورونا ٹیسٹ کیے گئے اور مثبت کیسز کی شرح 11.31 فیصد رہی۔

سندھ میں کورونا کے کیسز کی تعداد 5 لاکھ 38 ہزار 196، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 90 ہزار 578، پنجاب میں 4 لاکھ 74 ہزار 208، اسلام آباد میں ایک لاکھ 25 ہزار 203، بلوچستان میں 34 ہزار 277، آزاد کشمیر میں 36 ہزار 967 اور گلگت بلتستان میں 10 ہزار 604 ہو گئی ہے۔

کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں 13 ہزار 139 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں 7 ہزار 800، خیبرپختونخوا 5 ہزار 994، اسلام آباد 979، گلگت بلتستان 188، بلوچستان میں 367 اور آزاد کشمیر میں 752 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف اہم امور پر بات چیت کے لیے افغانستان پہنچ گئے

قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) معید یوسف کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی بین وزارتی وفد ہفتے کے روز کابل پہنچا جس میں باہمی دلچسپی کے دو طرفہ امور پر بات چیت کی گئی، جس میں ملک میں انسانی بحران کو روکنے کے لیے پاکستان کی کوششوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔

پاکستانی سفارت خانے کے مطابق قومی سلامتی کے مشیر اور ان کے وفد کا حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کامرس اور صنعت کے قائم مقام وزیر نورالدین عزیزی نے استقبال کیا۔ افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق سمیت اعلیٰ حکام بھی وفد کا حصہ تھے۔

افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے کہا کہ  قومی سلامتی کے مشیرنے دورہ شروع کرنے کے لیے افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ “نتیجہ خیز ملاقات” کی۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “[وہ] انسانی اور معاشی مصروفیات کو مضبوط بنانے کے لیے متعدد سرکاری میٹنگیں کریں گے۔”

کور کمانڈر پشاور-ضلعی پولیس حکام کی دتہ خیل میں کھلی کچہری

کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید ہمراہ ضلعی پولیس سربراہ عقیق حسین نے ضلع شمالی وزیرستان تحصیل دتہ خیل میں کھلی کچہری انعقاد کیا

  کھلی کچہری میں شمالی وزیرستان میں امن وامان، بیروزگاری، آباد کاری ، اور دیگر اہم مسائل اور انکے حل کے لیئے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔

کور کمانڈر اور ضلعی پولیس سربراہ نے قبائلی مشران ، نوجوانوں اور صحافیوں سے بھی ملاقاتیں کی۔ انہوں نے  یقین دلایا کہ تمام مسائل مل جل کر حل کرینگے

اس موقع پر شمالی وزیرستان  کے مشران اور نوجوانوں نے کورکمانڈر ، ضلعی پولیس سربراہ ودیگر افسران کے دورے کو خوش آئند قرار دیا۔کور کمانڈر اور ضلعی پولیس سربراہ نے مشران کے جذبہ حُب الوطنی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے عوام نے مشکل وقت میں فرسٹ لائن ڈیفنس کے طور پر کام کیا ہے۔ ان کی حب الوطنی اور بہادری کی مثالیں اب بھی ہر جگہ پیش کیجاتی ہیں۔ ضلعی پولیس سربراہ نے کہا کہ علاقے میں امن و امان کے قیام کے لیے  ساتھ چلیں گے اور  باہمی صلاح مشوروں سے اقدامات کو آخری شکل دینگے۔

 کور کمانڈر نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم سب ایک ہو کر دشمن کے مزموم عزائم کو خاک میں ملائیں۔

جرگے کے مشران نے کور کمانڈر اور ضلعی پولیس سربراہ کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین بھی دلایا۔کھلی کچہری کا مقصد امن و امان کو برقرار رکھنا اور عوام کو درپیش مسائل کا تدارک کرنا تھا,

کھلی کچہری میں موجود شمالی وزیرستان کے مشران نے کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور ضلعی پولیس سربراہ عقیق حسین کو مشکلات سے آگاہ کیا