جمرود:پاکستان سپورٹس فیسٹیول جاری

جمرود سپورٹس کمپلیکس میں خیبر پختونخواہ حکومت اور فرنٹیئر کور نارتھ کے تعاون سے ضلع خیبر میں پاکستان سپورٹس فیسٹول 2022  گرمجوشی سے جاری ہے ۔ فیسٹیول کا باقاعدہ آغاز چند دن پہلے ہوا تھا.افتتاح ایم پی اے حاجی شفیق افریدی،ڈپٹی کمشنر خیبر منصور ارشد خٹک اور ایف سی نارتھ حکام نے کیا افتتاحی تقریب میں قبائلی مشران،بلدیاتی نمائندہ و چیرمین وی سی فور حاجی عبدالمنان آفریدی،اسسٹنٹ کمشنر جمرود جواد علی خان،ڈسٹرکٹ سپورٹس منیجر راھد گل ملاگوری نے بھی شرکتِ کی تھی۔

سپورٹس فیسٹول میں ضلع خیبر کی تمام تحصیلوں سے کرکٹ, فٹبال, والی بال اور باسکٹ بال سمیت دیگر اہم کھیلوں کی 245 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جس میں 25 سو کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں جو 23 مارچ تک ضلع خیبر کے تمام کھیلوں کے میدانوں پر کھیلے جائے گے. افتتاحی تقریب میں سپورٹس فیسٹول میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں, آفیشلز, ضلعی انتظامیہ اور سیکیورٹی فورسز کے عہدداران اور بڑی تعداد میں شہریوں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے دیگر مہمانوں نے شرکت کی.

افتتاحی تقریب میں سپورٹس فیسٹول میں حصہ لینے والی ٹیموں نے مارچ پاسٹ کیا جبکہ مختلف سکول کے بچوں نے مختلف ٹیبلوز پیش کیں جبکہ مقامی گلوکاروں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا.اس موقع پر شہریوں نے ضلعی انتظامیہ اور فرنٹیئر کور نارتھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے صحت افزا فیسٹول منعقد کروانے پر وہ ان اداروں کے شکر گزار ہیں. پاکستان سپورٹس فیسٹول مشترکہ طور پر باجوڑ, مہمند اور خیبر میں 23 مارچ تک کھیلا جا رہا ہے.افتتاحی تقریب سے ڈی سی خیبر منصور ارشد خٹک نے کہا کہ سپورٹس گالا کا مقصدِ یہاں کے امن کو اجاگر کرنا ہے جبکہ کھلاڑیوں کے ٹیلینٹ ابھارنا ہے

ہزارہ پولیس سپورٹس گالہ کا افتتاح

ایبٹ آباد :ڈپٹی انسپکٹر جنر ل آف پولیس ہزارہ ریجن میرویس نیاز نے ہزارہ پولیس کے سپورٹس گالہ 2022 کا افتتاح ضلع ایبٹ آباد کے ضمیر عالم پولیس گراؤنڈ میں کر دیا۔

تفصیلا ت کے مطابق ہزارہ پولیس کے مختلف سپورٹس ایونٹ پر مشتمل سپورٹس گالہ کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں ہزارہ بھر کے ضلعی پولیس کے بہترین کارکردگی کے حامل پولیس جوانوں کو اس ایونٹ میں شامل کیا گیا ہے جو کہ کرکٹ، والی بال، فٹبال، بڈمنٹن اور رسہ کشی کے مقابلوں میں حصہ لیں گے۔اس افتتاحی تقریب میں ڈی پی او ایبٹ آباد ظہور بابر آفریدی، ڈی پی او مانسہرہ سجاد خان، ڈائریکٹر انٹیلی جنس سکول ایس پی اعجاز خان، ایس پی انوسٹی گیشن اشتیاق احمد، ایس پی ٹریفک وارڈن قمر حیات خان، ہزارہ کے ٹریڈ یونین اور صحافیوں نے بڑی تعداد میں حصہ لیا۔

اس سپورٹس گالہ کے انتظامی امور کی زمہ داری ایس پی اعجاز خان کو دی گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ظہور بابر آفریدی نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع ایبٹ آباد کے لئے اعزاز کی بات ہے کہ یہ سپورٹس ایونٹ یہا ں منعقد کیا جا رہاہے اور اس ایونٹ کا انعقاد کا مقصد یہی ہے کہ پولیس جوان سالا سال اپنے فرائض منصبی ادا کرنے میں لگے رہتے ہیں اور پولیس کی ڈیوٹی 24 گھنٹے کی ڈیوٹی ہے اور انتہائی مشکل ڈیوٹی ہے اس لئے یہ ایونٹ پولیس کے جوانوں کی پیشہ ورانہ مسائل اور پریشانیوں کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔

اس موقع پر افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی ڈی آئی جی ہزارہ ریجن میر ویس نیاز نے تمام کھلاڑیوں اور تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ مجھے جب اس سپورٹس گالہ کے انعقاد کے حوالے سے پوچھا گیا تو میں نے ایک لمحہ کی بھی دیر نہیں کی اور اس سپورٹس ایونٹ کی اجازت فوراً دے دی کیونکہ پولیس افسران ہر دم اپنے کام میں مصروف رہتے ہیں اور ان کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ وہ اس طرح کی کسی کھیل کود میں حصہ لے سکیں ایسے ایونٹ کا انعقاد کرنا خوش آئند ہے کیونکہ ایک صحت مند دماغ ایک صحت مند جسم میں ہوتا ہے اس لئے ایسے ایونٹ سے پولیس افسران اپنی پریشانیوں اور فرائض سے ہٹ کر ایک ایونٹ میں حصہ لیں گے تو ان کی پریشانیوں میں کمی واقعہ ہو گی اور پہلے سے اچھے انداز میں اپنے فرائض منصبی ادا کر سکیں گے۔آج بڑی خوشی کا مقام ہے کہ مختلف اضلاع سے پولیس افسران اس کھیلوں کے مقابلہ میں حصہ لے رہے ہیں خاص طور پر خواتین پولیس کی اس سپورٹس ایونٹ میں مشولیت بہت اچھا اقدام ہے۔ انہوں نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا ٹریفک پولیس کا ریڈیواسٹیشن چل رہا ہے اس ایونٹ کے تمام تر مراحل اور ریزلٹ کے لئے ایک پروگرام منعقد کیا جائے تاکہ ہزارہ کے عوام کو بھی باخبر رکھا جا سکے کہ پولیس سپورٹس گالہ میں کونسی ٹیم آگے جا رہی ہے تاکہ عوام حوصلہ افذائی کر سکیں۔

کراچی اے ٹی سی کا غداری کے ایک اور مقدمے میں علی وزیر کی گرفتاری کا حکم

 کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے پیر کے روز پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ زیر حراست پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے ایم این اے علی وزیر کو ریاستی اداروں کو بدنام کرنے اور عوام کو ان کے خلاف اکسانے سے متعلق ایک اور مقدمے میں گرفتار کرے۔

سہراب گوٹھ پولیس نے فروری 2019 میں عالم زیب، محمد طاہر اور نور اللہ ترین سمیت ایم این اے اور دیگر پی ٹی ایم رہنماؤں کے خلاف تشدد کا سہارا لینے، اشتعال انگیز تقاریر کرنے اور ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔

 یہ مقدمہ دفعہ 147 (ہنگامہ آرائی کی سزا)، 149 (غیر قانونی اسمبلی کا ہر رکن عام اعتراض پر مقدمہ چلانے کے جرم کا مرتکب ہوا)، 153 (فساد پیدا کرنے کے ارادے سے اشتعال انگیزی کرنا، اگر فساد برپا ہوتا ہے) کے تحت درج کیا گیا تھا۔ )، 153-A (مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا وغیرہ)، 500 (ہتک عزت کی سزا) اور 505 (عوامی فساد کو ہوا دینے والا بیان) پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 7 (دہشت گردی کی کارروائیوں کی سزا) کے ساتھ پڑھا جاتا ہے۔ ریاست کی جانب سے دہشت گردی ایکٹ،  انیس سو ستانوے کے  تحت درج کیئے گئے تھے۔