خیبر پختونخوا:پی ڈی ایم اے نے چار اضلاع کےلیے مزید 10 کروڑ روپے جاری کردیئے

وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ اضلاع کےلیےمزید فنڈز جاری کردیئے گئے ہیں۔

پی ڈی ایم اے نے صوبے کے چار اضلاع کےلیے مزید 10 کروڑ روپے جاری کردیے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق کوہستان لوئر کے لیے تین کروڑ،ٹانک کے لیے تین کروڑ، نوشہرہ کے لیے دو کروڑاورچترال اپر کے لیے دوکروڑ جاری۔

پی ڈی ایم اے نےجولائی سے اب تک مختلف اضلاع کی انتظامیہ کوہنگامی صورتحال سے نمٹنے کےلیے73 کروڑ جاری کئے ہیں ۔ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کاروائیاں جاری ہے۔

خیبر پختونخوا: سیلاب زدگان کی امداد کے لیئے قوائد و ضوابط طے

پشاور: خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کی بحالی و امداد کے لیے منظم کوششوں کے لیے ضوابط طے کر لیئے گئے ہیں اور اس سلسلے میں اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی جانب سے امدادی سامان کی جمع و تقسیم کو شفاف اور موثر بنانے کے لیے ضوابط طے۔

صرف امدادی کاموں کا تجربہ رکھنے والی مستند اور رجسٹرڈ تنظیموں اور اداروں کو کیمپس لگانے کی اجازت ہوگی۔

غیر رجسٹرڈ تنظیموں اور انفرادی سطح پر نقد امداد اور سامان جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اعلامیہ

اسسٹنٹ کمشنرز اور اے اے سیز اپنے علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر امداد جمع کرنےوالے کیمپوں کی جانچ کرینگے۔ اضلاع کی انتظامیہ کی سرپرستی میں امدادی سرگرمی کے لیے مربوط پلیٹ فارم تشکیل دیا جائے گا۔ 

عوام کو بذریعہ سوشل میڈیا امدادی کیمپس کے مقامات اور اوقات بارے آگاہ کیا جائے گا۔ نقد امدادی رقوم براہ راست سی ایم فلڈ ریلیف فنڈ کے اکاونٹ میں جمع کرائے جائیں۔

 اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیلاب متاثرین کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئےامدادی سامان اکٹھا اور تقسیم کیا جائے۔

جمع شدہ امدادی سامان کا باقاعدہ اندراج کیا جائے اورفوری طور پر امدادی سامان میں کپڑے، بستر، ہائیجین کٹس،مچھر مار ادویات اور عام ادویات جمع کی جائیں۔

سیلاب سے بے گھر افراد کی اپنے گھروں کو واپسی کے بعد خشک راشن سامان کی امداد درکار ہوگی۔

خواتین کی ضرورت کی بنیادی اشیاء اور چھوٹے بچوں کی غذائی ضروریات کو بھی امداد میں مدنظر رکھا جائے۔

 بڑی امدادی تنظیموں کی ریلیف سرگرمیاں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ کی جائیں تاکہ تمام متاثرہ علاقوں کو امداد پہنچ سکے۔

تمام ضوابط کا مقصد سیلاب ذدگان کی امداد کرنے والے مخیر اور دردمند افراد کو کسی بھی فراڈ سے بچانا اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔

سیلاب کی تباہ کاریاں جاری: اموات 1061 ہو گئیں

پاکستان میں سیلاب سے تباہی کا سلسلہ جاری ہے، ملک بھر میں بارشوں اور سيلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد ایک ہزار 61 تک پہنچ چکی ہے۔

نيشنل ڈيزاسٹر مينجمنٹ اتھارٹى کے مطابق بارشوں اور سيلاب سے سب سے زيادہ اموات سندھ میں ریکارڈ کی گئیں، جہاں 349 اموات ہوئیں، بلوچستان میں بارشوں اورسیلاب سے جا ں بحق افراد کى تعداد 242 ہوگئی، خيبرپختونخوا میں بارشوں اور سيلاب افراد کى تعداد 242 ریکارڈ، پنجاب میں بارشوں اور سيلاب سے 168 اموات گلگت بلتستان میں بارشوں اور سيلاب سے9 اموات جبکہ آزاد کشمیر میں 42 افراد جا ں بحق ہوئے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں 470 مرد 210 خواتين اور 359 بچے جان کى بازى ہار گئے، بارشوں اور سيلاب سے 24 گھنٹے کےدوران 48 افراد ے زخمى ہوئے اور 29 ہزار692 مکانات کو نقصان پہنچا، 13 ہزار323 گھرتباہ ہوئے، ملک بھر میں 157 پلوں کو حاليہ بارشوں سے نقصان پہنچا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں 7 لاکھ 27 ہزار سے زائد مويشيوں کا نقصان ہوا ہے، جبکہ 3457 کلو ميٹر سڑک کو بارشوں کے باعث نقصان پہنچا۔

پاک فوج نے سوات میں پھنسے 110 افراد کو ریسکیو کر لیا

راولپنڈی: پاک فوج نے سوات میں بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال میں پھنسے 110 افراد کو ریسکیو کر لیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خوازہ خیلہ سے کانجو کینٹ سوات تک پھنسے 110 افراد ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کر لیا گیا ہے جنہیں کھانا اور ضروری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

سیلاب متاثرین کے لیے دیر اسکاؤٹس نے فلڈ ریلیف کنٹرول سینٹر قائم کر دیا ہے اور ہنگامی صورتحال یا مدد کے لیے دیر اسکاؤٹس فلڈ ریلیف کنٹرول روم سے رابطہ کیا جا سکتا ہے، مدد کے لیے 03091311310 اور 03235780067 پر رابطہ کریں جبکہ کنٹرول روم سے پی ٹی سی ایل نمبر 0945825526 پر بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

دوسری جانب موسم میں بہتری کے بعد آرمی ایوی ایشن کے 4 خصوصی ہیلی کاپٹروں نے پرواز کی اور سوات میں پھنسے ہوئے خاندانوں تک امدادی سامان پہنچایا۔

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ کمراٹ کی پہاڑی چوٹی پر پھنسے لوگوں کو موسم بہتر ہوتے ہی فوجی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے نکالا جائے گا۔