پاک فوج کا سید علی گیلانی کو خراج تحسین

راولپنڈی: پاک فوج نے حریت رہنما سید علی گیلانی کی پہلی برسی پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے کہا کہ پاکستانی قوم بہادر سید علی شاہ گیلانی کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ سید علی گیلانی نے بھارتی مظالم کا بہادری سے مقابلہ اور تحریک آزادی کی جدوجہد کو آگے بڑھایا۔

انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کی تمام عمر حق خود ارادیت کے لیے جدجہد میں گزری۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سید علی گیلانی نے کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردوں کے مطابق حق خود ارادیت کی لڑائی لڑی اور سید علی گیلانی کی جدوجہد آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج سید علی گیلانی کی پہلی برسی کے موقع پر مکمل ہڑتال کی گئی ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ,، ایل پی جی سستی

حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابقی پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 7 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اس کی نئی قیمت 235 روپے 98 پیسے ہو گئی۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت دو روپے 99 پیسے کے اضافے کے بعد 247 روپے 43 پیسے ہو گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل 9 روپے 79 پیسے فی لیٹر مہنگا کر دیا گیا ہے۔اس کی نئی قیمت 201 روپے 54 پیسے ہو گئی ہے۔

ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 6 روپے 36 پیسے کمی کردی گئی۔ ستمبر کیلئے ایل پی جی کی نئی قیمت 211 روپے 55 پیسے فی کلو مقرر کردی۔اوگرا نے ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا

باجوڑ پرئمیر لیگ کے افتتاحی تقریب 6 ستمبر کو ہوگی

باجوڑ پرئمیر لیگ سیزن ٹو کے ٹرافی رونمائ اور کٹ تقسیم کرنے کے پروقار تقریب گزشتہ روز منعقد ہوئی۔
بی پی ایل چیئرمین حاجی لعلی شاہ پختونیار نے باقاعدہ اعلان کیا کہ باجوڑ پرئمیر لیگ کے افتتاحی تقریب 6 ستمبر کو ہوگی۔
تقریب کے مہمان خصوصی ڈی پی او باجوڑ عبدالصمد خان تھے۔ تقریب میں اے ڈی سی نصیر خان،ایم این اے گل ظفر خان،سکندر زیب خان،سپورٹس آفیسر تاج محمد اور دیگر مہمانوں نے شرکت کی۔ تقریب میں بی پی ایل ٹرافی رونمائ ہوئے اور اونرز پر کٹ تقسیم ہوئے۔
بہترین اور کامیاب پروگرام کے انعقاد پر بی پی ایل چیئرمین حاجی لعلی شاہ نے کمیٹی کا اور خصوصاً اسماعیل ،وحید گل،زاہد،آصغر،برہان اور دیگر کا شکریہ ادا کیا۔

سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلئے تقریبات کو ملتوی کیا گیا، آئی ایس پی آر

پاک افواج ( Pakistan Armed Forces ) کی جانب سے سیلاب ( Flood 2022 ) متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے 6 ستمبر ( Defense Day ) کی یاد میں منائی جانے والی روایتی تقریب کو ملتوی کردیا گیا ہے۔

پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) ( ISPR ) کے ڈائریکٹر جنرل ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک افواج نے سیلاب زدگان سے اظہار یکجہتی کیلئے جنرل ہیڈکواٹرز ( جی ایچ کیو) ( GHQ ) میں یوم دفاع و شہدا کی 6 ستمبر کی تقریب ملتوی کردی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق تقریب سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ملتوی کی گئی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بھی لکھنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج سیلاب متاثرہ بہن، بھائیوں کی خدمت جاری رکھیں گی۔

واضح رہے کہ یوم دفاع 1965 کی جنگ کے شہدا اور غازیوں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کو رواں سال مون سون کی بارشوں کے بعد آنے والے تباہ کن سیلاب کا سامنا ہے اور سیلاب کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد شہری جاں بحق اور سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق ملک کا تقریباً ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے اور 3 کروڑ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، سیلاب نے بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر تباہ کردیا ہے اور کئی سڑکیں، پل، مکانات، اسکول، اسپتال اور پاور ہاؤسز کو بہا لے گیا ہے۔

پاک افواج ضلعی انتظامیہ اور سول تنظیموں کے ساتھ مل کر ملک بھر میں بحالی اور بچاؤ کی کارروائیاں کر رہی ہیں۔

دریں اثنا، پاک فوج کے ہیلی کاپٹروں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 29 ٹن امدادی اشیا بشمول 6 ہزار 140 راشن پیکٹ اور 325 خیمے سیلاب زدہ علاقوں میں پہنچائے ہیں۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ 140 ہیلی کاپٹرز نے مختلف سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 550 سے زائد پھنسے ہوئے افراد کو نکالا ہے۔

پاک فوج کے میڈیا ونگ نے مزید کہا کہ امدادی اشیا جمع کرنے کے لیے 224 پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں اور میڈیکل کیمپوں میں اب تک 5 ہزار 213 مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔

پاک فضائیہ کی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیاں

پاک فضائیہ کی جانب سے خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق وادی نلتر میں پاک فضائیہ کی جانب سے ریلیف اور بحالی کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔ پاک فضائیہ کی ایئر موبلٹی کمانڈ نے ہیلی کاپٹرز اور C-130 طیاروں کی 89 پروازوں کے ذریعےسیلاب سے متاثرہ علاقوں تک امدادی سامان پہنچایا ۔ اسی طرح ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں نے ضرورت مند خاندانوں میں 795 خیمے اور42491 پکے ہوئے کھانے کے پیکٹ تقسیم کیئے ۔ترجمان پاک فضائیہ کا کہنا ہے تقسیم کیے گئے امدادی سامان میں 146726 بنیادی اشیائے خوردونوش اور خشک راشن کے بیگ اور 82806 پانی کی بوتلیں شامل ہیں۔
پاک فضائیہ کی جانب سے اب تک 16 ٹینٹ سٹیز اور 41 ریلیف کیمپس قائم کیئے گئے ہیں جہاں مفت رہائش اور خوراک فراہم کی جا رہی ہے۔
پاک فضائیہ کی میڈیکل ٹیموں کی جانب سے 14822سیلاب متاثرہ مریضوں کا طبی معائنہ بھی کیا گیا۔

سیلاب زدگان کی ریسکیو آپریشن کے بعد بحالی کی کوششیں

عقیل یوسفزئی
یہ بات کافی حوصلہ افزا ہے کہ متعلقہ اداروں، فلاحی تنظیموں اور عام شہریوں نے سیلاب زدگان کو محفوظ مقامات تک پہنچانے اور ان کو ہنگامی بنیادوں پر بنیادی ضروریات کے مشکل کام کو دن رات محنت کرکے ممکن بنایا تاہم اب دوسرا مرحلہ بلکہ چیلنج انفراسٹرکچر کی بحالی اور عوامی نقصان کی تلافی کا ہے جس کی جانب آرمی چیف نے بھی متعدد بار اشارہ کیا ہے.
پی ڈی ایم اے کی 31 اگست کی رپورٹ کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا میں انفراسٹرکچر کو تقریباً 20 ارب کا نقصان پہنچا ہے جن میں سڑکیں، پل، سکولز، ھسپتال سرفہرت ہیں. اس تناسب سے اگر عوامی املاک، کاروباری مراکز، مویشیوں اور فصلوں کے نقصان کا اندازہ لگایا جائے تو اتنا نقصان ادھر بھی ہوا ہے.
وزیراعظم شھباز شریف نے پختونخوا کے لیے 10 ارب کے پیکیج کا اعلان کیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ اب تک مختلف اضلاع لے لیے تقریباً 90 کروڑ کی امداد کے اعلانات کرچکے ہیں. مذید فنڈز کی فراہمی کے لئے دونوں حکومتوں کو ترجیحی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا. المیہ یہ ہے کہ اس بدترین بحران کے دوران بھی دونوں حکومتوں کے درمیان تلخی اور الزامات میں کمی واقع نہیں ہورہی اور دونوں چیف ایگزیکٹوز کے درمیان تاحال کوئی رابطہ بھی نہیں ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ عوام کی نظریں اب بھی پاک فوج پر ہیں جس نے اس مصیبت میں عوام کو نہ صرف تحفظ کا احساس دیا بلکہ اس کی اعلیٰ قیادت نے ہر جگہ خود جا کر ریسکیو اور ریلیف کے کاموں کو یقینی بنایا.
سیلاب سے خیبر پختونخوا کے 10 اضلاع بری طرح متاثر ہوگئے ہیں. حکومت نے شدید متاثرین کے لئے صوبے میں 160 ریلیف کیمپس قائم کئے ہیں جن میں ایک اندازے کے مطابق تقریباً 2 لاکھ متاثرین کو پناہ دی گئی ہے.
صوبے میں اب تک سیلاب سے 108 بچوں اور 40 خواتین سمیت 275 شہری جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ 3000 کے لگ بھگ زخمی ہوگئے ہیں. دوسری طرف مختلف علاقوں میں وبائی امراض نے بھی متاثرین کو ایک نئے خطرے سے دوچار کر دیا ہے.Flood in Pakistan
اس صورتحال میں ریاستی اداروں کو متعدد بڑے چیلنجز کا سامنا ہے تاہم اگر یہی جذبہ رہا اور عوام بھی مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے صبر اور تعاون کا راستہ اختیار کریں تو بہت جلد حالات قابو میں آجائیں گے. اس بات کو یقینی بنانے کی اشد ضرورت ہے کہ امداد کو حقداروں تک پہنچا دیا جائے اور ان عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے جو کہ ایسے مواقع کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں.