پاک افواج ( Pakistan Armed Forces ) کی جانب سے سیلاب ( Flood 2022 ) متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے 6 ستمبر ( Defense Day ) کی یاد میں منائی جانے والی روایتی تقریب کو ملتوی کردیا گیا ہے۔
پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) ( ISPR ) کے ڈائریکٹر جنرل ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک افواج نے سیلاب زدگان سے اظہار یکجہتی کیلئے جنرل ہیڈکواٹرز ( جی ایچ کیو) ( GHQ ) میں یوم دفاع و شہدا کی 6 ستمبر کی تقریب ملتوی کردی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق تقریب سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ملتوی کی گئی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بھی لکھنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج سیلاب متاثرہ بہن، بھائیوں کی خدمت جاری رکھیں گی۔
واضح رہے کہ یوم دفاع 1965 کی جنگ کے شہدا اور غازیوں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کو رواں سال مون سون کی بارشوں کے بعد آنے والے تباہ کن سیلاب کا سامنا ہے اور سیلاب کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد شہری جاں بحق اور سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق ملک کا تقریباً ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے اور 3 کروڑ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، سیلاب نے بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر تباہ کردیا ہے اور کئی سڑکیں، پل، مکانات، اسکول، اسپتال اور پاور ہاؤسز کو بہا لے گیا ہے۔
پاک افواج ضلعی انتظامیہ اور سول تنظیموں کے ساتھ مل کر ملک بھر میں بحالی اور بچاؤ کی کارروائیاں کر رہی ہیں۔
دریں اثنا، پاک فوج کے ہیلی کاپٹروں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 29 ٹن امدادی اشیا بشمول 6 ہزار 140 راشن پیکٹ اور 325 خیمے سیلاب زدہ علاقوں میں پہنچائے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ 140 ہیلی کاپٹرز نے مختلف سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 550 سے زائد پھنسے ہوئے افراد کو نکالا ہے۔
پاک فوج کے میڈیا ونگ نے مزید کہا کہ امدادی اشیا جمع کرنے کے لیے 224 پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں اور میڈیکل کیمپوں میں اب تک 5 ہزار 213 مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔