اکتوبر16، سیاسی جماعتوں کی مقبولیت کا امتحان

16 اکتوبر _سیاسی جماعتوں کی مقبولیت کا امتحان
عقیل یوسفزئی

16 اکتوبر بروز اتوار خیبر پختون خوا کے تین اضلاع میں قومی اسمبلی کے تین حلقوں پر ضمنی انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کے دوران نہ صرف یہ کہ سخت مقابلے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے بلکہ اس کے نتائج سے صوبے کی تین بڑی پارٹیوں کی مقبولیت اور اہمیت کا اندازہ لگانا بھی ممکن ہوجائے گا. اسی پس منظر میں تجزیہ کار اس اہم انتخابی مرحلے کو مستقبل کے پارلیمانی منظر نامہ کے حوالے سے بہت اہمیت دے رہے ہیں.

جن تین اضلاع میں اس انتخابی عمل کا انعقاد کیا جارہا ہے ان میں پشاور، مردان اور چارسدہ شامل ہیں. یہ نشستیں تحریک انصاف کے ممبران قومی اسمبلی کے استعفے منظور ہونے سے خالی ہوئی ہیں.اس الیکشن کی منفرد بات یہ ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان تینوں حلقوں سے امیدوار ہیں۔ وہ اس سے قبل پشاور کے اسی حلقے سے کامیابی حاصل کرچکے ہیں تاہم انہوں نے بعد میں یہ نشست چھوڑ دی تھی. اب کی بار ایک بار پھر ان کا مقابلہ اے این پی کے سینئر رہنما حاجی غلام احمد بلور سے ہے جن کو پی ڈی ایم کی حمایت بھی حاصل ہے. اگر جناب بلور کو پھر سے ناکامی کا سامنا پڑ گیا تو اس شکست کو صرف اے این پی کی ناکامی کا نام نہیں دیا جائے گا بلکہ یہ پی ڈی ایم کی شکست سمجھی جائے گی. یہی صورتحال چارسدہ اور مردان میں بھی سب کو درپیش ہے. چارسدہ میں ایمل ولی خان ایک مضبوط مشترکہ امیدوار ہیں جبکہ مردان کے متعلقہ حلقے میں جے یو آئی ف کے سینئر رہنما مولانا محمد قاسم ایک مشترکہ امیدوار کے طور پر میدان میں اترے ہیں. مولانا کو تمام اہم پارٹیوں کی حمایت کے علاوہ عام لوگوں کی حمایت بھی حاصل ہے کیونکہ علاقے میں ان کی بڑی قدر کی جاتی ہے جس کا گزشتہ روز ایک جلسے میں خود عمران خان نے بھی اعتراف کیا.

اگرایک طرف سب پارٹیاں عمران خان کے خلاف متحد ہوگئی ہیں تو دوسری طرف جناب عمران خان کو بوجوہ اب بھی ان علاقوں میں کافی مقبولیت حاصل ہے. اصل دباو اور امتحان کا سامنا عمران خان یا ان کی پارٹی کو نہیں ہے بلکہ مخالف اتحاد کو ہے کہ اگر ان کے امیدوار ناکام ہوگئے تو یہ بڑی سبکی کی بات ہوگی اور اس کو صوبے کے مستقبل کے تناظر میں ایک ریفرنڈم یا عوامی سروے کے طور پر لیا جائے گا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق جے یو آئی اور اے این پی کے ووٹرز ماضی قریب کی بعض تلخیوں کے باعث ایکدوسرے کے امیدواروں کو اس طرح ووٹ نہیں دیں گے جس کی لیڈروں کو توقع ہے جبکہ مسلم لیگ ن اس تمام گیم سے لاتعلق دکھائی دے رہی ہے اور یہی حال پیپلزپارٹی کا بھی ہے. اگر ان پارٹیوں نے کارکنوں کو قائل کرکے پولنگ کے دن نکالا تو عمران خان کے لیے جیتنا مشکل ہو جائے گا.
عمران خان کی خوش قسمتی یہ ہے کہ ان کے مخالفین اہم ایشوز پر صوبہ کی سطح پر اب بھی ایک پیج پر نہیں ہیں جسکی سب سے بڑی مثال چھ ماہ گزرنے کے باوجود صوبے میں اتحادی جماعتوں کی جانب سے گورنر کی تعیناتی میں ناکامی ہے جس کے بارے میں اب کہا جانے لگا ہے کہ یہ عہدہ جے یو آئی کو دینے کا فیصلہ ہوچکا ہے. اس سے قبل پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی یہ کوشش رہی کہ گورنر اے این پی سے ہو تاہم مولانا فضل الرحمن صاحب اس پر راضی نہ ہوسکے.
نتائج جو بھی ہوں تاہم یہ بات بالکل واضح ہے کہ صوبے میں ایک تاریخی معرکہ ایک ایسے وقت میں سر ہونے جا رہا ہے جبکہ ملک میں سیاسی کشیدگی عروج پر ہے اور اب بھی ایک عام تاثر یہ ہے کہ خیبر پختون خوا عمران خان کا مضبوط گڑھ اور قلعہ ہے.

مردان : پی سی بی انٹر سکولز کرکٹ چیمپئن شپ کا آغاز

مردان ریجن میں پی سی بی انٹر سکولز کرکٹ چیمپئن شپ کا آغاز
پی سی بی انڈر16 انٹر سکولز کرکٹ چیمپئن شپ کے سلسلے میں مردان ریجن میں مقابلوں کا باقائدہ آغاز۔  باضابطہ افتتاح ریجنل سپورٹس آفیسر مردان نعمت اللہ مروت نے کیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیراہتمام انٹر سکولز انڈر16 کرکٹ چیمپئن شپ میں  مردان ریجن میں افتتاحی میچ غزالی سکول کاٹلنگ اور حراء پبلک سکول شیرگڑھ کے مابین کھیلاگیا جس میں غزالی سکول کاٹلنگ نے نووکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔

مردان سپورٹس کمپلیکس کرکٹ گراؤنڈ پر منعقد میچ میں حراء سکول شیرگڑھ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 107 رنز بنائے جس میں ذیشان 36 ہمایون 19 رنز کے ساتھ نمایاں سکورر رہے، غزالی سکول کی جانب سے حسنین نے تین، حیام اور سہیل نے دو دوکھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جواب میں غزالی سکول کاٹلنگ نے مطلوبہ ہدف ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کیا جس میں 68 اور رضوان بیس رنز کے ساتھ نمایاں سکوررہے۔ حراء سکول کی طرف سے ہارون نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

تھائ لینڈ کے130 رکنی وفدکا تخت بھائی میں قائم بدھ مت کے مذہبی مقامات کا دورہ

a-130-member-delegation-from-thailand-visited-buddhist-religious-sites-in-takht-bhai

تھائ لینڈ کے130 رکنی وفد نے تخت بھائی میں قائم بدھ مت کے تاریخی اور مذہبی مقامات کا دورہ کیا.

‎تخت بھائی میں قائم بدھ مت کا مذہبی مقام دنیا کے سب سے بڑے قدیم خانقاہوں میں سے ایک ہے-  تخت بھائی اور سوات دونوں بدھ مت کے مقامات کی وجہ سے مشہور ہیں- ایک دوسرے سے قریب ہونے کی وجہ سے زائرین کسیر تعداد میں دونوں مقامات کا دورہ کرتے ہیں

‎ وفد نے تخت بھائی میں قائم بدھ مت کے مختلف مذہبی مقامات پر مذہبی رسومات ادا کیں.


‎وفد کے اراکین نےتخت بھائی اور سوات کی عوام کا شکریہ ادا کیا جو ان کے مذہبی مقامات کی اچھی دیکھ بھال کر رہے ہیں.

‎وفد کے اراکین نے بدھ مت کے مذہبی اور تاریخی مقامات کی حفاظت اور انتہائ اچھی دیکھ بھال پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا.

‎وفد کے اراکین نے کہا کہ پاکستان اقلیتوں کے لئے ایک اہم ملک ہے. یہاں ہر سال مختلف مذاہب کے لوگ آزادی سے مذہبی رسومات ادا کرنے کیلئے باہر سے تشریف لاتے ہیں. یہ اس بات کی عکاس ہے کہ پاکستان میں مذہبی رواداری کو اہمیت دی جاتی ہے.

‎ تخت بھائی گندھارا تہذیب کا حصہ تھا، جو کہ برصغیر کی تاریخ میں ابتدائی شہری بستیوں میں سے ایک ہے۔ ورثہ کی جگہ پہلی بار 1836 میں کھدائی کی گئی تھی۔

ضلع باجوڑ تین سب ڈویژن میں تقسم

خیبر پختونخوا حکومت نے باجوڑ کو تین سب ڈویژن میں تقسم کردیا.باجوڑ اب تین سب ڈویژنز پر مشتمل ہوگا۔
تحصیل سلارزی اور اتمانخیل ایک سب ڈویژن جبکہ
تحصیل ناواگی ،لوئی ماموند اور واڑ ماموند دوسرا سب ڈویژن ہوگا۔
اسی طرح تیسرا سب ڈویژن تحصیل خار اور برنگ پر مشتمل ہوگا۔
بورڈ آف ریونیو اینڈ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردی۔

جنوبی وزیرستان:آفات سے آگاہی کا قومی دن منایا گیا

جنوبی وزیرستان : ضلعی انتظامیہ اور پاکستان ہلال احمر جنوبی وزیرستان برانچ کےزیراہتمام وانا ماڈل پبلک سکول اینڈ کالج وانا میں قدرتی آفات سے آگاہی کا قومی دن منایا گیا۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کی قومی تقریب میں تحصیلدار وانا، ریسکیو 1122،سول ڈیفنس اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے نمائندوں نے شرکت کی۔ تقریب میں سکول کےبچوں نے قدرتی آفات سےنمٹنےکا مظاہرہ کیا اور فرسٹ ایڈ کی سیمولیشن ایکسرسائز کی گئی۔

تقریب سے خطاب کےدوران مقررین نے 8اکتوبر کےزلزلےسےنقصانات پرروشنی ڈالی گئی اس اس آفت سےمستقبل میں بچنے کےلیے اگاہی بھی دی۔ مقررین نے شرکاء پرزوردیا کہ ایسے واقعات روکےنہیں جاسکتےالبتہ نقصانات کوکم ضرور کیا جا سکتاہے لہذا ہم سب کوچاہیے کہ قدرتی آفات سے نقصانات کوکم کرنےکےلیے مقامی سطح پر اگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہےتاکہ مستقبل میں اس کا تدارک ہوسکے۔

جنوبی وزیرستان دو اضلاع میں تقسیم ، اعلامیہ جاری

مقامی آبادی کے ایک دیرینہ مطالبے کو پورا کرتے ہوئے، خیبر پختونخواہ حکومت نے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کو باضابطہ طور پر دو الگ الگ انتظامی علاقوں میں تقسیم کر دیا ہے جو محسود اور احمد زئی وزیر قبائل کی علیحدہ آبادیاتی اداروں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
ایک سرکاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جنوبی وزیرستان کو دو اضلاع میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔ جنوبی وزیرستان اپر اور جنوبی وزیرستان لوئر۔یہ فیصلہ لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 کے تحت لیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق جنوبی وزیرستان اپر دو سب ڈویژنز سرواکئی اور لدھا پر مشتمل ہوگا۔ لوئر جنوبی وزیر ستان وانا،شکئی،بیرمال اور ٹول خولا کی تحصیلوں پر مشتمل ہوگا۔وانا لوئرجنوبی وزیرستان کا سب ڈویژن ہوگا جبکہ اپر جنوبی وزیرستان کا ہیڈکوارٹر سپینکئی رغزئی ہوگا۔

جنوبی وزیرستان کی تقسیم کے ساتھ اب خیبرپختونخوا میں 36 اضلاع ہیں۔ صوبائی کابینہ نے تقریباً چار ماہ قبل جنوبی وزیرستان ضلع کی تقسیم کی منظوری دی تھی۔

پاکستان نے نیوزی لینڈ میں سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت لی

کرائسٹ چرچ۔ پاکستان نے فائنل میچ میں میزبان نیوزی لینڈ کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت لی۔

پاکستان نے نیوزی لینڈ میں کھیلی گئی سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت لی، حیدر علی اور محمد نواز کی دھواں دار بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے نیوزی لینڈ کی جانب سے دیا گیا 164 رنز کا ہدف آخری اوور کی تیسری گیند پر حاصل کرلیا۔