Fl_7O77aUAAPSFP

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا دو روزہ دورہ جینیوا

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا دو روزہ دورہ جینیوا

پاکستان کے سیلاب متاثرین کی بحالی کےلئے جینیوا، سویٹزرلینڈ میں اہم ترین بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہورہی ہے۔

کانفرنس کے مختلف سیشن ہوں گے، پارٹنرز کی طرف سے امداد کے اعلانات ہوں گے

کانفرنس “موسمیاتی تبدیلیوں کے مقابلے کی صلاحیت رکھنے والا پاکستان” کے عنوان سے ہو رہی ہے۔

کانفرنس کا آغاز سیلاب سے بحالی کے لئے پاکستان کو وسائل کی فراہمی کی نشست سے ہوگا

پاکستان میں سیلاب کی تباہی، نقصانات، امداد اور بحالی سے متعلق خصوصی وڈیو بھی کانفرنس میں دکھائی جائے گی

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کانفرنس کے شرکاء کا شکریہ ادا کریں گے

پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس تقریب کو کنڈکٹ کریں گے

وزیراعظم شہباز شریف اپنے خطاب میں کانفرس کو سیلاب سے ہونے والی تباہی، بحالی کے لائحہ عمل سے متعلق آگاہ کریں گے

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس، فرانس کے صدر ایمانیوئیل میخواں، ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کانفرنس سے خطاب کریں گے

ناروے کے وزیراعظم جوناس گار سٹور اور یورپی کمشن کی صدر محترمہ ارسلا وونڈر لییین کانفرنس سے وڈیو خطاب کریں گی

سویٹزرلینڈ کے فیڈرل قونصلر اور خارجہ امور کے فیڈرل ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ اگنیزیو کیسیس کانفرنس سے خطاب کریں گے

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور وزیراعظم شہباز شریف مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے

کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کی مختلف ممالک کے راہنماؤں اور اہم شخصیات سے دوطرفہ ملاقاتیں ہوں گی

سویٹزرلینڈ کے فیڈرل قونصلر اگنیزیو کیسیس، برطانیہ کے سٹیٹ منسٹر برائے ترقی اینڈریو میچل، ازبکستان کے وزیر خارجہ بختیار ساجدوف وزیراعظم شہباز شریف سے دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے

وزیراعظم شہباز شریف سے چائنا انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی کے چئیرمن لوژوہوئی اور اسلامی ڈویلپمنٹ بینک کے صدر ڈاکٹر محمد الجاسر بھی ملاقات کریں گے

بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے (یوایس ایڈ) کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر محترمہ ازابیل کول مین وزیراعظم سے ملاقات کریں گی

ورلڈ بینک ایشیا ریجن کے نائب صدر مارٹن ریزر بھی وزیراعظم سے ملاقات کریں گے

3877206e-b777-4aa8-8df2-35dc07c878fd

خیبر پختونخواہ کے علماء کا دہشت گردی کے خلاف فتوی

خیبر پختونخواہ کے علماء کا فتویٰ

۔ خیبر پختونخواہ کے علماء کا دہشت گردوں اور دہشت گرد کاروئیوں کے خلاف فتوی۔
۔ مختلف مکاتب فکر کے علما ء کا دہشت گردی کے خلاف واضح اعلان۔
۔ دارالعلوم سرحد پشاور، جامعہ دارالعلوم حقانیہ، تنظیم المدارس، وفاق المدارس العربیہ، ربط المدارس، وفاق المدارس اسلفیہ، وفاق المدارس الشیعہ، جامع تعلیم القران، علما ء کونسل خیبر پختوانوہ نے دہشت گردکاروائیوں کو مسترد کر دیا۔
۔ علماء نے حالیہ اسلام آباد کے نام نہادعالم اور دہشت گرد تنظیم کے سربراہ کے حوالے سے اپنا واضح موقف دے دیا۔
۔ جہاد کا اعلان اسلامی ریاست کا سربراہ کر سکتا ہے۔ علماء
۔ ہر شخص کو جہاد کے اعلا ن کا حق نہیں۔علماء
۔ قانون کی پاسداری سے گریز کرنا شرعاََ ناجائز ہے۔ علماء
۔ ”جس شخص نے امیر کی اطاعت کی اُس نے میری اطاعت کی“۔حدیث نبویؐ
۔ اللہ کی راہ میں ایک دن کا پہرہ دُنیا کی چیزوں سے بہتر ہے۔ حدیث نبویؐ
۔ اسلامی ریاست کے دفاع کرنے والوں پولیس اور فوجی اہلکاروں کے خلاف ہتھیار اُٹھانا اور اعلانِ جنگ کرنا شرعاََ ناجائز اور حرام اور ریاست کی اطاعت کی خلاف ورزی ہے۔ علماء
۔ فوجی جوان اور پولیس اہلکار پاکستان کی حفاظت کرتے ہوئے اگر مارے جائیں تو شہید ہیں۔ علماء
۔ حاکم ِ وقت کے خلاف خروج بغاوت ہے۔ علماء
۔ اس کے مرتکبین سزا کے مستحق ہیں۔ علماء
۔ اسلامی ریاست کے اندر کسی قسم کا فتنہ و فساد ریاست کے خلاف کسی بھی قسم کی محاز آرائی، لسانی، علاقائی، مذہبی، مسلکی اختلافات اور قومیت کے نام پر تخریب و فساد پھیلانا شریعت کی رو سے جائز نہیں۔ علما ء
۔ جو شخص ایسا کرے گا وہ پاکستان کے دستور قانون سے بغاوت ہو گا اور جو ایسا کرے گا وہ سزا کا مستحق ہو گا۔ علماء
۔ جو گروہ بغاو ت کر رہا ہو اُس سے اُس وقت تک لڑو جب تک وہ اللہ کے حکم کی طرف واپس نہ آجائے۔ (الحجرات:۹)

FotoJet-12-89-635x430

ملک کی پہلی ڈیجیٹل خانہ و مردم شماری کی تیاریاں آخری مراحل میں

پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل خانہ و مردم شماری کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوگئیں۔شمار کنندگان اور سپر وائزرز کے تربیتی سیشن کا آغاز کردیا گیا۔اے سی ٹوپی عدنان ممتاز خٹک نے تربیتی سیشن میں ٹیبلٹ تقسیم کیے..

اے سی ٹوپی عدنان ممتاز خٹک اور ریاض رحیم اے ڈی خانہ و مردم شماری ضلع صوابی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ساتویں خانہ و مردم شماری کی تیاریاں جاری ہیں اور اس مرتبہ پہلی بار کاغذ کی بجائے ٹیبلیٹ کے ذریعے ڈیجیٹل آن لائن ریکارڈ مرتب ہوگا۔ صوابی بھر میں شمار کندگان کی تربیت تین فیز میں 21 جنوری تک جاری رہے گی جس کےلئے صوابی میں 09 تربیتی سنٹرز فعال کرادئیے گئے ہیں۔

فروری سے مارچ تک خانہ و مردم شماری کی جائے گی۔ٹیمیں گھر گھر جاکر آن لائن ریکارڈ مرتب کریں گی۔نادرا،شماریات اور دیگر محکمے معاونت کریں گے۔اے سی ٹوپی نے کہا کہ خانہ و مردم شماری انتہائی اہم قومی ذمہ داری ہے۔پاکستان بیورو آف شماریات کے کوآرڈینیٹر ریاض رحیم کی بریفننگ دی۔پرنیسل سید عرب خان ،نادرا کے ریحان اور دیگر موجود تھے۔

kuram

سپین غر کلچرل اینڈ سنو فیسٹیول 2023 اختتام پذیر

سیاحتی مرکز میکئے کے مقام پر ڈپٹی کمشنر کرم جناب واصل خان خٹک کی سربراہی میں سپین غر کلچرل اینڈ سنو فیسٹیول 2023 کے نام سے ایک شاندارپروگرام کا انعقاد ہوا۔ جس میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کرم جناب عبدالصمد، کمانڈنٹ آفیسر 72 بلوچ جناب خالد محمود جملہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز، جملہ اسسٹنٹ کمشنرز اور اپر لوئرو سنٹرل کرم سے ممتاز قبائلی مشران بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر رنگا رنگ پروگرام ترتیب دئیے گئے۔ اور اد بی مشاعرہ کے علاوہ ثقافتی اور قبائلی اٹن/غرہ کے بھی مقابلے کرائے گئے۔ جس سے پروگرام میں موجود لوگ خوب لطف اندوز ہوئے۔

فیسٹیول میں مختلف سکول اور کالجز سے آئے ہوئے طلباء نے پینٹنگ کے ذریعے فیسٹیول میں شرکت کی۔ اچھی کارکردگی پر ڈپٹی کمشنر کرم جناب واصل خان خٹک نے کیش ایوارڈ اور شیلڈ سے بھی نوازا۔ اور معزز مہمانوں کی گرم گرم چائے، سوپ اور کھانے کے ذریعے تواضع کی گئی۔
پروگرام کے موقع پر سیاحتی مرکز میکئے جو سپین غر کے دامن میں واقع ہے کے مقام پر برفباری بھی شروع ہوگئی جس کی وجہ سے شائقین کی خوشیاں دوبالا ہوگئی۔ اس دوران ڈپٹی کمشنر کرم و دیگر مقررین نے خصوصی خطابات بھی کئے۔ انہوں نے اپنے اپنے خطاب میں کہا کہ سپین غر کلچرل اینڈ سنو فیسٹول کا مقصد پورے دنیا کو یہ پیغام دینا ہے۔ کہ ضلع کرم امن کا گہوارہ ہے اور یہاں رہنے والے تمام قبائل آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ آئندہ کیلیے بھی ضلع کرم کے مرکزی سیاحتی مقامات پر اس طرح کے پروگرامات ترتیب دئیے جائیں گے۔اور ضلع کرم کے سیاحت کو فروغ دینگے۔
ڈپٹی کمشنر کرم نے فیسٹول میں شرکت کرنے والے ضلع کرم کے دور دراز علاقوں سے آنے والے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کی جانب سے کئے گئے سیکیورٹی انتظامات کو بھی سراہا۔
پروگرام میں شامل دور دراز مقامات سے آنے والے مہمانوں نے بہترین انداز میں پروگرام کا انعقاد کرنے پر صوبائی حکومت خیبرپختواہ، چیف سیکرٹری خیبرپختونخواہ ،ڈپٹی کمشنر کرم اور پاک آرمی کو خصو صی طور پر خراج تحسین پیش کر تے ہیں۔

d78aa11a-fbbb-497b-9582-593540118392

چترال: بارش اور بالائی مقامات پر برفباری جاری

چترال شہر اور مضافات میں بارش اور بالائی مقامات پر برفباری گذشتہ شام سے جاری ہے ۔

لوئر چترال میں لواری ٹنل روڈ ، گولین ،بگوشٹ ، گبور، کالاش ویلیز و مڈکلشٹ میں برفباری ہوئی ۔ جبکہ بالائی چترال کے مقامات تریچ ، کھوت ،ریچ ، یارخون وادی کے بانگ،پترانگاز،دربند، بروغل میں بھی برفباری ہوئی ہے۔ بارش اور برفباری سے چترال میں سردی میں اضافہ ہوا ہے ۔ برفباری سے لواری ٹنل روڈ پر آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ چترال پولیس لوئر نے لوگوں کو لواری ٹنل کے راستے غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ درین اثناء بارش اور برفباری سے جلانے کی لکڑی کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے ۔

c099963a-da15-437e-94cf-ba54eaf60162

بنوں: خواتین کا آٹے کی عدم دستیابی کے خلاف مظاہرہ

بنوں :بنوں میں سرکاری ریٹ پر آٹے کی عدم دستیابی کے خلاف خواتین نے مظاہر کیا۔

خواتین نے کوہاٹ چونگی روڈ پر دھرنا دیا۔  خواتین اور دیگر شہریوں کا کہنا تھا کہ سرکاری اٹے کا حصول شہریوں کے لیے وبال جان بن گیا ہے۔ گھنٹوں انتظار کے بعد بھی ان کو آٹا دستیاب نہیں ہے۔

انہوں نے بنوں کوہاٹ روڈ پر دھرنا دیکر روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا  جس کی وجہ  بنوں کوہاٹ روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ تین دیہات کیلئے روزانہ کی بنیاد پر صرف تیس تھیلے آٹے آتا ہے۔

 اس موقع پر خواتین نے کہا کہ وہ کئی کئی روز تک ایک تھیلے کے لئے آتی ہیں اور خالی ہاتھ واپس لوٹ جاتی ہیں جس سے تنگ آ کر انہوں نے احتجاج کیا۔

1479719058718721733-small

بنوں پولیس کی کامیاب کاروائی،دو دہشتگرد ہلاک

بنوں:- دہشت گردوں کے خلاف بنوں پولیس کی کامیاب کاروائی ۔۔

بنوں: گزشتہ روز تھانہ ٹاؤن شپ کے حدود میں دہشت گردوں نے ایک پولیس اہلکار پشم خان کو شہید اور دوسرے اہلکار شاہ ولی خان کو زخمی کرکے فرار ہوئے تھے۔ جن کو گرفتار کرنے کے لئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بنوں ڈاکٹر محمد اقبال کی خصوصی ہدایت پر فوری کاروائی کرتے ہوئے پولیس کی چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔

کل رات پولیس کی خصوصی ٹیموں نے خفیہ اطلاع پر ماسٹر کورونہ لنڈی جالندھر نزد انڈس ہائی وے دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانے پر چھاپہ لگایا۔ دہشت گردوں نے پولیس اہلکاروں کو دیکھتے ہی ان پر فائرنگ شروع کردی۔ پولیس اہلکاروں نے بھی دہشت گردوں پر حق خفاظتی خود اختیاری اور دہشتگردوں کے فرار کو روکنے کیلئے جوابی فائرنگ شروع کی۔  کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ جب فائرنگ کا سلسلہ رکا۔تو دوران سرچ دو دہشت گرد ہلاک پائے گئے۔

دونوں دہشت گرد گزشتہ روز بنوں پولیس کے اہلکار پشم خان کو شہید کرنے اور کانسٹیبل شاہ ولی خان کو زخمی کرنے کے مقدمے میں بنوں پولیس کو مطلوب تھے۔ دونوں دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ و گولی بارود بھی برآمد ۔ واضح رہے کہ ہلاک شرپسند دیگر دہشت گردی کے مقدمات میں بھی مطلوب تھے۔

b6d93d0d-baf6-46a8-824c-1264db1cdfad

طورخم بارڈر پر افغانستان سے آنے والے ٹرک سے اسلحہ برآمد

ضلع خیبر: طورخم بارڈر این ایل سی امپورٹ ٹرمینل میں گزشتہ رات افغانستان سے آنے والے خالی ٹرک سے بھاری مقدار میں اسلحہ بندوقیں اور کارتوس برآمد کر لئے گئے.

تفصیلات کے مطابق طورخم بارڈر امپورٹ ٹرمینل میں افغانستان سے آنے والے خالی ٹرک کے خفیہ خانوں سے تلاشی کے دوران کسٹم اپریزمنٹ حکام نے بھاری مقدار میں اسلحہ بندوقیں اور کارتوس برآمد کر لئیے. طورخم کسٹم اپریزمنٹ کے اسسٹنٹ کلکٹر زاہد خان اور سپرٹنڈنٹ عمر باچا اور دیگر کسٹم حکام نے اسلحہ بندوقیں اور گاڑی کو تحویل میں لیکر پشاور کسٹم ہاؤس منتقل کر دیا گیا ہیں. جبکہ چیف کلکٹر کسٹم خیبر پختون خواہ کے ہدایات پر طورخم بارڈر پر کسٹم حکام نے گاڑیوں کی چیکنگ مزید سخت کر دی گئی ہیں تاکہ ممنوعہ اشیاء کی سمگل کی  روک تھام بروقت ممکن ہوسکے۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ کا نیا پڑاؤ

دہشت گردی کے خلاف جنگ کا نیا پڑاو

عقیل یوسفزئی

قومی سلامتی کمیٹی کے دو اجلاسوں میں اتفاق رائے سے یہ طے پایا گیا کہ دہشت گردی کی نیء لہر پر قابو پانے کیلئے نہ صرف یہ کہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل کیا جائے گا اور صوبائی اپیکس کمیٹیوں کو فعال بنایا جائے گا بلکہ متاثرہ علاقوں میں فوجی کارروائیاں بھی کی جائے گی. یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ افغانستان کی حکومت کو پاکستان کے خدشات اور مطالبات سے پھر سے آگاہ کیا جائے گا اور اگر مثبت نتائج سامنے نہیں آئے تو ضرورت پڑنے پر سرحد پار کارروائی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

دوسری طرف امریکہ نے پاکستان کو سیکورٹی پارٹنر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر دہشتگردی بڑھتی جا رہی ہے اور افغانستان کی سرزمین اس کے خلاف استعمال ہورہی ہے جس کے تدارک کے لئے پاکستان کے پاس سرحد پار کارروائی سمیت تمام آپشنز موجود ہیں اور امریکہ اس تمام صورتحال کے دوران پاکستان اور دہشت گردی سے متاثرہ پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑا ہوگا. امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نیڈ پرایس نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان کے عوام نے بہت نقصان اٹھایا ہے جبکہ موجودہ افغان حکومت دوحہ معاہدے کے اس وعدے کی تکمیل میں ناکام ہوگئی ہے کہ افغانستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔ ان کے مطابق پاکستان کو تحریک طالبان پاکستان، داعش، القاعدہ اور ہر حملہ آور گروپ کے خلاف کارروائی کا حق حاصل ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے گزشتہ روز پھر سے تحریک طالبان پاکستان کو مذاکرات کی مشروط پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ پاکستان کے آئین کو تسلیم کریں تو ان کے ساتھ بات چیت کی جاسکتی ہے تاہم جس روز وہ یہ پیشکش کررہے تھے اس دن ٹی ٹی پی نے ایک بیان جاری کیا جس میں دوسری دھمکیوں کے علاوہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے خلاف مجوزہ کارروائیوں کا اعلان بھی شامل تھا جس پر تجزیہ کاروں اور عوامی حلقوں نے سخت تشویش کا اظہار کیا کیونکہ اب تک کے حملوں میں عوامی یا سیاسی جماعتوں کی بجائے فورسز کو نشانہ بنانے کی پالیسی چلی آرہی تھی۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ اس مد میں تحریک انصاف کو باہر رکھا گیا ہے حالانکہ صوبہ پختون خوا میں اس پارٹی کی حکومت ہے اور اس حکومت ہی کی پولیس فورس کے 120 اہلکاروں اور افسران کو سال 2022 کے دوران شہید کیا جاچکا ہے. پیلپز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو اگر نشانہ بنانے کی وجہ ان کا اقتدار میں رہنا ہے تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا تحریک انصاف حکومت نہیں کررہی؟
اس فرق یا رعایت کو طالبان سے متعلق تحریک انصاف یا عمران خان کا پرو طالبان پالیسی کا نتیجہ قرار دیا جائے یا کچھ اور اس کا بعد میں پتہ چلے گا تاہم اس کا نوٹس لے لیا گیا ہے.
دوسری طرف پختون خوا کے وزیر اعلیٰ نے سوات میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت قبائلی علاقوں میں پولیس اسٹیشنز اور دیگر درکار سہولیات کی فراہمی کے علاوہ عوامی منصوبوں کے لئے فنڈز جاری نہیں کررہی جس کے باعث امن و امان کی صورتحال بگڑ گئی ہے. تاہم یہ بات خوش آئند ہے کہ صوبائی حکومت نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کردی ہے.
دیر آید درست آید کے مصداق اب ضرورت اس بات کی ہے کہ سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر دہشتگردی اور شدت پسندی کے خاتمے کے لئے تمام پارٹیاں ایک پیج پر آجائیں اور اپنی فورسز کی پشت پر کھڑی ہوجائے ورنہ حالات اور چیلنجز میں مذید ابتری واقع ہوگی.
سیاسی پوائنٹ سکورنگ سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ریاست کو مضبوط بنانے کی پالیسی اختیار کی جائے اور درپیش چیلنجز سے قومی اتفاق رائے کے زریعےنمٹا جائے.