whaeat

پشاور:حکومت کا آٹا بحران پر قابو پانے کیلئے بڑا اقدام

محکمہ خوراک خیبر پختونخوا نے گندم کا روزانہ کوٹہ 5000 میٹرک ٹن سے بڑھا کر 6500 میٹرک ٹن کر دیا گیا۔

محکمہ خوراک خیبر پختونخوا کے مطابق صوبے کے تمام فعال فلور ملز کو آبادی کے تناسب سے گندم کی فراہمی کی جائیگی ۔
چار کروڑ 76 لاکھ سے زائد افراد کیلئے روزانہ ساڑھے چھ ہزار ٹن گندم فلورملز کو روزانہ بھجوائے جائینگے۔
پشاور میں 49 لاکھ 84 ہزار 563 نفوس کیلئے 760 ٹن گندم فلور ملز کو دیئے جائینگے ۔
محکمہ خوراک نے تمام ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز، راشنگ کنٹرولر اور سٹوریج حکام کو کوٹہ بڑھانے اور مانیٹرنگ کیلئے مراسلہ بھجوایا گیا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ نے سی این جی اسٹیشن بندش کے خلاف درخواست خارج کردی

پشاور: سی این جی اسٹیشن بندش کے خلاف درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ 
 سماعت کے بعد پشاور ہائیکورٹ نے سی این جی مالکان کی درخواست خارج کردی۔
 یاد رہے کہ گیس بحران پر حکومت نے سی این جی اسٹیشنز کو گیس سپلائی ایک ماہ کے لئے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر پشاور اور چارسدہ نے دفعہ 144 لگا کر سی این جی اسٹیشن بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق 1 جنوری سے 31 جنوری تک سی این جی اسٹیشن بند رہیں گے۔

ہسپتال

تحصیل ھیڈ کوارٹرز ھسپتال میر علی میں ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم ،سروسز بحال

میر علی سب ڈویژن: مذاکرات کی کامیابی کے بعد تحصیل ٹیچنگ ہسپتال میرعلی میں ڈاکٹروں کا ہڑتال ختم، طبی سروسز بحال ہوگئیں ،نیز سرحد آرگنائزیشن اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ ایمپلائز کی ہینڈنگ ٹیکنگ ہوگئی۔ ہسپتال میں ایمپلائز اور سول سروس سٹیٹس کا مسئلہ حل

اسسٹنٹ کمشنر میرعلی سب ڈویژن ڈاکٹر صادق علی،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر وزیر صافی، اور تحصیلدار غنی الرحمان کی مخلصانہ کوششیں بار آور ثابت ہوگئیں۔ میرعلی ہسپتال انتظامیہ اور سرکاری ڈاکٹروں و پیرامیڈیکس کے درمیان جاری کشمکش ختم ہوگئی۔

ڈی ایچ او، اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار میرعلی کی نگرانی میں منعقد کامیاب مذاکرات کے بعد ڈاکٹروں نے دو دن سے جاری ہڑتال ختم کرکے تمام شعبوں میں علاج معالجہ شروع کردیا۔
مذاکرات کے نتیجے میں یہ طے پاگیا کہ تحصیل ٹیچنگ ہسپتال میرعلی میں سرکاری ڈاکٹرز و پیرامیڈیکس اور سرحد آرگنائزیشن کی زیرنگرانی عملہ اپنے فرائض سر انجام دیتے رہیں گے۔ مستقبل میں کسی قسم کے تنازعہ کی صورت میں خصوصی اجلاس بلایا جائے گا جس میں ڈی ایچ او، ضلعی انتظامیہ کے حکام، سینئر ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس شامل ہوں گے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کی موجودگی میں ڈی ایچ او سٹاف اور سرحد آرگنائزیشن کے تحت بھرتی عملے کی ویریفیکیشن بھی ہوگئی۔اسکے ساتھ ساتھ موساکی قوم کے کلاس فور مسائل بھی حل ہوگئے۔

کسی کو ہسپتال کی سروسز ڈیلیوری متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی کی جائیگی۔