APP59-240123
PESHAWAR: January 24 - Caretaker Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa Muhammad Azam Khan chairing a meeting regarding law and order situation in the province. APP/ABB/FHA

‘صوبائی انتخابات کے لیے 56 ہزار اضافی پولیس اہلکاروں کی ضرورت’

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے کہا ہے کہ اسے آئندہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے لیے سیکیورٹی انتظامات کے لیے 56,000 اضافی پولیس اہلکاروں کی ضرورت ہوگی۔

منگل کے روز نگران وزیر اعلی محمد اعظم خان کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اہم اجلاس , میں عام انتخابات کے تناظر میں صوبے کی مجموعی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ پہلی دفعہ صوبے کے ضم اضلاع اور بندوبستی اضلاع میں عام انتخابات بیک وقت منعقد ہونگے۔ موجودہ صورتحال میں پولیس کی دستیاب افرادی قوت عام انتخابات کی سکیورٹی کے لئے ناکافی ہے۔

صوبائی حکومت کو ضم اضلاع اور بندوبستی اضلاع میں بیک وقت انتخابات کی سکیورٹی کے لئے 56000 سے زائد اضافی نفری درکار ہے۔

انتخابی مہم کے دوران اہم سیاسی قائدین کی سکیورٹی کے لئے فرانٹئیر کور کی 1500 نفری درکار ہے۔ بریفنگ میں مزید کہا گیا ہےکہ اگر سکیورٹی کی درکار اضافی نفری فراہم کی جائے تو صوبائی حکومت عام انتخابات کے لئے سکیورٹی فراہم کرنے کے قابل ہوجائے گی۔

وزیر اعلی متعلقہ حکام کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ اور سفارشات کی روشنی میں گورنر خیبر کو صورتحال سے تحریری طور پر اگاہ کریں گے۔

bf5f63ce-eae4-4c27-ac8e-356dec2013c8

خیبرپختونخوا سینٹر آف ایکسی لینس فار کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم فحال

پشاور : خیبرپختونخوا سینٹر آف ایکسی لینس فار کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم نے تحقیقی سرگرمیوں کا آغاز کردیا

نگراں وزیر برائے اعلیٰ تعلیم جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر اور سیکرٹری برائے اعلیٰ تعلیم محمد داؤد خان نے مکالمے میں شرکت۔

مکالمے کا بنیادی مقصد خیبرپختونخوا میں پُرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے پر تحقیقی سرگرمیوں، حکمت عملی، اور ایکشن پلان مرتب کرنے کا لائحہ عمل بنانا ہے

: ُدو روزہ مکالمے میں پرتشدد انتہا پسندی کی وجوہات اور انتہا پسندی کے رجحانات کے اسباب پرسیر حاصل گُفتگو ہوئی۔

سنٹر ماہرین کی آراء کو یکجا کر کے ایک رپورٹ بھی مرتب کرے گی کہ کس طرح خیبرپختونخواہ میں انسداد انتہا پسندی کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی اور ترویج ممکن ہوسکتی ہے

1479719058718721733-small

خیبر پختونخوا پولیس افسران کے تبادلے اور تعیناتیاں

پشاور: صوبائی محکمہ پولیس نے دو آر پی اوز سمیت 9 اضلاع کے ڈسٹرکٹ پولیس افسروں سمیت32 افسروں کے تبادلوں کے احکامات جاری کردیا ۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈا پور کے دفتر سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق ڈی آئی جی ڈیرہ اسماعیل خان سلیم مروت کو تبدیل کرکے ڈی آئی جی سپیشل برانچ خیبرپختونخوا، ڈی آئی جی ملاکنڈ سجاد خان کو تبدیل کرکے ڈی آئی جی سپیشل برانچ سیکورٹی تعینات جبکہ ناصر محمود ڈی آئی جی ملاکنڈ تعینات کردیا گیا۔

عبدالعفور افریدی ڈی آئی جی ڈیرہ اسماعیل خان تعینات جبکہ شیر اکبر کو ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا تعینات کردیا۔

ڈی آئی جی سپیشل برانچ ثاقب اسماعیل کو ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، خیبرپختونخوا ،اصف اقبال ڈی آئی جی آپریشنز سے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن تعینات،عرفان اللہ ڈی آئی جی آپریشنز تعینات، جبکہ ایس ایس پی آپریشن پشاور کاشف آفتاب عباسی کو عہدے سے ہٹا دیا کاشف عباسی کے خدمات سی ٹی کے حوالے کردی گئی ہیں۔

ہارون رشید دوبارہ ایس ایس پی آپریشن پشاور تعینات نجیب الرحمن ڈی پی او مردان تعینات، ڈی پی او بنوں ڈاکٹر اقبال کے خدمت سی ٹی ڈی کے حوالے ضیاء الدین کو ڈی پی او بنوں،ڈی پی او کوہاٹ عبدروف بابر کو ڈی پی او ڈی آئی خان،جبکہ عمر عباس کو ڈی پی او کوہاٹ تعینات کردیا۔

محمد شعیب کو بھی سی ٹی ڈی تبدیل کردیا ڈی پی او کرک خان زیب،ڈی پی او بونیر عمران خان،کی خدمت سی ٹی ڈی کے حوالے جبکہ فرحان خان ڈی پی او بونیر تعینات محمد اشفاق ڈی پی او لکی مروت فلاک نیاز سپیشل برانچ سے اے آئی جی آپریشنز جبکہ افختار شاہ ڈی پی او کرک تعینات۔

ارباب شفیع اللہ خان ڈی پی او تورغر سے تبدیل کرکے ایلیٹ میں تعینات کردیا جبکہ بلال احمد ڈی پی او تورغر تعینات اسی طرح پشاور میں نئے دو ڈویژن میں بھی ایس پیز تعینات کردیا ڈاکٹر محمد عمر کو ایس پی فقیر آباد جبکہ ارشد خان ایس پی وارسک تعینات ڈی ایس پی ٹاؤن لقمان کے خدمت بھی سی ٹی ڈی کے حوالے کردی گئی ہیں۔