IMG-20231109-WA0000

ملک بھر میں آج شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا 146 یوم پیدائش منایا جارہا ہے

ملک بھر میں آج شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا 146 یوم پیدائش منایا جارہا ہے۔

شاعر مشرق کی یوم پیدائش کی مناسبت سے مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں پاکستان نیوی کے دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کے فرائض سنبھالیے۔

پروقار تقریب میں اسٹیشن کمانڈر نیوی کموڈور ساجد حسین نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، انہوں نے مزار اقبال پر فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے۔

اس کے علاوہ اسٹیشن کمانڈر پاک نیوی لاہور کموڈور ساجد حسین نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی قلمبند کیے۔

خیبر پختو نخوا ، اگلے 24 گھنٹوں کا موسم

صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم جزوی طور پر ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔

چترال، لوئر اور اپر دیر، مالاکنڈ، بونیر، سوات، شانگلہ، کوہستان، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، صوابی، مردان، میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ چارسدہ، نوشہرہ، مردان، پشاور، صوابی اور ڈی آئی خان اضلاع کے ساتھ ساتھ رات گئے اور صبح موٹروے (M1)/ہائی ویز پر دھند چھائے رہنے کی توقع ہے۔ موٹروے اور ہائی ویز پر مسافروں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

000_Del6439486-1-38

نگران وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے نیوز کانفرنس سے خطاب

“‏دہشت گرد افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہیں۔” نگران وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوٸے کہا,  ”پاکستان اور افغانستان کے مابین ہمسائیگی اور بھائی چارے کا ایک گہرا رشتہ ہے۔ گزشتہ چار دہائیوں میں افغانستان کے لیے جس ایثار اور اخوت کا مظاہرہ ریاست پاکستان اور پاکستان کے عوام نے کیا ہے وہ اس رشتے کا عملی نمونہ ہے جب بھی افغانستان پر کوئی بھی افتاد پڑی پاکستان کی حکومت اور عوام نے اپنا درد بانٹا۔
پاکستان نے گزشتہ 44 برس میں 40 لاکھ سے زائد افغان شہریوں کو کھلے دل سے خوش آمدید کہا اور محدود وسائل کے باوجود نہایت خندہ پیشانی سے اپنے افغان بھائیوں کا ساتھ نبھایا ۔
اس ضمن میں عالمی اداروں کی محدود اور قلیل امداد پاکستان کی مہاجرین کو چار دہائیوں پر محیط معاونت کے مقابلے کچھ بھی نہیں۔
اگست 2021 میں افغانستان میں عبوری حکومت کے قیام کے بعد ہمیں یہ قوی امید تھی کہ افغانستان میں دیرپا امن قائم ہوگا باہمی تعاون سے دونوں ریاستیں ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں استوار کریں گی
افغانستان میں دیرپا امن قائم ہوگا۔ پاکستان مخالف گروہوں خصوصا تحریک طالبان پاکستان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور ان کو افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 60 فیصد اور خودکش حملوں میں 500 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
پچھلے دو سالوں میں 2267 معصوم پاکستانی شہریوں کی جانیں اس اندوہناک خون ریزی کی بھینٹ چڑھ چکی ہیں۔
جس کے ذمہ دار تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گرد ہیں۔ جو افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان پر بزدلانہ حملے کر رہے ہیں۔
ان خودکش حملوں میں ملوث افراد میں 15 افغان شہری بھی شامل تھے اس کے
علاوہ اب تک 64 افغان شہری انسداد دہشت گردی کی مہم میں پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے لڑتے ہوئے ہلاک ہوئے۔
یہ تمام حقائق افغان حکام کے علم میں ہیں فروری 2023 سے تواتر کے ساتھ ہر 15 دن بعد پاکستان کی جانب سے افغان عبوری حکومت کو احتجاجاً تفصیلات مہیا کی جا رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی جولائی 2023 میں جاری ہونے والی رپورٹ میں بھی افغانستان میں موجود تحریک طالبان پاکستان کے مراکز اور اس کی پاکستان مخالف سرگرمیوں میں اضافے کا واضح ذکر کیا گیا ہے۔ اس سب کے باوجود پاکستان نے دنیا بھر میں افغانستان اور افغان عوام کی بھرپور حمایت اور وکالت جاری رکھی اور ہم افغانستان کی صورتحال اور افغان عوام کو درپیش مشکلات کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرواتے رہے
اس کے ساتھ ساتھ حکومت پاکستان نے افغانستان کو تجارت اور درآمد کے حوالے سے بھی انتہائی غیر معمولی پابندیاں لگاٸیں مگر بدقسمتی سے پاکستان کے صبر فراخ دلی اور مصالحت پسندی کی قدر نہ کی گئی۔
فروری 2023 میں ایک دہشتگرد حملے میں 100 سے زائد معصوم افراد کی شہادت کے بعد وزیر دفاع کی قیادت میں ایک اعلی سطح وفد نے افغانستان کا دورہ کیا جس میں ڈی جی ISI بھی شامل تھے اس وقت بھی افغان حکومت کو پاکستان کے شدید تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے پاکستان یا تحریک طالبان پاکستان میں سے ایک کو چننے کا دو ٹوک پیغام دیا اس کے بعد بھی متواتر سیاسی سفارتی فوجی رسمی اور غیر رسمی ذرائع سے افغان حکومت کو افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کا واضح پیغام دیا جاتا رہا۔
افغانستان سے ہونے والی دہشتگردی میں افغانستان میں موجود پاکستان کو مطلوب سرکردہ دہشت گردوں کی فہرست بھی افغانوں عبوری حکومت کے حوالے کی گئی افغان عبوری حکومت کی بارہا یقین دہانیوں کے باوجود پاکستان مخالف دہشت گرد گروہوں کے خلاف کوئی اقدامات نہیں کیے گئے بلکہ چند مواقع پر تو دہشتگروں کی سہولت کاری کے واضح ثبوت بھی سامنے آئے
اس پس منظر میں کوئی ٹھوس قدم اٹھانے کی بجائے افغان حکومت نے مشورہ دیا کہ پاکستان کو اپنی اندرونی حالات پر توجہ دینی چاہیے۔
افغان حکومت کے اس رویے اور عدم تعاون کے بعد اب پاکستان نے اپنے داخلی معاملات کو اپنی مدد آپ کے تحت درست کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
اس حوالے سے پاکستان کے حالیہ اقدامات نہ تو غیر متوقع ہیں اور نہ حیران کن ہے۔

1124455_6185995_Azam-Khan_akhbar

نگران وزیراعلیٰ کا 9 نومبر یوم ولادت علامہ محمد اقبال کی مناسبت سے پیغام

مصور پاکستان، حکیم الامت علامہ محمد اقبال برصغیر کے مسلمانوں کے ایک عظیم رہنما تھے۔ آپ نے اپنی شاعری، افکار اور پیغامات کے ذریعے مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار کیا اور ان کے لئے ایک جداگانہ ریاست کا تصور پیش کیا جس کی بدولت برصغیر کے مسلمان وطن عزیز پاکستان کی صورت میں اپنے لئے ایک علیحدہ ریاست کے حصول میں کامیاب ہوئے. علامہ اقبال نہ صرف برصغیر کے مسلمانوں بلکہ پوری امت مسلمہ کے ایک عظیم رہنما تھے جنہوں نے رنگ و نسل کے امتیاز کی حوصلہ شکنی کی، مسلمانوں میں اتحاد اور یگانگت کا درس دیا اور اسلام کے حقیقی پیغام کو سمجھنے کی ترغیب دی۔
محمد اعظم خان نے علامہ اقبال کی قومی و ملی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال ایک معروف قانون دان، عظیم فلسفی، اسلام کے حقیقی مفکر، شاعر، مدبر سیاستدان اور تحریک پاکستان کے اہم ترین رہنماﺅں میں سے ایک تھے اور آپ نے نہ صرف نوجوانانِ ملت کی فکری رہنمائی کی بلکہ اسلام کے حقیقی تشخص کو اُجاگر کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لئے آج ہمیں علامہ اقبال کے فلسفہ و افکار کو فروغ دینے اور ان کے پیغامات پر کاربند ہونے کی ضرورت ہے، یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہم پاکستان کو صحیح معنوں میں ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لئے علامہ اقبال کی سوچ وفکر کی پیروی کریں، اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور عظمت رفتہ کی بحالی کیلئے عملی جدوجہد کریں تاکہ ہم ایک حقیقی اسلامی فلاحی ریاست کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر سکیں۔

Evacuation of foreigners living illegally in Pakistan continues

غیرقانونی تاریکین وطن کی افغانستان منتقلی سے متعلق 8 نومبر کی رپورٹ جاری

محکمہ داخلہ خیبر پختونخواکی غیرقانونی تاریکین وطن کی افغانستان منتقلی سے متعلق 8 نومبر کی رپورٹ جاری

خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر سے غیر قانونی غیر ملکیوں کی رضاکارانہ واپسی و جلاوطنی کا عمل جاری ہے ، بدھ کے روزبراستہ طور خم بارڈرمزید 4119غیر ملکیوں کی انخلا کاعمل مکمل ہوگیاہے.

طور خم بارڈرکے راستے 702 خاندان جس میں 1236 مرد، 1184خواتین اور 1650بچے شامل تھے افغانستان بھیجے گئے، طورخم بارڈر ،کے راستے49 جلاوطنوں کو بھی سرحد پارافغانستان بجھودیاگیا. خیبرپختونخواسمیت ملک بھر سےاب تک طورخم بارڈرکے زریعےایک لاکھ 93 ہزار378افرادافغانستان داخل ہوئے ہیں. 31اکتوبرسے 7نومبر تک 14029خاندان،54599 مرد، 42164خواتین اور96615 بچے براستہ طور خم واپس بھیجے گئے. پشاورٹرانزٹ سنٹرسے گزشتہ روزآزادجموں کشمیرسے آنے والے 24 افرادکوطورخم بارڈر بجھوایا گیا.