پاکستان قومی کراٹے ٹیم ساتویں جنوبی ایشیائی کیڈٹ، جونیئر، انڈر 21 اور سینئر چیمپئن شپ میں شرکت کے لئے نیپال پہنچ گئی چیمپئن شپ گزشتہ روز شروع ہوگئی ہے جو تین دسمبر تک جاری رہے گی۔ خیبر پختونخوا کے شاہ فیصل ٹیم منیجر، محمد انور اور قرۃ العین ریفری جبکہ نسیم قریشی اور امتیاز علی آفیشیٹنگ ریفری کے فرائض انجام دے رہے ہیں، صدر کراٹے فیڈریشن محمد جہانگیر بھی ٹیم کے ہمراہ ہیں۔ ٹیم میں جوئل آصف، شعیب احمد خان، محمد عبدالہادی، انائیل علی خان، شہباز احمد، محمد شہباز، کے پی کی نازیہ علی اناہیتا فاطمہ، فاطمہ، عائرہ فیصل، آرزو، لائبہ ضیاء، فرتہ، ماہ گل،، شعیب اختر، محمد فرحان رشید، شمس الدین، دانش گلفام، اورنگزیب، عامر سلطان، شمیس افتخار، عثمان شفیق شامل ہیں۔
خیبر پختو نخوا حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں” ایڈز کا عالمی دن” منایا گیا
پشااور: پوری دنیا کی طرح آج یکم دسمبر 2023 کو خیبرپختونخوا میں ایڈز کا عالمی دن حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں منایا گیا۔ اس سال یعنی 2023 کا تھیم ہے “کمیونٹیز کو قیادت کرنے دیں”۔
اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبرپختونخوا ڈاکٹر شوکت علی مہمان خصوصی تھے۔ انٹیگریٹڈ ایچ آئی وی، ہیپاٹائٹس اور تھیلیسیمیا کنٹرول پروگرام خیبرپختونخوا اس تقریب کے میزبان تھا۔
پروگرام میں پی ڈی ڈاکٹر طارق حیات، میڈیکل ڈائریکٹر ایچ ایم سی ڈاکٹر شہزاد اکبر، ڈاکٹر انعام اللہ خان ٹیم لیڈ یونیسیف کے پی، ڈاکٹر شیر زمان ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ایچ ایم سی، محترمہ زینب شاہ ایم اینڈ ای یو این ڈی پی کے پی نے بھی شرکت کی۔
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز نے ایچ آئی وی میں ہونے والی مجموعی پیشرفت کو سراہا موجودہ حالات میں، انہوں نے ایچ آئی وی سروسز کی توسیع میں گلوبل فنڈ اور اقوام متحدہ کے شراکت داروں کے تعاون کو سراہا۔ خاص طور پر ان کے وژن اور رہنمائی کے تحت، کے پی میں ایچ آئی وی کے علاج کے مراکز کی توسیع جن کی تعداد 06 سے بڑھا کر 13 کر دی گئی ہیں اور خیبر پختونخوا کی تقریباً پوری آبادی کے لیے ہیں جو کہ ایک بہت بڑا ایک سنگ میل ہے اور خیبر پختونخوا کے تمام ایچ آئی وی علاج مراکز میں مفت سکریننگ، کونسلنگ اور علاج کی خدمات فراہم کررہا ہے۔
انہوں نے پبلک اور پرائیویٹ لیبارٹریوں کے ذریعے ڈیٹا شیئرنگ کی اہمیت پر توجہ مرکوز کی تاکہ متعدی بیماریوں کے متاثر کن اعداد و شمار ہوں اور جو کہ مناسب پالیسی سازی اور قانون سازی کے عمل میں معاون ثابت ہوں۔
تقریب میں فیملی کیئر سینٹر کے انچارج ڈاکٹر طارق حیات تاج نے تقریب میں موجود ان تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے فیملی کیئر سینٹر کیساتھ اپناتعاون برقرار رکھا ہوا ہے ۔ خاص کر گانی ڈیپارٹمنٹ کی انچارج پروفیسر ڈاکٹر شمشاد بیگیم جو ٹرانسمیشن ایچ ائی وی کیسز ڈیل کر رہی ہیں ۔اور ھیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو اپنے انسٹیٹیوٹ کی جانب مکمل ڈیٹا دستیاب کر رہی ہے۔
ایچ ایم سی کا فیملی کیئر سینٹر پاکستان کا سب سے پہلا ماڈل سینٹر ہے ۔جو اب ماشاءاللہ یونیسف ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے پورے پاکستان میں جانا جاتا ہے ۔ایف سی سی سینٹر واحد ایسا ادارہ ہے جہاں ایچ ای وی ایذز کے مریضوں کے نقطہ نظریے کو اجاگر کیا گیا۔
فیملی کئیر سنٹرکی کامیابی ڈی جی ھیلتھ ، سیکٹری ھیلتھ اور ایچ ایم سی کے تعاون پر مبنی تھی۔ ہمارا سینٹر اب پورا صوبے کو ایچ ائی وی ایڈز کے حوالے سے کور کر رہا ہے اس سلسلے میں ہمارے ساتھ یو این ڈی اور یو این ایڈ کی سپورٹ تھرو اوٹ چل رہی ہے ۔اور مستقبل میں بھی جاری رہے گی ۔
میڈیکل ڈائریکٹر ایچ ایم سی پروفیسر شہزاد نے کہا کہ یہ بات باعث فخر ہے کہ ھیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ایڈز کا عالمی دن ایچ ایم سی میں منایا جا رہا ہے۔ میں یہ بات ہائی لائٹ کروں گا کہ یہ سینٹر 2009 کو شروع ہوا یہ واحد سنٹر تھا جہاں ایڈز کا علاج پورے صیغہ راز میں رکھا جاتا ہے .جس میں ہسپتال کا گائنی ڈیپارٹمنٹ اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ نے ایڈمنسٹریشن کی جانب سے ڈاکٹر شیر زمان ایڈمنسٹریٹر کوارڈینیٹر کو ایف سی سی کا فوکل پرسن تعینات کیا ہے جو مکمل میکنزم کے ذریعے ڈیٹا کمپائل کرتے ہیں ۔ایچ ایم سی کی جانب سے میڈیکل سٹوڈنٹس کو ایچ ائی وی ایڈز اور دیگر انفیکشنز وغیرہ کی بیماری کے حوالے سے اگاہی دی جا رہی ہے ۔تقریب میں بتایا گیا کہ پہلے صرف ایچ ائی وی ایڈز کے چھ سینٹر قائم کیے گئے تھے۔اب جب کہ 2023 میں ان سینٹر کی تعداد بڑھا کر 13 سینٹر قائم کر دیے گئے ہیں۔تقریب کے اختتام پر شرکا میں شیلڈ تقسیم کیے گئے ۔ ہسپتال کے احاطے میں آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا۔
ہوپ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام سپورٹس گالا اختتام پذیر
ہوپ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام 20نومبرسے جاری سپورٹس گالا اختتام پذیر ہوگیا۔مختلف کھیل مقابلوں میں نمایاں برتری سمیت اسلامیہ ماڈل سکول سب کیمپس نے کرکٹ فائنل میچ میں الصافی اسلامک پبلک سکول کو شکست دےکر ھوپ آرگنائزیشن کا چیمپئن رہا۔
اختتامی تقریب میں سابقہ ایم پی اے عباس الرحمان نے بطورِ مہمان خصوصی شرکتِ کی۔
مہمند کرکٹ گراؤنڈ شگئی میں 20 نومبرسے جاری شہید پرنسپل جاوید خان کے نام سے منسوب ھوپ ( Hope) ارگنائزیشن کے زیراہتمام سپورٹس گالا اختتام پذیر ہوا۔سپورٹس گالا میں ضلع مہمند کے مختلف تحصیلوں سے 18 پرائیویٹ سکولوں نے حصہ لیا ۔12 مختلف گیمز کرکٹ ,والی بال, بیڈمنٹن, فٹ بال باسکٹ بال, رسہ کشی, ہائی جمپ وغیرہ شامل تھے۔ گالا تحصیل حلیم زئی اور تحصیل صافی میں دو مرحلوں میں کھیلا گیا جن میں والی بال، بیڈمنٹن ،رسہ کشی کیپٹن روح اللہ شہید سپورٹس سٹیڈیم میں کھیلے گئے۔
فائنل میچ اسلامیہ ماڈل سکول سب کیمپس اور الصافی اسلامک ماڈل سکول دروازگئ کے درمیان کھیلا گیا۔اسلامیہ ماڈل سکول نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے دس اوورز میں 149 رنز بنائے.جواب میں الصافی ماڈل سکول دروازگئ کے بیٹرز 8 اوورز میں سو رنز پر ڈھیر ہوگئے۔اسلامیہ ماڈل سکول سب کیمپس نے کرکٹ فائنل جیت کر ھوپ آرگنائزیشن کرکٹ کاچیمپئن ٹیم رہا۔
سپورٹس گالا کا افتتاح 20 نومبرکو سٹیڈنگ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ہلال رحمان نے مہمند کرکٹ گراؤنڈ شگئی میں کیا تھا اور سنیٹرہلال الرحمان نےسپورٹس گالا کیلئے پانچ لاکھ روپے کا اعلان کیا تھا۔
عوام اور مختلف سکولزطلبہ کے سینکڑوں شائقین سمیت ھوپ تنظیم کے ضلعی صدر زرداعلی خان نائب صدر مکرم خان، سپورٹس سیکرٹری گل درب اور سرپرست اعلیٰ حاجی امان اللہ بھی شریک تھے۔
اس موقع پر مہمان خصوصی سابقہ ایم پی اے ملک عباس رحمان نے کہا کہ کاروان رحمان نے ہمیشہ نوجوانوں کے مثبت سرگرمیوں میں خصوصی دلچسپی لی ہے اور مہمند کرکٹ گراؤنڈ میں سپورٹس کمپلیکس بہت جلد تعمیر کیا جائے گا تاکہ ضلع مہمند کے نوجوانوں کو ایک ہی گراؤنڈ میں تمام سہولیات میسر ہوسکے ۔
مہمان خصوصی نے نمایاں کارکردگی والے ٹیموں اور کھلاڑیوں میں نقد انعامات کے ساتھ سپورٹس کٹس اور ٹرافیاں تقسیم کیے۔
نجب خان آف چارسدہ انڈر 19ایشاء کپ کرکٹ سکواڈ میں شامل
پاکستان کرکٹ بورڈ نے انڈر 19ایشاء کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے لئے 15 رکنی سکواڈ میں کا اعلان کر دیا۔ انڈر 19 ایشاء کپ دبئی میں 8 دسمبر سے شروع ہورہا ہے۔
نجب خان آف حسن خیل انڈر 19 ایشاء کپ کے لئے پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم میں شامل ہونا چارسدہ کے لئے اعزاز ہے۔
پشاو ر شہریوں کی سہولت کیلئے ’’ایف ایم سی ‘‘ کے نام سے نئی موبائل ایپ متعارف کرادی گئی
خصوصی ایپ کے ذریعے چوری اور چھینے جانے والے موبائل فونز کی خرید و فروخت کی روک تھام کو یقینی بنانے اور جرائم پیشہ عناصر کےخلاف گھیرا مزید تنگ کرنے میں مدد ملے گی ۔ نئی موبائل ایپ فائنڈ مائی سیل فون ’’ایف ایم سی ‘‘ موبائل ڈیلرز کی رجسٹریشن کےلئے خصوصی فارم کا اجراء بھی کردیا گیا ۔ خصوصی طریقہ کار کے تحت فارم موبائل ڈیلر ایسوسی ایشن کے صدور اور متعلقہ تھانے کے ایس ایچ اوز کی تصدیق کے بعد رجسٹرکیاجائےگا ۔ ابتدائی طور پر پشاور کی سطح پر یہ ایپ متعا رف کی گئی ہے جس کے بعد اس کا دائرہ کار صوبہ بھر تک بڑھایاجائےگا ۔ آج ملک سعد شہید پولیس لائن پشاور میں سی سی پی او پشاور سید اشفاق انور ، ڈی آئی جی آئی ٹی عرفان خان اور ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی کی جانب سے خصوصی ایپ’’ایف ایم سی ‘‘ کو باقائدہ طور پر متعا رف کردیا گیا ۔ کیپٹل سٹی پولیس نے پشاور کے شہریوں کی سہولت اور موبائل فونز چوری کی وارداتوں کی روک تھام کیلئے ایک اور احسن اقدام اٹھایا ۔ پشاور کے تمام تھانہ جات اور رجسٹرڈ دوکانداروں کے پاس یہ سہولت موجود ہوگئی ۔ خرید و فروخت کے دوران موبائل فروخت کرنے والے کا نام ، ولدیت، موبائل نمبر، شناختی کارڈ اور فروخت کنندہ کی تصویر سمیت موبائل فون کی آئی ایم ای آئی محفوظ کیا جائے گا ۔ جس کے تحت موبائل کی خرید و فروخت کرنے والے رجسٹرڈ دکانداروں کے پاس فوری طور پر سنیچنگ کے دوران چھینے اور چوری شدہ موبائل فونز کا فوری ڈیٹا آجائے گا۔ ڈیٹا پشاور پولیس حکام،پشاور پولیس کنٹرول روم اور متعلقہ تھانہ میں موجود موبائل ایپ پر بھی الرٹ کی صورت میں جاری ہوجائے گا
الیکشن کمیشن آ ف پا کستان کی جا نب سے نئی حلقہ بندیوں کی فا ئنل لسٹ جا ری
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے 266 حلقے اور خواتین کی مخصوص نشستوں کی تعداد 60 ہوگی،قومی اسمبلی میں 10 نشستیں غیر مسلموں کی ہوں گی،قومی اسمبلی مجوعی طور پر 336 نشتوں پر مشتمل ہوگی۔دوسری جانب چاروں صوبوں میں 593 صوبائی اسمبلی کی نشستیں،خواتین کی 132 مخصوص اور غیر مسلم کہ نشتوں کی تعداد 24 ہوگی،چاروں صوبوں میں مجموعی طور پر 749 نشستیں ہوں گی،بلوچستان میں صوبائی اسمبلی 65 ممبران پر مشتمل ہوگی ،51 جنرل،11 خواتین اور 3 غیر مسلموں کہ نشتیں ہوں گی،کے پی کی صوبائی اسمبلی 145 ممبران پر مشتمل ہوگی،اسی طرح خیبرپختونخوا میں 115 جنرل ،26 خواتین اور چار اقلیتوں کی نشتیں ہوں گی،پنجاب کی صوبائی اسمبلی 371 ممبران پر مشتمل ہوگی ،297 جنرل نشتیں،66 خواتین کی مخصوص اور 8 اقلیتیں ممبران کی مخصوص نشستوں ہوں گی،سندھ اسمبلی 168 ارکان صوبائی اسمبلی پر مشتمل ہوگی،130 جنرل،29 خواتین اور 9 اقلیتی ارکان کی مخصوص نشستیں ہوں گی،قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستیں بلوچستان سے 4، خیبرپختونخوا سے 10،پنجاب سے 32 اور سندھ سے 14 ہوں گی۔
قبائلی اضلاع کی تعمیر نو، ترقی کا سفر جاری
عقیل یوسفزئی
قبائلی امور اور انڈسٹریز کے نگران صوبائی وزیر ڈاکٹر عامر عبداللہ نے کہا ہے کہ ضم شدہ اضلاع کی تعمیر نو، انفراسٹرکچر اور ترقی کے لئے جو فنڈز ملنے چاہئیں تھے ماضی قریب میں وہ نہیں ملے جبکہ وفاقی، صوبائی حکومتوں نے بھی ان اضلاع پر وہ توجہ نہیں دی جس کی ضرورت تھی تاہم موجودہ نگران صوبائی حکومت محدود مینڈیٹ کے باوجود ان علاقوں کی تعمیر نو اور ترقی پر غیر معمولی توجہ دے رہی ہے. ایک خصوصی انٹرویو میں عامر عبداللہ نے کہا کہ صوبے کو نہ صرف ریکارڈ قرضے بلکہ معاملات چلانے کے لئے درکار فنڈز کی قلت کا بھی سامنا ہے اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ سابق حکومت نے دو سے ڈھائی لاکھ افراد کی غیر ضروری بھرتیاں کیں. اس وقت حالت یہ ہے کہ صوبے کا آمدن 45 ارب ہے جبکہ صرف تنخواہوں کی مد میں تقریباً 54 ارب روپے درکار ہوتے ہیں جس کو مینیج کرنا ایک مشکل کام ہے. اس کے علاوہ وفاقی حکومت بھی اقتصادی مسائل کے باعث صوبے کے واجبات کی بروقت ادائیگی نہیں کرپارہی. انہوں نے کہا کہ خیبر پختون خوا میں جہاں پرانے انڈسٹریل اسٹیٹس کو 24 گھنٹے بجلی فراہمی سمیت دیگر سہولیات دی جارہی ہیں بلکہ صوبے میں 9 مزید انڈسٹریل زونز بھی قائم کئے جارہے ہیں جن میں ڈی آئی خان کا انڈسٹریل زون بھی شامل ہے جو کہ پاکستان کا سب سے بڑا پراجیکٹ ہوگا اور اس سے نہ صرف جنوبی اضلاع بلکہ قبائلی علاقے بھی مستفید ہوں گے. ان کا مزید کہنا تھا کہ جن جن قبائلی علاقوں میں انڈسٹریل زونز کی منظوری اور سہولیات دی گئی ہیں وہاں کے سرمایہ کاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کارخانے شروع کریں ورنہ ان کو رعایتی قیمتوں پر دی جانے والی پلاٹ اور دیگر سہولیات کینسل کردی جائے گی. اس پالیسی کے باعث مہمند، باجوڑ سمیت کئی دیگر علاقوں میں متعدد نئے کارخانے شروع کئے گئے ہیں جن کو حکومت سیکورٹی سمیت تمام سہولتیں فراہم کررہی ہے. عامر عبداللہ کے مطابق حکومت قبایلی علاقوں میں بچیوں کی تعلیم کے فروغ کے لئے ایک ارب روپے کی لاگت سے ایک اسکالرشپ پروگرام کا آغاز کررہی ہے جس کو مرحلہ وار آگے پھیلایا جائے گا جبکہ نوجوان نسل کو تعلیم اور دیگر تعمیری، تکنیکی سرگرمیوں میں مصروف کرنے کے مختلف پراجیکٹس اور پروگرامز پر بھی تیزی سے کام جاری ہے جس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے. ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی کو عام انتخابات کے بارے میں ابہام نہیں ہونا چاہیے. الیکشن کمیشن نے تاریخ کا اعلان کردیا ہے اور اس کا حکم سپریم کورٹ بھی دے چکی ہے. الیکشن کا انعقاد کمیشن کا کام ہے نگران حکومتیں اس پورے عمل کو سیکورٹی سمیت دیگر تمام درکار سہولیات فراہم کریں گی.
اس میں کوئی شک نہیں کہ سابق حکومت نے جہاں اپنی بیڈ گورننس اور عدم توجھی کے باعث خیبر پختون خوا پر ریکارڈ قرضہ چڑھایا وہاں قبائلی علاقوں کی تعمیر نو اور انفراسٹرکچر کی بحالی پر بھی کوئی توجہ نہیں دی. اسی کا نتیجہ ہے کہ ان علاقوں کے عوام میں مایوسی پھیل گئی اور بدامنی کا راستہ بھی ہموار ہوا.
نگران وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ان علاقوں کی سیکورٹی کے علاوہ ترجیحی بنیادوں پر فنڈز کی فراہمی پر بھی توجہ دینی ہوگی تاکہ ان علاقوں کی پسماندگی اور محرومی دور کرنے میں مدد ملے. اس ضمن میں عامر عبداللہ جیسے وزراء جو عملی کوششیں کررہے ہیں ان کی تجاویز کو نہ صرف عملی بنانے کی اشد ضرورت ہے بلکہ مستقبل میں ان کی پلاننگ اور ڈیزایننگ کو آگے بڑھانے کی بھی کوشش کی جانی چاہیے.