پشاور میڈیکل کالج میں نئے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس طلباء کیلئے وائٹ کوٹ تقریب کا انعقادکیا گیا۔ جس میں معروف ماہر صحت اور ماہر تعلیم، پروفیسر ڈاکٹر نجیب الحق نے پیشہ ورانہ مہارت اور اخلاقی اقدار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے طلباء کوطبی میدان میں کامیابی کے حصول کےلئےمقصد کے تعین، عزم اور کردار سازی کی تلقین کی۔ وہ پشاور میڈیکل کالج میں وائٹ کوٹ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ جو ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس نئے داخل ہونے والےطلباء کو خوش آمدید کہنے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔ طلباء،تدریسی عملے اور والدین نے تقریب میں شرکت کی۔ طلباء نے پیشہ ورانہ حلف لیا اوردکھی انسانیت کی دیکھ بھال کے عزم کا اظہار کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمان، ڈین، پی ایم سی نے طلباء کو شکرگزاری کا رویہ اپنانے اور طبی پیشے کے وقار کو برقرار رکھنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے انسانیت کی خدمت اور ہمدردی کی ضرورت پر زور دیا۔ دیگر ممتاز مقررین میں پروفیسر ڈاکٹر عائشہ عبداللہ، وائس ڈین، پی ایم سی، پروفیسر ڈاکٹر محمد امان خان، پرنسپل، پی ایم سی اور پروفیسر ڈاکٹر محمد رضا، پرنسپل، پی ڈی سی نے طلباء کو مبارکباد دی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔
خیبر پختونخوا پولیس کا پشاور کے باسیوں کیلئے ایک اچھا اقدام
خیبرپختونخوا پولیس کی جانب سے شہریوں کیلئے ایک بہترین قدم۔ عوام کی سہولت کے پیش نظر شہر کے 6 مختلف تھانوں میں پولیس سہولت ڈیسک قائم کر دیے گئے۔ ان تھانوں سے رجوع کرنے والے شہریوں کو پولیس کلیئرنس سرٹیفیکیٹ، کریکٹر سرٹیفیکیٹ سمیت دیگر سروسز اور سہولیات گھر تک پہنچانے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ پولیس سہولت مراکز میں ون ونڈو آپریشن کے تحت یہ خدمات اب تھانہ چمکنی، تھانہ خزانہ، تھانہ فقیر آباد، تھانہ ٹاؤن، تھانہ حیات آباد اور تھانہ بڈھ بیر میں دستیاب ہوں گی۔
اسی سلسلے میں، گزشتہ روز سی سی پی او پشاور، قاسم علی خان نے عوامی سہولت مرکز تھانہ شرقی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مختلف ڈیسک پر فراہم کی جانے والی خدمات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر، انہوں نے آنے والے شہریوں اور خواتین سے ملاقات کر کے سہولت مرکز میں مہیا کی گئی سہولیات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
ٹریفک پولیس پشاور نے نو پارکنگ زون کی خلاف ورزی روکنے کیلئے بورڈز لگا دیئے

چیف سیکرٹری خیبرپختونخواکا بنوں کینٹ حملے میں زخمیوں کی عیادت
ضلعی انتظامیہ سوات کا پولٹری مافیااور گرانفروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی سربراہی میں بنوں کے مشران کے ساتھ جرگہ
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور انسپکٹر جنرل آف پولیس کی بنوں مشران کے ساتھ جرگہ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی سربراہی میں بنوں کے مشران کے ساتھ ایک اہم جرگہ منعقد ہوا۔ جرگے میں انسپکٹر جنرل آف پولیس ذوالفقار حمید اور بنوں کے مشران موجود تھے۔ چیف سیکرٹری نے مشران کے مسائل کو توجہ سے سنا اور ان کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے مسائل کا بغور جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کے مسائل کے حل کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ جرگے کے دوران چیف سیکرٹری نے مشران کے ساتھ بھرپور تعاون کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اجتماعی کوششوں سے علاقے میں پائیدار امن و ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔ مشران نے چیف سیکرٹری کے اس مثبت رویے کو سراہا اور اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔یہ جرگہ علاقے میں عوامی مسائل کو سمجھنے اور ان کے حل کے لیے ایک اہم پیش رفت ثابت ہوگا۔
پشاور: وہیل چیئر کے عالمی دن کے موقع پر تقریب کا انعقاد
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے افراد باہم معذوری کی جسمانی بحالی میں وہیل چیئرز کی اہمیت اور ملکی سطح پر ان کی تیاری کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے پیراپلیجک سنٹر کے زیرِاہتمام حیات آباد انڈسٹریل اسٹیٹ میں قائم ملک کے واحد وہیل چیئر مینوفیکچرنگ یونٹ کو سراہا جہاں معذور افراد کی عمر، حالت اور جسامت کے مطابق کسٹمائزڈ وہیل چیئرز تیار کی جاتی ہیں اور کہا کہ یہ پیراپلیجک سنٹر کے علاؤہ صوبائی حکومت کیلئے بھی بڑا اعزاز ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت اس ضمن میں ادارے کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کرے گی۔ وہ پیراپلیجک سنٹر پشاور میں وہیل چیئر کے عالمی دن کے موقع پر تقریب سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کر رہے تھے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وہیل چیئر معذوری نہیں بلکہ خود مختاری کی پہچان ہے۔انہوں نے معذور افراد کے مسائل کے حل کے لیے حکومتی اقدامات کو مزید مؤثر بنانے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت پر یہ عوام کا حق ہے کہ وہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے بلخصوص ان شعبوں میں جہاں انسانیت ہماری مداخلت کی متقاضی ہے۔ انہوں نے کسٹمائزڈ وہیل چیئرز کی مقامی تیاری کو سراہتے ہوئے پیراپلیجک سنٹر کے سربراہ ڈاکٹر سید محمد الیاس کو خراج تحسین پیش کیا اور بتایا کہ ملک میں کسٹمائزڈ وہیل چیئرز کی تیاری کے علاؤہ اس قومی ادارے کے احیاء اور افراد باہم معذوری کی جامع جسمانی و نفسیاتی بحالی کیلئے مثالی خدمات پر اللہ تعالیٰ انہیں اجر عظیم دے گا۔
پیراپلیجک سنٹر پشاور کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سید محمد الیاس نے ملکی سطح پر صحت و علاج کی کمزور صورتحال کا سبب بیان کرتے ہوئے کہا کہ شروع دن سے میڈیسن کے پانچ ستونوں میں سے صرف کیوریٹیو میڈیسن پر زیادہ توجہ دی گئی ہے حالانکہ باقی چار ستونوں بالخصوص ری ہیبیلیٹیشن میڈیسن پر بھی بھرپور توجہ دینے اور نظام صحت میں انٹیگریشن کی ضرورت ہے تاکہ قومی صحت کا معیار بلند ہو۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی معیار کے مطابق دنیا کی کم از کم ایک فیصد آبادی کو وہیل چیئرز کی ضرورت ہے چنانچہ پاکستان میں ساڑھے تئیس لاکھ اور خیبرپختونخوا میں ساڑھے تین لاکھ کسٹمائزڈ وہیل چیئرز مینوفیکچرنگ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے پیراپلیجک سنٹر پشاور کے پیداواری یونٹ میں وہیل چیئرز کی تیاری کیلئے صوبائی اور وفاقی حکومت کی معاونت کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے پیراپلیجک سنٹر کے دوروں اور حکومتی سرپرستی پر مشیر اطلاعات کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر بیرسٹر سیف نے وہیل چیئرز کی تیاری اور فروغ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اہلکاروں کو شیلڈ بھی دیں جبکہ پیراپلیجک سنٹر آمد پر سنٹر میں زیرعلاج سعودی نوجوان عبداللہ نے مہمانِ خصوصی کو گلدستہ پیش کیا۔
ضلعی انتظامیہ پشاور کا گرانفروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن
صوبائی دارالحکومت پشاور میں ضلعی انتظامیہ گرانفروشوں کے خلاف متحرک ہے. اس حوالے سے پانچ روز کے دوران شہر بھر میں گرانفروشوں کے خلاف میگا کریک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ اس دوران ضلعی انتظامیہ نے مختلف بازاروں میں کاروائیاں کرتے ہوئے گرانفروشوں کے خلاف سخت قانونی اقدامات کئے۔ ڈپٹی کمشنر پشاور سرمد سلیم اکرم نے ڈسٹرکٹ کونسل ہال میں میڈیا بریفنگ کے دوران تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی ہدایات پر ضلعی انتظامیہ نے رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینے اور ناجائز منافع خوری کے خاتمے کیلئےغیر معمولی اقدامات کیے ہیں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود قاسم علی شاہ، کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود، ممبر قومی اسمبلی شاندانہ گلزار، ایس ایس پی آپریشن مسعود احمد، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) راؤ ہاشم عظیم، اسسٹنٹ کمشنر داؤد سلیمی، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر سید بشارت حسین سمیت تاجر برادری، عوامی نمائندگان، یونین کونسل چیئرمین اور دیگر افراد موجود تھے۔
اجلاس میں رمضان المبارک کے دوران عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے، قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے، اور غیر قانونی منافع خوری کے خلاف جاری کارروائیوں کے بارے میں تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ پانچ دنوں کے دوران شہر بھر میں گرانفروشی کے خلاف بھرپور مہم چلائی گئی، جس کے دوران 4,123 کاروباری مراکز کا معائنہ کیا گیا، 235 دکانداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئیں، 5 لاکھ 72 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے، 1,846 دکانداروں کو وارننگ جاری کی گئی، 868 کاروباری مراکز سیل کر دیے گئے، اور 340 دکانداروں کو جیل منتقل کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ ناجائز منافع خوری، ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی مہنگائی کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔ انتظامی افسران روزانہ کی بنیاد پر سبزی و پھل منڈیوں میں سرکاری نرخ نامہ جاری کرتے ہیں، جس کے بعد بازاروں میں سخت چیکنگ کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرانفروشی میں ملوث عناصر کے خلاف بلاتفریق قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور کسی کو عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کی کارروائیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ گرانفروشوں کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل کیا جائے گا، اور اگر کوئی دکاندار دوبارہ خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا تو اس کے کاروبار کو مستقل طور پر بند کر دیا جائے گا۔ صوبائی وزیر قاسم علی شاہ نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں عوام کو ریلیف دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں جاری رکھی جائیں تاکہ عوام کو اشیائے خوردونوش مناسب قیمتوں پر دستیاب ہوں۔ ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کوئی دکاندار گرانفروشی، ذخیرہ اندوزی یا سرکاری نرخ نامے کی خلاف ورزی میں ملوث پایا جائے تو فوری طور پر انتظامیہ کو اطلاع دی جائے۔ شہری اپنی شکایات درج کرانے کے لیے ضلعی کنٹرول روم، انتظامیہ کے ہیلپ لائن نمبرز، یا قریبی اسسٹنٹ کمشنر آفس سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر پشاور نے تاجر برادری سے بھی ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے اور رمضان المبارک کے دوران عوام کو مناسب نرخوں پر اشیائے ضروریہ فراہم کرنے کی اپیل کی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا بنوں کا دورہ
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا بنوں کا دورہ، دہشت گردوں کے خلاف دوٹوک مؤقف
چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز (ملٹری)، نے آج بنوں کا دورہ کیا۔ یہ دورہ 4 مارچ 2025 کو بنوں کینٹ پر خوارج کے ناکام دہشت گرد حملے کے بعد کیا گیا۔
آرمی چیف کو آپریشنل صورتحال اور سیکیورٹی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے کمبائنڈ ملٹری اسپتال (سی ایم ایچ) بنوں کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے زخمی فوجیوں کی خیریت دریافت کی اور ان کی جرات و قربانی کو سراہا۔ جنرل عاصم منیر نے افواجِ پاکستان کے بلند حوصلے اور غیر متزلزل عزم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج ہمیشہ ملک کی سلامتی اور استحکام کے لیے سیسہ پلائی دیوار بنی رہے گی۔
آرمی چیف نے دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے بے گناہ شہریوں کے اہلِ خانہ سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردوں کو موقع پر ہی انجام تک پہنچا دیا گیا تھا، تاہم ان کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو بھی جلد کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ معصوم شہریوں، بشمول بچوں، خواتین اور بزرگوں کو نشانہ بنانا خوارج کی سفاکیت اور ان کی اسلام دشمن سوچ کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قومی اتحاد بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور پاک فوج عوام کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہے۔
فوجی جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے، آرمی چیف نے ان کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا، جس کی بدولت دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں مل گئے۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ خوارج اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف جنگ ان کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گی۔
جنرل عاصم منیر نے نشاندہی کی کہ دہشت گرد گروہ، بشمول فتنة الخوارج، افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دہشت گرد حملوں میں غیر ملکی اسلحے اور سازوسامان کا استعمال اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ افغانستان میں یہ عناصر محفوظ پناہ گاہیں رکھتے ہیں۔ آرمی چیف نے واضح کیا کہ پاکستان کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔
قبل ازیں، آرمی چیف کی آمد پر کور کمانڈر پشاور نے ان کا استقبال کیا۔