Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Sunday, March 9, 2025

پاکستانی موقف کی تائید اور آرمی چیف کا دورہ بنوں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر جوبایڈن انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سابق امریکی حکومت نے افغانستان سے امریکہ کے انخلاء کے دوران انتہائی ناقص حکمت عملی اختیار کی جس کے باعث نہ صرف یہ کہ امریکہ کو شرمندگی اٹھانی پڑی بلکہ اس کا اربوں ڈالرز کا سامان بھی افغانستان میں طالبان کے ہاتھوں میں چلا گیا ۔
اس سے قبل بھی وہ متعدد بار جہاں جوبایڈن انتظامیہ پر سخت نکتہ چینی کرتے رہے ہیں وہاں انہوں نے یہ اعلان بھی کر رکھا ہے کہ وہ باگرام ایئر بیس واپس لیں گے اور وہ اسلحہ اور فوجی سازو سامان بھی واپس کرائیں گے جو کہ امریکہ نے وہاں چھوڑ دیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ پالیسی پاکستان کے موقف کی تائید کرتی ہے کیونکہ پاکستان مسلسل کہتا آرہا ہے کہ افغانستان میں چھوڑا گیا اسلحہ کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروپ پاکستان کے خلاف استعمال کرتے آرہے ہیں اور اس تمام پراسیس کو افغان عبوری حکومت کی سرپرستی حاصل ہے ۔ ماہرین کے مطابق اگر افغان حکومت پر پاکستان کے علاوہ امریکہ کا دباؤ بھی بڑھتا ہے تو اس کا براہ راست فایدہ پاکستان کو پہنچے گا ۔ اس ضمن میں نجم سیٹھی سمیت متعدد دیگر معتبر تجزیہ کاروں کا بھی کہنا ہے کہ پاکستان داعش کمانڈر شریف اللّٰہ کی گرفتاری اور حوالگی کے بعد بہتر پوزیشن میں آگیا ہے اور پاکستان کے نہ صرف امریکہ کے ساتھ کاؤنٹر ٹیررازم کے حوالے سے ایک نئی انڈرسٹینڈنگ بننے لگی ہے بلکہ یوکرائن کی متوقع جنگ بندی کے پیش منظر میں یورپ کی جانب سے بھی پاکستان کا ایک اہم کردار سامنے آسکتا ہے ۔ اس ضمن میں یہ تجزیہ کار آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے دورہ برطانیہ کی مثال دیتے ہیں جس کے دوران ان کے بقول یورپ اور پاکستان بعض اہم علاقائی معاملات پر متفق ہوگئے ہیں ۔
اسی تناظر میں پاکستان کے دفتر خارجہ نے جمعرات کے روز ایک بیان میں موقف اختیار کیا ہے کہ اگر امریکہ اپنے ہتھیار اٹھانے میں کامیاب ہوتا ہے تو پاکستان کی سیکورٹی صورتحال میں بہتری واقع ہوگی اور امن کی بحالی میں مدد ملے گی ۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وہاں موجود جدید اسلحہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں اور یہ کہ برادرانہ تعلقات کی پاکستانی خواہش کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ یہ ہے کہ افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہورہی ہے ۔ ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ داعش کمانڈر شریف اللّٰہ کو پاکستان نے عالمی قوانین کے تحت امریکہ کے حوالے کردیا ہے اور اس ضمن میں امریکی صدر کے علاوہ عالمی سطح پر پاکستان کے ذمہ دارانہ کردار کی تعریف کی جارہی ہے ۔
دوسری جانب پاکستان کے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے شہر بنوں کا دورہ کیا جہاں انہوں نے نہ صرف یہ کہ کور کمانڈر پشاور اور دیگر اعلیٰ حکام سے گزشتہ روز بنوں کینٹ پر ہونے والے دہشت گرد حملے سے متعلق بریفنگ لی بلکہ اسپتال جاکر بنوں آپریشن کے دوران زخمی ہونے والے جوانوں کی عیادت بھی کی ۔ آرمی چیف نے اس موقع پر دوٹوک الفاظ میں واضح کردیا کہ خوارج اور ان کی سہولت کاروں کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رہیں گی اور یہ کہ بنوں حملے کے ذمہ داران کو کٹہرے میں لاکر نشان عبرت بنادیا جائے گا ۔
آرمی چیف نے خواتین اور بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے کو سفاکیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد بشمول فتنہ الخوارج افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہے ہیں تاہم ان کے خلاف ہماری جنگ اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گی ۔ قبل ازیں بنوں میں مشتعل عوام نے گزشتہ روز بنوں آپریشن کے دوران فورسز کے ہاتھوں ہلاک کیے گئے دہشت گردوں کی لاشوں پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کرتے ہوئے اپنا غصہ نکالا اور ریاستی اداروں کو اپنے تعاون کی یقین دھانی کرائی ۔
عقیل یوسفزئی

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket