وصال محمد خان
ہفتہ 15دسمبرکی رات قوم کودوخوشخبریاں ایک ساتھ ملیں ایک طرف سپریم کورٹ نے لاہورہائیکورٹ کے سنگل بنچ کاالیکشن التواکے حوالے سے حکم کالعدم قراردے دیااورچیف جسٹس کی چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ کیساتھ طویل ملاقات کے بعدسپریم کورٹ کے فیصلے سے آمدہ عام انتخابات پرمنڈلاتے شکوک وشبہات کے بادل چھٹ گئے رات گئے الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کاشیڈول بھی جاری کردیااور اب بظاہر انتخابات کی راہ میں کوئی رکاؤٹ باقی نہیں رہی سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے عوام کوبھی یقین آگیاہے کہ اب انتخابات ضرورہو نگے اورانہیں اپنے نمائندوں کے انتخاب کاموقع میسرآئے گا۔دوسری خوشخبری جواس رات ملی وہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہے۔ جس سے یقیناً ًغریب اورمتوسط طبقے کوریلیف ملے گا۔انتخابات کے انعقادکامعاملہ جب سے سپریم کورٹ نے اپنے ہاتھ میں لیاہے تب سے اسکی راہ میں کئی بار روڑے اٹکانے کی ناکام کوششیں ہوئیں۔مارچ 2022ء میں عمران خان حکومت کے خلاف عدم اعتمادکی تحریک لائی گئی تواس وقت بھی انتخابات کی افواہیں سامنے آئیں ایک موقع پرصدرمملکت نے قومی اسمبلی بھی توڑدی جسے سپریم کورٹ نے غیرآئینی قرا ردیاصدرمملکت نے اپنی مدت صدارت کے دوران کئی ایسے اقدامات کئے جواس اہم عہدے کے شایان شان نہیں انہوں نے بلاسوچے سمجھے موجودہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل کوبھجوادیاجسے سپریم جوڈیشل کونسل نے غلط قراردیاتحریک عدم اعتمادکے ہوتے ہوئے اسمبلی توڑی ،پنجاب کے گورنرکی تقرری پرآئین سے کھلواڑکیااورکئی ضروری قانون سازیوں کی راہ میں رکاوٹ بنے کیونکہ ان قوانین سے انکے قائدکی سیاست کوزِک پہنچنے کاندیشہ تھاصدرعارف علوی کی آئین شکنی کے یہ اقدامات اب تاریخ کاحصہ بن چکے ہیں مگرانہوں نے بذاتِ خوداورانکی جماعت نے سسٹم کوجونقصان پہنچایاہے انکے بداثرات سے نکلنے کیلئے طویل عرصہ درکارہوگا ۔اب انکی دی ہوئی تاریخ یعنی 8فروری کوملک بھرمیں عام انتخابات کے انعقادمیں بظاہرکوئی رکاوٹ باقی نہیں اسلئے توقع ہے کہ آٹھ فروری کوہی انتخابات کاانعقادہوگااس کیلئے سیاسی جماعتوں نے لنگوٹ کس لئے ہیں اورہرسیاسی جماعت عوام کوورغلانے کیلئے نت نئے طریقے اپنارہی ہے مگرتاحال کسی جما عت کی جانب سے عوامی مسائل کے حل پر مشتمل کوئی منشوریاپروگرام سامنے نہیں آیا۔مسلم لیگ (ن) کی جانب سے منشورکمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کادعویٰ تھاکہ وہ ایک انقلابی اورقابل عمل منشورپیش کرے گی مگرتاحال وہ بھی سامنے نہیں آیا۔پیپلزپارٹی کے قائدبلاول بھٹومحض نوازشریف پرتنقیدکے تیربرساکرووٹ بٹورناچاہتے ہیں جبکہ انکے والدانہیں ناتجربہ کارقراردیکرمیڈیامیں اِن رہنے کاگرآزمارہے ہیں وہ بلاول کواگلاوزیراعظم نامزدکرچکے ہیں مگرتاحال یہ نہیں بتاسکے ہیں کہ بلاول وزیراعظم بن کرملکی معیشت کی بہتری کیلئے کیااقدامات کرینگے ؟ غربت میں کیسے کمی لائیں گے ؟اورمہنگائی کے جن کوکس ترکیب یامنترسے قابوکرینگے؟ پی ٹی آئی کے ترجمان لیول پلینگ فیلڈاورکارکنوں پر ہونے والے فرضی مظالم اورمظلومیت کاروناروکرووٹ بٹورنے کے چکروں میں ہیں ۔جے یوآئی دوسروں پرتنقیدکرکے مقبولیت کی خواہاں ہے۔ یعنی ہر صیادنت نئے جال کے ساتھ عوام کاشکارکرکے کرسی پرقبضے کیلئے کوشاں ہے۔ خوشنمااورمقبول نعرے لگائے جارہے ہیں مگرسلگتے ہوئے عوامی مسائل کاحل کوئی پیش نہیں کررہا۔قوم کویہ یادرکھنے کی ضرورت ہے کہ آمدہ انتخابات سے پاکستان کے مستقبل پرگہرے اثرات مرتب ہونگے قوم کوسوچ سمجھ کراوردیکھ بھال کرووٹ کاحق استعمال کرناہوگاشکاریوں کے جالوں سے بچناہوگاادھرادھرکی فضول بونگیاں مارنے والوں کوپہچانناہوگاکوئی اگرپچاس لاکھ مکان اورایک کروڑنوکریاں دینے کاوعدہ کرتاہے توان سے ضرورپوچھناہوگاکہ اتنی نوکریاں اورمکانوں کیلئے سرمایہ کہاں سے آئے گااورآپ کایہ خوشنماوعدہ کیسے ایفاء ہوگا؟ملکی بجٹ سے زیادہ نوکریاں کہاں سے آئیں گی اور مکانات کیلئے رقم کہاں سے آئے گی آسمان کے تارے توڑکرلانے والوں اورماورائی قصے کہانیاں گھڑنے والوں کے جھانسے میں آنے سے بچنا ہوگا تحریک انصاف کے جوقائدین ایک مرتبہ پھرآئین وقانون کی پاسداری اورملک کوغلامی سے نجات کاسبق پڑھارہے ہیں ان سے ضرور پوچھناہوگاکہ گزشتہ انتخابی منشورپرکتنے فیصدعمل کیا؟پاکستان آج جن حالات کاشکارہے اس میں ماورائی کہانیاں اورتارے توڑکرلانے کے وعدے اہمیت نہیں رکھتے عوام کویہ دیکھناہوگاکہ کونسی جماعت انہیں دہشت گردی سے نجات دلانے کاپروگرام رکھتی ہے۔ اورکونسی جماعت دہشت گردوں کوسہولیات دے چکی ہے کس نے ایک کروڑنوکریوں کاجھانسہ دیکرہوائی قلعے تعمیرکئے اورکس نے ایک ارب پودے لگانے کادعویٰ کیااورگنے ،گندم اورمکئی کے پودوں کوبھی اس میں شامل کرلیا۔کس نے ایک کروڑنوکر یاں دینے کے سہانے خواب دکھائے اور راج مستریوں و مزدوروں کی مزدوری کواپناکارنامہ قراردیکرایک کروڑنوکریاں پوری کیں۔آمدہ انتخابات پاک فوج کے خلاف حملے کرنے والوں اوردشمن کی آرزوپوری کرنے والوں کے احتساب کاموقع فراہم کرینگے عوام اپنی فوج کے خلاف لغوالزام تراشی کرنے والوں اور تاریخی اہمیت کے حامل مقامات پردھاوابولنے والوں کااحتساب کریں اوردنیاکویہ پیغام دیں کہ پاکستانی قوم اپنی فوج کیساتھ کھڑی ہے اوریہ دونوں ایک جان دوقالب ہیں قوم بخوبی جانتی ہے کہ اگرفلسطین کے پاس دولاکھ فوج بھی ہوتی تواسرائیل اسطرح اسے بربادنہ کرتااورحملہ کرنے سے قبل سو بارسوچتا ان انتخابات سے دنیاکویہ پیغام دیناہوگاکہ پاکستان کوخانہ جنگی میں دھکیلنے کے آرزومندناکام رہیں گے اورپاکستانی قوم اپنی فوج کیساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوارکی مانندکھڑی ہے اورفوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں اوربیرونی ایجنٹوں کیلئے یہاں کوئی جائے اماں نہیں ہے اورانہیں ووٹ کے ذریعے نشان عبرت بنایاجائے گا۔آمدہ انتخابات میں پاکستانی قوم پربھاری ذمہ داری عائدہوتی ہے ان انتخابات نے ملک اورآنے والی نسلوں کی مستقبل کاتعین کرناہے۔