CHIeff

Saudi FM calls of COAS, discusses matters of mutual interests

RAWALPINDI : Prince Faisal Bin Farhan Al-Saud, Foreign Minister of the Kingdom of Saudi Arabia (KSA) called on General Qamar Javed Bajwa, Chief of Army Staff (COAS).

During the meeting, matters of mutual interest, regional security, the current situation in Afghanistan and bilateral defence relations between the two countries were discussed, said an Inter-Services Public Relations (ISPR) news release here on Tuesday.

COAS said that Pakistan values its historical and brotherly relations with the Kingdom of Saudi Arabia (KSA) and acknowledges its unique place in the Islamic world.

Referring to OIC’s 48th Council of Foreign Ministers session, COAS termed it a historic development for bringing the international community to a shared vision and joint strategy to find solutions to emerging challenges vital for peace and stability.

FOYbTsqXMA0y-v6

مسئلہ کشمیر کا آزاد اور منصفانہ حل نکالا جائے: سعودی وزیرخارجہ

سعودی وزیرخارجہ فرحان بن فیصل السعود نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا آزاد اور منصفانہ حل نکالا جائے۔

اسلام آباد میں 48 ویں او آئی سی وزرائےخارجہ کونسل اجلاس سے خطاب کرتےہوئے سعودی وزیر خارجہ فرحان بن فیصل السعود نے کہا کہ او آئی سی سیکرٹریٹ میں لوگ سیکرٹری جنرل کی قیادت میں عظیم مقاصد کے حصول کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کو ایک کامیابی قرار دیا۔

کشمیر سے متعلق انھوں نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر کےعوام کی حمایت کرتے ہیں اورتنازعہ کشمیر کے منصفانہ حل کے حامی ہیں۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو انصاف فراہم کیا جائے اورمسئلہ جموں و کشمیر کا منصفانہ حل نکالا جائے۔

افغانستان سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و امان کے قیام کے لیے اسلامی ممالک کے کردار کی سعودی عرب حمایت کرتا ہے اورافغانستان کی سرزمین کو دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونا چاہیے اور انسانی حقوق کا احترام کرنا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ افغانستان پر ٹرسٹ فنڈ قائم ہوا اور نمائندہ خصوصی مقررکیا گیا،افغانستان کےعوام کی خستہ حالی اوربحرانی کیفیت کوختم کرنے کے لیے بہت اقدامات درکار ہیں۔افغانستان میں استحکام کےلیےمذاکرات اور مفاہمت کو یقینی بنایا ہوگا۔

مشرقی وسطی سے متعلق انھوں نے کہا کہ فلسطین پرمتحارب فریقین کوبات چیت کے ذریعے مذاکرات کی میز پرمسئلہ حل کرنا چاہیے۔ فلسطین کی آزاد ریاست کے قیام کے لیے فلسطینی عوام 

 
یک

ضلع مہمند:پاکستان سپورٹس فیسٹیول اختتام پذیر

ضلع مہمند ۔۔غلنئ کپٹن روح اللہ شھید سٹیڈیم میں ایف سی ,انتظامیہ اور سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے مشترکہ تعاون سے جاری پاکستان سپورٹس فیسٹول اختتام پذیرگیا ۔رنگارنگ اختتامی تقریب میں مقامی مشران،کھلاڑیوں اور نوجوانوں سمیت ایم پی اے نثار مومندکی خصوصی شرکت۔

ضلع مہمند میں ایف سی نارتھ کے تعاون اور ضلعی انتظامیہ اور سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کی نگرانی میں 10 فروری سے جاری پاکستان سپورٹس فیسٹیول کی رنگارنگ اختتامی تقریب کا انعقاد ہیڈکوارٹر غلنئ کیپٹن روح اللہ شہید سٹیڈیم میں کیا گیا۔تقریب میں مہمان خصوصی ممبر صوبائی اسمبلی نثار مومند کے علاوہ سپورٹس آفیسر سعید اختر،اے سی ریونیو سہیل احمد، مشران،کھلاڑیوں اور نوجوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر ضلعی سپورٹس منیجر سعید اختر نے کہا اس فیسٹیول میں پانچ ہزار سے زائد کھلاڑیوں نے کرکٹ ،فٹبال ،باسکٹ بال ،بیڈمنٹن ،جمناسٹک ،سائیکلنگ اور دوسرے کھیلوں میں حصہ لیا اور کھلاڑیوں کو ہر قسم کی سہولت فراہم کی گئ تھیں اور اس کے لئے سیکیورٹی کی خصوصی انتظامات کئے گئے تھے، اختتامی روز والی بال کا فائنل میچ حلیمزئ اور یکہ غونڈ کے درمیان کھیلا گیا جبکہ جمناسٹک کا  مظاہرہ بھی کیا گیا۔

مہمان خصوصی نٹار مومند نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ آج ہر طرف امن ہے اور یہاں پر کھیلوں کے میدان آباد ہیں اس امن کی خاطر قربانی دینے والوں کو میں سلام پیش کرتا ہوں کیونکہ انکی قربانی کی بدولت آج یہاں پر امن قائم ہے انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو کھیل کی طرف توجہ دینی چاہئے تاکہ یہ نوجوان بے راہ روی کا شکار نہ ہوجائے۔نٹار مومند نے ضلع مہمند میں کھیلوں کے فروغ اور ترقی کے لئے سپورٹس آفیسر سعید اختر کے کاوشوں اور خدمات کی تعریف کی۔اس موقع پر مہمانوں نے مختلف محکموں کی جانب سے لگائے گئے سٹالوں کا معائنہ کیا،تقریب میں خصوصی طور پر شریک بیٹنی جوانوں نے پختون ثقافتی فوک ڈانس کا خوبصورت مظاہرہ کیا۔تقریب کے اختتام پر کامیاب ٹیموں کے کھلاڑیوں میں انعامات اور ٹرافیاں تقسیم کی گئیں۔

b42fdf44-38e0-48be-a9fb-d3568c03f6dc

پیغام پاکستان امن سازی اور قومی یکجہتی کانفرنس

ایک روزہ پیغام پاکستان کانفرنس کا انعقاد آج  منگل کے روز فاٹا یونیورسٹی میں کیا گیا۔ فاٹا یونیورسٹی درہ آدم خیل کے آڈیٹوریم میں ہونے والی کانفرنس پیغام پاکستان کا مقصد پر امن معاشرے کے فروغ اور تشدد پسندانہ رویوں، دہشت گردی کے خلاف امن کا پیغام اور مشترکہ کوششوں کا اعادہ تھا۔

مقررین اور حاضرین کی بڑی تعداد نے ناصرف امن کی راہ میں روکاوٹوں اور محرکات پر سیر حاصل بحث کی بلکہ امن کے قیام اور تشدد پسندی کو روکنے کے لیئے مشترکہ کوششوں کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔ اس مقصد کے لیئے پیغام پاکستان کے تحت سماجی رویوں میں اصلاح کیلئے مزید کام کرنے پر بھی زور دیا گیا۔

 پیغام پاکستان بیانیہ  نمایاں کیا۔کانفرنس کے مہمان خصوصی وائس چانسلر محمد جہانزیب خان جبکہ ماہرین تعلیم اور مذہبی سکالروں کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے لوگوں اورطلبا وطالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ وائس چانسلر یونیورسٹی محمد جہانزیب نےاپنے افتتاحی خطاب میں پیغام پاکستان کانفرنس کے اغراض ومقاصد پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی نئی نسل کودورحاضر کے چیلنجز سے بہتر انداز میں نبردآزما ہونے کیلئے اس قسم کی کوششوں کوجاری رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل پربھی یہ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ وہ حالات کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق اپنی اعلیٰ اخلاق،مثبت رویوں معیار تعلیم کے حصول پربھر پور توجہ دیں تاکہ کل وہ نہ صرف اپنے اوراپنے خاندان بلکہ پورے معاشرے کیلئے ایک مفید شہری ثابت ہوسکیں۔

وائس چانسلر نے پیغام پاکستان کانفرنس کے منتظمین کے اس قسم کے مفید اور کامیاب کانفرنس منعقد کرنے کے اقدام کو سراہا اورامید ظاہر کی کہ کانفرنس میں ماہرین تعلیم اورمذہبی سکالروں کی طرف سے ملنے والے اہداف اوررہنمائی سے بھر پورفائدہ اٹھایا جائے گا ۔

SPRR

Four terrorists killed in Bajaur gunfire: ISPR

PESHAWAR: Four terrorists were killed, while two security personnel and three passers-by embraced martyrdom when security forces repulsed an attack in the Bloro area of Bajaur tribal district, according to a statement issued by the Inter-Services Public Relations (ISPR) on Monday.

The statement said that security forces promptly responded to the attack. As a result, four terrorists were killed.

The ISPR said that during the inten­­se exchange of fire, Naib Subedar Ishtiaq, 44, a resident of Nowshera, and Sepoy Kamran, 21, a resident of Orak­zai district, embraced martyrdom.

Three civilians, who were caught in the terrorists’ firing while passing by the area, also embraced martyrdom. They were identified as Asmat, Ilham and Bahadur. The security forces recovered some weapons from the possession of the dead terrorists.

Rehmat Shah Sail

نامور شاعر رحمت شاہ سائل کو شاندار خراج تحسین

پشتون سرزمین کو خدا نے جہاں بے پناہ وسائل اور افرادی قوت سے نوازا ہے وہاں اس مٹی نے ہر دور میں عظیم دانشوروں، فنکاروں کی کھلاڑیوں اور دیگر شعبوں کے اہم افراد بھی دیے ہیں جنہوں نے معاشرے کی شعوری، سماجی اور اقتصادی ترقی میں بنیادی کردار ادا کیا اور نام کمایا۔
Rehmat Shah Sailگزشتہ روز نوشہرہ کے تاریخی گاؤں خویشگی میں ادب کور کے زیر اہتمام اس خطے کے مقبول ترین شاعر اور دانشور رحمت شاہ سائل (پرائڈ آف پرفارمنس) کی ذاتی زندگی اور ادبی خدمات اور جہد مسلسل بحث کے علاوہ ان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک شاندار اور نمائندہ تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں اہل ادب اور مداحین ادب کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
جناب رحمت شاہ سائل نے اپنے مشاہدات اور یادداشت میں بتایا کہ انہوں نے 13 برسوں کی عمر میں اپنے چھوٹے سے گاؤں سے نامساعد سماجی، معاشی حالات کے ہوتے ہوئے شاعری کا آغاز کیا تھا اور اب تک ان کی بیس کتابیں چھپ چکی ہیں اور پانچ مزید اشاعت کے مراحل میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت، اہم شعرا اور عام لوگوں نے ان کی شاعری کو کئی دہائیوں تک اس لئے پسند کیا کہ اس میں گرد و پیش کے سیاسی، سماجی اور معاشی حالات، مسائل اور تکالیف کی ترجمانی کی گئی تھی۔
Rehmat Shah Sailاس اہم تقریب کے دوران جن متعلقہ افراد اور شخصیات نے جناب سائل کی زندگی اور ادبی خدمات پر اظہار خیال کر کے ان کو اس عصر کا مقبول ترین شاعر قرار دے دیا ان میں ڈاکٹر اسرار، ڈاکٹر یار محمد مضموم، عزیز مانیروال، سیدہ حسینہ گل، شوکت حیات خان خویشگی، اکمل لیونے، سلیم خان ایڈوکیٹ، عقیل یوسفزئی، انور مانیروال، فضل سبحان عابد، صادق ژڑک، اقبال حسین افکار، اقبال شاکر، فطرت بو نیری، ڈاکٹر گلزار جلال اور پروگرام کے آرگنایزر نامور لکھاری ڈاکٹر عبداللہ جان عابد سمیت متعدد دوسرے شامل تھے۔
شرکاء نے اس بات پر متفقہ رائے کا اظہار کچھ یوں کیا کہ انہوں نے رحمت شاہ سائل کو موجودہ عصر یا دور کا سب سے مقبول شاعر قرار دیتے ہوئے اس کی وجہ اپنے عوام اور ان کے جذبات و احساسات سے جڑے رہنے کی ان کی انفرادیت قرار دے دیں ۔ ان کے مطابق سائل نے پانچ نسلوں کے علاوہ نئی نسل کے درجنوں شاعروں کو فطری طور پر متاثر کیا جبکہ ان کی شاعری عوام کے علاوہ مقبول گلوکاروں کی بھی محبوب شاعری رہی جنہوں نے اسے گا کر بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔
اس موقع پر کہا گیا کہ جناب سائل بے شمار مسائل اور رکاوٹوں کے باوجود اپنی مزاحمتی شاعری کے بعد اس میدان میں ڈٹے رہے اور اس کا صلہ ان کو عوام کی بے پناہ محبت اور ستائش کی صورت میں ملا ۔

Naeem Tori Singer
انہوں نے اپنے نظریے اور بیانیہ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جبکہ ان کی صلاحیتیں محض شاعری تک محدود نہیں رہی بلکہ نثر اور صحافت میں بھی بہت اچھا کام کیا۔ اس موقع پر اگر ایک طرف صاحب الرائے افراد نے سائل کے کردار اور خدمات کو سراہا تو دوسری طرف متعدد شعراء نے اپنے کلام اور منفرد گلوکار نعیم طوری نے اپنی آواز، موسیقی کے ذریعے رحمت شاہ سائل کو خراج تحسین پیش کرکے تقریب کو یادگار بنایا جبکہ میزبان اور ادب کور کی کاوشوں کو بھی سراہا گیا۔