انڈر21 خیبرپختونخوا گیمز کا کامیاب انعقاد ، پشاور نے میلہ لوٹ لیا

پشاور: انڈر21 خیبرپختونخوا خواتین گیمزکامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی پشاور کی خواتین نے بہترین کھیل کا مظار ہر ہ کرتے ہوئے میلہ لوٹ لیا، پشاورنے تین گولڈ ، دو سلور میڈلز جیت کر 65 پوائنتس کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی ، ایبٹ آباد نے تین گولڈکے ساتھ45 پوائنٹس کے ساتھ دوسری جبکہ مردان نے دوسلور میڈلز بیس پوائنٹس کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔ گیمز میں 27 اضلاع کے تین ہزار سے زائد کھلاڑیوں نے سات مختلف گیمز میں حصہ لیا ،گیمز پشاور سپورٹس کمپلیکس ، پشاور یونیورسٹی ، عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس چارسد ہ، بام خیل سپورٹس کمپلیکس صوابی پر چار دن تک جاری رہی، نتائج کے مطابق کرکٹ میں ایبٹ آباد نے مانسہرہ کو شکست دیکر پہلی پوزیشن حاصل کی ، ایتھلیٹکس میں پشاور نے گولڈ ، مردان نے سلور میڈل حاصل کیا ، نیٹ بال میں پشاور نے پہلی ، بنوں نے دوسرے پوزیشن حاصل کی ، ٹیبل ٹینس میں پشاور نے گولڈ، صوابی نے سلور میڈل اپنے نام کیا ، اسی طرح والی بال میں ایبٹ آباد نے سونے اور مردان نے چاندی کاتمغہ حاصل کیا ۔

رسہ کشی میں ہری پور نے پہلی پشاور نے دوسری پوزیشن حاصل کی ، بیڈمنٹن میں ایبٹ آباد نے پہلی پشاور دوسرے نمبر پر رہی ، کرکٹ میںایبٹ آبادنے پہلی مانسہرہ نے دوسری پوزیشن اپنے نام کرلی۔ ،اس موقع پر ڈائریکٹرجنرل سپورٹس خیبرپختونخواخالد خان مہمان خصوصی تھے جنہوں نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے اس موقع پر ڈائریکٹریس سپورٹس رشید ہ غزنوی ، ڈائریکٹرڈویلپمنٹ سلیم رضا، ریجنل سپورٹس آفیسر طارق خان ، ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر تحسین اﷲ، اے ڈی سپورٹس ذاکر اﷲ، ایڈمن آفیسر سید جعفر شاہ، سمیت دیگراہم شخصیات موجود تھیں ، آخری روز بام خیل سپورٹس کمپلیکس صوابی پر منعقدہ کرکٹ کا فائنل ایبٹ آباد اور مانسہرہ ٹیموں کے مابین کھیلاگیا جو کو کافی دلچسپ اور سنسنی خیز رہا ایبٹ آباد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 72 رنز بنائے جس میں ارسا 21 ، قرت العین 22 اورسعدیہ 15 رنز کے ساتھ نمایاں سکور رہی ، مانسہرہ کی طرف سے نازیہ نے چار، شبانہ نے دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جواب میں مانسہرہ کی ٹیم مقرررہ اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 64 رنز بناسکی ایمن22 اورانسائ17 رنز کے ساتھ نمایاں سکور رہی اس طرح ایبٹ آباد نے فائنل میں آٹھ رنز سے کامیابی حاصل کرکے انڈر21 گیمز کی ٹرافی اپنے نام کرلی ،ایبٹ آباد کی طرف سے سعدیہ نے بہترین بائولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار کھلاڑیوں کو آئوٹ کیااور میچ کی بہترین کھلاڑی قرار پائی۔آخر میں مہمان خصوصی ڈائریکٹریس سپورٹس رشیدہ غزنوی نے کھلاڑیوں میں میڈلز ، ٹرافیاں اور کیش انعامات تقسیم کئے ان کے ہمراہ مس رحم بی بی ، سلمیٰ فیض سمیت دیگرشخصیات موجود تھیں۔

سیاسی کشیدگی کے باوجود ملک کا جمہوری سفر جاری

پاکستان ایک اہم سیاسی دور اور جمہوری تجربات کے مرحلے سے گزر رہا ہے تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ تمام تر کشیدگی کے باوجود جہاں ایک طرف ریاستی معاملات معمول کے مطابق چلتے دکھائی دے رہے ہیں وہاں یہ بات بھی قابل ستائش ہے کہ طاقتور ریاستی اداروں کے کردار اور پیشہ ورانہ اپروچ کو وہ حلقے بھی سراہ رہے ہیں جو کہ ماضی میں بوجوہ بعض اہم اداروں سے مخالفت کرتے آرہے تھے۔
OIC in pakistanاو آئی سی کا اہم اجلاس ایک ایسے وقت میں اسلام آباد میں کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا جبکہ شہر اقتدار عدم اعتماد کی دوطرفہ سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اپوزیشن نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا تو حکومت نے بعض اہم عالمی ایشوز پر عوام اور پاکستان کی بہتر ترجمانی کا فریضہ سرانجام دیا۔ اسلامی ممالک اور عالمی برادری کو پیغام دیا گیا کہ ہماری قوم اور ریاست بنیادی ایشوز پر باہمی اختلافات کے باوجود ایک صفحے پر ہیں اور یہ کہنا درست نہیں کہ ہم میں معاملات سلجھانے کی صلاحیت نہیں ہے۔
دوسری طرف عدم اعتماد کے معاملے پر ابتدائی دنوں کے دوران جو کشیدگی پیدا ہو گئی تھی اس میں بھی کمی واقع ہوگئی ہے اور اس عمل کو ایک آئینی اور جمہوری حق سمجھ کر طے شدہ طریقہ کار کے مطابق آگے بڑھاتے دکھائی دے رہے ہیں۔ بعض واقعات یا سخت بیانات کو بنیاد بنا کر یہ نتیجہ اخذ کرنا شاید ایک نامناسب رویہ ہوگا کہ پاکستان میں خدانخواستہ جمہوریت ناکام ہوچکی ہے یا اس پریکٹس کے دوران بعض بنیادی اصلاحات اور رویوں کی درستگی کا عمل رک گیا ہے۔
جمہوری اور ریاستی پریکٹس ایک مسلسل تجربے اور غلطیوں سے سیکھنے کا نام ہے اس لیے یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ بعض مسائل چند برسوں میں حل ہوجائیں گے یا سب اسٹیک ہولڈرز یکدم ایک صفحے پر آ جائیں گے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ بعض تلخ واقعات اور منفی رویوں کے باوجود سب کا ایک نقطہ پر اتفاق ہے اور وہ یہ کہ جمہوری نظام اور عمل کو جاری رکھا جائے گا۔
اسی تناظر میں ہم خیبرپختونخوا کی مثال دے سکتے ہیں جہاں اس تمام تر ہنگامہ آرائی کے باوجود بلدیاتی الیکشن کے فیز ٹو کی تیاریاں اور سرگرمیاں جاری ہیں اور تمام پارٹیاں کسی تاخیر کے بغیر 31 مارچ کے بلدیاتی الیکشن کی مہم پُر امن سیاسی ماحول میں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی نہ صرف یہ کہ تیاریاں مکمل ہیں اور حکومت کے متعلقہ اداروں کی سرگرمیاں جاری ہیں بلکہ عدم اعتماد کی صورتحال سے پیدا ہونے والی کشیدگی کے اثرات بھی ہمیں انتخابی مہم پر اثر انداز ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔
دوسری طرف سکیورٹی فورسز نے باجوڑ اور بعض دیگر علاقوں میں متعدد کامیاب کاروائیاں کیں تو اسی دوران قبائلی علاقہ جات میں متعدد اہم ایونٹس کا انعقاد کیا گیا جن میں عوامی آگاہی اور مشاورت کے علاوہ نوجوانوں اور عوام کے لیے اسپورٹس اور کلچر کی ایونٹس بھی رکھی گئیں جو کہ سراہی گئیں۔
حرف آخر یہ کہ جن تجربات سے پاکستان گزر رہا ہے مستقبل میں اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

قومی اسمبلی کااجلاس بغیر کارروائی کے ملتوی

اسلام آباد: اسپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کا اجلاس مرحوم اراکین کے لیے دعائے مغفرت کے بعد پیر 28 مارچ تک ملتوی کردیا۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج بروز جمعہ 25 مارچ کو بلایا گیا تھا۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے  اجلاس میں مرحوم اراکین اسمبلی، سابق صدر رفیق تارڑ، سینیٹر رحمان ملک، پشاور مسجد دھماکے میں شہید ہونے والوں اور وفات پانے والے دیگر اراکین کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔

وفاقی وزیر پیر نور الحق قادری کی جانب سے دعائے مغفرت کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس پیر 28 مارچ تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کی روایات کا حصہ ہے کہ اگر کسی رکن پارلیمنٹ کا انتقال ہوا ہو تو اس روز کا اجلاس ایک روز کے لیے ملتوی کر دیا جاتا ہے اور میں بھی اس روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ایک روز کے لیے اجلاس ملتوی کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ سپیکر نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر قوانین کے مطابق کارروائی ہوگی۔