5c31278218884

جاری بحران کا حل اور پاکستان کا مستقبل

بلاشبہ پاکستان کو سیاسی معاشی اور سماجی سطح پر سنگین قسم کے مسائل کا سامنا ہے اور فی الحال جاری بحران کم ہوتا دکھائی نہیں دے رہا تاہم یوں ہاتھ پر ہاتھ رکھ کے مسائل کا حل نہیں ڈھونڈا جاسکتا اور قومی قیادت اور اہم اداروں کو بلیم گیم پر انحصار کرنے کی بجائے مزید بگاڑ سے قبل کوئی ایسا راستہ اور طریقہ نکالنا پڑے گا جس کے ذریعے کشیدگی کو کم کر کے حالات کو نارمل بنایا جا سکے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نہ صرف اقتدار سے محرومی کو اب بھی ایک مبینہ سازش کا نام دے رہے ہیں بلکہ ان کا غصہ وقت گزرنے کے ساتھ بڑھتا جارہا ہے اور وہ اپنے کارکنوں اور عوام کو بھی غصہ اور اشتعال دلا رہے ہیں جو کہ سماجی بے چینی کا سبب بنتا جارہا ہے اور معاشرے میں انارکی پھیلنے کا خدشہ اب یقین میں تبدیل ہو رہا ہے۔ سیالکوٹ کے جلسہ عام میں وہ جہاں پہلے سے زیادہ غصہ دکھائی دیے وہاں انہوں نے انکشاف کیا کہ اقتدار گرانے کے بعد اب ان کو خدانخواستہ قتل کرنے کی ایک سازش تیار کی گئی ہے اور انہوں نے ایک ویڈیو میں مجوزہ یا مبینہ سازش کے کرداروں کے نام بتا دیے ہیں تاکہ قوم کو بعد میں پتہ چل جائے کہ اس سازش میں کون کون ملوث تھے۔ حکومت نے اس انکشاف یا الزام کو دباؤ بڑھانے کا حربہ قرار دیا ہے تاہم سنجیدہ حلقے اس الزام کو ماضی کے بعد تلخ واقعات اور سانحات کے تناظر میں کافی تشویش کی نظر سے دیکھ رہے ہیں اور اسی تناظر میں جہاں ایک طرف عمران خان کو فل فلیج سکیورٹی دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے وہاں بعض حلقے سابق وزیراعظم سے یہ مطالبہ بھی کر رہے ہیں کہ اگر ایسی کسی سازش کا واقعی کوئی پلان یا ثبوت ہے تو ان کو ذمہ داری کے ساتھ سامنے لایا جائے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان ملک کے مقبول ترین سیاسی رہنما ہیں اور دوسروں کی طرح ان کی حفاظت بہرحال حکومتی اداروں کا کام ہے تاہم ان کو بھی چاہیے کہ وہ ریاست پر بار بار حملہ آور ہونے اور کارکنوں کو اشتعال دلانے کے اپنے نظریہ پر نظر ثانی کر کے ڈیموکریٹک پیرامیٹرز کے اندر رہتے ہوئے اداروں کے ساتھ تعاون کریں تصادم کا سلسلہ چل نکلا تو زیادہ نقصان ان کا اور ملک کا ہوگا۔
ماضی میں جہاں ہمارے کئی پاپولر حکمران اور سیاستدان بد احتیاطی اور غیر ضروری کشیدگی کے باعث جانیں کھو چکے ہیں جبکہ دشمن قوتیں ایسے ہی ماحول اور کشیدگی کا فائدہ اٹھانے کی تاک میں رہتی ہے۔ اس لیے اپنی حفاظت اور ملک کی سلامتی کو مقدم رکھا جائے سیاست چلتی رہے گی اور اقتدار بھی ملتا رہے گا توجہ اس بات پر مرکوز رکھنی چاہیے کہ ریاست کا دفاع کر کے عوام میں نفرت پھیلانے اور دوریاں بڑھانے کا رویہ ترک کیا جائے۔
حال ہی میں قبائلی علاقوں اور بلوچستان اور سندھ میں حملوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ سامنے آیا ہے۔ شمالی وزیرستان میں فوجی گاڑی پر خودکش حملہ کرایا گیا اور ٹارگٹ کلنگ کے متعدد واقعات ہوئے تو پشاور میں کوچہ رسال دار کی طرز پر ایک اور حملے کا منصوبہ ناکام بنا کر اس واقعہ کے ماسٹر مائنڈ کو مارا گیا۔
دوسری طرف سندھ اور بلوچستان کے حالات بھی بگڑتے دکھائی دیئے جبکہ افغانستان کے حالات بھی اس کے باوجود خراب ہونے کے باعث ہم پر اثر انداز ہورہے ہیں کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ افغان حکومت اور ایک نمائندہ قبائلی جرگہ کے ذریعے مذاکرات کا سلسلہ تیز کیا گیا ہے۔ اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے لازمی ہے کہ پاک فوج کو سیاست اور جاری کشیدگی میں کھینچنے سے قطعی طور پر گریز کیا جائے تاکہ ان کی پوری توجہ سیکورٹی کے معاملات پر مرکوز ہو اور فوج کو اس بات کا یقین ہو کہ سیاسی قوتیں اور عوام ان کے ساتھ ہیں۔
رہی بات عمران خان کے اس مطالبے کی کہ قبل از وقت الیکشن کرائے جائیں اس پر بات ہو سکتی ہے تاہم سوال یہ ہے کہ اگر موجودہ الیکشن کے نتائج عمران خان کی مرضی کے مطابق نہیں نکلے تو پھر کیا ہوگا کیونکہ وہ ماضی میں کئی بار انتخابی نتائج مسترد کرکے مزاحمت کرتے رہے ہیں۔ اس بات کی بھی کوئی ضمانت نہیں کہ نئے انتخابات کی صورت میں معاشی بحران کم یا ختم ہو گا اگر ایسا عمران خان کر سکتے تو ان کی راہ میں پونے چار سالہ دور حکومت میں عملاً کوئی رکاوٹ حائل نہیں تھی۔ اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ کھڑی رہی اور اپوزیشن برائے نام تھی۔ اس لیے جذباتی اور مزاحمتی ماحول بنانے کی بجائے تلخ حقائق کا سامنا کرتے ہوئے ماحول کو نارمل بنایا جائے اور پاکستان کے قومی مفاد کو ترجیح دی جائے۔

بالوچ

تربت سے خاتون خودکش بمبار گرفتار:سی ٹی ڈی

تربت : محکمۂ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے خودکش بمبارخاتون کو گرفتار کرلیا ، خاتون سی پیک روٹ پر چینی قافلہ کو نشانہ بنانا چاہتی تھی۔

تفصیلات کے مطابق تربت سی ٹی ڈی اوروومن پولیس نے ہوشاب میں چھاپہ مارا اور چھاپے کے دوران خودکش بمبارخاتون کو گرفتار کرکے دھماکاخیز مواد ڈیٹونیٹر برآمد کرلیا۔ سی ٹی ڈی نے بتایا کہ خاتون کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، خاتون سی پیک روٹ پر چینی قافلہ کو نشانہ بنانا جاہتی تھی۔

خودکش بمبارخاتون کے نیٹ ورک کو پکڑنے کے لیے چھاپوں کاسلسلہ جاری ہے ، سی ٹی ڈی نے بتایا کہ خاتون کا تعلق اسی گروپ سے ہے جس نے جامعہ کراچی میں حملہ کیا تھا۔ یاد رہے جامعہ کراچی کے اندر ایک خاتون نے خود کش دھماکے کے ذریعے چینی باشندوں کی وین کو نشانہ بنایا تھا ، جس کے نتیجے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4افراد جانبحق اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔

Suport

خیبر پختونخوا روایتی گیمز 19 مئی سے شروع ہونگے

پشاور:خیبرپختونخوا ڈائریکٹوریٹ آف سپورٹس خیبرپختونخوا کے زیر اہتمام روایتی گیمز کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے اس سلسلے میں تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں روایتی گیمز کے حوالے سے ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبرپختونخوا خالد خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ روایتی گیمز کے لئے تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے.’ڈی جی خالد خان نے کہا کہ صوبہ بھر کے مختلف ریجنز میں ان گیمز کا انعقاد کیا جارہا ہے جس ڈسٹرکٹ کے جوروایتی کھیل ہوں گے ان کے مقابلے وہاں ہوں گے ان میں قبائلی ضم شدہ اضلاع کو بھی شامل کیا گیا ہے.

مقابلے انیس مئی سے بنوں ریجن سے شروع ہورہے ہیں’انیس سے بیس مئی تک لکی مروت میں کڑاکا کے مقابلے ہوں گے جس میں لکی مروت کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں’کبڈی’رسہ کشی ‘پٹھو گرم’گلی ڈنڈا’بلورے اور والی بال کے مقابلے اکیس سے بائیس مئی تک بنوں میں ہوں گے جس میں بنوں کی ٹیمیں شرکت کررہی ہیں’خسکی’مسے’مونی مونی ‘گلی ڈنڈا’گولی اور پوچ پوچ کے مقابلے وزیرستان میں ہوں گے جیس میں وزیرستان کی ٹیمیں شرکت کررہی ہیں’مخہ کے مقابلے ستائیس مئی کو مردان میں ہوں گے جس میں مردان ریجن کی ٹیمیں شرکت کررہی ہیں’کبڈی’بولاک کارٹ ریس،محہ اور کوڈا کے مقابلے انتیس سے اکتیس مئی تک صوابی میں ہوں گے جس میں مردان ریجن کی تمام ٹیمیں شرکت کررہی ہیں۔

اس طرح تمام ریجنز میں مرحلہ وار یہ گیمز منعقد ہوں گے جس کے بعد بہترین ٹیموں کا انتخاب ہوگا اور فائنل پشاور میں ہوں گے پشاور’مردان’کوہاٹ ‘ڈی آئی خان’ہزارہ’بنوں’سوات میں ڈویژنل سطح پر انٹرڈسٹرکٹ لیول کے کبڈی’مخہ’والی بال’گتہ سمیت دیگر روایتی کھیلوں کے مقابلے منعقد ہوں گے ‘ڈویژنل گیمز کے اختتام پر صوبائی دارالحکومت پشاور میں فائنل مقابلے ہوں گے’یہاں تک کہ جو روایتی گیمز جن ڈسٹرکٹس میں ہوں گے ان کے درمیان ہی فائنل مقابلے ہوں گے ایک سوال کے جواب میں ڈی جی سپورٹس خالد خان نے کہا کہ ان گیمز کو اوپن رکھا گیا ہے ڈی جی سپورٹس خالد خان نے کہا کہ گیمز کے انعقاد کا مقصد ہر ڈسٹرکٹ کی روایتی گیمز کو زندہ رکھنا اور ان کا فروغ ہے جس کے لئے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ تمام ضروری اقدامات کررہا ہے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو بہترین سہولتیں فراہم کرنے کے لئے اقدامات جاری ہیں اور ہماری کوشش ہوگی کہ تمام ڈسٹرکٹس اور ریجنز میں ہونیوالے کھیلوں کے بعد پشاور میں فائنل مرحلہ بھی بہترین طریقے سے منعقد کیا جائے جس کے لئے یہاں بھی تیاریاں کی جائیں گی۔

PMM

وزیراعظم کی عمران خان کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنےکی ہدایت

وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کو متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اپنے پیشرو عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کریں جب کہ پی ٹی آئی کے چیئرپرسن نے متعدد مواقع پر ان کی جان کو خطرہ لاحق ہونے کا کہا۔

سرکاری ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو عمران کے لیے سیکیورٹی انتظامات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے ثناء اللہ کو ہدایت کی کہ وہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو بہترین سیکیورٹی فراہم کریں۔ دوسری طرف وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ اسی طرح کی ہدایات صوبائی حکومتوں کو بھی جاری کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ، وزیر اعظم کی ہدایت پر سابق وزیر اعظم کو ایک چیف سیکورٹی آفیسر بھی فراہم کیا گیا ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں عمران خان کی سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنایا گیا ہے۔”پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سابق وزیر اعظم کے لیے تفویض کردہ سیکیورٹی اہلکاروں کی مکمل تعیناتی کو یقینی بنائیں،” رپورٹ میں ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ 94 پولیس اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

مزید برآں، انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس کے 36 اور گلگت بلتستان پولیس کے چھ اہلکار عمران کی سیکیورٹی کے لیے ان کی متعلقہ حکومتوں نے تعینات کیے تھے۔ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی چار گاڑیاں اور 23 اہلکار اور ایک گاڑی اور ایف سی کے پانچ اہلکار تحریک انصاف کے چیئرپرسن کے ساتھ تحریک کے دوران تعنیات تھے۔

ایبٹ آباد:پہاڑوں پر جنگل کو لگی آگ نے تباہی مچا دی

ایبٹ آباد اور گردونواح کے پہاڑوں پر جنگل کی آگ نے ہری پور اور مانسہرہ کے اضلاع میں سیکڑوں ایکڑ اراضی پر جنگلات کو تباہ کر دیا ہے اور تیز ہواؤں نے مزید علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
ہری پور کی تحصیل خانپور کے علاقے مکنیال کے پہاڑی علاقے میں جنگلات کے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑے درخت اکھڑ گئے اور70 فیصد جنگلاتی علاقے میں سینکڑوں بڑے درخت اور چھوٹے پودے راکھ ہو گئے ہیں۔ آگ اب بھی بھڑک رہی ہے اور اگر آگ بجھانے کے لیے ہنگامی اقدامات نہ کیے گئے تو مزید درختوں کو تباہ کر دے گا
آگ چار دن پہلے ان  علاقوں میں لگی تھی اور اب بھی تباہی مچا رہی ہے۔ دونوں محفوظ اور گوزارہ (نجی) جنگلات کو لپیٹ میں لے رہی ہے۔
کھاریاں، بنتھ، اڑیالہ اور دیگر جنگلاتی علاقوں میں ابھی بھی آگ لگی ہوئی ہے۔تیز ہوائوں کی وجہ سے آگ بجھانے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔

f239aec4-48d3-4516-a83c-a877f55b7f6f

پشاور ائیرپورٹ : بھاری مالیت کی غیرملکی کرنسی کی اسمگلنگ ناکام

پشاور : پاکستان کسٹمز (ایف بی آر) نے پشاور ائیرپورٹ پر 38500 ڈالر مالیت کی غیرملکی کرنسی کی اسمگلنگ ناکام بنا دی۔

ملک بھر میں غیرملکی کرنسی کی بیرون ملک اسمگلنگ کے خاتمے کے لئے جاری مہم کے دوران پاکستان کسٹمز نے اتوار کے روز پشاور ایئرپورٹ پر 38500 ڈالر مالیت کے قطری ریال ضبط کرلیے۔

عمران خان نامی مسافر جس کا تعلق دیر بالا سے ہے، اتوار کی سہ پہر قطری ائیر لائنز کی پرواز کے ذریعے پشاور کے باچا خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے قطر روانہ ہورہا تھا۔ بیرون ملک روانگی ہال میں موجود کرنسی ڈیکلئریشن سنٹر پر جب اسے اپنے پاس موجود کرنسی ظاہر کرنے کو کہا گیا تو اس نے یہ رقم چھپا لی۔ جب مسافر کو مشکوک جان کر اس کے سامان کی تلاشی لی گئی تو ایک لاکھ چھیالیس ہزار قطری ریال کی بھاری رقم برآمد ہوئی جسے وہ غیر قانونی طریقے سے پاکستان سے باہر منتقل کررہا تھا۔

مسافر سے کہا گیا کہ وہ اس رقم کی قانونی ملکیت ثابت کرے لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہا جس کے سبب یہ رقم ضبط کرلی گئی اور ملزم کو پاکستان کسٹمز کے حکام نے پشاور ائیرپورٹ سے اپنی حراست میں لے کر مزید قانونی کاروائی شروع کردی۔

چیئرمین ایف بی آر و سیکرٹری ریونیو ڈویژن جناب عاصم احمد نے پشاور ائیرپورٹ پر تعینات کسٹمز حکام کو اس کامیاب کاروائی پر مبارکباد دی اور اپنے اس غیرمتزلزل عزم کو دہرایا کہ وہ ملک بھر سے غیرملکی کرنسی کی غیر قانونی منتقلی کو ناکام بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ چیئرمین ایف بی آر فیلڈ میں موجود کسٹمز حکام کو پہلے ہی یہ ہدایات جاری کرچکے ہیں کہ وہ ائیرپورٹ اور زمینی سرحدوں پر نگرانی سخت رکھیں اور کرنسی اسمگلنگ کی غیر قانونی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے مستعد رہیں۔