earthquake

4.9 earthquake jolts Swat

PESHAWAR: Swat and its surrounding areas were jolted by an earthquake of 4.9 magnitudes on Wednesday.

After the earthquake, residents of the area came out of their houses but no casualty was reported. The underground depth of the quake was recorded as 127 kilometers and its epicenter was in the Hindu Kush mountain ranges.

insaaf card

کے پی حکومت کا 25.9 بلین روپے کے انصاف فوڈ کارڈ پروگرام کا اعلان

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے منگل  کے روز 50 لاکھ رہائشیوں کے لیے 25.9 بلین روپے کے انصاف فوڈ کارڈ پروگرام کا اعلان کیا۔ اس سے قبل صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کے فوڈ سبسڈی احساس راشن پروگرام سے نام تبدیل کرنے اور غیر مستحق افراد کو شامل کرنے پر احتجاج کے طور پر دستبرداری کا اعلان کیا۔ یہ اعلان صوبائی کابینہ کے فیصلے کے بعد کیا گیا، جس میں وزیر اعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت کابینہ کے اراکین اور انتظامی سیکرٹریز کی شرکت کی۔

صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے بعد ازاں صحافیوں کو بتایا کہ کابینہ نے ہر مستحق گھرانے کو ماہانہ 2100 روپے کی فراہمی کے لیے صوبے میں انصاف فوڈ کارڈ کے اجراء کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ اس اسکیم پر 25.92 ارب روپے کی خطیر رقم صوبے بھر کے 50 لاکھ لوگوں کے فائدے کے لیے خرچ کی جائے گی
ترجمان نے کہا کہ احساس پروگرام کے پہلے سے دستیاب مستند ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے اس اقدام کے لیے مستحق افراد کا انتخاب کیا جائے گا۔

صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو خط لکھ کر وفاقی احساس راشن پروگرام سے دستبرداری سے متعلق اپنی حکومت کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

OPSS

شمالی وزیرستان:آپریشن میں مطلوب دہشت گرد ساتھی سمیت ہلاک

شمالی وزیرستان: میرعلی کے گاؤں خدی میں سیکیورٹی فورسز کا خفیہ اطلاعات پر کامیاب آپریشن کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی کا دہشت گرد الطاف عرف احمد ساتھی سمیت مارا گیا۔
ہلاک دہشت گرد 2012 سے عیدک، خدی اور دیگر علاقوں میں دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث تھا۔ دہشت گرد احمد سیکیورٹی فورسز پر حملوں، آئی ای ڈی لگانے، بھتہ خوری اور دیگر کارروائیوں میں مطلوب تھا۔

یاد رہے کہ 3 دن قبل عیدک خودکش دھماکے کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد میں بھی  یہ ملوث تھا۔ رپورٹس کے مطابق  ہلاک دہشت گرد علاقے میں دہشتگردی کی نئی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ ان کے قبضے سے خودکش جیکٹ بنانے والا مواد اور بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہوئیں۔

The weather is likely to remain hot and humid in most areas of Khyber Pakhtunkhwa امکان

پی ڈی ایم اے کی عوام سے گرمی کی لہر کے دوران احتیاط برتنےکی اپیل

پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا نےعوام سے گرمی کی موجودہ لہر کے دوران احتیاط برتنے کی اپیل

پشاور:پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبر پختونخوا نے عوام سے گرمی کی موجودہ لہر کے دوران احتیاط برتنے اپیل کی ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ سے صوبے کے بیشتر علاقوں میں دن کے درجہ حرارت میں اضافے کا امکان ہے۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے شریف حسین کے مطابق عوام ہیٹ ویو سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں اس دوران عوام پانی کا ذیا دہ سے ذیادہ استعمال کریں جبکہ عوام سورج کی روشنی میں باہر نکلتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔بلا ضرورت سفر سے اجتناب کریں ۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے مزید کہا کہ شمالی اضلاع میں گلیشیئرز کے پگھلنے سے ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے 17 ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرمی کی لہر کے پیش نظر شہری محتاط رہیں۔ ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہیے۔ انہیں سورج کی روشنی میں اپنے سر کو گیلے کپڑے سے ڈھانپنے کی ضرورت ہے۔ بزرگ شہریوں اور بچوں کا خاص خیال رکھا جائے۔

پی ڈی ایم اے کے ترجمان تیمور علی کے مطابق صوبائی حکومت کی ہدایت پر تمام متعلقہ محکموں اور ضلعی انتظامیہ کے حکام کو ہیٹ ویو کے دوران الرٹ ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ پی ڈی ایم اے کے ترجمان نے کہا کہ ماس میڈیا کے ذریعے عوام میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور براہ راست سورج کی روشنی میں غیرضروری نمائش سے بچنے کے لیے آگاہی پیدا کی جا رہی ہے۔ اسی طرح عوام سے سر ڈھانپنے، ٹھنڈے اور ڈھیلے کپڑے پہننے، بار بار نہانے، غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کرنے کی تلقین کی گئی ہے، عوام کو بھی سفر کرنے سے پہلے اپنی گاڑیاں چیک کرنے اور وافر مقدار میں پانی ساتھ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کاشتکاروں کو اپنی فصلوں، مویشیوں اور دیگر گھریلو جانوروں کے لیے پانی کی فراہمی کا انتظام رکھیں۔ تیمور علی نے مزید کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ہیلپ لائن 1700 فعال ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں کسی بھی وقت رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

youth development in merged districts

خیبر پختونخواہ کے ضم شدہ اضلاع میں یوتھ ڈویلپمنٹ

تحریر: حسن ساجد

قوموں کی ترقی اور خوشحالی میں نوجوان نسل کا کردار ہمیشہ سے کلیدی اہمیت کا حامل رہا ہے۔ باشعور اور پڑھی لکھی نوجوان نسل اگر دیانتداری سے محنت کرے تو اپنی قوم اور اپنے ملک کو ترقی و خوشحالی کی بلندیوں تک پہنچا دیتی ہے۔ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور حکومت پاکستان نوجوان نسل کی ڈویلپمنٹ پر بھی خاصی توجہ دے رہی ہے۔ نوجوانوں کے لیے تعلیم و تربیت، ہنرمندی اور کاروباری مواقع پیدا کرنا ہر دور کی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل رہا ہے۔
مئی 2018 میں حکومت پاکستان نے پچیسویں آئینی ترمیم کے تحت سابقہ فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کر دیا. اس تاریخی اقدام کے بعد ان ضم شدہ اضلاع کی ترقی کے لئے باقاعدہ فنڈز کا اجراء شروع ہوا۔ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع میں ترقی کا یہ سفر جاری ہے جس کےتحت ان اضلاع کی عوام کو تعلیم، صحت اور روزگار کی فراہمی کے لئے وسیع سطح پر کام جاری ہے۔

قبائلی اضلاع میں بھی پورے پاکستان کی طرح آبادی کا ایک بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے. جن کے لئے حکومت پاکستان اور سیکیورٹی فورسز مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہیں تاکہ ان نوجوانوں کو ہنر مند بنایا جا سکے اور نوجوان مختلف شعبوں میں کام کرکے باعزت روزگار حاصل کر سکیں. اس سلسلے میں قبائلی اضلاع باجوڑ، مہمند اور خیبر میں ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی خیبرپختونخواہ اور خیبر پختونخواہ انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے اشتراک سے اہم اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جن سے ان تینوں اضلاع کے نوجوان مستفید ہو رہے ہیں اور بڑی تعداد میں نوجوان تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر سیکھ کر روزگار حاصل کر رہے ہیں۔
حکومت پاکستان کے وژن کے مطابق قبائلی نوجوانوں کو تعلیم و ہنر اور روزگار کی فراہمی کے لیے صوبائی حکومت دیگر اداروں اور ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے قبائلی اضلاع میں مختلف تربیتی ورکشاپس اور ٹیکنیکل ٹریننگ کا انعقاد عمل میں لا رہی ہے جس کے تحت نوجوان تربیت حاصل کرکے روزگار حاصل کر رہے ہیں۔ اسی ضمن میں 2021 میں یوتھ ٹیکنیکل ٹریننگ پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں 299 افراد کو ماڈرن ٹیکنالوجی سکلز سکھائیں گئیں اور جبکہ خیبر پختونخواہ انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ان اضلاع میں آئی ٹی لیبز کا قیام عمل میں لا رہا ہے۔ اسی طرح سیکیورٹی فورسز اور ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے باہمی اشتراک سے نوجوانوں کو ہیوی مشینری (بلڈوزر اور کھدائی کرنے والی کرین) چلانے کی تربیت دی گئی جس سے 60 نوجوان مستفید ہوئے۔ ضلع باجوڑ، خیبر اور مہمند میں ٹیکنیکل اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا جہاں طلباء مائننگ ٹکینالوجی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سول، الیکٹریکل اور مکینکل انجنیئرنگ میں تین سالہ ڈپلومہ آف ایسوسی ایٹ انجنیئرنگ حاصل کررہے ہیں۔ ڈپلومہ آف ایسوسی ایٹ انجنیئرنگ سے اب تک ضلع باجوڑ کے 450،ضلع خیبر کے 44 اور ضلع مہمند کے 900 طلباء مستفید ہوچکے ہیں۔ اسکے علاوہ یہ ادارے نوجوان طلباء کو مختصر دورانیہ کے شارٹ کورسز کے ذریعے پلمبرنگ، الیکٹریشن، سولر پینل مکینک، موٹر سائیکل مکینک، موبائل رپیئرنگ، ٹیکسٹائل ڈیراننگ وغیرہ کی تربیت بھی فراہم کر رہے ہیں جس سے اب تک ضلع باجوڑ کے 500 نوجوان، ضلع خیبر کے 350 مستفید ہو چکے ہیں۔

صوبائی حکومت مختلف ریاستی اداروں کے اشتراک سے نوجوان لڑکوں کے ساتھ ساتھ لڑکیوں اور خواتین کو ہنر مند اور باروزگار بنانے کے لیے بھی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ اس سلسلہ میں مختلف سکلز ڈویلپمنٹ پروگرامز اور تربیتی کورسز کے ذریعے خواتین کو ڈریس ڈیزائننگ، کمپیوٹر آپریٹر، آفس مینجمنٹ میں ڈپلومہ کے ساتھ ساتھ سلائی، کڑھائی، کوکنگ اور بیوٹیشن کے کورسز بھی کروائے جا رہے ہیں جس سے ضلع باجوڑ میں 139 سے زائد خواتین مستفید ہو چکی ہیں۔
قبائلی اضلاع کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے چیف آف آرمی اسٹاف کی خصوصی ہدایات کے تحت پاک فوج کی مختلف آسامیوں پر ضلع خیبر کے 212، ضلع مہمند کے 137 اور ضلع باجوڑ کے 152 نوجوانوں کو بھرتی کیا گیا۔ اسی طرح فرنٹیئر کور میں 2558 خالی آسامیوں پر خصوصی رعایت قبائلی نوجوانوں کو رجسٹر کیا جا رہا ہے اور اب تک خیبر سے تعلق رکھنے والے 320، باجوڑ سے تعلق رکھنے والے 380 اور مہمند سے تعلق رکھنے والے 312 نوجوان رجسٹر ہوچکے ہیں۔ فرنٹیئر کور کی اس بھرتی میں نارتھ اور ساوتھ وزیرستان کے نوجوانوں کو تعلیم اور عمر میں خاص رعایت دی جا رہی ہے۔
حکومت پاکستان، صوبائی حکومت اور دیگر ادارے قبائلی نوجوانوں کو ہنرمند اور باروزگار بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں جس کی بدولت ان علاقوں میں ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے۔ اور اس امر کی قوی امید کی جاتی ہے کہ یہ نوجوان ہنرمند اور باروزگار بن کر ناصرف اپنے علاقے کی ترقی و خوشحالی کا سبب بنیں گے بلکہ اپنے ملک کی ترقی و خوشحالی میں بھی کلیدی کردار ادا کریں گے۔
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی