Granire

برطانوی کاروباری طبقے کی ضم شدہ اضلاع میں سرمایہ کاری کی خواہش

پشاور: برطانیہ کے کاروباری طبقے نے پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوا کے ساتھ ماربل اور گرینائٹ کے شعبے میں بڑے پیمانے پر درآمدات کی خواہش ظاہر کی ہے جس میں ایف پی سی سی آئی پشاور اور مہمند چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے اس حوالے سے جلد عملی اقدامات اٹھانے اور گرینڈ ایگزیبیشن پر اتفاق کیا ہے، انکا کہنا ہے کہ برطانوی کاروباری طبقے کے ساتھ تجارت سے نہ صرف دونوں ملکوں کے تاجروں کو فائدہ ہوگا بلکہ ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی میسر آسکیں گے ۔ اس حوالے سے گزشتہ روز ایک اہم اجلاس ایف پی سی سی آئی پشاور آفس میں منعقد ہوا جس میں برطانوی نثاد کاروباری شخصیت محمد جاویدخصوصی طور پر شریک ہوئے ۔ اجلاس میں مہمند چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر سجاد علی اور دیگر عہدیداروں و اراکین سمیت ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نظر جان شریک تھے ۔ اجلاس کی صدارت فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس کے کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان کررہے تھے ۔ برطانیہ سے آئے مہمان خصوصی محمد جاوید نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ برطانیہ کا کاروباری طبقہ اور وہاں کے لوگ یہ جان کر خوش ہیں کہ پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں میں منرلز اور قیمتی پتھروں کے حوالے سے قدرت کے دیدہ زیب اور نایاب خزانے موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ برطانیہ میں پاکستان کے ان خزانوں کی مانگ ہو اور ہم آپس میں شفاف اور معیاری تجارت کو فروغ دیں تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان روابط بھی مضبوط ہوں اور کاروباری طبقے کی خوشحالی کے ساتھ ساتھ پاکستان کی عوام کی زندگی بھی معاشی لحاذ سے مستحکم ہو سکے ۔ پاکستان کی کوالٹی پراڈکٹ کو برطانیہ میں متعارف کرا کے خوشی ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وہ پہلے ہی برطانیہ کے ٹریڈ منسٹر سے بات چیت کرچکے ہیں اور پاکستان کے ساتھ اس تجارت کی شروعات کرنے کے لیے دورے پر ہیں ۔ محمد جاوید نے کہا کہ یہاں کے لوگ محنتی اور جفاکش ہیں تاہم انہیں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق جدید مشینری اور تربیت کی اشد ضرورت ہے جسکے بغیر بیرون دنیا کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ دینے میں مشکلات درپیش رہینگی ۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے مہمند چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر سجاد علی نے پہلے تو برطانوی مہمان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس صوبے کے قبائلی علاقے قدرتی وسائل سے مالا مال ہیں تاہم جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے معدنیات کے ان خزانوں بارے مکمل سروے کرنے کی ضرورت ہم بھی محسوس کرتے ہیں جسے جلد پورا کیا جائیگا اور اس شعبے سے وابستہ کاروباری افراد اور ہنرمندوں کو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے بھی انتظامات کیے جائینگے ۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد منرلز اور قیمتی پتھروں کا ایک گرینڈ ایگزیبیشن منعقد کیا جائیگا تاکہ برطانوی کاروباری طبقے کو ایک ہی چھت تلے تمام تر کوالٹی اور پسند کی مصنوعات دیکھنے کا موقع مل سکے ۔

سرتاج احمد خان نے برطانوی مہمان کو یقین دلایا کہ ایف پی سی سی آئی برطانوی کاروباری طبقے اور عوام کو پاکستان سے معیاری مصنوعات کی فراہمی شفاف طریقے سے تجارت اور دیگر اقدامات کرنے میں ہر ممکن مدد فراہم کریگا اور اسی حوالے سے جلد ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی تقریب بھی منعقد کی جاٸیگی، کیونکہ اس ادارے کا مقصد ہی کاروبار کی ترقی اور ملک کی خوشحالی ہے۔بعد ازاں برطانوی نثاد بزنس مین محمد جاوید کو ایف پی سی سی آئی کی جانب سے یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی

ECP

تحریک انصاف کے پنجاب اسمبلی میں 25 اراکین ڈی سیٹ قرار

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پی ٹی آئی پنجاب کے 25 ناراض ایم پی ایز کو پارٹی سے منحرف ہونے پر ڈی سیٹ کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی کے جن 25 منحرف ارکان کے خلاف نااہلی کا ریفرنس دائر کیا گیا ان میں محمد اجمل، عبدالعلیم خان، نذیر احمد، محمد امین ذوالقرنین، ملک نعمان لنگڑیال، محمد سلمان، ملک غلام رسول، سعید اکبر اور دیگر شامل ہیں۔

عمران خان کے خلاف بغاوت کرنے والے پنجاب اسمبلی کے 25 ارکان کےخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنسز پ فیصلہ سنایا۔  خیال رہے کہ مذکورہ صوبائی اراکین اسمبلی نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں حمزہ شہباز کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

سامساد

Rawalpindi Corps’ investiture ceremony held at Chaklala Garrison

Corps investiture ceremony of Rawalpindi Corps was held at Chaklala Garrison. Commander Rawalpindi Corps, Lieutenant General Sahir Shamshad Mirza conferred 89 Tamgha-i-Imtiaz (Military), 36 Sitara-i-Imtiaz (Military) and 19 Tamgha-i-Basalat to Army officers and soldiers for their meritorious services to the nation.

Next of kins of Shuhada received their awards posthumously.
A large number of senior Army officers and families of awardees attended the ceremony.

0c2ea65e-9b98-4d7b-b247-6438962100ee

صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کے زیر صدارت محکمہ تعلیم بجٹ جائزہ اجلاس

صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں اب کے بعد جو آسامیاں بوجہ ریٹائرمنٹ ، چھٹی یا دوسرے وجوہات سے خالی ہو اس پر پیرنٹس ٹیچرز کونسل کے ذریعے عارضی بھرتی کی جائے گی تاکہ طلباء کو ہر کلاس میں استاد میسر ہو انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کے لیے تمام تر انتظامات تیار ہیں۔ اور اس بجٹ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ وزیر تعلیم نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ جو بھی نئے اساتذہ بھرتی ہو رہے ہیں ان کی پوسٹنگ تب ہوگی جب انکی EMIS میں انٹری مکمل ہو جائے گی بغیر EMIS انٹری کے کسی بھی ملازم کی پوسٹنگ نہ کی جائے

شہرام خان ترکئی نے مزید کہا کہ اب کے بعد جتنے بھی نئے سکول پرائمری لیول کے لیے بنائے جائیں گے اس میں لازما 6 کمرے ہونگے جبکہ ریگولر بنیادوں پر بھی ہر اسکول کو کم از کم 4 اساتذہ دئیے جائیں گے
انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کے لیے بھی سکول لیڈر کی بھرتی کے لیے انتظامات مکمل ہیں اور جلد از جلد اشتہار شائع کیا جائے گا۔ تاکہ کوالٹی ایجوکیشن میں مزید بہتری لائی جا سکے

یہ ہدایات انہوں نے محکمہ تعلیم کے بجٹ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی اجلاس میں سیکرٹری ایجوکیشن معتصم باللہ شاہ، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عبدلاکرم, ڈپٹی سیکرٹری بجٹ اور محکمہ تعلیم کے دیگر حکام نے شرکت کی
وزیر تعلیم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں خالی اسامیوں پر بھرتی کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے سکولوں میں فرنیچر کی فراہمی کا کام 80 فیصد سے ذیادہ مکمل ہے اور محکمہ تعلیم کے عملے کی EMIS انٹری کا عمل بھی تقریباً مکمل ہے ضم اور بندوبستی اضلاع کے بجٹ کا استعمال تسلی بخش ہے اور آئندہ سال کے بجٹ کے لیے بھی عوامی فلاح کے بہترین منصوبے رکھے گئے ہیں۔

وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے آئندہ بجٹ میں 142 سائنس لیبز 100 امتحانی ہالوں اور بند بستی اضلاع میں ALP سینٹرز کے قیام کی منصوبوں اور بہترین کارکردگی دکھانے والے اساتذہ اور طلباءوطالبات کو سکالرشپس اور انعامات کے منصوبوں کو بجٹ میں پیش کرنے کیلیے تمام اقدامات بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کی
وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے۔کہا کہ تعلیم اولین ترجیح ہے اور گزشتہ 9سالوں میں تعلیمی بجٹ میں خاطر خواہ اضاف