COAS visit to flood affectees in swat

پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سوات پہنچ گئے سیلاب سے متاثرہ لوگوں اور سیاحوں سے ملاقات

پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سوات پہنچ گئے جہاں پر وہ سیلاب سے متاثرہ مقامی لوگوں اور آرمی ہیلی کاپٹروں کی مدد سے کمراٹ اور کالام سے ریسکیو کئے گئے سیاحوں سے ملاقات بھی کرینگے۔ خواتین بچوں اور دیگر پھنسے ہوئے سیاحوں کو کانجو ایئرپورٹ تک ریسکیو کیا گیا ہے جہاں پر انہیں طبی سہولیات سمیت تمام اسباب مہیا کئے گئے ہیں۔

پاک فضائیہ کا ریسکیو آپریشن، خیبر پختونخوا سے 800 افراد محفوظ مقامات پر منتقل

پاک فضائیہ کا ریسکیو آپریشن، خیبر پختونخوا سے 800 افراد محفوظ مقامات پر منتقل

بلوچستان، سندھ اور جنوبی پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فضائیہ کا ریسکیو آپریشن جاری، خیبر پختونخوا کے گاؤں خیشکی اور نوشہرہ کلاں سے 800 افراد محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق رسالپور کے فیلڈ کیمپوں میں 1400 افراد کو رکھا گیا ہے جن کیلئے علاج، کھانا اور رہائش کی فراہمی جا ری ہے، وادی نلتر میں پاک فضائیہ کی جانب سے مفت راشن اور امدادی کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے۔

ائیر مارشل حامد راشد رندھاوا اور ائیر وائس مارشل معید خان نے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا، پاک فضائیہ کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 13960 پکا کھانا، 924 راشن پیک ضرورت مند خاندانوں میں تقسیم کیا گیا، پی اے ایف فیلڈ سپتالوں میں میڈیکل ٹیموں نے 804 مریضوں کو سہولیات فراہم کیں۔

ترجمان کے مطابق ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں خیبر پختونخوا میں بارشوں ،سیلاب سے8 افرادجاں بحق

پشاور: گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے8 افرادجاںبحق جبکہ تین افراد زخمی ہوئے۔ پراونشل ڈیزاسٹرمینجمیٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے)خیبرپختونخوا کے مطابق صوبے بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے 99 ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔ ضلع نوشہرہ میں77 کیمپس قائم ہیں جس میں 25000 ہزار افراد موجود ہے ان افراد کو خوراک اور دیگر بنیادی سہولیات مہیا کی جارہی ہیں۔ ڈی آئی خان میں 11 کیمپس قائم ییں جس میں 25000 افراد کو بنیادی ضروریات مہیا کی جارہی ہیں جبکہ دیر اپر میں سات، ملاکنڈاور مانسہرہ میں دو دو کیمپس قائم ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے شریف حسین کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کاروائیاں جاری ہے اور صوبائی حکومت متاثرہ افراد کو امداد کی فراہمی کے لیے تمام سہولیات بروئے کار لا رہی ہیں۔پی ڈی ایم اے میں قائم پراونشل فلڈ کنٹرول روم کے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق ضلع ایبٹ آباد میں فلڈ ایمرجنسی و ریسپانس سنٹر قائم کر دیا گیا ہے جس میں سیلاب زدگان کو ریلیف پہنچانے کے لیے تمام سرکاری ادارے ہمہ وقت موجود ہونگے۔

مانسہرہ میں 5 مختلف مقامات پر ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں جس میں سیلاب زدگان کو ادویات سمیت کھانے پینے کی اشیاء اور ضروری ساز وسامان مہیا کیا جا رہا ہے۔ اپر کوہستان میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ریسکیو آپریشن میں 2 بلغاریہ کی خواتین سمیت تین لوگوں کو ریسکیو کیا گیا ہے۔ لوئرکوہستان میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے مختلف دیہاتوں میں 600 پیکجز متاثرہ خاندانوں تک پہنچا دیے گئے ہیں ۔178 افراد کو دیر اپر سے بذریعہ ہیلی کاپٹر ریسکیو کیا گیا۔ جبکہ چترال اپر میں 14اوردیر اپر میں 210 افراد کو بھی ریسکیو کر لیا گیا۔
6149 افراد کو طبی امداد فراہم کی گئی ہے۔ 10660 فوڈ پیکجز مہیا کئے گئے ہیں۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 10 خاندانوں میں این ایف آئی کٹس تقسیم کئے گئے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ اضلاع کےلئے پی ڈی ایم اے نے 11 اضلاع کو مزید 22 کروڑ روپے جاری کردیے۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے شریف حسین کے مطابق کوہستان لوئر اورٹانک کے لیے تین تین کروڑ، نوشہرہ اورچترال کے لیے دو دوکروڑ روپے جاری،جبکہ جس میں ضلع شانگلہ کے لیے ایک کروڑ پچاس لاکھ ، ضلع بونیر کے لیے ایک کروڑ ، ضلع اپر دیر کے لیے 2 کروڑ ، ملاکنڈ ایک کروڑ ، ضلع سوات کے لیے دو کروڑ ، لکی مروت کے لیے دو کروڑ پچاس لاکھ اور دیر لوئر کے دو کروڑ روپے جاری کر دیئے گئے ہیں ۔پی ڈی ایم اے نےجولائی سے اب تک مختلف اضلاع کی انتظامیہ کوہنگامی صورتحال سے نمٹنے کےلیے85کروڑ روپے جاری کئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کاروائیاں جاری ہے اور لوگوں کو امداد فراہمی کے لیے تمام سہولیات بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

Gulan

افغانستان میں مقیم شمالی وزیرستان کے متاثرین کی واپسی کل سے

شمالی وزیرستان: افغانستان میں مقیم شمالی وزیرستان کے باقی ماندہ متاثرین کی واپسی اسی ہفتے شروع ہوگی، سرکاری حکام کے مطابق بُدھ کے دن سے خوست کے گلان میں رہائش پزیر مداخیل متاثرین کی واپسی کا عمل باقاعدہ شروع ہو جائے گا۔
پہلے مرحلے میں گُلان کیمپ میں رہائش پذیر متاثرین کی واپسی ہوگی۔ دوسرے مرحلے میں میرچھپر، پوویڑ، افعان دوبئی اور لمن میں مقیم متاثرین کی وطن واپسی ہوگی۔
قبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ وہ متاثرین کی واپسی یقینی بنانے کیلئے جی او سی میجر جنرل نعیم اختر اور ڈپٹی کمشنر شاہد علی کے مشکور ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ امید ہے آخری مرحلے میں افغانستان سے تمام متاثریں کے واپسی یقینی بنائی جائے گی،

چارسدہ: وزیر اعظم شہباز شریف کا سیلاب زدہ علاقے کادورہ 

چارسدہ: وزیر اعظم شہباز شریف کا سیلاب زدہ علٓاقے کا دورہ۔

 وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب کی صورتحال اور ریسکیو و امدادی کاروائیوں کا جائزہ لینے کیلئے چارسدہ کا دورہ کیا ۔چارسدہ میں دورہ کے موقع پر سیلابی صورتحال اور جاری ریسکیو کاروائیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم شہباز شریف کیلئے چارسدہ پولیس کی طرف سے فل پروف سیکورٹی کے انتظامات کئے گئے تھے جس کی نگرانی براہ راست ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد کر رہے تھے ۔ اس موقع پر ڈی آئی جی خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری اور دیگر آفسران بھی موجود تھے۔
ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کیلئے ٹریفک پولیس چارسدہ کی طرف سے پلان مرتب کیا گیا تھا۔چارسدہ پولیس کے جوانوں سمیت ،سپیشل سکواڈز، بم ڈسپوزل سکواڈ اور دیگر سیکورٹی اہلکاران ڈیوٹی پر مامور تھے۔پولیس کےدستے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے الرٹ کھڑے تھے

پاک فوج کا فلڈ ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری، آرمی چیف آج سوات کا دورہ کرینگے

پاک فوج کا فلڈ ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری، آرمی چیف آج سوات کا دورہ کرینگے

پاک فوج کا فلڈ ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ آج سوات کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرینگے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کمراٹ، کالام اور گردونواح میں پھنسے افراد کے انخلاء کا جائزہ لیں گے، جبکہ آرمی چیف علاقے میں جاری امدادی کارروائیوں بارے بھی آگاہی حاصل کریں گے۔

آئی ایس پی آر ڈیٹا کے مطابق ملک کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف کے لئے پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز 82 پروازیں کر چکے ہیں، ہیلی کاپٹرز کی 27 پروازوں سے 316 شہریوں کو ریسکیو کیا گیا ہے، 24 گھنٹوں کے دوران آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز نے 23.753 ٹن راشن اور امدادی اشیا فراہم کیں، 24 گھنٹوں کے دوران متاثرین سیلاب میں 3540 راشن پیکس اور 250 خیمے فراہم کیے گئے، جبکہ پاک فوج کے 51 فری میڈیکل کیمپس میں 33025 مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی گئیں۔