عسکری قیادت کا موقف اور یکطرفہ پروپیگنڈا

عسکری قیادت کا موقف اور یکطرفہ پروپیگنڈا

عقیل یوسفزئی

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی پارٹی نے عدم اعتماد کے ایک آئینی اقدام کے نتیجے میں حکومت سے محرومی کے بعد اپنے سیاسی مخالفین کے علاوہ پاک فوج اور اس کی اعلیٰ قیادت کے خلاف جو رویہ اور لہجہ اختیار کیا اور جس منفی انداز میں مختلف قسم کے القابات استعمال کیے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی. انہوں نے قوم کو مبہم بیانیہ دیکر عوام کے علاوہ فوج کو تقسیم کرنے کی کوشش بھی کی اور پاکستان کو اندرونی اور بیرونی سطح پر مذاق بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

اسی تسلسل میں انہوں نے گزشتہ روز حقیقی آزادی کے بینر تلے ملک میں ایک اور لانگ مارچ کا اعلان کیا جس کی بنیاد انہوں نے ایک سینئر اینکر پرسن ارشد شریف کی کینیا میں ہونیوالی حادثاتی موت کو بنایا جس کو عمران خان نے اس واقعے سے پہلے نہ صرف اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا بلکہ ان کو ایک مبینہ لایف تھریٹ کی آڑ میں پشاور ایرپورٹ کے ذریعے دبئی بھیجنے پر آمادہ اور مجبور بھی کیا. ان کی موت کو جس بے رحمی اور سنگدلی کے ساتھ عسکری اداروں کے خلاف استعمال کیا گیا اس کی مثال بھی اس سے قبل ہمیں نہیں ملتی.
ارشد شریف کے جنازے کے روز ہی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم اورڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے راولپنڈی میں ایک مشترکہ پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کے نام ونہاد الزامات، مہم، طریقہ واردات اور بیانئے کو واقعات، حقائق اور دلائل کی بنیاد پر رد کرکے دوٹوک الفاظ میں پیغام دیا کہ عسکری قیادت اپنے آئینی کردار کے اندر پاکستان کے دفاع اور استحکام کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور یہ کہ عمران خان کا بیانیہ جھوٹ اور غلط بیانی پر مبنی ہے.
دلائل کی بنیاد پر دونوں اعلیٰ حکام نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان کے الزامات اور چلائی گئی مہم کا واحد مقصد فوج کو عدم اعتماد کے دوران اپنی حکومت بچانے پر آمادہ کرنا تھا اور یہ کہ اس مقصد کے لیے نہ صرف موصوف نے خفیہ ملاقاتیں کیں بلکہ موجودہ آ رمی چیف کو ملازمت میں توسیع دینے کی پرکشش آفر بھی کی. تاہم جب اس معاملے میں آئینی کردار کو سامنے رکھ کر معذرت کی گئی تو عمران خان نے ادارے کے خلاف مہم شروع کی اور پاکستان کو سیاسی عدم استحکام سے دوچار کرنے کی پالیسی اختیار کی جس کی مزاحمت کی گئی.
اس مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ عمران خان سمیت ہر کسی کو پرامن احتجاج کا جمہوری حق حاصل ہے تاہم فساد یا انتشار پھیلانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی.
تلخ حقیقت تو یہ ہے کہ اس بریفنگ کے بعد عمران خان اور ان کے حامیوں کے بیانیہ سے ہوا نکل گئی ہے اور یہ بات بھی واضح ہوگئی ہے کہ پاکستانی معاشرے کو تقسیم کرنے کی ہر کوشش کی مزاحمت کی جائے گی.
عمران خان کو چاہیے کہ وہ ذاتیات پر مبنی رویہ چھوڑ کر اگلے الیکشن کا انتظار کریں اور ملک میں انتشار پھیلانے اور بے چینی بڑھانے کی روایتی حربوں اور قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش سے باز آجائیں کیونکہ وہ نہ تو اس ملک کے لئے کوئی ناگزیر شخص ہیں اور نہ ہی ان کے ان “حربوں” کو مزید برداشت کرنے کی کوئی گنجائش باقی رہ گئی ہے. دوسری طرف حکمران اتحاد کو بھی عمران فوبیا سے نکل کر ملک کے انتظامی اور معاشی حالات بہتر بنانے پر غیر معمولی توجہ دینی چاہیے کیونکہ اب ان کے پاس ڈیلیور نہ کرنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا ہے.

ایلون مسک نے ٹویٹر کا کنٹرول سنبھال لیا

دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھال لیا، ٹیسلا کے بانی نے 44 ارب ڈالر کی ڈیل پوری ہونے کے بعد ٹوئٹر کے مالک بن چکے ہیں۔

ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کے سی ای او پاراگ اگروال کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹوئٹر کے سی ایف او این ای ڈی سیگل کو بھی عہدے سے فارغ کردیا گیا جبکہ قانونی امور کے سربراہ وجے گڈے کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، تاہم ایلون مسک اور ٹوئٹر انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔

معروف امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے کہا ہے کہ اشتہارات صارفین کی ضروریات کے مطابق ہوں گے۔

اس وقت ٹوئٹر کے صارفین کی تعداد تقریباً 22 کروڑ 90 لاکھ ہے اور کمپنی کی جانب سے مئی کے آغاز میں تخمینہ لگایا گیا تھا کے اس کے 5 فیصد سے کم اکاؤنٹس جعلی یا اسپام ہیں۔

ایلون مسک نے کچھ عرصے قبل کہا تھا کہ ٹوئٹر سے اسپام بوٹس کو ہٹانا ان کی ترجیح میں شامل ہے اور اب انہوں نے کہا کہ اس بات کی تصدیق ہونی چاہیے کہ واقعی ٹوئٹر میں جعلی اور اسپام اکاؤنٹس کی تعداد مجموعی تعداد سے 5 فیصد کم ہے۔

پشاور ائیر پورٹ پر کارروائی مسافر کے بیگ سے کروڑوں کی آئس برآمد

ائرپورٹس سیکورٹی فورس کی پشاور ائیر پورٹ پر کارروائی مسافر کے بیگ سے کروڑوں کی آئس برآمد۔

دوحہ جانے والے مسافر قیصر علی سے 8 کروڑ روپے مالیت کی آئس ہیروئن برآمد کرلی گئی۔

مسافر قیصر علی نے 7 کلو 14 گرام آئس ہیروئن ٹرالی بیگ میں مہارت سے چھپا رکھی تھی۔ اے ایس ایف کے عملے نے سامان کی تلاشی کے دوران منشیات برآمد کر کے اسمگلنگ کی کوششں ناکام بنا دی۔

ملزم کو برآمد شدہ منشیات سمیت مزید کارروائی کے لئے اے این ایف حکام کے حوالے کر دیا گیا