910461_4925362_Flour-crisis-on-the-cards_akhbar

پشاور ہائی کورٹ نے آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا

پشاور ہائی کورٹ نے آٹے قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ خوراک کے صوبائی اور وفاقی حکام کو کل طلب کرلیا۔

پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس میں کہا کہ عوام آٹے کے لیے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے۔

پشاور ہائی کورٹ نے آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ خوراک کے وفاقی اور صوبائی سیکریٹری فوڈ اور ڈائرکٹر فوڈ کوکل طلب کرلیا۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ قیصر رشید خان نے استفسار کیا کہ کیا خیبرپختونخوا میں کوئی وزیر خوراک ہے؟ حکومت ڈالروں کے پیچھے بھاگتی ہے لیکن عوام کو کچھ نہیں دے رہی۔

a1709e11-967d-4559-b966-9a53ff4c9b29

پہلا ون ڈے: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو چھ وکٹوں سے ہرا دیا

پاکستان نے نیوزی لینڈ کو  تین ون ڈے میچز کی سیریز کے پہلے مقابلے میں چھ وکٹوں سے ہرا کر 0-1 کی برتری حاصل کر لی ہے۔

256 رنز کا ہدف پاکستان نے چار وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا۔ محمد رضوان 77 اور آغا سلمان 13 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

پیر کو کراچی میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا جو درست ثابت ہوا۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 255 رنز بنا سکی۔

بلیک کیپس کی جانب سے مائیکل بریسول 43 اور ٹام لیتھم 42 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ان کے علاوہ اسامہ میر نے بھی دو وکٹیں حاصل کیں۔

256 رنز کے تعاقب میں گرین شرٹس کی جانب سے امام الحق اور فخر زمان نے اننگز کا آغاز کیا لیکن دونوں کی شراکت داری زیادہ دیر تک نہ چلی اور امام صرف 11 رنز بنا کر مائیکل بریسول کی گیند پر ہٹ لگانے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

ابتدائی نقصان کے بعد بابر اعظم میدان میں آئے اور فخز زمان کے ساتھ اننگز کو آگے بڑھایا۔ دونوں کے درمیان 78 رنز کی شراکت داری بنی۔ فخر زمان نے بیٹرز کے لیے مشکل وکٹ پر سات چوکوں کی مدد سے 60 گیندوں پر اپنی نصف سینچری مکمل کی۔ وہ مائیکل بریسول کی گیند پر سویپ کھیلنے کی کوشش میں بولڈ ہوئے۔

پاکستان کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی کپتان بابر اعظم تھے۔ انہوں نے مشکل وکٹ پر کئی خوبصورت سٹروکس کھیلے اور 82 گیندوں پر 66 رنز بنا کر گلن فلیپس کی گیند پر سٹمپ آؤٹ ہوئے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے فِن ایلن اور ڈیون کونے نے اننگز کا آغاز کیا لیکن نسیم شاہ نے میچ کے پہلے اوور کی آخری گیند پر خطرناک بیٹر کونوے کو صفر پر بولڈ کر دیا۔

ابتدائی دو وکٹیں گرنے کے بعد کین ولیمسن اور ڈیرل مچل نے سکور کو تھوڑا آگے بڑھایا ہی تھا کہ اپنا پہلا میچ کھیلنے والے لیگ سپنر اسامہ میر نے ولیمسن کو ایک لاجواب گیند پر بولڈ کر دیا۔ انہوں نے 26 رنز بنائے۔

ڈیرل مچل اور ٹام لیتھم نے دباؤ کم کرنے کی کوشش کی اور سکور کو آگے بڑھایا۔ دونوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 56 رنز کی شراکت داری بنائی لیکن مچل، محمد نواز کی سپن بولنگ کے جال میں پھنس گئے اور 36 رنز بنا کر بولڈ ہو گئے۔

بلیک کیپس کے پانچویں آوٹ ہونے والے کھلاڑی ٹام لیتھم تھے۔ وہ بدقسمتی سے اپنی نصف سینچری مکمل نہ کر سکے اور 42 رنز بنا کر اسامہ میر کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔

نسیم شاہ کی عمدہ بولنگ کا سلسلہ جاری رہا اور اپنے اگلے ہی اوور میں انہوں نے پہلے مائیکل بریسول اور پھر اپنا پہلا میچ کھیلنے والے ہنری شپلے کو بولڈ کر دیا۔

نیوزی لینڈ کے نویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی مچل سینٹر تھے، وہ بھی نسیم شاہ کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔

huj

سعودی عرب نے پاکستان کا پرانا حج کوٹہ بحال کردیا

سعودی عرب نے پاکستان کا پرانا حج کوٹہ بحال کردیا اور ساتھ ہی 65 سال عمر کی بالائی حد ختم کردی۔

وزارت مذہبی امور کے مطابق وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور سعودی عرب کی دعوت پر 4 روزہ عالمی حج کانفرنس میں شرکت کیلئے جدہ پہنچ گئےجہاں انہوں نے سعودی ہم منصب ڈاکٹر توفیق بن الربیعہ سمیت کئی اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور اداروں کا دورہ کیا۔

وزارت کا کہنا ہے کہ سعودی حکام کی جانب سے وزیر مذہبی امور کو سالانہ حج معاہدے کا مسودہ موصول ہو گیا ہے جس کے تحت پاکستان کا ایک لاکھ 79 ہزار 210 حجاج کا پرانا کوٹہ بحال کر دیا گیا ہے اور 65 سال کی بالائی حد کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

وزارت کے مطابق رواں سال حج درخواستیں فروری کے آخر تک طلب کیے جانے کا امکان ہے جبکہ کابینہ کی منظوری کے بعد وفاقی وزیر مذہبی امور حتمی حج پالیسی 2023 کا اعلان کرینگے۔

دوسری جانب پاکستان، بھارت، ایران سمیت 19 ممالک کے وفود نے حج معاہدوں پر دستخط کردیے۔

سعودی وزیرحج وعمرہ توفیق الربیعہ کے مطابق حج معاہدے پردستخط کرنے والوں میں ترکیہ، سوڈان، یمن،ازبکستان، ملائیشیا،بحرین بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے میں عازمین کی تعداد، آمد، روانگی اور پیش کی جانے والی خدمات کا ذکر ہے۔

علاوہ ازیں سعودی وزیر حج و عمرہ توفیق الربیعہ سے 12 ممالک کےوزراپرمشتمل وفدنے ملاقات کی جس میں انہیں عازمین حج کوپیش کی جانےوالی نئی سہولتوں سےمتعلق تفصیلات بھی بتائی گئیں۔

خیبر پختونخوا :کل سے بارشوں ,بالائی اضلاع میں برفباری کا نیاسلسلہ شروع ہونے کاامکان

خیبر پختونخوا میں کل سے بارشوں اوربالائی اضلاع میں برفباری کا نیاسلسلہ شروع ہونے کاامکان۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں اور برفباری کےپیش نظر متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

ڈی جی، پی ڈی ایم اے کی جانب سئ جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ بالائی اضلاع میں برفباری اورلینڈ سلائیڈنگ سےرابطہ سڑکوں میں رکاوٹوں پیداہوسکتی ہے لہٰذاضلعی انتظامیہ چھوٹی بھاری مشینری کی دستیابی یقینی بنائیں۔
۔بارشوں سے دھند میں کمی کا بھی امکان ہے جبکہ  ان بارشوں اور برفباری سے درجہ حرارت میں کمی ہو گی۔
ارشوں اور برفباری کا سلسلہ جمعہ کےروز تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے اس لیئے سیاحوں کو موسمی صورت حال سے آگاہ کیاجائے ۔پی ڈی ایم اے مراسلہ کے مراسلے میں مزید  کہا گیا ہے کہ سیاح دوران سفر خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

tabah

خیبرپختونخوا میں سیلاب سے تباہ شدہ 520 سکولوں کی از سر نو تعمیر کی منظوری

پشاور: خیبرپختونخوا میں سیلاب سے تباہ شدہ 520 سکولوں کی از سر نو تعمیر کی منظوری دے دی گئ ہے۔

منصوبوں کی منظوری ڈیپارٹمنٹ ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں دی گئی۔ محکمہ تعلیم کے مطابق  13اضلاع میں سکولوں کی از نو تعمیر پر 300کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ اس حوالے سےمحکمہ تعلیم نے 18 پرائمری سکولوں کی مڈل میں اپ گریڈ کرنے کی بھی منظوری دیدی ہے۔

محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ سکولوں کی اپ گریڈیشن پر 40کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔

3877206e-b777-4aa8-8df2-35dc07c878fd

شدت پسندی سے متعلق جید علماء کا فتویٰ

شدت پسندی سے متعلق جید علماء کا فتویٰ

عقیل یوسفزئی

خیبر پختون خوا سے تعلق رکھنے والے 16 نمائندہ اور نامور علماء، مفتی حضرات نے ایک ایسے وقت میں شدت پسندی اور دہشت گردی سمیت بعض دیگر متعلقہ معاملات پر اسلامی تعلیمات کی روشنی میں فتویٰ جاری کردیا ہے کہ پورے صوبے کو بالخصوص اور پختون خوا کو کافی عرصہ سے حملوں کا سامنا اور خطرہ ہے.
ان علماء نے قرار دیا ہے کہ جہاد یا قتال کو جائز قرار دینے کی اسلامی شرائط پر پاکستان پورا نہیں اترتا کیونکہ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے اور یہ کہ یہاں پر اس قسم کی مزاحمت کو جائز نہیں کہلایا جاسکتا.
انہوں نے کہا ہے کہ جو فوجی، پولیس اور دیگر دہشت گرد حملوں کا نشانہ بنتے ہیں وہ شہید ہیں کیونکہ ان علماء کے بقول وہ ایک اسلامی ریاست اور اس کے عوام کا تحفظ کررہے ہوتے ہیں. یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان کی مروجہ جمہوریت عین اسلامی تعلیمات کے مطابق ہے. دلیل یہ دی گئی ہے کہ پاکستان کی پارلیمنٹ اور نظام ریاست میں کسی کو خلاف اسلام قانون سازی یا دیگر اقدامات کی اجازت نہیں ہے. یہ بھی کہا گیا ہے کہ جہاد کا اعلان خلیفہ وقت اور اسلامی ریاست دے سکتے ہیں نا کہ کوئی اور.
اس میں کوئی شک نہیں کہ جاری لہر اور بعض جہادی تنظیموں کے بیانیہ کے تناظر میں اس فتوے کی بہت علمی اہمیت ہے بلکہ یہ عوام کی رہنمائی کے لئے بھی بہت مفید ثابت ہوگا. اس سے قبل علماء اور خطباء نے جمعہ کے مبارک موقع پر نہ صرف دہشت گردی کی مذمت کی تھی بلکہ انہوں نے اس موقع پر فورسز کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا تھا.
یاد رہے کہ سال؛ 18 _20017 کے دوران ملک بھر کے تقریباً 1800 علماء نے بھی ایسا ہی ایک فتویٰ جاری کیا تھا جن میں مفتی اعظم پاکستان بھی شامل تھے جبکہ امام کعبہ، جامعہ الاظہر مصر سمیت مختلف دیگر علمی مراکز اور شخصیات بھی وقتاً فوقتاً جہاد، قتال اور شدت پسندی، دہشت گردی پر ایسے ہی موقف دیتے رہے ہیں.
اگرچہ جہادی تنظیموں اور ان کے سربراہان کا اپنے طرزِ عمل کی حمایت میں اپنے مخصوص دلائل ہیں اور وہ بوجوہ اپنی نظریات اور مزاحمت کو درست قرار دینے کی کوشش کرتے آرہے ہیں تاہم اس بات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ اس معاملے پر اکثریت کی رائے حملہ آور قوتوں سے مختلف ہے اور اس نکتے پر سب کا اتفاق ہے کہ اسلامی تعلیمات کے رو سے کسی بے گناہ کو قتل کرنا نہ صرف گناہ عظیم ہے بلکہ یہ انسانیت کو قتل کرنے کے مترادف ہے.
ماضی میں درجنوں علماء کو خودکش حملوں اور ایسی دیگر کارروائیوں کی مخالفت کی بنیاد پر شہید کرنے کی متعدد مثالیں موجود ہیں تاہم یہ علماء کے فرائض میں آتا ہے کہ وہ ایسے معاملات پر ٹھوس اسلامی دلائل کی بنیاد پر عوام کی رہنمائی کریں.
اس اقدام سے ریاستی بیانیہ کو تقویت ملی ہے اور عوام کو رہنمائی ملی ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ اس مسئلے پر رائے عامہ ہموار کرنے کے لیے معاشرے کے دوسرے طبقات کو بھی اعتماد میں لیا جائے اور نیشنل ایکشن پلان کے ان نکات پر مکمل عملدرآمد کیا جائے جو کہ معاشرے اور ملک میں شدت پسندی کے خاتمے سے متعلق ہیں تا کہ ملک کو ایک فلاحی ریاست بنایا جاسکے اور امن کے دیرپا قیام کو یقینی بنایا جاسکے.
اس کے علاوہ ان افراد کو رعایت اور محفوظ راستہ دینے کا دروازہ ہر وقت کھلا رکھا جائے جو کہ اسلحہ رکھ کر پرامن شہریوں کی حیثیت سے رہنے کی خواہش رکھتے ہیں.