692087_31563927

Azam Khan takes oath as KP caretaker chief minister

PESHAWAR: Former bureaucrat Mohammad Azam Khan took oath as caretaker chief minister of the Khyber Pakhtunkhwa in a ceremony held in Peshawar on Saturday.

KP Governor Haji Ghulam Ali administered oath to Khan.

Azam Khan’s name for the provincial caretaker role was finalised after consultation between outgoing chief minister Mahmood Khan and Leader of the Opposition Akram Khan Durrani.

Muhammad Azam Khan has served as the KP Minister for Finance, Planning & Development Department and Federal Secretary Ministry of Petroleum & Natural Resources and Federal Secretary Ministry of Religious Affairs.

Earlier, he held important positions in the KP government where he served as the Chief Secretary and Secretary of different ministries. Azam Khan holds Barrister-at-Law degree from  Lincoln’s Inn, London.

محمد اعظم خان پختون خوا کے نگران وزیر اعلیٰ مقرر

محمد اعظم خان پختون خوا کے نگران وزیر اعلیٰ مقرر

عقیل یوسفزئی

ایک طریقہ کار کے مطابق صوبے کی اپوزیشن اور حکومت (سابق) نے سابق بیورو کریٹ اور وزیر محمد اعظم خان کو نگران وزیراعلیٰ مقرر کرکے گورنر کو ان کا نام بھیج دیا ہے. اس فیصلے کا حسبِ توقع جہاں سب پارٹیوں اور سیاسی، عوامی حلقوں نے خیر مقدم کیا ہے وہاں یہ توقع بھی کی جارہی ہے کہ اس بہترین انتخاب کے نتیجے میں صوبے کے حکومتی معاملات بہتر انداز میں آگے بڑھ سکیں گے اور سیاسی کشیدگی میں بھی کمی واقع ہوگی کیونکہ اعظم خان ایک بہترین ایڈمنسٹریٹر رہے ہیں اور اس صوبے کو انہوں نے ماضی میں ایک بیوروکریٹ کی حیثیت سے بہت کچھ دے رکھا ہے.
ان کے انتخاب کے بعد نگران کابینہ کا معاملہ بھی بہتر طریقے سے نمٹایا جاسکے گا کیونکہ سب ان کی نہ صرف یہ کہ بہت عزت کرتے ہیں بلکہ یہ بھی توقع کی جارہی ہے کہ ان کی قد کاٹھ کو دیکھ کر کابینہ کے انتخاب کی زیادہ ذمہ داری بھی انہی پر چھوڑ دی جائے گی.
یکم فروری سے صوبے میں مردم شماری کے عمل کا آغاز کیا جارہا ہے جس کے اگلے مرحلے میں نئے حلقہ بندیوں کے کام کا آغاز کیا جائے گا ایسے میں اعظم خان صاحب اور ان کی ٹیم کی کارکردگی سے سب کو بہت توقعات ہیں اور وہ یقیناً اس اہم کام میں نہ صرف الیکشن کمیشن کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے بلکہ وہ صوبے کے مفادات کا تحفظ بھی کرسکیں گے.
دوسرا چیلنج سیکورٹی مسائل کو حل کرنے کا ہے نگران وزیر اعلیٰ چونکہ ان معاملات کو بہت بہتر سمجھتے ہیں اس لیے امید کی جاسکتی ہے کہ یہاں بھی کافی اچھے اقدامات دیکھنے کو ملیں گے.
صوبے کو معاشی مشکلات کا بھی سامنا ہے اس کے حل کیلئے بھی وہ کوشش کریں گے کیونکہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے درمیان اعظم خان کی موجودگی کے باعث بہتر تعلقات کار کی توقع کی جارہی ہے.
کہا جاسکتا ہے کہ یہ حکومت محدود مینڈیٹ کے باوجود الیکشن کے انعقاد کے علاوہ دوسرے اہم انتظامی اور اقتصادی معاملات پر بھی توجہ دے سکے گی جس کے نتیجے میں بہت سی اچھی تبدیلیاں سامنے آسکیں گی۔