e6b817e3-2022-42e7-a207-9341621d70c9

ضلع مہمند: پاکستان سپورٹس فیسٹیول کا افتتاح

ضلع مہمند: فرنٹیر کور نارتھ،سپورٹس ڈیپارٹمنٹ اور ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام پاکستان سپورٹس فیسٹیول کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب کا انعقاد،20 مارچ تک جاری رہنے والے فیسٹیول میں کرکٹ،والی بال،فٹ بال،جمناسٹک سمیت دوسرے کھیلوں کے مقابلے ہونگے،کمانڈنٹ مہمند رائفلز کرنل فرقان شبیر (تمغہ بسالت)تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔اس موقع پرڈپٹی کمیشنرڈاکٹر محمد احتشام الحق بھی موجود تھے۔


ضلع مہمند کے ہیڈکوارٹر غلنئ کیپٹن روح اللہ شہید سٹیڈیم میں فرنٹیئر کور نارتھ،سپورٹس ڈیپارٹمنٹ اور ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام کیپٹن روح اللہ شہید سٹیڈیم میں پاکستان سپورٹس فیسٹیول کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا،20 مارچ تک جاری رہنے والے فیسٹیول میں کرکٹ،والی بال،فٹ بال،جمناسٹک سمیت دوسرے کھیلوں کے مقابلے ہونگے،کمانڈنٹ مہمند رائفلز کرنل فرقان شبیر(تمغہ بسالت) تقریب کے مہمان خصوصی تھے،تقریب میں ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر احتشام الحق،اے سی اپر سجاد آفریدی،سپورٹس آفیسر سعید اختر.ناظم اعلی حافظ تاج ولی سمیت مشران،کھلاڑیوں اور طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی،اس موقع پر قومی ٹرانس پیش کیا گیا اور مختلف ٹیموں نے مارچ بھی کیا اس موقع پر جمناسٹک کے مظاہرے بھی پیش کئے گئے اور چترالی رقص پیش کیا گیا.


تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر احتشام الحق نے بہترین تقریب کے انعقاد پر منتظمین کو داد دی اور کہا کہ گزشتہ سخت حالات میں یہاں کے عوام نے بہت قربانیاں دی ہے اور اج یہاں پر امن کی فضا قائم ہے یہ سب اسی قربانیوں کا ثمر ہے،انہوں نے کہا کہ اس قسم کی مثبت سرگرمیاں تسلسل کے ساتھ جاری رہے گی اور ضلعی انتظامیہ اس میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔
تقریب کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ مہمند رائفلز کرنل فرقان شبیر نے اپنے خطاب میں منتظمین اور مشران کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بچے ہمارا مستقبل ہے اور اس کے مستقبل کو سنوارنے اور انکو مواقع فراہم کرنے کےلئے تمام ادارے مل کر اپنا کردار ادا کرے گی انہوں نے کہا کہ کھیل صحت اور دماغ کی نشونما کےلئے انتہائی اہم ہے اور تمام نوجوان کھیلوں میں حصہ لے تاکہ وہ کسی بھی قسم کی غلط سرگرمی کا حصہ نہ بنیں۔انہوں نے اس قسم کی سرگرمیوں میں ایف سی کی جانب مکمل تعاون کا یقین دلایا،انہوں نے تحصیل کی سطح پر کامیاب ہونے والے ٹیمز کےلئے نقد انعامات کا اعلان بھی کیا۔۔

96a270f9-002f-434e-bcf9-25e963248134

صوابی: گجوخان میڈیکل کالج میں سالانہ کتب میلے کا انعقاد

صوابی: گجوخان میڈیکل کالج ایم ٹی آئی صوابی میں سوشل ویلفیئرسوسائٹی کے زیر اہتمام دوسرا سالانہ کتب میلے کا انعقاد کیا گیا کالج لان میں منعقدہ کتب میلے میں شعبہ طب سے متعلق کتابوں کے مختلف اسٹالزلگائے گئے جس میں میڈیکل کے طلبہ نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔چیئرمین سوشل ویلفیئر سوسا ئٹی ڈاکٹر آصف کمال کے مطابق کتب میلے کا مقصد میڈیکل کے طلبہ کو طب کی کتابیں کم قیمت پر فراہم کرنا تھا۔
ڈین چیف ایگزیکٹیوپروفیسر ڈاکٹر شمس الرحمن نے دیگر فیکلٹی ممبران کے ہمراہ کتب میلے کا دورہ کیا اور کتابوں کا معائنہ کیا انہوں نے سوشل ویلفیئر سوسائٹی کی کاوش کو سراہا۔ انہوں نے بتایا کہ دور جدید میں کتب بینی کا شوق معدوم ہوتا جارہا ہے لیکن میڈیکل فیلڈ سے وابستہ طلبہ کے لئے کتابوں کا مطالعہ انتہائی ضروری ہے۔
کتب میلے میں کتابوں کے اسٹال کے علاوہ کھانوں کے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے جسے حاضرین نے خوب سراہا۔ کتب میلے کے کامیاب انعقادکرنے والے اورسوشل ویلفیئر سوسائٹی کے دیگرممبران کو تعریفی اسناد بھی دئے گئے۔ کتب میلے میں نہ صرف گجو خان میڈیکل کالج کے طلبہ نے حصہ بلکہ صوابی کے چار نرسنگ کالجز کے طلبا و طالبات نے بھی کتب میلے کا رخ کیا اور اپنی من پسند کتابیں لیں۔

d56f614a-b091-4f96-bb8c-a4cf5fd7a104

چارسدہ : 7ویں ڈیجٹیل خانہ و مردم شماری جاری

ملک کے دیگر اضلاع کی طرح چارسدہ میں بھی 7ویں ڈیجٹیل خانہ و مردم شماری جاری ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے چارسدہ کے عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ مردم شماری کے ٹیموں کیساتھ اس قومی فریضہ کے انجام دہی میں بھرپور تعاون کرکے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں۔

Rally

بالاکوٹ: شوگران سنو جیپ ریلی کا انعقاد

بالاکوٹ: وادی کاغان کے مشہور سیاحتی مقام شوگران میں سیاحوں کی توجہ اور سیاحت کی ترقی کے لئے برف پر جیپ ریس کا انعقاد ملک بھر سے 25 جیپ ڈرائیورز کی شرکت مقامی جیپ ڈرائیورز نے بھی کرتب دکھائے ۔  تقریب کا انعقاد ضلعی انتظامیہ کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور یوتھ افئیرز کے اشتراک سے کیا گیا ۔

برف پر جیپ دوڑ مقابلے منعقد ہوئے جس میں پاکستان بھر سے 25جیپ ڈرائیور اور مقامی جیپ ڈرائیور نے بھی حصہ لیا جس میں ڈراءیورز نے اپنی مہارت میں کرتب دکھائے اس موقع پر ڈی سی مانسہرہ کیپٹن ر بلال شاہد راو نے کہا کہ ونٹر ٹورزم کو فروغ دینا صوبائی حکومت کی ترجیح ہے یہ علاقہ پاکستان کا خوبصورت ترین علاقہ ہے ۔سیاحت کی ترقی کے لئے کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے ملکر اقدامات اٹھائیں گے اور اگلے ایک دو ماہ میں ناران کے اندر بھی اسی طرح کی ایکٹوٹی کی جائے گی ۔

انھوں نے کہا کہ اج کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی پولیس سیاحت سے وابستہ ہر شخص نے اپنا کردار ادا کیا جس پر مبارکباد کے مستحق ہیں ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اپریل کے دوسرے ہفتہ میں شاہراہ کاغان ناران تک بحال کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔

اس موقع پر کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے انسپکٹر معظم سلیم سواتی نے کہا کہ چئیرمن کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی ڈاکٹر ایمل زمان خان اور ڈی جی محمد طارق خان کی خصوصی ہدایت پر جیپ ریلی کی بھرپور معاونت کی گی اور تمام تر سہولیات فراہم کی گئیں کے ڈی اے سیاحت کی ترقی کے لیے مزید اقدامات بھی اٹھائے گی ال پاکستان جیپ لیند روور کے صدر رضوان مشہدی نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیوں سے نہ صرف سیاحت کو ترقی ملے گی بلکہ دنیا میں پیغام بھی پنچے گا کہ پاکستان اور خوبصورت اور پر امن ملک ہے اس موقع پر ہوٹل سے وابستہ حسن علی قاسم شاہ نے انتظامیہ صوبائی حکومت اور ڈی سی مانسہرہ کا شکریہ ادا کیا کہ ایسے اقدامات سے سیاحت کو مزید فروغ ملے گا

کشیدگی کے باوجود سیاسی، ادبی اور علمی سرگرمیاں جاری

کشیدگی کے باوجود سیاسی، ادبی اور علمی سرگرمیاں جاری

عقیل یوسفزئی

اس میں کوئی شک نہیں کہ بوجوہ ہمارا ملک گزشتہ کچھ برسوں سے سیاسی کشیدگی کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث معاشی بحران بھی پیدا ہوگیا ہے اور عوام کو بے چینی کا بھی سامنا ہے تاہم یہ بات بھی خوش آیند ہے کہ تمام مشکلات اور مسائل کے باوجود پختون خوا سمیت ملک کے ہر علاقے اور صوبے میں سیاسی، سماجی، ثقافتی اور ادبی سرگرمیاں جاری ہیں اور ساتھ میں سیکیورٹی کے حالات کو بہتر بنانے کے اقدامات بھی کئے جارہے ہیں.
ایک رپورٹ کے مطابق ماہ فروری میں کاونٹر ٹیررازم نے صوبہ پختون خوا کے تقریباً 14 اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے فورسز کو مختلف قسم کے حملوں میں مطلوب تقریباً 42 افراد کو ہلاک جبکہ 25 کو گرفتار کرلیا ہے جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ فورسز کو عوام کے تحفظ کی مد میں اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہے اور اپیکس کمیٹیوں نے پشاور حملے کے بعد اپنے دو اہم ترین اجلاسوں میں جو فیصلے کئے تھے ان پر عمل جاری ہے.
اگر چہ فروری میں بھی ایک کالعدم تنظیم کے حملے جاری رہے اور پختون خوا ہی زیادہ تر ان حملوں کا نشانہ بنتا رہا تاہم متعدد مجوزہ حملے ناکام بنانے میں متعلقہ ادارے کامیاب رہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ جہاں عوام امن کے حق میں مختلف ریلیوں اور اجتماعات کی شکل میں آواز اٹھاتے رہے وہاں صوبے میں مختلف نوعیت کی سرگرمیوں کا سلسلہ بھی مسلسل جاری رہا.
اس ضمن میں گذشتہ دنوں پشاور میں دوستی لٹریچر فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جو کہ تین چار دن تک جاری رہا. اس فیسٹیول میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین، دانشوروں، صحافیوں اور فنکاروں نے شرکت کی جبکہ اس میں تعلیمی اداروں کے سینکڑوں سٹوڈنٹس شریک ہوئے. سب سے اچھی بات یہ رہی کہ ہر ایونٹ میں جہاں ماہرین نے مختلف موضوعات پر لیکچر دیے وہاں ہر جگہ بک سٹالز بھی لگائے گئے. اس سے قبل مختلف طلباء تنظیموں نے بھی ایونٹس کا انعقاد کرتے ہوئے بک سٹالز لگادیے جو کہ انتہائی خوش آیند بات ہے. ممتاز دانشوروں اور لکھاریوں خورشید ندیم، ڈاکٹر گلزار جلال اور سکندر خان تنگی نے اس حوالے سے رابطے پر بتایا کہ پشاور لٹریچر فیسٹیول میں موضوعات کا انتخاب اور اس میں چار روز تک سٹوڈنٹس کی بھر پور شرکت اور دلچسپی ان کے لیے حیران کن تھی کیونکہ ان کے بقول جاری حالات میں اس طرح کے رسپانس کی توقع کم ہی کی جارہی تھی. ان ماہرین کے مطابق جن موضوعات پر باتیں کی گئیں وہ بہت منفرد ہونے کے علاوہ وقت کے تقاضوں اور چیلنجز سے متعلق موضوعات تھے.
دوسری طرف مختلف علاقوں خصوصاً قبائلی اضلاع میں درجن بھر کلچرل اور سپورٹس ایونٹس کا انعقاد کیا گیا جبکہ مالم جبہ سوات میں بھی سنو فال کے حوالے سے ایک منفرد ایونٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں عوام اور سیاحوں کے علاوہ کور کمانڈر پشاور بھی خصوصی طور پر شریک ہوئے. کور کمانڈر نے قبائلی اضلاع میں منعقدہ بعض جرگوں میں بھی اس دوران شرکت کی.
گزشتہ ہفتے امریکی سفیر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ پشاور کا 3 روزہ دورہ کرکے جہاں امریکی اور عالمی اداروں کی جانب سے پختون خوا کے عوام خصوصاً نوجوانوں اور سٹوڈنٹس کے لیے اہم پیکجز کے اعلانات کئے وہاں انہوں نے مختلف ایونٹس میں شرکت کرکے عوام اور مختلف طبقات سے براہ راست بات چیت بھی کی اور متعدد مقامات کی سیر بھی کی. یہ اس بات کی جانب اشارہ تھا کہ پشاور اور صوبے کو کتنی اہمیت دی جارہی ہے اور یہ کہ نا مساعد حالات اور سیکیورٹی مسائل کے باوجود نہ صرف زندگی رواں دواں ہے بلکہ معاشرہ آگے بھی بڑھ رہا ہے.
یہ بات قابل ستائش ہے کہ اگر ایک طرف امن و امان کی بحالی کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور سب کو سیاسی سرگرمیوں کی کھلی اجازت دیکر تحفظ فراہم کیا جارہا ہے تو دوسری طرف صوبے میں سماجی، علمی، تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے. یہ اس بات کا بین ثبوت ہے کہ عوام میں آگے بڑھنے کا جذبہ موجود ہے بس ان کو مواقع ملنے چاہئیں.