9949c4da-0ba1-4386-81bb-4fea12b5e1a0

باڑہ :پاکستان سپورٹس فیسٹیول 2023 اختتام پذیر 

باڑہ :پاکستان سپورٹس فیسٹیول 2023 کا فائنل میچ شہید عبدالعزیز کے نام پر اختتام پذیر ہوا ۔ 

فائنل میچ قمبر اکیڈمی اور آفریدی اکیڈمی کے درمیان کھیلا گیا ۔جس میں قمبر اکیڈمی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 آوورز میں 172 کا ٹارگیٹ دے دیا ۔ جبکہ آفریدی اکیڈمی آخری حد تک مقابلہ کرتے ہوئے سکور نہ چیس کر پائے اور فائنل ٹائٹل شہید عبدالعزیز اکیڈمی نے اپنے نام کرتے ہوئے ویننگ ٹائٹل فیسٹیول 2023 شہید عبدالعزیز کے نام کر دیا
عمر کیپر نے اچھی بیٹنگ کرتے ہوئے شاندار 70 سکور کیا ۔ عمر کو شہید عزیز کی جانب سے 1000 پرائز انعام دیا گیا ۔
 کرکٹ فٹبال اور والی بال کی فاتح ٹیموں میں ٹرافیاں اور کیش پرائز تقسیم کئیے گئے ۔

Fq3Eb8xWcAA1vOX

معاشرے میں تشدد کا بڑھتا رحجان اور اس کے اثرات

معاشرے میں تشدد کا بڑھتا رحجان اور اس کے اثرات

عقیل یوسفزئی

ملک میں جاری سیاسی کشیدگی نے سماجی اور ذہنی طور پر پورے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ ہر سطح پر تشدد کے واقعات اور منفی رویوں میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے. پشاور یونیورسٹی میں گارڈز کے ہاتھوں ایک استاد اور سیکیورٹی سپروائزر کی اموات اور اس سے قبل پشاور ہائی کورٹ کے بار روم میں فائرنگ سےممتاز قانون دان لطیف آفریدی کی موت اس ضمن میں تازہ مثالیں ہیں.

گزشتہ روز لطیف آفریدی کی یاد میں منعقد ہونے والی ریفرنس میں متعدد اہم قایدین نے سماجی مسائل اور تشدد کے واقعات میں اضافے کو سیاسی کشیدگی اور بے چینی کا نتیجہ قرار دے کر اس پر تشویش کا اظہار کیا.
اس سے قبل پشاور کے ایک نجی سکول میں ایک پرچہ میں شامل مواد کے معاملے پر سینکڑوں سٹوڈنٹس نے جو توڑ پھوڑ کی وہ ہماری آنکھیں کھولنے کے لیے کافی تھا تاہم کسی نے بھی اس واقعے کا نوٹس نہیں لیا اور اس وقت حالت یہ ہے کہ پشاور یونیورسٹی ایک ہفتے سے بند پڑی ہوئی ہے اور ہزاروں سٹوڈنٹس نہ صرف احتجاج اور بائیکاٹ پر ہے بلکہ ان کا قیمتی وقت بھی ضائع ہورہا ہے. بجا طور پر کہا جاسکتا ہے کہ ہماری نئی نسل کو ہمارے رویوں نے عدم تحفظ کی بدترین صورتحال سے دوچار کردیا ہے اور کوئی بھی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے.
ایک مقبول پارٹی کے سربراہ نے ملک کی سیاست کو تلخی اور کشیدگی کی جس نہج پر ڈال دیا ہے اس کے اثرات بہت منفی انداز میں پورے ملک پر مرتب ہورہے ہیں اور اس تمام معاملے کا سب سے افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ اس سے ہماری نئی نسل ہی سب سے زیادہ متاثر ہورہی ہے جو کہ پالیسی ساز اداروں، والدین اور اساتذہ کے لیے اب ایک بڑا چیلنج بنا ہوا ہے.
سیاسی کشیدگی، بد امنی اور اقتصادی بدحالی نے سب کو پریشان کرکے رکھدیا ہے اس لیے لازمی ہے کہ تمام قایدین سیاسی اور گروہی مفادات سے ہٹ کر معاشرے کی تعمیر پر توجہ دیں اور ایندہ کی اپنی نسلوں کو مذید متاثر ہونے سے بچانے کی کوشش کی جائے.