آرمی چیف کا دورہ وزیرستان اور فورسز کی کارروائیاں

آرمی چیف کا دورہ وزیرستان اور فورسز کی کارروائیاں

عقیل یوسفزئی

آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر نے گزشتہ روز جنوبی وزیرستان کا دورہ کیا جہاں کور کمانڈر پشاور اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کو علاقے کی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی اور ساتھ میں ان ترقیاتی منصوبوں سے بھی آگاہ کیا جو کہ فانا مرجر کے بعد مختلف علاقوں میں جاری ہیں۔ فوج کے ادارہ برائے تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف نے امن وامان کے قیام میں کامیابی پر فورسز کی قربانیوں اور کردار کو سراہتے ہوئے عوام کی قربانیوں کو بھی خراج تحسین پیش کی اور یقین دلایا کہ علاقے میں مستقل امن کے لئے عوام کے تعاون سے تمام اقدامات کئے جائیں گے۔
آرمی چیف کے مطابق کسی کو بھی امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اس ضمن میں پاک فوج اور دیگر سیکیورٹی اداروں کو نہ صرف اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہے بلکہ فورسز قربانیاں بھی دے رہی ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کشیدگی اور بدامنی سے دوچار علاقوں کی تعمیر نو اور ترقی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر توجہ دی جارہی ہے۔
اس سے قبل آرمی چیف بلوچستان کے علاقے گوادر بھی گئے تھے جو کہ اس حوالے سے اہمیت کا حامل پریکٹس ہے کہ یہ علاقے بوجوہ نہ صرف شورش کا شکار رہے ہیں بلکہ اب بھی بعض اندرونی اور بیرونی قوتوں کی کوشش ہے کہ انتہائی اہمیت کے حامل ان علاقوں کو بے چینی اور بدامنی سے دوچار کیا جائے۔
آرمی چیف اور دیگر ذمہ داران کے ایسے دوروں سے عوام کو تحفظ کا احساس ہوجاتا ہے اور ان کو یہ یقین دہانی بھی کرائی جاتی ہے کہ ریاست ان کے مسائل اور معاملات سے بے خبر یا لاتعلق نہیں ہے۔
جس روز آرمی چیف اور کور کمانڈر پشاور وزیرستان گئے اسی روز فورسز نے ایک کارروائی کے دوران 8 حملہ آوروں کو نشانہ بنایا جبکہ اس سے قبل بھی متعدد مطلوب افراد کو نشانہ بنایا جاتا رہا جن میں ایک اہم کمانڈر رشید کی ہلاکت بھی شامل ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ گزشتہ ایک ڈیڑھ سال سے پاکستان بالخصوص خیبر پختون خوا اور بلوچستان کو سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے اور ریاستی اداروں کو اندرونی اور بیرونی پروپیگنڈے کی پیچیدہ صورتحال سے بھی نمٹنا پڑ رہا ہے تاہم ان تمام معاملات سے نمٹنے اور نکلنے کے لیے تمام اداروں، سیاسی قوتوں اور عوام کو متحد ہونا پڑے گا کیونکہ چیلنجز کی نوعیت بہت پیچیدہ اور حساس ہے۔
مشاہدے میں آیا ہے کہ ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کے دوران بعض سیاسی قوتیں دباؤ ڈالنے کے لیے نہ صرف قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہیں بلکہ وہ پاکستان کی فوج اور حساس اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈا بھی کرتی آرہی ہیں جو کہ ایک نامناسب طرز عمل ہے۔جاری جنگ خطرے کے مخصوص حالات کے تناظر میں ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے لازمی ہے کہ منفی پروپیگنڈا اور ریاست مخالف بیانیہ سے گریز کیا جائے۔

afe15f1e-5815-4eb1-8aa9-88576feaabbc

پشاور: خیبر میڈیکل یونیورسٹی سپورٹس گالا کا آغاز

پشاور: خیبر میڈیکل یونیورسٹی(کے ایم یو)پشاورمیں سپورٹس گالا 2023 کا آغاز ہوگیا۔ سپورٹس گالا کی افتتاحی تقریب گذشتہ روز کے ایم یو مین کیمپس میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق تھے۔

مختلف انسٹی ٹیوٹس جن میں آئی پی ایم آر،آئی این ایس، آئی پی ایم ایس، آئی پی ایس، آئی پی ایم ایس، آئی پی ایچ، آئی پی ڈی ایم، آر ایم آئی، این سی ایس، ایس ایچ ایس، آئی ایچ ایس صوابی اورآئی ایچ ایس مردان کی ٹیموں نے مارچ پاسٹ میں حصہ لیا ۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا کہ کےایم یو کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہمارے طلباء و طالبات جہاں اکیڈیمک سرگرمیوں میں یونیورسٹی کا نام دنیابھرمیں روشن کر رہے ہیں وہاں ہم نصابی سرگرمیوں میں بھی ہمارے طلباء کی صلاحیتیں کسی سے کم نہیں ہیں۔انھوں نے کہا کہ کھیل کود متوازن معاشروں کی تشکیل میں کلیدی کر دار ادا کرتے ہیں ہمیں اپنی نئی نسل کو منشیات اور بے راہروی سے بچانے کے لئے انہیں زیادہ سے زیادہ کھیل کودکے مواقع فراہم کرنا ہونگے۔پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے طلباء کی کارکرگی اور جوش و جزبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کھیل نوجوانوں میں سپورٹس مین سپرٹ،صبر،برداشت،ٹیم ورک اور قائدانہ صلاحیتوں کو پروان چڑھاتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کھیل کود تعلیم و تربیت کااہم جزو ہےاوراسکے بغیرتعلیم کےمقاصد کا حصول ناممکن ہے۔ انھوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا سرمایہ ہیں اورانکی متوازن نشونما اور بہترین شخصیت سازی کے لئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کا ر لائے جا رہے ہیں۔ انھوں نےاعلان کیا کہ یونیورسٹی میں طلباء و طالبات کو کھیلوں کی الگ الگ سہولیات فراہم کرنے کے لئے جدید انڈور سپورٹس کمپلکس تعمیر کیا جائے گا۔ آخر میں مہمان خصوصی نے مشعل جلا کر کھیلوں کا باضابطہ آغاز کیا۔

FntREvlagAEqlBY

پشاور پولیس لائن دھماکا کیس میں اہم پیشرفت، دو سہولت کارگرفتار

پشاور پولیس لائن مسجد دھماکا کیس میں اہم پیشرفت، حملہ آور کے دو سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

رپورٹس کےمطابق گرفتار ملزمان میں سے ایک ملزم کا تعلق افغانستان کے صوبے ننگرہار اور دوسرے کا تعلق ضلع خیبرسے ہے جسے ہشت نگری سے گرفتار کیا گیا ۔

گرفتار ملزمان ملک سعد پولیس لائن خودکش حملے میں ملوث ہیں اور افغان سہولت کار واقعے کے بعد بیرون ملک فرار ہونےکی کوشش کررہا تھا جسے گرفتار کرلیا گیا۔

افغان سہولت کار سے پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات برآمد کرلی گئی ہیں جبکہ مزید تفتیش کی جارہی ہے ۔

واضح رہے کہ 30 جنوری کو پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے خودکش دھما کے کے نتیجے میں 90 سے زائد افراد شہید جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔