D

ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کا عمل جاری

ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کا عمل جاری

عقیل یوسفزئی

خیبر پختون خوا میں سیکیورٹی کے مسائل اور چیلنجز کے باوجود ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کا عمل کامیابی سے جاری ہے اور متعلقہ ادارے اس کوشش میں مصروف عمل ہیں کہ اس اہم پراسیس کے دوران عوام کو اعتماد میں لیکر زیادہ سے زیادہ شہریوں کے اندراج کو ممکن بنایا جائے. اس عمل کو پرامن بنانے کے لیے کے پی پولیس نے اس کے باوجود ہزاروں کی اپنی نفری مردم شماری ٹیموں کی حفاظت کے لیے تعینات کی کہ صوبے کو امن و امان کے مسائل کا سامنا ہے.
خوش آیند بات یہ ہے کہ ایک واقعے کے بغیر تاحال اس تمام پراسیس کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور عوام بھی کافی تعاون کررہے ہیں. خیبر پختون خوا بالخصوص اس کے قبائلی اضلاع کے لیے اس عمل کی بہت زیادہ اہمیت ہے. اس سے قبل یہ علاقے چونکہ حالت جنگ میں رہے اور لاکھوں افراد گزشتہ مردم شماری سے بدامنی اور نقل مکانی کے باعث محروم رہ گئے تھے اس لیے ان علاقوں پر موجودہ مردم شماری کے دوران خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے.
اس سلسلے میں مختلف پارٹیوں پر مشتمل ایک گروپ متعدد بار پریس کانفرنسوں اور مظاہروں کے دوران یہ اعلانات بھی کرچکا ہے کہ اگر قبائلی علاقوں میں پرانی مردم شماری کی بنیاد پر الیکشن کرائے گئے تو عوام اس کا بائیکاٹ کریں گے. اس گروپ کے مطابق قبائلی اضلاع کی آبادی موجودہ ڈیٹا کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے اور نئے انتخابات جاری مردم شماری ہی کی بنیاد کئے جائیں. ان کا یہ موقف بالکل درست ہے اور متعلقہ اداروں کو اس موقف اور مطالبے کو سنجیدگی کے ساتھ لینا چاہیے.
اس اہم پراسیس کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے لازمی ہے کہ شہریوں کے علاوہ اساتذہ، علماء، سوشل ورکرز اور سیاسی قیادت بھی عوامی رائے عامہ ہموار کرنے کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ اندراج کو یقینی بنایا جاسکے اور صوبے کے پارلیمانی اور اقتصادی حقوق، حصہ داری کو ممکن بنایا جائے.