0a71b0d2-c37e-4a34-a474-d098245f7267

پولیس پر لکی مروت میں ایک اور حملہ

پولیس پر لکی مروت میں ایک اور حملہ
عقیل یوسفزئی

تحریک طالبان پاکستان نے گزشتہ روز لکی مروت (پختون خوا) میں ایک چیک پوسٹ پر حملہ کیا جہاں موجود اہلکاروں نے سرکاری حکام کے مطابق اس حملے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تاہم مدد کے لیے ڈی ایس پی اقبال مہمند کی قیادت میں آنیوالی پارٹی کو راستے میں ماین (بارودی سرنگ) کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں اقبال مہمند اپنے 4 ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے جبکہ اتنے ہی زخمی ہوئے.
لکی مروت ماضی میں باقی اضلاع کے مقابلے میں کافی پرامن علاقہ رہا ہے تاہم گزشتہ کچھ مہینوں کے دوران یہاں تین چار بڑے حملے کئے گئے جس کے باعث عوام کو سخت تشویش کا سامنا ہے. اگر چہ پولیس ہی زیادہ نشانہ بنتی رہی ہے تاہم ایسے واقعات سے نظام زندگی کا متاثر ہونا فطری بات ہے.
اقبال مہمند کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک اچھے افسر ہونے کے علاوہ ایک بہترین شاعر بھی تھے اور ان کا حلقہ احباب بھی کافی وسیع تھا اس لیے ان کی شہادت پر ہر طبقے کے لوگ رنجیدہ ہوگئے اور متعدد نے پشاور میں اس واقعے کے خلاف مظاہرہ بھی کیا.
ایک سروے کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پاک فوج اور پولیس پر تقریباً 11 حملے کئے گئے. اگر چہ لکی مروت حملے کے بغیر باقی میں جانی نقصان نہ ہونے کی برابر رہا تاہم اس حقیقت کو نہیں جھٹلایا جاسکتا کہ حالات کو کسی طور اطمینان بخش قرار نہیں دیا جاسکتا.
مارچ ہی کے مہینے میں جنوبی وزیرستان میں بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی کو شہید کیا گیا جبکہ متعدد دوسرے علاقوں میں نایٹ وژن اسنایپر اٹیکس کئے گئے. یہ ہتھیار پولیس اور دیگر فورسز کے لیے کافی خطرناک ثابت ہوریے ہیں کیونکہ ان کے ذریعے دو تین کلومیٹر سے نشانہ بنایا جاسکتا ہے.
یہ بات قابل ستائش ہے کہ پشاور حملے اور لکی مروت واقعہ کے درمیانی مدت میں کوئی بڑا حملہ نہیں ہوا بلکہ پلان کئے گئے متعدد حملے ناکام کئے گئے تاہم امن کی بحالی کیلئے لازمی ہے کہ سیکیورٹی کے چیلنجز سے جاری سیاسی کشیدگی کے باوجود لاتعلقی اختیار نہ کی جائے اور عوام بھی فورسز کے ساتھ تعاون کریں. مثال کے طور پر فورسز نے پشاور کو محفوظ بنانے کیلئے بعض علاقوں میں انٹری پاس کو ضروری قرار دیا تو بعض حلقوں نے اس پر اعتراض کیا حالانکہ ایسے اقدامات کا مقصد شہر کو محفوظ بنانا اور ٹریفک کے نظام کو آسان بنانا ہوتا ہے. ایسے میں لازمی ہے کہ درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کیا جائے اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا جائے

شمالی وزیرستان:ہمزونی میں مستحق افراد میں رمضان پیکج کی تقسیم

میران شاہ: جنرل آفیسر کمانڈنگ سیون ڈویژن میجرجنرل محمد نعیم اختر کی احکامات کی روشنی میں کمانڈنگ ٹوچی سکاوٹس بریگیڈیئر رضوان شریف کے زیر نگرانی شمالی وزیرستان علاقے ہمزونی کے مستحق افراد میں رمضان پیکج کی تقسیم کی گئ ۔
ہیڈ کوارٹرز سیون ڈویژن اور ٹوچی سکائوٹس کے تعاون سے ہمزونی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے سفید پوش اور مستحق طبقہ کے افراد کو رمضان کی خوشیوں میں شامل کرنے کے لئے126 ونگ کی کمانڈر کرنل عارف حسین کی زیر نگرانی رمضان پیکج کے تحت ایک سو گھرانوں میں راشن کے پیکجز تقسیم کئے گئے۔ رمضان کے خوشیوں بھرے مہینے میں جنرل آفیسر کمانڈنگ سیون ڈویژن میجر جنرل محمد نعیم اختر اور کمانڈنٹ ٹوچی سکاوٹس برگیڈیر رضوان شریف کے خصوصی احکامات پر مستحق افراد میں راشن پیکجز کی تقسیم کی گئی۔ راشن کی تقسیم کے مذکورہ علاقوں میں تقسیم کئے گئے.

راشن کے پیکجز میں آٹا،گھی،چاول، چینی، اور دیگرروزمرہ ضروریات کی اشیائے خوردنی شامل تھیں۔ جس سے مستحق گھرانے اپنے گھروں میں راشن کی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔ امن کی بحالی یا پھر مستحق دکھی انسانیت کی خدمت ہو پاک فوج کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ رمضان کے دنوں میں مستحق افراد میں راشن تقسیم کرنا بہت ہی اچھا اقدام ہے جس پر علاقے کی عوام نے ایف سی، پاک فوج اور بالخصوص 126 ونگ کی کاوشوں کو سراہا ۔

Zawar Noor

Zawar Noor: Manager and Coach of KP wheelchair Cricket team

Zawar Noor

Zawar Noor

Zawar Noor, differently able person from Khyber Pukhtunkhwa after meeting and accident and suffering from physical disability has turned towards actively working for the special persons.

Having a degree of Master of Business Administration – MBA Business, Management and Marketing, Zawar  is an ex-cricketer and has won six gold medals in the 100-meter race at National Para games Pakistan.

He is the Manager and Coach of Khyber Pukhtunkhwa wheelchair Cricket team.

He is also the Chairman Special life foundation SLF (People with disabilities organisation Khyber Pukhtunkhwa and Member of Social welfare Coordination council Peshawar.

He also takes part in motivational speeches at different institutions giving a hope to those who are having some kind of disabilities.

Captain Abdul Qadeer Khan Shaheed (Sitara-e-Basalat):

Captain Abdul Qadir Khan Shaheed (Sitara-e-Basalat):

Captain Abdul Qadeer Khan Shaheed (Sitara-e-Basalat):

Captain Abdul Qadir Khan Shaheed (Sitara-e-Basalat):

Captain Abdul Qadir Khan Shaheed (Sitara-e-Basalat) was from Dang Baba area of Mardan, KPK.

Born in Mardan, Captain Abdul Qadir was martyred on  21 Oct 2011 in Bara, Khyber Agency  during a Counterterrorism Operation by Special Operations Group (SOG), FC fighting the terrorists.

A topper of Mardan education board in both matric and intermediate exams, he joined Pakistan Army in 107th PMA Long Course and belonged to the Army Air Defence Corps and Special Operations Group (SOG), FC KP.

In 2010, Captain Abdul Qadir was posted to Frontier Corps KPK and remained part of FC’s elite Special Operations Group (SOG). He took active part in various operations conducted against the terrorists. On 21 October 2011, during an operation against the terrorists at Bara area of Khyber Agency, Captain Abdul Qadir Khan fought bravely along with his soldiers causing heavy losses to terrorists. During the same operation, he along with two other soldiers was hit and embraced shahadat.

For his exemplary leadership and act of valour shown while fighting against terrorists, after shahadat; Captain Abdul Qadir Khan Shaheed was awarded Sitara-e-Basalat (SBt) by the Government of Pakistan.

جسٹس روح الامین چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ تعینات

گورنر ہاؤس پشاور میں نوتعینات چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی تقریب حلف برداری کا انعقاد۔

جسٹس روح الامین خان نے بطور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اپنے عہدہ کا حلف اٹھا لیا۔ گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے جسٹس روح الامین خان سے بطور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ انکےعہدے کاحلف لیا۔

گورنر حاجی غلام علی نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس روح الامین خان کو نئی ذمہداریوں پر مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

تقریب حلف برداری میں پشاور ہائیکورٹ کے ججز، وکلاء، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، آئی جی پولیس اختر حیات خان، نگران صوبائی وزراء  نے شرکت کی۔

PDMA

پی ڈی ایم اے نے مون سون کنٹنجنسی پلان2023 کا آغاز کردیا

پی ڈی ایم اے نے مون سون کنٹنجنسی پلان2023 کی تیاری کا آغاز کر دیاہے۔

پشاور: پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی، خیبرپختونخوا نے محکمہ ریلیف،بحالی اورآباد کاری کی رہنمائی میں مون سون کنٹنجنسی پلان 2023 کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت شروع کر دی ہے۔اس سلسلے میں صوبائی اوروفاقی لائن ڈپارٹمنٹس کے نمائندوں سےباہمی مشاورت کے لیے پری پلاننگ/اورینٹیشن میٹنگ منعقد ہوئی۔
ڈائریکٹر ڈیزاسٹررسک مینجمنٹ پی ڈی ایم اے محمد امین نے اس موقع پی کہا کہ، ”یہ منصو بہ بندی تکنیکی اورما ضی میں پیش آنے والے قد رتی آفات کے صورت حال کو سامنے رکھ کربنا ئی جا رہی ہے۔ انہوں نی کہا کہ ہم نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرکے مون سون کنٹیجنسی پلاننگ 2023 کا عمل شروع کیا ہے اور میٹنگز کا یہ سلسلہ اپریل کے مہینے میں بھی جاری رہے گا اور امید ہے کہ مئی 2023 کے آخر تک ہنگامی پلان تیار کر لیا جائے گا۔ پلان میں متعلقہ اداروں کے کردار کا تعین اور ہر محکمے کے لیے مون سون پلان میں ذمہ داریاں تفویض کرنااور ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ٹولز تیار کیے جاتے ہیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شیئر کیے جاتے ہیں۔
محمد امین نے مزید کہا کہ قدرتی خطرات اوراس کے نتیجے میں آنے والی آفات نے لوگوں کی زندگی اور معاش کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔ خیبرپختونخوا کو2022 میں سیلاب کی وجہ سے بہت زیادہ مالی اورجانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ ادارے کی بہتر حکمت عملی اورسسٹم کی موجودگی کی وجہ سےچارلاکھ سےزائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کے اثرات کی وجہ سے حالیہ برسوں میں متعدد واقعات رونماہوئے۔پی ڈی ایم اے کے ترجمان تیمور علی کے مطابق کسی بھی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے پی ڈی ایم اے تمام ضلعی انتظامیہ اور لائن محکموں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اے کا پراونشل ایمرجنسی اپریشن سنٹر(کنٹرول روم ) چوبیس گھنٹے فعال رہتا ہے اور ہنگامی حالات و آفات کی صورت میں صوبائی حکومت، ضلعی انتظامیہ ، متعلقہ صوبائی محکموں اور سرکاری وغیر سرکاری اداروں کے درمیان بروقت اطلاعات کی فراہمی اور رابطوں کا موثر ذریعہ ہے۔
اس وقت پی ڈی ایم اے کی تر جیح یہ ہے کہ نہ صرف آفات کے خطرات کو کم کیا جائے بلکہ آفات کے وقوع پذیر ہونے سے پہلے اس سے مقابلہ کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے۔تاکہ نقصان کم سے کم ہوں۔

شمالی وزیرستان: بین المدارس فٹ سال چیمپئین شپ، رجسٹریشن 5 اپریل سے

خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں اپنی نوعیت کی منفرد فٹ سال چیمپئین شپ 2023 کے لیے رجسٹریشن کا آغاز 5 اپریل سے ہو رہا ہے. منتظمین کی جانب سے خواہشمند افراد کے لیے فٹ سال چیمپئین شپ کے حوالے سے تفصیلات مختلف سوشل میڈیا ویب سائٹس پر شیئر کر دی گئی ہیں.

تفصیلات کے مطابق، شمالی وزیرستان کے مدارس کے مابین فٹ سال چیمپئین شپ 2023 کے لیے ٹیموں کی رجسٹریشن اپریل 5، 2023 سے لے کر اپریل 27، 2023 تک جاری رہیں گے. جبکہ اس کے بعد کوالیفائنگ راؤنڈ کا آغاز ہوگا جو اپریل 28، 2023 سے شروع ہو کر مئی 2، 2023 تک جاری رہیں گے. جاری کردہ شیڈول کے مطابق مقابلے کا باقاعدہ انعقاد مئی 3، 2023 سے ہوگا جو مئی 6، 2023 کو اختتام پذیر ہوں گے.

واضح رہے، کہ فٹ سال چیمپئین شپ میں صرف مدارس کے وہ طالب علم حصہ لے سکتے ہیں جن کی عمر 25 سال ہو یا اس سے کم ہو جبکہ ہر مدرسے سے صرف ایک ٹیم چیمپئین شپ میں حصہ لے سکتا ہے.

شمالی وزیرستان کے مدارس کے مابین فٹ سال چیمپئین شپ 2023 میں فاتح ٹیم اور دیگر حصہ لینے والے کھلاڑیوں کے لیے انعامات بھی رکھے گئے ہیں. جن میں نقد رقم و ٹرافی اور موٹر سائیکل، سمارٹ فون سمیت دیگر انعامات شامل ہیں.

muhammad qavi khan- Pakistani veteran actor

Muhammad Qavi Khan: Pakistani Veteran Actor

muhammad qavi khan- Pakistani veteran actor

Muhammad Qavi Khan:

The Andhera Ujala famed Pakistani veteran actor Qavi Khan was  born on November 13, 1947, in Peshawar. He appeared in more than 200 Pakistani films and countless television dramas, earning numerous awards and accolades for his performances.

Qavi started his career in the Pakistani film industry in the early 1970s and made a name for himself for his versatile acting skills. He had worked with some of the biggest names in the Pakistani film industry, including Waheed Murad, Nadeem Baig, and Shabnam.

In addition to his film work, Qavi Khan also made a name for himself in Pakistani television dramas.  Some of his most popular dramas include Andhera Ujala, “Dhoop Kinare,” “Dil Diya Dehleez,” and “Pyarey Afzal,” among others.

His performances have been recognised with numerous awards, including the Pride of Performance Award in 1980, the Tamgha-e-Imtiaz in 2012, and the Lifetime Achievement Award at the 16th PTV Awards in 2011.

Qavi Khan was widely regarded as one of the most talented actors in the Pakistani entertainment industry.

Muhammad Qavi has passed away in Canada on March 5, 2023 at the age of 80 due to a prolonged illness.

DSP Farid Hussain Bangash (Shaheed)

DSP Farid Hussain Bangash (Shaheed)

DSP Farid Hussain Bangash (Shaheed)

DSP Farid Hussain Bangash (Shaheed)

In 2009 – the worst year for the KPK Police – 209 police personnel, including one SP, three DSPs, and four inspectors, were martyred in different terrorist attacks in the province. Among them was the DSP of Mardan, Farid Hussain Bangash, a true son of the soil who embraced martyrdom with open arms.

Throughout the 32 years of his service, he had been a part of 87 encounters. For him, death was not something to be afraid of, and this, coupled with his desire to serve his country till his last breath, made him a force to be reckoned with.

 On June 5th, 2009, DSP Farid Hussain Bangash, was shot thrice in the chest when terrorists attacked a joint police and Frontier Constabulary (FC) convoy bound for Buner at Naiban, Mardan. Six police personnel martyred in the attack including DSP Farid Hussain Bangash, and 15 others were injured. For his meritorious service, DSP Farid Hussain Bangash was awarded the Quaid-e Azam Police Medal, Tamgha-e-Shujaat.

To honor DSP Farid Hussain Bangash Shaheed, Kohat’s police lines were renamed after him.