f950d4d2-54f3-456d-b9b8-80ff1431e480

عدالتی حکم پر علی امین گنڈا پور 06 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر سنٹرل جیل منتقل

ڈیرہ اسماعیل خان : پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان سردارعلی امین خان گنڈہ پورکو عدالت کے حکم پر 6دن کیلئے جوڈیشل لاک اپ سنٹرل جیل ڈیرہ منتقل کردیا گیا.

کاغذات مکمل نہ ہونے پر پنجاب اور اسلام آباد پولیس علی امین گنڈہ پور کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ نالے جاسکی عدالت نے پنجاب اور اسلا م آباد پولیس کو کاغذات مکمل کرکے دوبارہ عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا.

علی امین خان گنڈہ پور کو گزشتہ رات ڈیرہ پولیس کی جانب سے مختلف مقدمات میں ہائیکورٹ ڈیرہ بنچ کے باہر گرفتار کیا گیا تھا جن کو تھانہ کینٹ منتقل کردیا گیا تھا۔ پولیس کی بھاری نفری اس موقع پر موجود تھی سابق وفاقی وزیر کی ڈیرہ کے تین مقدمات میں ضمانت منظور ہوگئی۔

Founder of banned terrorist outfit BNA, Gulzar Imam arrested : ISPR

Rawalpindi:  In a high profile and a successful Intelligence Operation, Lead Intelligence Agency successfully apprehended a High Value Target (HVT) Gulzar Imam alias Shambay. He has been a hardcore militant as well as founder and leader of the banned outfit Baloch National Army (BNA) which came into being after amalgamation of Baloch Republican Army (BRA) and United Baloch Army (UBA), Inter-Services Public Relations in statement said on Friday.

BNA had been responsible for dozens of violent terrorist attacks in Pakistan including attacks on Law Enforcement Agencies (LEAs) Installations in Panjgur and Noshki. Gulzar Imam also remained as deputy to Brahamdagh Bugti in Baloch Republican Army (BRA) till 2018. Gulzar Imam was also instrumental in formation of Baloch Raji Aajoi Sangar (BRAS) and remained its Operational Head. His visits to Afghanistan and India are also on record; his linkages with Hostile Intelligence Agencies (HIAs) are being investigated. Reportedly, HIAs also tried to exploit him to work against the state of Pakistan & its national interests. He was apprehended after an innovatively conceived, carefully planned and meticulously executed operation, spanned over months over various geographical locations.
The arrest of Gulzar Imam Shambay is a serious blow to BNA as well as other militant groups, which have been attempting to destabilize the hard-earned peace in Balochistan. Apprehension of a militant leader of this stature demonstrates the capability and resolve of LEAs to uproot the menace of terrorism as well as speaks volumes about the successes garnered through supreme sacrifices of unsung heroes. –ISPR

ٹیلی ویژن کے فروغ میں پختون خوا کا کردار اور فرمان اللہ جان

ٹیلی ویژن کے فروغ میں پختون خوا کا کردار اور فرمان اللہ جان

عقیل یوسفزئی

پاکستان میں ٹیلی ویژن انڈسٹری کے فروغ میں خیبر پختون خوا کے پروڈیوسرز، رایٹرز، فنکاروں، گلوکاروں اور صحافیوں کا بڑا اہم اور بنیادی کردار رہا ہے. پاکستان ٹیلی ویژن پشاور سنٹر اس حوالے سے بہت شاندار کارکردگی کا حامل رہا ہے کہ اس نے جہاں ایک طرف صوبے اور خطے کی ثقافت، تاریخ اور اہمیت سے دنیا کو آگاہ کیا وہاں اس سنٹر نے بہت سے ایسے پروڈیوسرز اور ڈایریکٹرز بھی متعارف کرائے جنہوں نے ملکی اور عالمی سطح پر شہرت پائی.
ان میں پاکستان ٹیلی ویژن پشاور کے باصلاحیت ڈایریکٹر فرمان اللہ جان سرفہرت ہیں جنہوں نے نہ صرف بطور پروڈیوسر بلکہ پشاور، اسلام آباد اور بعض دیگر سنٹرز کے پروگرام اور جنرل منیجر کی حیثیت سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خدمات سرانجام دیں اور پروگرامنگ کے مختلف شعبوں میں متعدد اہم ایوارڈز اور اعزازات حاصل کئے.
انہوں نے سال 1974 کو پاکستان ٹیلی ویژن بطور پروڈیوسر جواین کیا. نامور شاعر اور ڈرامہ رایٹر ڈاکٹر محمد اعظم اعظم جو کہ ان کے بڑے بھائی تھے اور جناب احمد فراز نے ان کی بھرپور رہنمائی اور سرپرستی کی اور یوں انہوں نے اپنے طویل کیریئر میں پاکستان ٹیلی ویژن کے ذریعے عوام کو بہترین پروگرامز دیے. ان کے کریڈٹ پر لاتعداد پروگرامز موجود ہیں تاہم وہ پی ٹی وی میں مختلف پروگراموں کے حوالے سے ٹرینڈ میکر ثابت ہوئے. اس ضمن میں ڈرامہ میں 50 منٹ سلاٹ کا پہلا تجربہ ڈرامہ سیریل “خوبونہ “، کامیڈی کی تاریخ کا سب سے لمبے سلسلے کے پروگرامز “رنگونہ”اور “رنگ پہ رنگ” اور مشہور زمانہ نغمہ “محبتوں کا آشیانہ” کی مثال دی جاسکتی ہے جو کہ اب تک نہ صرف ناظرین بلکہ پروڈکشن کی دنیا کے متعلقہ حلقوں میں بھی اب تک سب کو یاد ہیں.
ڈرامہ “خوبونہ” کو ڈاکٹر محمد اعظم اعظم اور باقی دو کامیڈی پروگرامز کو سعداللہ جان برق جیسے لکھاریوں نے لکھا تھا.

فرمان اللہ جان کے کریڈٹ پر پشتو موسیقی کا شہرہ آفاق پروگرام “وگمے” بھی ہے جس میں پیش کئے گئے آیٹمز کو کیء دھائیوں کے گزرنے کے باوجود اب بھی لاکھوں لوگ یو ٹیوب پر دیکھ رہے ہوتے ہیں. انہوں نے پاکستان ٹیلی ویژن کے ذریعے عوام کو درجن بھر ایسے فنکار، گلوکار، موسیقار اور میزبان متعارف کراکر دیے جن کو اگر پشتو کی حالیہ تاریخ سے نکال دیا جائے تو یہ مبالغہ آرائی نہیں ہوگی کہ باقی بہت کم رہ جاتا ہے. موسیقی، کامیڈی اور شوز میں ان کا کوئی ہم پلہ نہیں رہا. انہی کی سنگت اور صحبت میں متعدد دوسرے پروڈیوسرز نے نہ صرف بہترین پروگرامز پیش کئے بلکہ انہوں نے متعدد ٹرینڈز بھی متعارف کراکر نام بنایا. اس ضمن میں نامور ڈایریکٹرز مرحوم شوکت علی اور مسعود احمد شاہ کی مثال دی جاسکتی ہے جنہوں نے پشتو اور اردو ڈرامہ اور میوزک کو بہت منفرد بناکر پیش کیا۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ فرمان اللہ جان نے اس تمام عرصے کے دوران اپنے کام کو جنون بناکر بہت کامیابی سمیٹی اور جب وہ پروگرام اور جنرل منیجر کے اہم عہدوں پر متعدد بار فایز رہنے کے بعد سال 2009 کو ریٹائرڈ ہوگئے تو ان کو نہ صرف متعلقہ حکام اور ساتھیوں کے علاوہ میڈیا نے خراج تحسین پیش کی بلکہ ان کے شاگرد اب بھی اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمان اللہ جان سے سیکھا. ریٹائرمنٹ کے بعد وہ پرائیویٹ پروڈکشن سے وابستہ ہوگئے جہاں وہ آج بھی مصروف عمل نظر آتے ہیں. ان کا ایک اور کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے پی ٹی وی نیشنل کو نہ صرف اٹھایا بلکہ انہیں پشتو، ہندکو اور دوسری زبانوں کی نشریات پشاور سنٹر سے پیش کرنے کا کریڈٹ بھی جاتا ہے حالانکہ پنجابی اور بلوچی زبانوں کے پروگرامز اب بھی کراچی سے آن ائیر ہوتے ہیں.
بلامبالغہ فرمان اللہ جان نے پاکستان ٹیلی ویژن، میڈیا انڈسٹری اور خیبر پختون خوا کو اپنی محنت، مہارت اور جنون سے جو کچھ دے رکھا ہے اس پس منظر میں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا.

DIK-

ڈی آئی خان: دفعہ 144 نفاذ

ڈی آٸی خان: ضلعی انتظامیہ نے  امن و امان کو برقرار رکھنے اورعوام کی جان ومال کی حفاظت سے خاطر ضلع بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ کردیا گیا۔

دفعہ 144 کے تحت اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی عاٸد کردی گٸی جبکہ پانچ سے زائد افراد کے جمع ہونے پر بھی پابندی عاٸد۔

موٹرسائيکل کی ڈبل سواری  ممنوع جبکہ گاڑیوں کے کالے شیشوں پر بھی پابندی عاٸد

 پابندی کا اطلاق 6 اپریل سے لیکر 16 اپریل تک ہوگا۔