sspr

شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے جھڑپ, 6 فوجی جوان شہید

شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں سے لڑتے ہوئے پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوگئے، جبکہ 3 دہشتگردوں ہلاک ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے دردونی میں دہشت گردوں اور پاک فوج کے جوانوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فورسز کی دہشت گردوں کے ٹھکانے پر جوابی کاروائی میں 3 دہشت گرد مارئے گئے جبکہ 2 دیگر زخمی ہوئے۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق دہشت گردوں سے فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران 6 سپاہیوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

آئی ایس پی آر  کے بیان کے مطابق شہید ہونیوالوں میں حوالدار سلیم خان (ٹانک)، نائیک جاوید اقبال (کوہاٹ)، سپاہی نذیر خان (بنوں)، سپاہی حضرت بلال (مردان)، سپاہی سید رجب حسین (اورکزئی) اور سپاہی بسم اللہ جان (خیبر) شامل ہیں۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ علاقے میں دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرنے کیلئے آپریشن جاری ہے، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے پُرعزم ہیں اور بہادر سپاہیوں کی قربانیاں اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

eccb927b-9417-406f-963e-507e12c8928f

ڈی آئی خان : سری لنکن کرکٹ ٹیم پرحملے کا مرکزی کردار بالی کھیارہ پولیس جھڑپ میں ہلاک

ڈی آئی خان:  ڈیرہ اسماعیل خان میں فتح کے مقام پر پولیس وین پر دہشت گردوں کے جانب سے فائرنگ فائرنگ سے ڈی ایس پی عابد اقبال زخمی جبکہ پولیس کے جوابی فائرنگ سے دو دہشتگرد ہلاک۔

پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد ٹی ٹی پی کھیارہ گروپ کا سربراہ اقبال عرف بالی کھیارہ اپنے ایک ساتھی سمیت ہلاک جبکہ ایک دہشت گرد زخمی حالت میں گرفتار مارے جانے والا دہشت گرد اقبال عرف بالی کھیارہ سری لنکن ٹیم حملے میں ملوث ہونے سمیت خیبر پختونخواہ اور پنجاب پولیس کو دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں مطلوب تھا جبکہ حکومت کی جانب سے اقبال کھیارہ کے سر کے قیمت 1 کروڑ 5 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔ 

اپر وزیرستان: ورلڈ ایمونائزیشن ڈے آگاہی واک کا انعقاد

وزیرستان: معمول کے حفاظتی ٹیکوں کے بارے میں شعور اجاگر کرنے حوالے سے اپر وزیرستان کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس (DHO) کے عملے نے DHO ڈاکٹر شمس الرحمان داوڑ کی قیادت میں حفاظتی ٹیکوں کے عالمی دن کے موقع پر آگاہی واک کا اہتمام کیا۔

ڈی ایچ او آفس کے احاطے میں مارچ کا انعقاد کیا گیا اور اس کا مقصد بچوں اور کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے معمول کے حفاظتی ٹیکے لگانے کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔

تقریب میں ڈی ایچ او آفس کے سٹاف ممبران کی بڑی تعداد نے شرکت کی جن میں ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر ہیلتھ کئیر پروفیشنلز شامل تھے۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر معمول کی ویکسینیشن کے فوائد کی تشہیر کی گئی تھی، اور صحت عامہ کے تحفظ میں حفاظتی ٹیکوں کے اہم کردار کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے متحد ہو کر مارچ کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈی ایچ او ڈاکٹر شمس الرحمان داوڑ نے معمول کے ٹیکے لگانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہت سی متعدی بیماریوں سے بچنے کا سب سے مؤثر طریقہ ہیں جو بچوں کی صحت کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا کہ بچوں کو بروقت حفاظتی ٹیکے لگوائے جائیں تاکہ انہیں روکا جا سکتا بیماریوں سے بچایا جا سکے اور والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کے حفاظتی ٹیکے لگانے کو ترجیح دیں۔

ڈاکٹر داوڑ نے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو دور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں حفاظتی ٹیکے پہنچانے میں درپیش چیلنجوں پر بھی روشنی ڈالی، اور حفاظتی ٹیکوں کے پروگراموں کو مضبوط بنانے اور ہر بچے کو زندگی بچانے والی ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے پر زور دیا۔

ڈی ایچ او نے مزید کہا کہ اس تقریب کا مقصد معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنا اور والدین کی حوصلہ افزائی کرنا تھا کہ وہ اپنے بچوں کو وقت پر ویکسینیشن کے لیے لے آئیں۔ انہوں نے ضلع میں حفاظتی ٹیکوں کی فراہمی اور حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کو بہتر بنانے میں ڈی ایچ او کے عملے اور دیگر صحت کے پیشہ ور افراد کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔
بالائی وزیرستان میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کے زیر اہتمام آگاہی واک معمول کی ویکسینیشن کو فروغ دینے اور ان کے فوائد کے بارے میں عوامی آگاہی بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم تھا۔ اس طرح کے اقدامات کو جاری رکھنا ضروری ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہر بچے کو بروقت حفاظتی ٹیکے لگوائے جائیں اور انہیں قابل علاج بیماریوں سے محفوظ رکھا جائے۔