وصال محمدخان
فوجی بجٹ پربلاجوازتنقید
بدقسمتی سے وطن عزیزپاکستان کوروزِاول سے ہی ایک کینہ پرور،مکاراورطاقتوردشمن کاسامنارہاہے دنیامیں ایسے ممالک کی تعدادآٹے میں نمک کے برابررہی ہوگی جنہیں آزادی پاتے ہی اپنے سے کئی گنابڑے دشمن کاسامناہواوردشمن بھی ایساجوچاہتاہے کہ پاکستان کوصفٖحہء ہستی سے مٹادے،زیرنگیں اورباجگزارریاست بنادے یااکھنڈبھارت میں شامل کردے مگر ان ناپاک ارادوں کے سامنے پاکستانی قوم اور اسکی فوج سیسہ پلائی ہوئی دیواربن کرکھڑی ہے جس سے اسکے ارادے دل میں ہی گھٹ گھٹ کے مرتے ہیں جب اس مکاردشمن کوکچھ اورنہیں سوجھتاتوپاک فوج کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کامحاذگرم کرلیتاہے جس سے پاکستان کے اندربھی ایک طبقہ متاثرہوئے بغیرنہیں رہ سکتااور وہ بلاسوچے سمجھے پاک فوج پرتنقیدکے تیربرساناشروع کردیتا ہے یہ وہ لوگ ہیں جوبزعم خود امن پسند،آزادخیال اور جنگ وجدل کیخلاف ہیں جنگ سے کس بے وقوف کومحبت ہوسکتی ہے مگراپنے دفاع سے بھی غافل نہیں ہواجاسکتا۔ گزشتہ پچھتربرسوں میں بھارت پاکستان پردو بڑی اوران گنت چھوٹی جنگیں مسلط کرچکاہے مگرپاک فوج کے دلیر،بہادراورجری جوانوں کی بدولت اسے ہربارمنہ کی کھاناپڑی ہے اور اسکے تمام مذموم عزائم پیوستِ خاک ہوچکے ہیں اس کا بڑاسبب پاک فوج کی اپنی مٹی کیساتھ والہانہ لگاؤ،اپنے دین کی خاطرکٹ مرنے کاعزم اورجذبہ حب الوطنی ہے کھلے میدان میں جنگ سے پاکستان کوزیرکرنابھارت کیلئے ممکن نہیں کیونکہ اس کاہرفوجی نہ صرف اپنی مٹی سے والہانہ محبت رکھتاہے بلکہ یہ دین اسلام کابھی بے تیغ سپاہی ہے پاکستان کے ہر فوجی کی تربیت کاآغازاللہ اکبرسے ہوتی ہے،ہرفوجی اس عزم کیساتھ فوج میں شامل ہوتاہے کہ اس نے اپنے وطن کی جانب اٹھنے والی ہرآنکھ کاکانٹابنناہے،ہراینٹ کاجواب پتھرسے دیناہے اورہر دشمن کوایسادندان شکن جواب دیناہے کہ اسے دن میں تارے دکھائی دیں پاک فوج کی تربیت جن خطوط پرہوتی ہے بھارت کامعاملہ اسکے برعکس ہے اسکے عزائم جارحانہ ہیں جبکہ پاک فوج کاعزم صرف سوہنی دھرتی کی حفاظت ہے اسی لئے بھارت کوہر مذموم مہم جوئی پرمنہ کی کھاناپڑی ہے جب اسے جنگی محاذپرخاک چٹائی جاتی ہے تووہ جھوٹے پروپیگنڈے کے دم پر پاک فوج کوزیرکرنے کی سعی لاحاصل میں مبتلاہوجاتاہے اس لغواورجھوٹے پروپیگنڈے سے متاثرہوکرہمارے ہاں کچھ نام نہادانقلابی پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کے مرتکب ہوتے ہیں حالانکہ پاک فوج کامقصدکسی کے خلاف جنگ کرنا،کسی کوفتح کرنایاکسی کوزیرنگیں کرنانہیں بلکہ محض اپنی مٹی کی طرف اٹھنے والی میلی آنکھ کاکانٹابننا ہے اقتدارکے لالچ میں اندھے یہ لوگ شائدنہیں جانتے کہ اگریہ فوج نہ ہوتی توہماراحال بھی عراق،شام،لیبیا،فلسطین اورافغانستان سے مختلف نہ ہوتاجہاں کی گلی کوچوں میں لاشوں کے ڈھیرلگے ہوتے ہیں اوربلاتفریق جنس کسی کی زندگی اورعزت وآبرو محفوظ نہیں متمدن دنیاکے ڈیجیٹل گدھ پاکستان پرنظریں جمائے بیٹھے ہیں کہ کب اسکی فوج کمزورہوتاکہ وہ کشت وخون کابازارگرم کرسکیں مگرپاک فوج کی خونخوارنظروں کی تاب کسی میں نہیں خدانخواستہ یہ فوج تھوڑی سی کمزورہوئی توافغانستان میں بیٹھے اسلام کے ٹھیکیداراوریہا ں موجودانکے سہولت کار گدھ پاکستانیوں کوسانس لینے کاموقع بھی نہیں دینگے امریکہ کی شدیدخواہش ہے کہ پاکستان کوکسی بھی طرح کمزورکر کے خطے میں اپنی اوربھارتی بالادستی کی راہ ہموارکرے بھارت پاکستان کواکھنڈبھارت کاحصہ بنانے کیلئے بیتاب ہے جبکہ اسرائیل کوپاکستا ن کی فوجی طاقت ایک آنکھ نہیں بھارہی۔ اس نے عراق،شام اورلیبیاکوتہہ وبالاکیا،فلسطین کے معصوم بچوں کوگولیوں کانشانہ بنایاجبکہ ایران اورپاکستان پرنظریں جمائے بیٹھاہے مگرپاکستان کی فوجی طاقت اسے کسی مہم جوئی سے روکے ہوئے ہے جہاں تک پاکستان کے فوجی بجٹ پرملک کے اندرسے کاغذی انقلابیوں کی تنقیدکا تعلق ہے توعقل کے اندھوں کواتناسمجھ لیناچاہئے کہ پاکستان اپنی فوج پردنیامیں سب سے کم رقم خرچ کرتا ہے حالانکہ یہ دنیاکی دسویں بڑی اورطاقتورفوج ہے جس نے اپنے سے کئی گنابڑے ازلی دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال رکھی ہیں بھارت کی فوج امریکہ،روس اورچین کے بعد دنیاکی چوتھی بڑی فوج ہے اسکے پاس جنگی سازوسامان بھی پاکستان سے کئی گنازیادہ ہے فائرپاورکی عالمی درجہ بندی کے 142ممالک میں بھارت کانمبر4 جبکہ پاکستان کانمبر 9 ہے،فعال فوجی اہلکاروں کے حوالے سے بھارت کانمبر2اوراسکے فوجی اہلکارساڑھے چودہ لاکھ جبکہ پاکستان کانمبر6اوراسکے فعال فوجی اہلکاروں کی تعدادساڑھے چھ لاکھ سے کم ہے،دفاعی بجٹ کے لحاظ سے بھارت کانمبر6 اوربجٹ 50ارب ڈالرزسے زیادہ ہے جبکہ پاکستان کانمبر31اوربجٹ6ارب ڈالر ہے،بھارت کے پاس لڑاکاطیاروں کی تعداد 564اوراس کادرجہ4ہے جبکہ پاکستان کادرجہ 7اوراسکے پاس 357لڑاکاطیارے ہیں،خصوصی مشنزکے حوالے سے بھارت کانمبر5اور مشنزکی تعداد71جبکہ پاکستان کانمبر13اور مشنزکی تعداد24ہے،ہیلی کاپٹرزمیں بھارت کادرجہ4 اوراسکے بیڑے میں 805ہیلی کاپٹرزموجودہیں جبکہ پاکستان کادرجہ اس حوالے سے 11ہے اوراسکے پاس 307ہیلی کاپٹرزہیں،ٹینکوں کی پوزیشن کے مطابق بھارت کادرجہ5ہے اوراسکے پاس 4614ٹینک ہیں جبکہ پاکستان کادرجہ 11ہے اوراس کے پاس 2824ٹینک ہیں،بحری بیڑے کی طاقت میں بھارت ساتویں نمبرپرہے اوراسکے پاس295 جنگی مشنزجبکہ پاکستان کانمبر28 اوراسکے پاس 114جنگی مشنزموجودہیں،ہوائی جہازبردارجہازبھارت کے پاس ایک ہے اوراس کادرجہ چھ ہے جبکہ پاکستان کادرجہ 140 ہے اوراسکے پاس ایساکوئی جہازموجودنہیں،ہوائی اڈوں کے حوالے سے بھارت کانمبر20اور اسکے پاس 346ہوائی اڈے ہیں جبکہ پاکستان کانمبر33اوراسکے پاس 151 ہوائی اڈے ہیں،پورٹس اورٹرمینلزکے حوالے سے بھارت کانمبر8ہے اوراسکے پاس 13پور ٹس اورٹرمینلزموجودہیں جبکہ پاکستان کانمبر اس حوالے سے19ہے اوراسکے پاس صرف2ٹرمینلزہیں پاکستان اپنے ہرفوجی پرسالانہ 13ہزار4سو،بھارت 42ہزار،ایران 23ہزار،سعودی عرب37لاکھ جبکہ امریکہ 39لاکھ ڈالرزخرچ کرتاہے۔اس مرتبہ پاکستان کے بجٹ کاکل حجم ساڑھے چودہ ہزارارب روپے جبکہ دفاعی بجٹ اٹھارہ سوارب روپے ہے۔فوجی بجٹ پربلاجوازتنقیدکرنے والے عقل کے اندھوں کومندرجہ بالا حقائق مدنظررکھ کربات کرنی چاہئے۔