jeep_1

Waziristan Jeep rally held to mark Independence Day

PESHAWAR: The Waziristan Independence Day Jeep Rally, organized by the Khyber-Pakhtunkhwa (K-P) Department of Tourism and Culture along with the Tourism Authority marked Independence Day. The rally was kicked off at the Peshawar Sports Complex with fervor and excitement. The rally embarked on its journey towards the captivating Razmak Valley and the picturesque Gomalzam Dam in Waziristan, featuring a dynamic participation of over 50 4×4 jeeps from across the nation.

Speaking about the event, Director General of Tourism Authority, Barkatullah Marwat, shared, “The rally is set to culminate on August 14, featuring an exhilarating race on a seven-kilometer track at Gomal Zam Dam.” The rally encompasses three distinct categories: Category A comprises race jeeps, Category B includes vehicles with engine capacities of 2,000 cc and above, and Category C embraces zero to 2,000 cc vehicles.

2

میران شاہ: یونس خان سپورٹس کمپلیکس میں جشن آزادی کی تقریب

میران شاہ: 14 اگست 2023 کو یونس خان سپورٹس کمپلیکس میرانشاہ میں پاک آرمی اور ضلعی انتظامیہ کے زیراہتمام جشن آزادی کی تقریب کا انعقاد

تقریب میں جی او سی سیون ڈویژن میجر جنرل محمد نعیم اختر، سول و عسکری حکام، مقامی مشران، بزرگوں، خواتین، بچوں اور نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تقریب کی شروعات کلام پاک اور قومی ترانے سے ھوئی جس کے بعد جی او سی نے کھیلوں کے سالانہ مقابلہ جات آزادی کپ 2023 کے باقاعدہ آغاز کا اعلان کیا۔ بچوں نے ملی نغمے اور تقریریں پیش کیں، اس کے ساتھ ساتھ سیک ریس اور رسہ کشی کے مقابلے بھی ہوئے ،آخر میں سب نے مل کر روایتی رقص اتنڑ کیا-

جی او سی نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے تمام اہل وطن کو اور خاص کر شمالی و

زیرستان کی عوام کو جشن آزادی کی مبارکباد دی اور کہا کہ مجھے آج شمالی وزیرستان کے بچوں اور نوجوانوں کا جشن آزادی کیلئے جذبہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ انہوں نے ملک کی ترقی و بہتری کیلئے انفرادی اور اجتماعی کوششوں پر زور دیا اور کہا کہ وزیرستان میں امن کی خاطر پاک آرمی، وفاقی اور صوبائی حکومتوں سمیت پولیس اور تمام اداروں نے کردار ادا کیا اور سب سے بڑھ کر وزیرستان کے لوگوں نے امن کی خاطر قربانیاں دی ہیں جس کو ہم کبھی ضائع نہ ہونے دیں گے اور شمالی وزیرستان کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔
تقریب کے اختتام پر بچوں اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے گئے

2

ضلع خیبر میں76 واں یوم آزادی جوش و خروش سے منایا گیا

خیبر :ملک بھر کی طرح ضلع خیبر میں بھی  76 واں یوم آزادی کی مناسبت سے  پولیس لائن خیبر شاکس میں پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی اور کیک کاٹا گیا۔
ڈی پی او خیبر سلیم عباس کلاچی  نے پرچم کشائی کرتے ہوئے سلامی دی اور ملک و قوم کی ترقی و سلامتی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں ،

انہوں نے کہاں کہ قبائلی عوام نے دیگر شہریوں کی طرح ہر سال یوم جشن آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے انہوں نے کہا کہ یوم جشن آزادی اس تجدید کا دن ہے جس میں ہمیں ملک کی خدمت کا عہد کرنا ہوگا۔دیانتداری کفایت شعاری،ایمانداری کو اپنا کر سہی معنوں میں ملک کی خدمت کرنی ہوگی۔اللہ تعالیٰ ہمارے پیارے ملک کو تہ قیامت قائم و دائم رکھے آمین.

ضلع خیبر کے مختلف تھانہ جات میں یوم آزادی کے رنگ رنگ تقریبات جاری، جشن آزادی کی مناسبت سے خیبر کے دور افتادہ علاقہ وادی تیرا کہ ایس ایچ او مسلم خان کی قیادت میں جشن آزادی پاکستان ریلی واک کا اہتمام کیا گیا تھا جو باغ بازار میں اختتام پذیر ہوا شرکاء سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ائے آج تاریخی دن کے مناسبت سے یہ عہد کریں کہ ملک کی سلامتی اور بقا کیلئے کیسے بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔قبائلی مشران پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا سیکورٹی فورسزز و پولیس نے ملک میں آمن کے قیام اور آمن وامان برقرار رکھنے کیلئے اپنی جانیں دی ہیں۔تقریب اخر میں ملک کی سلامتی اور حفاظت کیلئے خصوصی دعاکی گئی.

Oath

انوارالحق کاکڑ نے نگراں وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھالیا

انوارالحق کاکڑ نے پاکستان کے 8 ویں نگراں وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔

پیر کو ایوان صدر میں منعقدہ تقریب میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انوار الحق کاکڑ سے عہدے کا حلف لیا۔ تقریب میں اعلیٰ عسکری اور سیاسی حکام نے شرکت کی۔

حلف برداری کی تقریب میں چیف آف آرمی سٹاف عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، نیول چیف ایڈمرل امجد خان نیازی، انٹر سروسز انٹیلی جنس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے شرکت کی۔ .

تقریب میں سابق سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، گورنر پنجاب بلیغ الرحمان، خیبر پختونخوا کے گورنر حاجی غلام علی، پی ٹی آئی کے سینیٹر شہزاد وسیم اور پی پی پی کے رہنما فاؤنڈیشن سمیت دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔

Bab

یوم آزادی، درپیش چیلنجز اور ہماری ذمہ داریاں

76 واں یوم آزادی، درپیش چیلنجز اور ہماری ذمہ داریاں
عقیل یوسفزئی

پاکستان اپنی آزادی کا 76 واں سال منارہا ہے اور اس حوالے سے بعض چیلنجز اور نامساعد حالات کے باوجود عوام میں کافی جوش و خروش پایا جاتا ہے. اہم عمارتوں کے علاوہ نجی املاک، گھروں، دکانوں اور گاڑیوں پر پاکستان کے جھنڈے لہرانے کا سلسلہ کافی دنوں قبل شروع کیا گیا تھا جبکہ عمارتوں پر لائٹنگ بھی کی گئی.
نوجوانوں اور بچوں نے اس موقع پر اپنی دلچسپی کا حسب معمول بھرپور مظاہرہ کیا جبکہ موقع کی مناسبت سے مختلف تقریبات کا انعقاد بھی کیا گیا.
اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان نے ان 76 برسوں میں بہت سی مشکلات، ناکامیوں اور سانحات کا سامنا کیا اور بحیثیت قوم ہم سے بہت سی غلطیاں بھی ہوتی رہی ہیں تاہم اس مثبت طرزِ عمل کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ عوام نے اشرافیہ کے برعکس اپنے ملک سے نہ صرف یہ کہ اپنی محبت اور وابستگی برقرار رکھی بلکہ تمام تر شکایات اور تکالیف کے باوجود اپنے ملک کی تعمیر اور ترقی میں غیرمشروط طور پر اپنا بھرپور کردار بھی ادا کیا.
پاکستان کو گزشتہ 21 برسوں سے بدترین قسم کی انتہا پسندی اور دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا اور اس جنگ میں اس کے تقریباً 80 ہزار شہریوں اور جوانوں نے جانوں کی قربانی بھی دی. اس کے علاوہ بعض سیاسی قوتوں نے عوام اور ریاست کے درمیان نفرت اور دوریاں پیدا کرنے کی بھی متعدد بار کوششیں اور سازشیں کیں.ان رویوں نے پاکستان کو کافی نقصان پہنچایا تاہم خوش آیند بات یہ ہے کہ پاکستان نے ان حالات کا نہ صرف مقابلہ کیا اور عوام اپنے ملک کے ساتھ کھڑے رہے بلکہ اس نے نامساعد حالات کے باوجود عالمی اور علاقائی سطح پر اپنی اہمیت منوانے میں کامیابی حاصل کی اور اب بھی یہ خطے کا اہم ملک سمجھا جاتا ہے. پاکستان نے بعض رکاوٹوں اور پراکسیز کے ہوتے ہوئے ترقی کا عمل بھی جاری رکھا اور معاشی بحران سے نمٹنے کی کامیاب کوششیں بھی جاری رکھیں. اسی طرح اندرونی استحکام، امن کے قیام کے علاوہ جمہوریت کو آگے بڑھانے کی کوششیں بھی جاری رکھی گئیں. اسی کا نتیجہ ہے کہ اس 14 اگست سے چند روز قبل ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد کے لئے درکار جمہوری عمل کو بخوبی سرانجام دیا گیا تاکہ ملک کی فیصلہ سازی میں عوام کی شرکت کو یقینی بنایا جائے.
توقع کی جانی چاہیے کہ جب ہم اگلے برس 77 واں جشن آزادی منائیں گے تو ہمارے بہت سے مسائل کم یا ختم ہوگئے ہوں گے اور ہم ایک بہتر منزل کی جانب گامزن ہوئے ہوں گے