9 may incident and military courts in Pakistan 2023

9 مئی کے واقعات، فوجی عدالتوں کا قیام اور سپریم کورٹ کا فیصلہ

عقیل یوسفزئی
9 اور 10 مئ کے واقعات کو پاکستان کی سیاسی اور ریاستی تاریخ میں آسانی سے بھلایا اس لیے نہیں جاسکتا کہ اس روز ایک منظم طریقے اور پلاننگ سے ایک مخصوص سیاسی پارٹی نے ملک کے تقریباً 21 شہروں اور علاقوں میں انتہائی پرتشدد راستہ اپناکر پاکستان کی اس فوج کی اہم اور حساس تنصیبات پر حملے کئے جو کہ سال 2002 کے بعد مسلسل حالت جنگ میں رہی ہے. اس فوج نے ایک رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں 400 سے زائد اعلیٰ افسران سمیت تقریباً 10 ہزار جوانوں کی جانوں کی نہ صرف قربانی دی بلکہ یہ جنگ اب بھی پوری شدت کے ساتھ جاری ہے. امریکہ کی زیر قیادت 40 ممالک کی نیٹو فورسز نے 4 ٹریلین ڈالرز کے تاریخی نقصان کے بدلے جو کچھ 20 برسوں میں افغانستان میں ڈیلیور نہیں کیا وہ پاکستان کی فوج اور دیگر اداروں نے محدود وسائل کے باوجود نہ صرف ڈیلیور کیا بلکہ عالمی سطح پر ملٹری کاریڈورز میں ان دی ریکارڈ اس تمام پلاننگ اور صلاحیت کا اعتراف بھی کیا جاتا رہا.
ایک مخصوص پارٹی نے ایک جمہوری نظام اور طریقہ کار کے عین مطابق وفاق میں حکومت کی تبدیلی کے معمول کے عمل کو کسی مہذب احتجاج کے برعکس پاکستان کی ریاست پر حملہ کرنے کی پلاننگ اور عملی کوشش کرکے ملٹری کی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں کی جو بے حرمتی کی اس کی ملکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی. اس پر ستم یہ کہ اس عمل کا کریڈٹ لیتے ہوئے اس پر فخر بھی کیا گیا اور منفی پروپیگنڈہ کے ذریعے ایک منظم فوج میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی سازش بھی کی گئی.
اس تمام عمل کے بعد جب تحقیقات ہوئی تو ثابت ہوا کہ یہ ایک منظم بغاوت کرنے کی پلاننگ تھی.
اسی پس منظر میں پہلے سے موجود ایک طریقہ کار کے مطابق جب ملٹری کورٹس میں 100 کے لگ بھگ ملزمان کے خلاف ٹرایل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تو اس فیصلے کو عوام کے علاوہ ملک کی اکثر جماعتوں کی حمایت حاصل رہی تاہم گزشتہ روز سپریم کورٹ کورٹ نے اس فیصلے یا اقدام کو کالعدم قرار دیکر ایک نئی بحث کی بنیاد رکھی.
ماہرین اور عوامی حلقوں کے مطابق اس فیصلے سے قبل شاید معزز بینچ نے پاکستان کے مخصوص حالات اور ان واقعات کے نتائج اور اثرات جیسے بنیادی عوامل کو ذہن میں نہیں رکھا. لگ یہ رہا ہے کہ اس پریکٹس کو معمول کی کارروائی سمجھ کر ڈیل کرنے کی پالیسی اپنائی گئ اور انسانی حقوق اور روایتی عدالتی پریکٹس کے عام معاملات کو سامنے رکھ کر یہ فیصلہ کیا گیا.
یاد رہے کہ انہی عدالتوں سے ماضی میں ہزاروں نہیں تو سینکڑوں ان عناصر کو بھی بار بار ضمانتیں اور رعایتیں ملتی رہی ہیں جو کہ عوام، فورسز اور ریاست پر دہشتگردی کی شکل میں حملہ آور ہوتے رہے ہیں. فرسودہ عدالتی نظام اور قوانین میں موجود نقائص ہی کا نتیجہ ہے کہ دہشت گردی میں براہ راست ملوث ہونے والے سینکڑوں حملہ آوروں کو ماضی میں رہائ ملتی رہی جس کے بعد وہ پھر سے اپنی سرگرمیوں میں مصروف ہوکر بار بار ملک کی سیکورٹی اور سلامتی کے لئے خطرہ بنتے گئے.
اس ضمن میں اگر 9 مئی کے واقعات کا جائزہ لیا جائے تو یہ عمل دہشتگردی سے بھی زیادہ خطرناک کام تھا جو کہ جمہوریت، اظہار رائے اور احتجاج کے لبادے میں سرانجام دیا گیا. بعض ماہرین اور تجزیہ کاروں کے مطابق حالیہ فیصلے کو انصاف کے اس اعلیٰ ترین فورم کی اس رویہ، خواہش اور کوشش کے تناظر میں بھی دیکھا جاسکتا ہے جو کہ اس ادارے یا اس کے بعض معزز “ارکان” کے ذہنوں میں عرصہ دراز سے ایک پالیسی کے اپنی بالادستی قائم رکھنے کی شکل میں موجود ہے.

An electronic visa verification system has been installed at the Torkham Border Zero Point.

طورخم بارڈر زیرو پوائنٹ پر الیکٹرانک ویزہ ویری فیکیشن سسٹم لگا دیا گیا

طورخم بارڈر زیرو پوائنٹ پر الیکٹرانک ویزہ ویری فیکیشن سسٹم لگا دیا گیا
اس موقع پر اے ڈی ایف آئی اے یاسر عرفات نے کہا کہ افغانستان سے پاکستان آنے والے مسافروں کی سہولت اور پاکستان کو غلط لوگوں کی انٹری روکنے کیلئے الیکٹرانک ویزہ ویری فیکیشن سسٹم کا اریول ہال سے منتقل کرکے زیرو پوائنٹ پر لگا دیا گیا ای ویزہ سسٹم زیرو پوائنٹ پر نصب کرنے سے جعلی ویزوں کی روک تھام جبکہ افغانستان سے آنے والے اوریجنل مسافروں تک رسائی آسان ہوگی جو بغیر رش کے تمام کلئیرنس زیرو پوائنٹ پر کرکے آسانی کے ساتھ جائینگے

International Polio Day rally held in Mohmand district

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کی جانب سے “ورلڈ پو لیو ڈے” کی مناسبت سے ریلی کا انعقاد

پولیو سے آزاد زندگی ہر بچے کا حق

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کی جانب سے “ورلڈ پو لیو ڈے” کی مناسبت سے ریلی کا انعقاد۔
جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر، اے ڈی سی جنرل اور ریسکیو 1122 کی طرف سے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر افتخار خان یوسفزئی کی ہدایت پر ایمرجنسی آفیسر حیات اللّٰہ بمعہ سٹاف اور گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول کے طلباء نے شرکت کی۔

Warning of dangerous rains from Tuesday 30th July to 4th August بارشوں

پشاور میں آج مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا، محکمہ موسمیات

پشاور میں آج مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا، محکمہ موسمیات

پشاورمیں درجہ حرارت 15 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ، محکمہ موسمیات

پشاور:ذیادہ سے ذیادہ 31ڈگری سینٹی گریڈ تک برھنے کا امکان، محکمہ موسمیات

پشاور:ہوا میں نمی کا تناسب 89فیصد ریکارڈ ،محکمہ موسمیات

پشاور:صوبے کے بالائی علاقوں میں ہواوں کے ساتھ بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات

پشاور:ایبٹ آباد، ہری پور، اور تورغر میں بارش متوقع،محکمہ موسمیات

پشاور:شانگلہ، چترال، دیر، سوات، ملاکنڈ اور باجوڑ میں بھی بارش کا امکان ،محکمہ موسمیات

پشاور:صوبے کے بالائی علاقوں میں پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ شروع، محکمہ موسمیات

پشاور:آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پشاور میں بوندا باندی کا امکان،محکمہ موسمیات

coas asim munir in NUST 2023

تعلیم کوئی آپشن نہیں بلکہ ضرورت ہے، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ تعلیم کوئی آپشن نہیں بلکہ ضرورت ہے، طلبہ پر ذمے داری ہے کہ وہ ملک کو درپیش چیلنجز کا جائزہ لیں اور اپنی ذہانت کا بھرپور استعمال کر کے ان کا حل نکالیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے سالانہ کانووکیشن ہوا جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ میں میڈلز تقسیم کیے۔

آرمی چیف نے اپنے خطاب میں گریجویشن مکمل کرنے والے طلبہ، ان کے والدین اور فیکلٹی ممبران کومبارکباد دی اور کہا کہ تعلیم کوئی آپشن نہیں بلکہ ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ طلبہ کی زندگی میں آج کا دن ایک نئے باب کا آغاز ہے، فارغ التحصیل طلبہ نئی ذمہ داریوں کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھیں، یہ نئی ذمہ داری طلبہ کی شخصیت اور آگے آنے والے سفر میں عیاں ہونی چاہیے۔

آرمی چیف کا کہنا تھاکہ طلبہ پر فرض ہے وہ ملک کو درپیش چیلنجز کو پہنچانیں اور ان کا حل تلاش کریں۔

جنرل عاصم منیر نے تعلیم کے فروغ کے لیے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی تعریف کی اور کہا کہ نسٹ قوم کے بہترین معمار تیار کررہی ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ کانووکیشن ویک میں 7 بنیادی مضامین میں 3500 سے زائدطلبہ کو بیچلرز، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں دی جا رہی ہیں۔