پاک فوج کی جانب سے خیبر پختونخواہ پولیس کی استعداد کار بڑھانے کیلۓ خصوصی اقدامات
پاک فوج کی جانب سےخیبر پختونخواہ بالخصوص نئے ضم اضلاع میں پولیس کی استعداد کار بڑھانے کیلۓ پانچ مختلف مراحل میں اب تک 23,792 پولیس اہلکاروں کو تربیت دی جا چکی ہے۔ اس حوالے سے شمالی وزیرستان کے علاقے سپین وام میں تین ہفتوں پر مشتمل 40 پولیس اہلکاروں کی خصوصی تربیت جاری ہے۔ اس کے علاوہ 600 سے زائد پولیس اہلکاروں کو ایس ایس جی کی سپیشلائیزڈ ٹریننگ، 300 اہلکاروں کو ماسٹر ٹریننگ، 34 اہلکاروں کو آئ ای ڈی کو ناکارہ بنانے کی تربیت دی جا چکی ہے۔ گذشتہ دو برسوں کے دوران شمالی وزیرستان میں پاک فوج نے چار ہزار اہلکاروں کو جدید تقاضوں کے مطابق تربیت دی ہے۔
پاک فوج کے جانب سے ان تربیتی کورسز میں ہتھیاروں کا استعمال، سرچ آپریشن اور ناگہانی صورتحال میں شہریوں کا تحفظ شامل ہے۔ اس ٹریننگ کی بدولت سے خیبر پختونخواہ پولیس کے اہلکار مستقبل میں دہشتگردی سے نمٹنے اور امن کے قیام میں اہم کردار ادا کریں گے۔ اس کے علاوہ پاک فوج کی جانب سے شمالی وزیرستان میں پولیس کے 53 شہداء کے لواحقین کی دیکھ بھال بھی کی جا رہی ہے۔ پاک فوج دیگر سیکورٹی اداروں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے کوشاں رہے گی۔ تاکہ تمام سیکورٹی کے ادارے مل کر وطن عزیز سے دہشتگردی جیسے ناسور کو مکمل ختم کر سکیں۔
خیبر پختونحوا, 58 ہزار مشکوک شناختی کارڈز بلاک کرنے کافیصلہ
محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ 58 ہزار مشکوک شناختی کارڈز بلاک کئے جائیں گے۔ یہ فیصلہ گذشتہ روز پشاور میں ایک کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا۔ الیکٹرانک میڈیا کی جانب سے جاری رپورٹس کے مطابق محکمہ داخلہ نے جعلی شناختی کارڈز اور جعلی پی او آر یا افغان کارڈ بلاک کرنے کےلئے خط نادرا کو ارسال کیا ہے۔ جس کے بعد نادرا نے جعلی پی او آر کارڈ، افغان کارڈ اور جعلی پاکستانی شناختی کارڈز بلاک کردیے۔ محکمہ داخلہ کے ایک دستاویز کے مطابق پشاور میں 9 ہزار 720 غیرقانونی مقیم افراد کی میپنگ کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا۔ متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ڈسٹرکٹ لائیژن کیمٹی کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دستاویز کے مطابق بلاک کارڈز کی تفصیلات کے حوالے تمام ڈپٹی کمنشرز کو پانچ دن کی آخری ڈیڈلائن دی گئی ہے۔
خیبر پختونخوا سے 2لاکھ 32 ہزار 562 افغان باشندے وطن لوٹ گئے
محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کے مطابق صوبہ سے مجموعی طور پر 2 لاکھ 32 ہزار 562 غیر قانونی افراد وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔
محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 21 نومبر تک طورخم کے راستے 2 لاکھ 28 ہزار 785 افراد،انگور اڈہ بارڈر سے 3 ہزار 358 جبکہ خرلاچی بارڈر سے 419 افراد سے واپس جا چکے ہیں۔
جاری معلومات کے مطابق اب تک 21 ہزار 2 خاندانوں میں 64 ہزار 572مرد،50 ہزار 720 خواتین اور 1 لاکھ 13 ہزار 492 بچے شامل ہیں جو افغانستان لوٹ چکے ہیں۔
گزشتہ روز627 خاندان جن میں 2 ہزار 290 افراد شامل تھے طورخم بارڈر کے راستے سرحد پار جا چکے ہیں ان میں آٹھ سو مرد،756 خواتین اور 1 ہزار 409 بچے شامل تھے۔
ان کے علاوہ 25 مزید غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو جلاوطن کیا گیا۔