Customs enforcement authorities at Torkham border failed to smuggle 10000 US dollars

طورخم بارڈر پر کسٹم انفورسمنٹ حکام نے 10000 امریکی ڈالرز سمگلنگ کی کوشش ناکام

پاک افغان طورخم بارڈر پر کسٹم انفورسمنٹ حکام نے غیر ملکی کرنسی کی سمگلنگ ناکام بنا دی ڈیپارچر ہال میں کسٹم انفورسمنٹ سٹاف نے افغانستان جانے والے مسافر سے دوران تلاشی دس ہزار ڈالرز برآمد کر کے ملزم ضلع خیبر کے رہائشی کو گرفتار کرلیا گیا،
اس موقع پر کسٹم حکام کا کہنا تھا کہ چیف کلکٹر کسٹم خیبر پختونخواہ سعید اکرم اور کلکٹر کسٹم انفورسمنٹ خواجہ نعیم کی ہدایت پر طورخم بارڈر پر غیر ملکی کرنسی کے خلاف چیکنگ کا سلسلہ مزید سخت کر دیا گیا ہے اور ڈیپارچر و اریول سٹاف افغانستان سے آنے اور جانے والے مسافروں کی جامہ تلاشی لے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ طورخم میں غیر ملکی کرنسی اور منشیات سمیت کسی کو غیر قانونی اشیاء کی سمگلنگ اجازت نہیں دینگے اور اس کے لئے تمام پوائنٹس کی کھڑی نگرانی کرتے ہیں تاکہ سمگلنگ کی روک تھام ممکن ہو سکے…

Warning of dangerous rains from Tuesday 30th July to 4th August

خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں بارش و برفتاری کا امکان

محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر بالائی علاقوں میں آج موسم سرد جب کہ پنجاب میں صبح کے وقت اسموگ اور دھند متوقع ہے۔دارالحکومت اسلام آباد میں بھی موسم سرد اور مطلع جز وی ابر آلود رہے گا، گزشتہ روز اسلام آباد میں کم سے کم درجہ حرارت 8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک اور مطلع ابر آلود رہے گا جب کہ کوہستان، ایبٹ آباد اور مانسہرہ میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا بھی امکان ہے۔اس کے علاوہ محکمہ موسمیات نے کہا کہ صوبے کے اکثر علاقوں میں صبح اور شام کے وقت شدید دھند ہوسکتی ہے۔گزشتہ روز اسکردو میں درجہ حرارت منفی 4 ڈگری سینٹی گریڈ، کالام میں منفی 1 ڈگری سینٹی گریڈ، دیر1، مالم جبہ 3، پاراچنار 4 اور پشاور میں 8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

Initiation of Emergency Response Management Training and Simulation at University of Peshawar

پشاور یونیورسٹی میں ایمرجنسی ریسپانس مینجمنٹ ٹریننگ اور سمولیشن کا آغاز

ٹریننگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر سی ڈی پی ایم پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی نے کہا کہ دو روزہ ٹریننگ کا بنیادی مقصد نوجوانوں کو ایمرجنسی ریسپانس مینجمنٹ کے  ضروری مہارتوں اور علم سے آراستہ کرنا ہے تاکہ وہ کسی ہنگامی صورتحال کے دوران موثر انداز میں رسپانس دے سکیں۔ہمارا مقصد ہنگامی تیاری کی اہمیت کے بارے میں عوامی بیداری کو بڑھانا، ہنگامی حالات کے لیے تیاری، کمیونٹیز کی صلاحیت کو بڑھانا، ممکنہ خطرات اور مؤثر ردعمل کے بارے میں معلومات فراہم کر کے کمیونٹیز کی حفاظت کو فروغ دینا ہے۔  ماحولیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر علی نے کہا کہ زمین اب بہت تیزی سے ماحولیاتی تبدیلی کے دور سے گزررہی ہے اور عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہورہا ہے-گلوبل وارمنگ کے کرہِ ارض پر پڑنے والے منفی اثرات سے لوگ بلکل بے خبر ہیں- اس تناظر میں یہ بہت ضروری ھے کہ نوجوان نسل کو افات کی روکھ تھام، ایمرجنسی منیجمنٹ اور ماحولیاتی تبدیلی کیلیے موافقت کے بارے میں بتایا جایۓ- ڈاکٹر علی نے سالانہ بنیادوں پر سی ڈی پی ایم میں باقاعدہ تربیت کا انعقاد کرنے پرایمرجنسی ریسکیو سروسز 1122 کا شکریہ ادا کیا۔

ریسکیو1122 کے ماسٹر ٹرینر جناب عنایت الرحمان نے کہا کہ افراد اور کمیونٹیز کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے ضروری معلومات اور مہارتوں سے آراستہ کر کے، ہم یقین رکھتے ہیں کہ کسی بھی ایمرجنسی میں ممکنہ طور پر جانیں بچا سکتے ہے۔  جناب خلیل الرحمان، ماسٹر ٹرینر ریسکیو 1122 نے کہا کہ سی ڈی پی ایم اور ریسکیو 1122 کی طرف سے پیش کردہ ایمرجنسی ریسپانس ٹریننگ پروگرام شرکاء کے مختلف شعبوں بشمول ابتدائی طبی امداد، ہنگامی مواصلات، آفات کی تیاری، انخلاء کے طریقہ کار، ریسکیو، فائر فائٹنگ، کرائسز منیجمنٹ، اور انسیڈنٹ کمانڈ سسٹم کے  عملی مہارت فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں ہنگامی حالات کے لیے تیاری جانوں کی تحفظ، ساختی ڈھانچے کی حفاظت، صحت عامہ کو برقرار رکھنے، خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے، معاشی نقصانات کو کم کرنے، اور کمیونٹی کی ریزیلیس کو فروغ دینے کے لیے بہت ضروری ہے۔ فعال اقدامات اٹھا کر، ہم بدلتے ہوئے موسموں کے مطابق معاشرے پر ممکنہ منفی اثرات کو کم کر سکتے ہیں۔

ٹریننگ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مشتاق احمد جان نے اپنے تاثرات میں کہا کہ آج کی غیر متوقع دنیا میں خطرات کم کرنے اور ہنگامی حالات کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔  پاکستان اُن چند ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہی کا شکار ہیں- ماحولیتی تبدیلی کے دور میں تبدیلی کے ایجنٹ کے طور پر نوجوان تیاری کے کلچرکو فروغ دینے، جان و مال کے نقصان کو روکنے، ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال، لوگوں کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کو ان چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے نوجوان لوگوں کو دیرپا ترقی اور سماجی و ماحولیاتی انصاف میں موثر کردار ادا کرسکتے ہیں-

ابتدائی ہینڈ آن ٹریننگ کے بعد، یوتھ کلب کے ممبران کو کل یونیورسٹی کے اکیڈمک بلاکس میں ایمرجنسی رسپانس سمولیشن کا انعقاد کرنا ہوگا۔

Return of more than 16000 Afghan citizens

پشاورسمیت ملک کے دوسرے حصوں سے غیرقانونی غیر ملکیوں کی ا نخلاء کا سلسلہ جاری

پشاور7ستمبرسے اب تک 2 لاکھ 44ہزار229 افغان باشندے مختلف راستوں سے اپنے ملک جا چکے ہیں ۔گزشتہ روز طورخم کے راستےسے مزید 1640افراد افغانستان منتقل ہوئے ہیں ۔محکمہ د ا خلہ کا بتانا تھا کہ طورخم کے راستے سے افغانستان منتقل ہونےوالوں کی تعداد2لاکھ 40 ہزار395 ہوگئی ہے۔پشا ور انگوراڈہ سے مزید ایک شخص افغانستان منتقل ہوا مجموعی تعداد3415 تک پہنچ گئی ہے۔خرلاچی کے راستے سے اب تک 419 افغانی رضاکارانہ طورپر افغانستان منتقل ہوئے ہیں۔خیبر پختونخوا سے گزشتہ روز مزید 31 افرادکو ڈیپورٹ کیا گیا مجموعی تعدد5 ہزار843 تک پہنچ گئی ہے۔افغانستان جانے والے غیر قانونی غیر ملکیوں کی تعداد 2 لاکھ 44 ہزار229 تک پہنچ گئی ہے ،محکمہ داخلہ

Distribution of wheelchairs by Al Khidmat Foundation to the special people of Shamali Wazistan

الخدمت فاونڈیشن کی شما لی وزیرستان کے سپیشل افراد میں ویل چیئرز کی تقسیم

الخدمت فاونڈیشن کے اسسٹنٹ سیکرٹری خیبر پختو نخواہ  حاجی اکبر علی خان ،شمالی وزیرستان کے صدر خیر اللہ خان،طارق شاہ،ملک امشاد اللہ اور ضلعی انتظامیہ کی طرف سے تحصیلدار سپین وام  شوکت رحمن بھی موجود ر تھے۔حاجی اکبر علی نے اس موقع پر بتایا کہ وزیرستان میں معذور اور مستحق افراد کی تعداد کافی زیادہ ھے تاہم الخدمت فاونڈیشن کی طرف سے آج100 سپیشل افراد میں مفت ویلچئر تقسیم کی گئی اور  مذید بھی کر رہے ہیں اسکے علاوہ مفت تعلیم،مفت علاج،مفت راشن وغیرہ کی شکل میں بھی مدد کی جاتی ھے اور لوکل انتظامیہ و پاک آرمی کی طرف سے بھی تعاون حاصل ہے۔