خیبرپختونخوا میں انفلوئنزا وائرس میں ایک لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ
محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں مئی سے نومبر تک انفلوئنزا کے ایک لاکھ تیس ہزار کیسز سامنے آئے۔ وائرس سے متاثرہ اضلاع میں صوبائی دارلخلافہ پشاور22 ہزار کیسز کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے ۔6 ماہ کے دوران مانسہرہ میں 14 ہزار ،صوابی 16ہزار، سوات 5ہزار ، ہنگو8 ہزار جبکہ مردان میں 10 ہزار کے قریب افراد انفلوئنزا سے متاثر ہوئے۔ طبی ماہرین کہتے ہیں خشک موسم کی وجہ سے انفلوئنزا وائرس پھیل گیا ہے۔شہری احتیاطی تدابیر اپنائے۔ ہاتھوں کو بار بار دھوئیں اور سنیٹائزر استعمال کریں۔بیمار ہونے کی صورت میں ہجوم میں جانے سے گریز کریں۔
پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں موسم کی صو رتحال
پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک اور سرد رہنے کا امکان ہیں۔محکمہ مو سمیات کے مطا بق پشاور،نوشہرہ،مردان،چارسدہ،پشاور،ڈی آئی خان اور بنوں میں صبح اور شام کے وقت دھند پڑنے کاامکان ہیں۔کالام میں برف باری کے باعث پارہ نقطہ انجماد سے گرگیا۔ کالام میں درجہ حرارت منفی 4 سینٹی گریڈ ریکارڈ۔ پشاور کا کم سے کم درجہ حرارت 8 جبکہ زیادہ سے ذیادہ 24سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہیں۔چترال 1،دیر 0،مالم جبہ 3،پارہ چنار 2 سینٹی گریڈ ریکارڈ۔
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت ایٹا کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کا خصوصی افراد کے لئے بڑا ریلیف ایٹا کے تحت ہر قسم کے ٹیسٹ میں حصہ لینے والے معذور امیدواروں کے لئے ٹیسٹ فیس معاف کرنے کا فیصلہ۔ اب ایٹا کے تحت کسی بھی ٹیسٹ میں حصہ لینے والے معذور امیدوار ٹیسٹ فیس جمع کرانے سے مستثنٰی ہونگے۔مختلف ایٹا ٹیسٹس کے دوران امیدواروں سے ضبط کئے گئے موبال فونز کو ڈسپوز آف کرنے کے سلسلے میں طریقہ کار وضع کرنے کے لئے کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ۔نگران صوبائی وزیر جسٹس (ر) ارشاد قیصر کی سربراہی میں قائم کمیٹی اس سلسلے میں تمام قانونی اور تیکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لے کر حتمی سفارشات پیش کرے گی۔اجلاس میں بورڈز امتحانات اور ایٹا کے تحت ٹیسٹس میں نقل کی روک تھام سے متعلق امور پر غوروخوص۔امتحانات اور ٹیسٹس میں نقل کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے موثر تدارک کے لئے لائحہ عمل ترتیب دینے کا فیصلہ۔امیدواروں کو نقل میں معاونت فراہم کرنے والے نیٹ ورکس کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کا فیصلہ۔اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کو نشان عبرت بنانے کے لئے متعلقہ قوانین میں ترامیم کرکے سخت سے سخت سزائیں تجویز کی جائیں۔ نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کی ہدایت پر امتحانات میں نقل ایک ناسور اور معاشرے کے خلاف جرم ہے۔ اس کی موثر روک تھام کے لئے سخت سے سخت اقدامات کی ضرورت ہے اجلا س کے آخر میں ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں تمام شراکت دار محکمے اور ادارے مل کر ایک جامع اور موثر لائحہ عمل تیار کریں۔
کرغزستان کے سفیر کا اپنے ساتھیوں کے ہمراہ مردان کا خصوصی دورہ
کر غز ستا ن کی سفیر کا اپنے سا تھیوں کے ہمراہ مردان کا دورہ کے مو قع پر میئر مردان حمایت اللہ مایا کو پختونو ں کو ثقا فت، رسم روا ج اور رہن سہن کے بارے میں بریفنگ دی۔ میئر مردان حمایت اللہ مایار نے مہمانوں کو تحت بھائی کے کھنڈرات کا دورہ اور مختلف علاقوں میں قدیم آثار کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ کرایا۔
کرغزستان کے سفیر کا کہنا تھا پختون ایک مہمان نواز قوم ہے اور یہاں آکے مجھے بہت خوشی ہوئی اور بہت کچھ سیکھنے کو موقع ملا۔ انہوں نے جزید بتا یا کہ سٹی لوکل گورنمنٹ مردان کے تعاون سے مردان کی عوام کے لئے میڈیکل کالج بنانے کا ارادہ ظاہر کیا۔۔
تحریک انصاف کی انٹرا پارٹی الیکشن اور جاری اختلافات
عقیل یوسفزئی
تلخ حقیقت تو یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو اگر ایک طرف 9 مئی کے واقعات کے باعث ریاستی اداروں کے دباؤ کا سامنا ہے تو دوسری جانب پارٹی اندرونی طور پر مختلف نوعیت کے شدید اختلافات اور گروپ بندیوں کی صورتحال سے دوچار ہے جس نے اس پارٹی کے مستقبل کو مشکوک بنادیا ہے. پارٹی کے بانی عمران خان جب سے جیل گئے ہیں اپنی پارٹی پر گرفت کمزور پڑ گئی ہے اور لگ یہ رہا ہے اس پارٹی کا مستقبل ایک سوالیہ نشان بن کر رہ گیا ہے. جس انداز میں عمران خان نے پوری پارٹی کو اپنی ذات تک محدود رکھتے ہوئے اس پارٹی کو اپنی ذاتی ملکیت بناکر رکھا تھا اس رویہ کے یہی نتائج نکلنے تھے. ان کی گرفتاری کے بعد ان کی ایک نئی پالیسی یہ سامنے آئی کہ انہوں نے وکلاء کو پارٹی میں غیر معمولی اہمیت دینی شروع کی اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جن کارکنوں اور لیڈروں نے برسوں محنت کی تھی وہ مایوس ہوگئے. پارٹی کو دوسرا مسئلہ یہ درپیش رہا کہ 9 مئی کی شرپسندی کے نتیجے میں جن عہدیداروں کے نام نامزد تھے ان میں سے اکثریت نے روپوشی یا مفروری اختیار کی جس کے باعث کارکنوں میں مایوسی پھیل گئی اور لیڈرشپ، ورکرز میں رابطہ کٹ کر رہ گیا. اس کے باوجود کہ پارٹی کو عام لوگوں میں اب بھی کافی مقبولیت حاصل ہے تاہم اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ 9 مئی کے بعد پلوں کے نیچے سے بہت پانی بہہ چکا ہے اور اب اس پارٹی کو ایک ایسے گروہ کے طور پر لیا جاتا ہے جو کہ ریاست اور سیاست کے علاوہ معاشرت کے لیے بھی ایک خطرہ بنا ہوا ہے. اس پارٹی کو ایک پرتشدد سیاسی گروہ کے طور پر لیا جارہا ہے.
پارٹی کو دوسرا دھچکہ اس وقت لگا جب عمران خان کی اہلیہ اور بہنوں کے درمیان شدید نوعیت کے اختلافات پیدا ہوگئے اور گزشتہ دنوں جیل کے دورے کے موقع پر فریقین کے درمیان نہ صرف بدمزگی پیدا ہوگئی بلکہ ایک سینئر وکیل اور عمران خان کی اہلیہ کی ایک آڈیو لیک ہوئی جس نے معاملات کو مزید پیچیدہ بنادیا.
ایک اور ڈرامہ اس وقت دیکھنے کو ملا جب قایمقام چیئرمین کے نام کے لیے مختلف گروپوں نے شورشرابہ شروع کیا میڈیا پر عجیب و غریب دعوے کئے گئے اور بعض “امیدواروں” نے نہ صرف ایک دوسرے پر الزامات لگائے بلکہ ایک دوسرے کو دھمکیاں دینے سے بھی گریز نہیں کیا. جہاں تک انٹرا پارٹی الیکشن کے لئے ایک طے شدہ طریقہ کار کے برعکس فارمولا اپنایا گیا جس پر قانونی ماہرین اور سیاسی تجزیہ کار تنقید کرتے دکھائی دے رہے ہیں. اس تمام بحث کا خلاصہ یہ ہے کہ عمران خان اور ان کی پارٹی واقعتاً ایک مشکل دور اور حالات سے دوچار ہیں اور اس صورتحال نے ایک مقبول سیاسی جماعت کے مستقبل کو سوالیہ نشان بنادیا ہے.