Environmental pollution: An awareness walk was held in Peshawar, the provincial capital

ماحولیاتی آلودگی سدباب صوبائی دارلحکومت پشاور میں آگاہی واک کا انعقاد

صوبائی دارلحکومت پشاور میں ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے، آلودگی کے سدباب اور آگاہی کے حوالے سے واک کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں کمشنر پشاور محمد زبیر، ڈائریکٹر جنرل (ای پی اے) محمد انور خان،ڈپٹی کمشنر پشاور آفاق وزیر، ڈپٹی ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ پیر زبیر،ہیڈ آف آئی آر پی سی فرحت عباس وڑائچ،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر لطف الرحمان،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر سلیم ایوبی، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ہارون سلیم، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر اویس خان، صدر تاجر انصاف شاہد خان سمیت تاجر برادری، طلباء اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ ز اٹھا رکھے تھے جن پر ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے حوالے سے مختلف تدابیر درج تھیں۔ شرکاء نے کہا مالوحیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لئے ہمیں زیادہ سے زیادہ پودے لگانے ہوں گے اور ہمیں گاڑیوں کا استعمال کم سے کم کرنا ہو گا اس سے صحت کے ساتھ ساتھ بچت بھی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ فضائی آلودگی انسانی صحت کے لیے زہر قاتل ہے اس لیے اس پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا ہو گی اور ہمیں فضاء میں فضلہ نہیں جلانا چاہیے اور اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنا ہو گا اور ہمیں پلاسٹک کا استعمال ترک کرنا ہو گا اور ہمیں ماحولیات آلودگی پر قابو پانے کے حوالے سے تمام ضروری اقدامات پرعمل درآمد کو یقینی بنانا ہو گا تاکہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پایا جا سکے اور یہ ہم سب کی مشترکہ کوششوں سے ہی ممکن ہو سکے گا۔

Organized Malakand Aman Jeep and Bike Rally

مالا کنڈ امن جیپ اور بائیک ریلی کا انعقاد

مالاکنڈ میں ضلعی انتظامیہ، پاک فوج اور فرنٹیئر کور نارتھ کی جانب سےامن جیپ اینڈ بائیک ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہما ن خصو صی انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور نارتھ تھے  ۔73کلو میٹر پر مشتمل جیپ اینڈ بائیک ریلی میں پاکستان بھر سے 78 جیپوں اور 25 بائیکس نے حصہ لیا ۔ریلی بٹ خیلہ سے براستہ درگئی، مالاکنڈ فورٹ پر اختتام پذیر ہوئی۔تقر یب کے آخر میں مہمان خصوصی نے ریلی میں شاندار کارگردگی دکھانے والے جیپ ڈرائیورز اور بائیکرز میں انعامات تقسیم کئے۔ تقریبات میں علاقائی فنکاروں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ ایونٹ کے انعقاد پر شرکاء اور مہمانوں نے منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔

The final of Pak Army Inter-Regional Volleyball Championship will be held today

پاک آرمی انٹر ریجنل والی بال چیمپئن شپ پشاور نے جیت لی

فائنل میں بنوں کوسنسنی خیز مقابلے کے بعد تین دو سے شکست، کورکمانڈر پشاور رلیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے.

ُپشاور: پاکستا ن آرمی اورڈائریکٹریٹ جنرل آف سپورٹس خیبرپختونخوا کے تعاون سے منعقدہ انٹر ریجنل والی بال چیمپئن شپ پشاور نے جیت لی فائنل میں بنوں کو سنسنی خیز اور دلچسپ مقابلے کے بعد تین دو سے شکست، مہمان خصوصی کورکمانڈر پشاورلیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے فاتح کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے ان کے ہمراہ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چوہدری،سیکرٹری سپورٹس مطیع اللہ خان بریگیڈیئر انجینئرنگ الیون کورسید دوریزمحمود،ڈائریکٹرجنرل سپورٹس خیبرپختونخوا عبدالناصر، پاک آرمی انجنیئرنگ کورکے کرنل عدیل ڈائریکٹر سپورٹس آپریشنز محمد سلیم رضا‘ ایڈمنسٹریٹر پشاور سپورٹس کمپلیکس سید جعفر شاہ“ریجنل سپورٹس آفیسرزذاکر اللہ،شفقت اللہ،آرگنائزنگ کمیٹی ممبران اقبال خان، ذوالفقار علی، شاکر نواز، ا سمیت تمام ریجنز کے ڈی ایس اوز اور دیگر آفیشلز نے شرکت کی.

قیوم سپورٹس کمپلیکس پشاورمیں جاری انٹر ریجنل والی بال چیمپئن شپ کا فائنل پشاور اور بنوں ریجن کے درمیان کھیلاگیا، جس میں پشاور ریجن نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بنوں کو تین دوسے شکست دیکر ٹرافی اپنے نام کرلی، سکور25-19,25-21,22-25,25-27 اور 15-12 رہا ،میچ کے پہلے دو سیٹ میں بنوں نے کامیابی ھاصل کی جبکہ آخری تین سیٹ میں پشاور نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے میچ میں تین دو سے کامیابی حاصل کرکے پاک آرمی انٹر ریجنل والی چیمپئن شپ کی ٹرافی اپنے نام کرلی اس قبل کھیلے گئے سیمی فائنل میں پشاور نے مردان، جبکہ بنوں نے ڈائریکٹر اکیڈمی کو شکست دیکر فائنل تک رسائی حاصل کی۔چیمپئن شپ میں ڈی آئی خان، بنوں، کوہاٹ، مردان، ہزارہ، سوات، پشاور اور والی بال اکیڈمی کی ٹیموں نے حصہ لیا۔انٹر ریجنل والی بال چیمپئن شپ کے موقع پر ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے سلسلے میں 20 ٹیلنٹڈ کھلاڑیوں کا بھی انتخاب کیمپ کیلئے کیاگیا جن کوکوالیفائیڈ کوچز کے ذریعے ٹریننگ دی جائیگی اور پاکستان آرمی کی طرف سے ماہانہ45 ہزار روپے وظیفہ فراہم کیاجائیگا جبکہ کیمپ کے بعد نیشنل چیمپئن شپ تک ماہانہ پندرہ ہزارہ روپے دیئے جائینگے۔۔پاکستان آرمی کی اِن کاوشوں کا مقصدملکی حالات میں مثبت تبدیلی لانا اور کھیلوں کے میدان کی رونقیں بحال کرنا ہے۔یہ اقدامات ایک صحت مند معاشرے کی جانب یقینا اہم پیش رفت ثابت ہوں گے۔جس سے نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے بہترین مواقع فراہم کرنا ہے تاکہ وہ کامیابیوں کا لوہا منواسکیں۔

Maulana Fazlur Rahman met with Taliban officials, discussed economic and security issues

مولانا فضل الرحمن کی طالبان حکام سے ملاقات، اقتصادی اور سلامتی امور پر تبادلہ خیال

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ایف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اتوار کے روز کابل کے دورے پر پہنچے تھے جنہیں افغان طالبان حکومت کی جانب سے پاکستان کو یہ باور کرانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ وہ کالعدم تحریک کی حمایت نہیں کر رہا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد پار سے ٹی ٹی پی کے زیر اہتمام حملوں کو روکنے میں کابل کی ناکامی پر کئی مہینوں سے تناؤ بڑھ رہا ہے۔ اسلام آباد نے عملی طور پر کابل کے ساتھ اعلیٰ سطحی رابطے منقطع کر دیے اس سے پہلے کہ طالبان حکومت نے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے طالبان کے سپریم لیڈر کے ایک سینئر معاون کو بھیجا تھا۔

قندھار کے گورنر اور افغان طالبان حکومت کے ملٹری اور انٹیلی جنس کے نائب سربراہ ملا شیرین نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد کا دورہ کیا اور پاکستانی حکام سے اہم بات چیت کی۔ اب جے یو آئی ف کے سربراہ کابل میں ہیں۔ دفتر خارجہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مولانا فضل کا دورہ نجی حیثیت میں تھا۔ اہلکار نے مزید کہا کہ اس دورے کی قریب سے پیروی کی جا رہی ہے اور حکام اس بات کا جائزہ لیں گے کہ اس دورے سے کیا نتیجہ نکلے گا۔ جے یو آئی-ایف کے ترجمان کے مطابق، اپنے سفر کے پہلے دن، مولانا فضل الرحمان نے افغان طالبان حکومت کے نائب صدر مولوی کبیر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی اور دیگر طالبان حکام نے بھی شرکت کی۔

ترجمان کے مطابق متقی، مولانا فضل الرحمان کے دورے کے مثبت اثرات کے حوالے سے پر امید تھے۔ طالبان عہدیداروں نے کہا کہ وہ پاکستان کی ممتاز سیاسی اور مذہبی شخصیات میں سے ایک کو کابل نے سرحد پار دہشت گردی کو روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کریں گے۔ افغان طالبان کے بہت سے ارکان بشمول حکومت میں شامل افراد نے جے یو آئی-ایف کے زیر انتظام مدارس سے تعلیم حاصل کی ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ پاکستان ٹی ٹی پی کے معاملے کو سلجھانے کے لیے جے یو آئی-ف کے سربراہ کا اثر و رسوخ استعمال کر سکتا ہے۔

جے یو آئی ف کے ذرائع نے بتایا کہ فضل کے دورے کے دوران ٹی ٹی پی کے نمائندوں سے ملاقات ایجنڈے میں شامل نہیں تھی۔ جے یو آئی-ایف کے سربراہ نے اس سے قبل افغان طالبان رہنماؤں سے ملاقات کے لیے قطر کا دورہ کیا تھا جب امریکا امن معاہدے پر بات چیت کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ پاکستان ٹی ٹی پی اور اس سے وابستہ تنظیموں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا خواہاں ہے لیکن افغان طالبان طاقت کے استعمال سے گریزاں ہیں اور اس کے بجائے اب بھی اس بات کے خواہاں ہیں کہ پاکستان مذاکرات کے آپشن پر عمل کرے۔ اس کے باوجود اسلام آباد کا اصرار ہے کہ اب بات چیت کا کوئی آپشن نہیں ہے۔

پاکستان کا موقف اس حقیقت سے پیدا ہوتا ہے کہ امن مذاکرات کے پچھلے دور نے صرف ٹی ٹی پی کی حوصلہ افزائی کی۔ پاکستان نے بھی ٹی ٹی پی کے کچھ مطالبات کو غیر آئینی پایا۔ مبصرین کا خیال ہے کہ یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا جے یو آئی-ف کے سربراہ کے دورے کے دوران افغان طالبان ٹی ٹی پی سے نمٹنے کے لیے کوئی نیا آئیڈیا لے کر آتے ہیں۔ افغانستان کے طلوع نیوز کے مطابق قائم مقام وزیر خارجہ متقی نے ملاقات کے بعد کہا کہ وہ جے یو آئی (ف) کے وفد کے ساتھ اقتصادی اور سلامتی کے معاملات سمیت دونوں فریقوں کی دلچسپی کے امور پر بات کریں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وفد موجودہ دوطرفہ مسائل کے حل میں مدد کرے گا۔

The development and prosperity of the merged districts is the first priority of Governor Haji Ghulam Ali

ضم اضلاع کی ترقی و خوشحالی اولین ترجیح ہےگورنر حاجی غلام علی

گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ ضم اضلاع کی ترقی و خوشحالی حکومت اور میری اولین ترجیح ہے، قبائلی عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، ضم اضلاع  کی عوام کیساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کیاجائیگا اوران کی محرومیوں کا خاتمہ کیاجائیگا۔ کسی بھی معاشرے کی ترقی وخوشحالی کیلئے امن، تعلیم و تجارت ناگزیر ہے، ریاست کے تحفظ،امن و امان کے قیام کیلئے ہم سب کومشترکہ طور پر اپنا کردار ادا کرناہوگا۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے اتوار کے روزگورنرہاؤس پشاورمیں ضم ضلع مہمند سے لویہ جرگہ کے 30 رکنی اور باجوڑ سے فلاحی تنظیم کے25 رکنی عوامی نمائندہ وفود سے الگ الگ ملاقات کے دوران کیا۔ مہمندلویہ جرگہ کی قیادت ملک محمد جاوید کررہے تھے۔ وفد میں ملک جنگریز خان، ملک میوند خان، ملک عبدالرحمان اور دیگر شامل تھے جبکہ باجوڑ وفد میں تحصیل میئر سید بادشاہ، سیدا حمد خان، نعیم اللہ، ملک حاجی شیرزادہ، دائم خان اور جان محمد سمیت دیگر مشران و نوجوانان شامل تھے۔ضلع مہمند کے وفد نے گورنر کو علاقے کے عوام کو بجلی کی طویل اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، تعلیمی سہولیات کے فقدان، تجارت سے متعلق مسائل، انفراسٹرکچر، انتظامی مسائل سمیت دیگر بنیادی سہولیات کے فقدان سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔وفد نے کہاکہ خویزئی بائزئی میں سڑکوں کی خراب حالت کی وجہ سے عوام کو سخت تکالیف کا سامناہے،جس پر کام کی رفتار کو تیز کرنے،بائزی  میں ریسکیو1122کے قیام، ڈومیسائل، شناختی کارڈ، ویری فیکیشن جیسے مسائل کے حل کامطالبہ کیا جبکہ ضلع باجوڑ کے وفد نے گورنر کو بجلی کی لوڈشیڈنگ، مساجدکی سولرائزیشن، خار باجوڑ میں جنازہ گاہ کے قیام، کھیلوں کیلئے میدان اور دیگر ضروریات سے آگاہ کیا,گورنرنے وفود کے معروضات اورعوامی مشکلات غورسے سنیں اور موقع پر ہی متعلقہ حکام کو بعض مسائل کے حل کیلئے احکامات جاری کئے جبکہ دیگر مسائل کے حل کیلئے  اپنی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ وفود کے شرکاء نے مصروفیات اوراتوارکو چھٹی کے باوجود ملاقات کا موقع فراہم کرنے پر گورنر کاشکریہ اداکیا اور کہا کہ پورے صوبے میں یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ صوبے کا گورنرعوامی ہے اورانہوں نے یہ عملی طور پر ثابت بھی کیا ہے۔بحیثیت گورنر جس خلوص اور محبت سے عوام کے ساتھ رابطہ رکھاہواہے صوبے کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی،جس پرشرکاء نے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔وفود سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ وفاقی اورصوبائی حکومت کی خواہش ہے کہ ضم اضلاع کے عوام کو بنیادی ضروریات سمیت صحت، تعلیم زندگی کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور اس ضمن میں تمام وسائل بروئے کارلائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومت ضم اضلاع کی ترقی وخوشحالی میں خصوصی طور پر دلچسپی لے رہی ہیں تاکہ قبائلی عوام کی محرومیوں کا ازالہ کیاجاسکے اور ان علاقوں کو بھی ملک اورصوبے کی دیگر ترقیافتہ علاقوں کے برابر لایاجاسکے۔ انہوں نے ملک میں امن واستحکام کیلئے قبائلی عوام کی کوششوں اور قربانیوں کو سراہا، انہوں نے کہا کہ ریاست اور ریاستی اداروں کا ساتھ دینے کا قبائل کی ایک سنہری تاریخ ہے اور توقع رکھتے ہیں کہ اسی جذبہ سے مستقبل میں بھی امن وامان برقراررکھنے کیلئے قبائلی عوام اپنا کردار ادا کریں گے، بالخصوص مشران کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ نفرتوں کے خاتمے اور محبت اور بھائی چارے کے فروغ کیلئے اپنا کردار بہترین طریقے سے ادا کریں۔ روایات و اقدار کو فروغ دیں اور اپنے علاقوں میں جرگہ سسٹم کو مضبوط کریں تاکہ چھوٹے مسائل مقامی سطح پر جلد حل ہوسکے جس سے نفرتوں کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا۔ انہوں نے کہاکہ ملک معاشی طور پر مشکل وقت سے گزررہاہے تاہم سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر باہم اتفاق اور اتحاد سے ملک کو درپیش تمام مشکلات اور چیلنجز پر قابو پایاجاسکتاہے اور وہ وقت دور نہیں جب ہمارا ملک بھی خطے میں معاشی طور پرمضبوط اور ایک خوشحال ملک ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو اللہ تعالی نے بے پناہ قدرتی وسائل سے نوازا ہے،ان وسائل کو صحیح طریقے سے استعمال میں لانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور تعلیم سے استفادہ حاصل کرناہوگا جس سے علاقے میں غربت کاخاتمہ بھی ممکن ہوسکے گا۔انہوں نے قبائلی عوام پر زوردیا کہ وہ جدیدٹیکنالوجی اور موجودہ دورہ کے تقاضوں سے ہم آہنگ تعلیم کے حصول پرتوجہ دیں اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

Extension of public and private primary school holidays

سرکاری اور نجی پرائمری سکولوں کی چھٹیوں میں توسیع

خیبر پختونخواہ حکومت نے سرکاری اور نجی پرائمری سکولوں کی چھٹیوں میں توسیع کا فیصلہ کر لیا۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق نجی اور سرکاری پرائمری سکولز 13 جنوری تک بند رہے گے۔ اعلامیہ کے مطابق مڈل ، ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں کی اوقات کار تبدیل کر دیئے گئے ہیں جس کے تحت مڈ ل، پرائمری اور ہائر سیکنڈری سکول 9:30 کو کھلیں گے اور 3:30 کو بند ہونگے۔

Introducing the digital mobile app of KP Economic Zones Development and Management Company

کے پی اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی کا ڈیجیٹل موبائل ایپ متعارف

خیبر پختونخواحکومت نے صوبے میں صنعتکاری کے فروغ اور سرمایہ کاروں و صنعتکاروں کو حکومت کی جانب سے ادارہ جاتی خدمات آسان بنانے کی غرض سے ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی کا ڈیجیٹل موبائل ایپ متعارف کردیاہےجس کے ذریعے اب صوبے میں سرمایہ کاری کے خواہشمند افراد اور صنعت کاروں کو کمپنی کی جانب سے درکار خدمات ،سہولیات اور تمام معلومات موبائل ایپ پر آن لائن دستیاب ہونگے۔ خیبر پختونخوا پورے ملک میں اب پہلا صوبہ بن گیا جس نے سرکاری شعبے میں صنعتکاری کے سلسلے میں اس نوعیت کا ایک جامع اور ہر پہلو سے مفید ایپ متعارف کرادیا۔خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے صنعت وحرفت،فنی تعلیم اور امور ضم اضلاع ڈاکٹر عامر عبداللہ نے کے پی ایزڈمک کے مرکزی دفتر حیات آباد پشاور میں کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جاوید اقبال خٹک اور دیگر منیجمنٹ کی موجودگی میں بٹن دبا کر ڈیجیٹل موبائل ایپ کا باضابطہ افتتاح کیا۔واضح رہے کہ نگران وزیر نے کمپنی کو اپنے خدمات کی ان لائن دستیابی کیلئے اس سہولت کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے ٹاسک سونپ دیا تھا جس کے سلسلے میں کمپنی کے آئ ٹی شعبے نے پندرہ روز کے اندراندر اس کو عملی جامہ پہنایا۔اس موقع پر نگران وزیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے اس اہم منصوبے کی تکمیل پر کمپنی کی منیجمنٹ اور پوری ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ خیبر پختونخوا میں صنعتی شعبے میں صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے ایک نمایاں اقدام ہے۔انھوں نے کہا کہ اس منصوبے میں ہمارے صوبے نے سرکاری شعبے میں دیگر صوبوں پر سبقت حاصل کی جس پر کے پی ایزڈمک کی پوری ٹیم داد کی مستحق ہے۔ نگران وزیر نے ہدایت کہ اس ان لائن سہولت کو وقت کیساتھ ساتھ  ہر پہلو سے مکمل اور مزید سہل بنایا جائے جس میں صنعتوں اور سرمایہ کاری کے حوالے سے تمام درکار خدمات اور معلومات کا ایک جامع احاطہ موجود ہو۔ انھوں نے کہا کہ ایپ کے استعمال کو کمپنی کے مروجہ قوانین اور ضوابط”بائی لاز”کے لازمی جز کے طور پر شامل کیا جائے۔نگران وزیر نے کہا کہ ایپ میں صوبے کے صنعتی زونز میں سرمایہ کاری کیلئے تیار خالی پلاٹس کا پوراڈیٹا بھی موجود ہونا چاہیئے تاکہ اس سلسلے میں خواہشمند سرمایہ کاروں کو موبائیل ایپ ہی کے زریعے صوبے کے تمام صنعتی بستیوں میں پرکشش ترغیبات اور صنعتیں لگانے کیلئے پلاٹس کے معلومات کا حصول آسان ہو۔ انھوں نے اس سلسلے میں اس ٹاسک کو ایک ہفتے کے اندر اندر مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی۔ اس موقع پر نگران وزیر کو بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں مزکورہ ڈیجیٹل ایپ صرف اینڈرائڈ فون پر دستیاب ہوگا جبکہ چند ہفتے بعد ایپل پر بھی اس کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔انکوبتایا گیا کہ ایپ میں بنیادی طور پر کمپنی کے حوالے سے درکار معلومات اور سنگل پوائنٹ پر کمپنی کے حوالے سے درکار خدمات کے حصول کے دو اہم پہلوؤں کو شامل کیا گیا ہے جبکہ صنعتی سہولت کاری ،صنعتی منصوبے،تازہ معلومات ،مدد و تعاون اور عوامی رائے جانچنے کے خصوصیات اس میں شامل کئے گئے ہیں اس طرح اس کے ذریعے سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند افراد پلاٹ کیلئے آن لائن درخواست بھی  بھیج سکیں گے۔دریں اثنا کے پی ایزڈمک میں نگران وزیر کی زیر صدارت چترال میں نئے قائم ہونے والے صنعتی زون کے امور کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں انھیں مزکورہ صنعتی بستی کی تکمیل اور اس میں توانائی کی فراہمی کے حوالے سے بعض مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔نگران وزیر کو بتایا گیا کہ چترال اکنامک زون صنعتکاری کیلئےمکمل طور پر تیار ہے اور اس میں 35 فیصد پلاٹس الاٹ کی گئی ہیں  تاہم اس کو جلد از جلد توانائی کے ضروریات پوری کرنے کی ضرورت ہے جس کے سلسلے میں ایک میگاواٹ سولر سسٹم “گرین انرجی” فراہم کرنے کی تجویز زیر غور ہے جو وقتی طور پر کئی سالوں کیلئے زون کے ضروریات کیلئے کافی ہے۔اس حوالے سے نگران وزیر نے کمپنی حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس ماڈل کے تمام تیکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لیکر اسکے قابل عمل ہونے کے بعد اس پر عملدرآمد کرنے کیلئے اسے بورڈ کے سامنے پیش کرے۔

KMU announced extension of winter vacations

کے ایم یو نے موسم سرما کی تعطیلات میں اضافے کا اعلان کردیا

خیبرپختونخوا میڈیکل یونیورسٹی نے بھی موسم سرما کی تعطیلات میں اضافے کا اعلان کردیا۔ وائس چانسلر  کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ موسم سرما کی تعطیل 14 جنوری تک رہے گی۔ وائس چانسل کے مطابق تعطیلات میں اضافے کا فیصلہ سردی بڑھنے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔