گزشتہ برس نو مئی کو ایک سیاسی جماعت نے اپنے کارکنوں کے ذریعے ریاستی اداروں اورفوجی تنصیبات پرحملہ آور ہوکر دہشت گردی کی ایک نئی تاریخ رقم کردی ۔ یہ دہشت گردی اس نام نہاد سیاسی جماعت تحریک انصاف نے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کروائی۔ جس میں اسکے کارکن اورراہنمادونوں برابرکے شریک رہے ۔ کارکن بے چارے تو اس بات سے یقینا بے خبرہونگے کہ وہ قومی اورفوجی تنصیبات پرحملہ کرکے اسے تباہ کرکے اورقانون کی دھجیاں اڑاکر ناقابل معافی جرم کیاہے مگرانکی کوتاہ فہمی اور سمجھ بوجھ کی کمی سے پارٹی راہنماوں نے ناجائز فائدہ اٹھایا ۔ اورانہیں قربانی کابکرابنایا گیا اور یہ سب سیاسی مفادکیلئے کیاگیا۔ایک سیاسی راہنما یعنی عمران خان نے اپنی دورحکومت میں کرپشن ۔اقرباپروری اور نااہلی کی انتہاکردی مگر حکومت کے خاتمے پراسکے خلاف مقدمات قائم ہوئے اور ان سے حکومت کے دوران کی گئی لوٹ مار کاحساب مانگاگیاتو صفائی نہ ہونے اور کرپشن ونااہلیوں کاجواب نہ ہونے کے باعث اس نے ادھرادھر کی ہانکنی شروع کردی اورخود کوپاکبازثابت کرنے کیلئے پیڈ سوشل میڈیا کارکنوں کے ذریعے فوج اوردیگرقومی اداروں کے خلاف ناجائز کمپین چلائی ۔ جس سے کوتاہ فہم کارکنوں نے اسے مسیحاسمجھ کر اس کی ہربات پرآمنا وصدقناکی روش اپنائی ۔اور اسکی منظم منصوبہ بندی میں استعمال ہوئے ۔ جوکچھ تحریک انصاف کے کارکنوں نے گزشتہ برس نو مئی کوکیااسے سیاسی دہشت گردی بھی قراردیاجارہاہے ۔ اوریہ سیاسی دہشت گردی ایک سیاسی راہنما عمران خان کے اکسانے پر عمل میں آئی ۔ جس کی مثال پاکستانی تاریخ میں ملنامشکل ہے ۔ اس سے قبل ان گنت سیاسی راہنماگرفتارہوئے اورانہیں سزائیں بھی ہوئیں اگرچہ ان میں کئی بے گناہوں کوبھی سزاہوئی مگر انکے سیاسی کارکنوں نے قانون کوہاتھ میں لیکر دہشت گردی کی روش نہیں اپنائی کیونکہ ان کارکنوں اورسیاسی راہنماوں کومعلوم تھاکہ اوروہ دل سے سمجھتے تھے کہ یہ ملک اوراسکی تنصیبات انہی کی ملکیت ہے اوراپنی ملکیت کوکوئی عقل سے عاری شخص ہی توڑ پھوڑ سکتاہے ۔ مگرتحریک انصاف کے خودساختہ راہنما عمران خان چونکہ دشمن کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اور ان کامطمح نظر اس ملک کی تباہی وبربادی ہے اسلئے اس نے ایک منظم بلکہ مکروہ منصوبہ بندی کے تحت اپنے کارکنوں کوقومی ۔فوجی اورنجی تنصیبات اوراملاک پرحملوں کیلئے اکسایا ۔ جس کے نتیجے میں ان املاک کوجونقصان ہوا وہ پاکستان کاہی نقصان ہے ۔ کوئی محب وطن پاکستانی کیونکراپنے ملک کے املاک کونقصان سے دوچارکرسکتاہے ۔ اوراگرکوئی شخص یہ عمل دہراتاہے تویقینایاتو وہ اس ملک کاباسی نہ ہوگا یاپھردشمن کے ہاتھوں میں کھیل رہاہوگا۔ تحریک انصاف کے کارکنوں اور خودساختہ راہنماوں نے نو مئی کو نارواطرز عمل اپنایا اسے صاف اورواضح الفاظ میں دہشت گردی ہی کہاجاسکتاہے ۔ اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی بطورریاست زیروٹالرنس کی پالیسی ہے ۔ اب ان سیاسی دہشت گردوں کے خلاف بھی وہی پالیسی لاگو ہونی چاہئے ۔ نو مئی کے دہشت گردانہ اورمتشددانہ کارروائیوں میں ملوث عناصر کے خلاف ریاست کووہی پالیسی اپنانی چاہئے جو اس نے دہشت گردی کے خلاف بنائی ہے ۔ نومئی کے واقعات دہشت گردی ہے دہشت گرد ملک وقوم کی جان ومال کے دشمن ہیں اوریہ کسی صورت قابل معافی نہیں ۔ لہذا ریاست کے ستونوں خصوصاعدلیہ کو اپنے فرائض منصبی بطریق احسن اداکرناچاہئے ۔ اورجو دہشت گردی ریاست کے خلاف کی گئی ہے اسکے ذمہ داروں کوقرارواقعی سزا دینی چاہئے تاکہ آئندہ کسی سیاسی جوکرکوسیاسی دہشت گردی کی روش اپنانے سے روکاجاسکے ۔ یہی پوری قوم۔کامطالبہ ہے ۔ یہی نعرہ ہے اوریہی ڈیمانڈہے کہ دہشت گردی ناقابل معافی ہے اور نومئی کی دہشت گرد کرداروں کیساتھ آہنی ہاتھ سے نمٹاجائے.
پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز
بابراعظم کی قیادت میں 17 رکنی پاکستان کرکٹ ٹیم لاہور سے براستہ دبئی ، آئرلینڈ پہنچ گئی۔ پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کے تین میچز 10، 12 اور 14 مئی کو ڈبلن میں کھیلے جائیں گے۔ آئرلینڈ کا دورہ مکمل کرکے پاکستان کرکٹ ٹیم انگلینڈ پہنچے گی جہاں اسے انگلینڈ کے خلاف چار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کھیلنا ہے یہ میچز 22 سے 30 مئی تک ہونگے۔
عالمی یوم تھیلیسیمیا کے حوالے سے صوابی میں آگاہی سیمینار کا انعقاد
آج عالمی یوم تھیلیسیمیا کے حوالے سے بلڈ چین پاکستان صوابی اور اسلامک سٹی چلڈرن ویلفئیر آرگنائزیشن کی جانب سے آگاہی سیمینار اور آگاہی واک زیر صدارت حاجی فضل ستار صابر منعقد ہوا۔ اس موقع پر 92 نیوز کے چیف رپورٹر معروف صحافی مصطفیٰ کمال نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ دیگر مقررین میں بلڈ چین پاکستان صوابی کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر آصف علی یعقوبی، ڈاکٹر منیبہ زاہد، زاہد الرحمن، نورالامین سوڈھیر اور آفاق خان یعقوبی نے تھیلیسیمیا کے مسائل اور حل کے لئے چیلنجز اور تجاویز پر روشنی ڈالی۔
دہشت گردی، شرپسندی کے خلاف جنگ اور ریاستی عزم
دہشت گردی ، شرپسندی کے خلاف جنگ اور ریاستی عزم
عقیل یوسفزئی
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے گزشتہ روز طویل عرصے کے بعد ملک کو درپیش چیلنجز اور پاکستان کی ریاستی کارروائیوں ، عزائم کے بارے میں میڈیا کو ایک تفصیلی بریفنگ دی جس پر نہ صرف یہ کہ پاکستان اور پوری دنیا کے میڈیا میں تبصرے جاری ہیں بلکہ اس بریفنگ نے ریاستی پالیسیوں سے متعلق پھیلائی گئی بہت سی شکوک وشبہات کا کافی حد تک خاتمہ بھی کردیا ہے ۔ انہوں نے جہاں ایک طرف تقریباً ہر معاملے اور ایشو پر واضح موقف پیش کرتے ہوئے میڈیا کے سوالوں کے جوابات دیے وہاں انہوں نے دلائل کے ساتھ بہت تکرار اور اعتماد کے ساتھ دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ پاکستان کے اندر دہشت گردی اور شرپسندی کے لیے کوئی گنجائش نہیں چھوڑی جائے گی اور یہ کہ ریاست نہ صرف جاری دہشت گردی کے خاتمے تک اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی بلکہ 9 مئی جیسے واقعات میں ملوث شرپسندوں کے ساتھ بھی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے رواں سال ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف 13000 انٹلیجنس بیسڈ آپریشن کیے جس کے نتیجے میں 239 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا جبکہ 396 کو گرفتار کیا گیا ۔ ان کے بقول اس عرصے کے دوران پاک فوج کے متعدد افسران سمیت 60 جوان شہید ہوئے تاہم اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جن علاقوں میں عام لوگوں کا جانا مشکل ہوگیا تھا اب وہاں آسانی کے ساتھ امدورف جاری ہے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان نے افغان عبوری حکومت کے ساتھ ہر قدم پر بہت تعاون کیا مگر انہوں نے دوحہ معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی نہیں بنایا اور افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہوتی رہی جس کے ردعمل میں پاکستان نے افغانستان کے اندر بھی کارروائی کی ۔ یہ بھی کہا کہ فوج کسی کے ساتھ مذاکرات نہیں کرتی بلکہ یہ کام سیاسی جماعتوں کا ہے۔
ڈی جی نے پاکستان تحریک انصاف کو 9 مئ کے واقعات کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک منظم پلاننگ کے تحت پاکستان کی فوج ، اثاثوں اور یادگاروں کو حملوں کا نشانہ بنایا گیا اور ایک جھوٹے پروپیگنڈا کے ذریعے انتشاری ٹولے نے پاکستان کے اداروں کے خلاف رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کی ۔ ان کے مطابق 9 مئی کا مقدمہ پورے پاکستان کا مقدمہ ہے اور اس کے ذمہ داران کو ہر صورت میں منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔ انہوں نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ پاکستان تحریک انصاف یا اس کے بانی کو کوئی مقبول پارٹی یا لیڈر سمجھا جائے ۔ ان کے بقول 8 فروری کے عام انتخابات میں ملک بھر میں ساڑھے چھ کروڑ افراد نے ووٹ پول کیے ۔ ان میں مذکورہ پارٹی کو محض 7 فی صد ووٹ ملے ہیں ۔ یہ مہم بھی چلائی گئی کہ الیکشن میں پاک فوج کا کوئی سیاسی کردار رہا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی اس تفصیلی بریفنگ کو اس حوالے سے بہت اہمیت حاصل ہے کہ اس سے پاکستان کی منظم اور طاقتور فوج کے عزائم ، ارادوں اور مستقبل کے متوقع فیصلوں کا اندازہ لگانے میں کافی مدد ملتی ہے اور ساتھ میں یہ بھی کہ پاکستانی ریاست دہشت گردی اور شرپسندی دونوں کے خلاف پُرعزم ہے ۔ یہ اندازہ لگانے میں بھی آسانی پیدا ہوگئی ہے کہ پاکستان کی فوج کے خلاف جاری پروپیگنڈا مہم کا اعلیٰ عسکری قیادت کو پورا ادراک ہے اور ان کو یہ بھی پتہ ہے کہ اس منظم مہم کے پیچھے کون کون سے کردار اور قوتیں کارفرما ہیں ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی اعتراف کیا کہ دہشت گردی کی جاری لہر سے صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان زیادہ متاثر ہورہے ہیں جو کہ اس بات کا ثبوت ہے عسکری قیادت کو اپنے چیلنجر اور ترجیحات کا بھی پورا ادراک ہے۔
اس تمام صورتحال سے نمٹنے کے لیے لازمی ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں بھی چیلنجر کا ادراک کرتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان جیسے کسی فارمولے پر متفق ہو جائیں اور غیر ضروری تصادم اور پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ کی بجائے پاکستان کو مسائل سے نکالنے کے راستے تلاش کیے جائیں کیونکہ ملک مزید تجربات اور محاذ آرائیوں کا متحمل نہیں ہوسکتا اور اگر تمام اسٹیک ہولڈرز ایک ساتھ مل کر آگے بڑھیں گے تو پاکستان بہت سے بحرانوں سے بہت جلد نکل جائے گا۔
سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں ہفتہ وار بنیادوں پر معمولی کمی ریکارڈ
ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں ہفتہ وار بنیادوں پر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔ ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں گزشتہ ہفتے کے دوران معمولی کمی ہوگئی۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے جاری کر دہ اعدادوشمار کے مطابق 2مئی کو ختم ہونے والے ہفتہ میں ملک میں شمالی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط ریٹیل قیمت 1225 روپے ریکارڈکی گئی جو پیوستہ ہفتے کے مقابلہ 0.17 فیصد کم ہے۔ کراچی میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط ریٹیل قیمت 1168، حیدرآباد 1180، سکھر 1300، لاڑکانہ 1173، کوئٹہ 1200 اور خضدار میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط ریٹیل قیمت1177 روپے ریکارڈکی گئی۔
ورلڈ بینک کثیر رکنی وفد کی صوبائی حکومت کے اعلی حکام سے ملاقات
ورلڈ بینک کے ایک کثیر رکنی وفد کی صوبائی حکومت کے اعلی حکام سے ملاقات ہوئی۔ وفد کی قیادت ورلڈ بینک کے ریجنل وائس پریزیڈنٹ برائے ساؤتھ ایشیاء مارٹن ریزر کر رہے تھے۔ وفد کے دیگر اراکین میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نجی بن حسن بھی شامل تھے۔ ملاقات میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر سید فخر جہان اور ایم این اے فیصل امین گنڈاپور کے علاؤہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر سرکاری حکام بھی موجود تھے۔ ملاقات میں خیبر پختونخوا میں عالمی بینک کے تعاون سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مختلف شعبہ جات بشمول ایجوکیشن ، روڈز انفرا سٹرکچر ، ہیون کیپیٹل، کلائمٹ چینج و دیگر کے منصوبوں پر گفتگو ہوئی۔ ملاقات میں تعلیم ، صحت، سماجی بہبود، زراعت، سیاحت، روڈز انفرا سٹرکچر ، ٹیکنیکل ایجوکیشن کے شعبوں میں مزید تعاون بڑھانے پر اتفاق۔
خیبرپختونخوا حکومت ترقیاتی منصوبوں میں ورلڈ بینک کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ حکومت مستقبل میں بھی عالمی بینک کے تعاون کی خواہاں ہے۔ صوبائی حکومت عالمی شراکت دار اداروں کی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہے گی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ خیبر پختونخوا کو عالمی شراکت دار اداروں کی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ ضم اضلاع میں انفراسٹرکچر کی تعمیر، کاروباری سرگرمیاں اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے ہیں۔ خیبرپختونخوا حکو مت موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بلین ٹری پلس منصوبہ آئندہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کر رہی ہے۔ نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ ٹیکنیکل سکلز سکھائے جائیں گے۔ خیبرپختونخوا کی زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا حکومتی ترجیحات میں سر فہرست ہے ، فیصل امین گنڈاپورنوجوانوں کو خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنے کے لیے آسان شرائط پر قرضے دینے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ صوبائی حکومت آمدن کا ذریعہ بننے والے شعبہ جات پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ فیصل امین گنڈاپور
ورلڈ بینک کے تعاون سے خیبر پختونخوا میں متعدد ترقیاتی منصوبے چل رہے ہیں۔ ان منصوبوں کو مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق مکمل کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ نئے منصوبوں کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔ وفد
ایبٹ آباد; ورلڈ ایتھلیٹک ڈے کڈز ایتھلیٹک میٹ اختتام پذیر ہو گئی
ایبٹ آباد; ورلڈ ایتھلیٹک ڈے کڈز ایتھلیٹک میٹ اختتام پذیر ہو گئی اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی کمشنر ہزارہ سید ظہیر الاسلام تھے ورلڈ ایتھلیٹک ڈے کیا مناسبت سے گزشتہ روز سات مئی کو ریجنل سپورٹس افس ایبٹ اباد اور ڈسٹرکٹ سپورٹس افس ایبٹ اباد زیر اہتمام ایتھلیٹک میٹ کا انعقاد کیا گیا میٹ کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی کمشنر ہزارہ سید ظہیر الاسلام تھے جن کے ہمراہ ریجنل سپورٹس افیسر ایبٹ اباد احمد زمان خان سپورٹس افیسر ایبٹ اباد جنید ڈسٹرکٹ ایتھلیٹک ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری حسنین امین ایبٹ اباد ایسوسی ایشن کے صدر افتاب عزیز شوکت حسین اور شاہد گل بھی موجود تھے تقریب کا باقاعدہ اغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد قومی ترانہ پڑھا گیا اور ایتھلیٹک میٹ میں شرکت کرنے والے تمام بچوں نے مارچ پاس کیا اس کے بعد ریزن سپورٹس افیسر احمد زمان اور مہمان خصوصی سید ظہیر الاسلام کمشنر ہزارہ نے کھلاڑیوں سے خطاب کیا ایتھلیٹک میٹ کے حتمی نتائج کے مطابق 100 میٹر کی دوڑ میں عزیز خان نے پہلی حماد خان نے دوسری اور سیف الرحمان نے تیسری پوزیشن حاصل کی 200 میٹر کی دوڑ میں عباس خان نے پہلی عبدالرحمن نے دوسری اور ذبیح اللہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی 400 میٹر کی دوڑ میں ثنا اللہ نے پہلی رام نے دوسری محمد زمان نے تیسری پوزیشن حاصل کی 800 میٹر کی دوڑ میں واصف نے پہلی سرفراز علی نے دوسری سی نے تیسری پوزیشن حاصل کی چار سال کے بچوں قیمہ بین 50 میٹر کی دوڑ منعقد ہوئی ہے جس میں موسی نے پہلی نام اللہ نے دوسری اور قیصر نے تیسری پوزیشن حاصل کی سیٹنگ میٹ کی اختتامی تقریب کے موقع پر کمشنر ہزارہ سید ظہیر الاسلام نے جیتنے والے ایتھلیٹس میں کیش انعام میڈلز اور سرٹیفکیٹ تقسیم کیے
خیبرپختونخوا میں بزرگ شہریوں کو مفت سکریننگ کی سہولت دینے کی ہدایت
خیبرپختونخوا میں بزرگ شہریوں کو مفت سکریننگ کی سہولت دینے کی ہدایت 65 سال سے زیادہ عمر کے شہریوں کو الٹرا ساونڈ، ٹیسٹس، سی ٹی سکین، ایم آر آئی اور دیگر سہولیات مفت فراہم کی جائیں، 7 روز میں عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت۔ نوٹیفکیشن جاری…خیبرپختونخوا میں بزرگ شہریوں کو مفت سکریننگ کی سہولت دینے کی ہدایت 65 سال سے زیادہ عمر کے شہریوں کو الٹرا ساونڈ، ٹیسٹس، سی ٹی سکین، ایم آر آئی اور دیگر سہولیات مفت فراہم کی جائیں، 7 روز میں عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت۔ نوٹیفکیشن جاری…
نومئی صرف افواج پاکستان نہیں بلکہ پورے عوام کا مقدمہ ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹھوس شواہد موجود ہیں ٹی ٹی پی پاکستان میں دہشتگردی کیلئے افغان سرزمین استعمال کررہی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے جواب میں افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کی ہے، دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی سرکوبی کے لیے ہر حد تک جائیں گے، فوج کی اولین ترجیح ملک میں امن قائم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بشام میں چینی انجینئرز پر خود کش حملے کی کڑیاں بھی سرحد پار ملتی ہیں، اس حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی، دہشتگردوں اور سہولت کاروں کو افغانستان سے کنٹرول کیا جارہا تھا، پاکستان میں دہشتگرد حملوں کا مقصد معاشی ترقی کو نقصان پہنچانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ اتھارٹی کالونی پر حملے کو فوجی جوانوں نے ناکام بنایا، 8 دہشتگردوں کو ہلاک کیا، دہشت گردی کی ناکام کارروائیاں ثبوت ہیں کہ فورسز دشمن کے عزائم کو ناکام بنا رہی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کررہا ہے، بھارتی ایجنسیوں نے پاکستان میں 2 شہریوں کو قتل کیا، پاکستان دہشتگردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑےگا، بھارتی فوج ایل او سی پرمعصوم شہریوں کونشانہ بناتی ہے، اسے منہ توڑ جواب دیا ہے اور دیتے رہیں گے، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرمیں بےگناہ کشمیریوں کوشہید کررہی ہیں، بھارتی ایجنسیاں پاکستانیوں کےقتل میں ملوث ہیں۔
میجر جنرل احمد شریف نے زور دیا کہ لاپتہ افراد کے مسئلے کو بڑھاچڑھا کر پیش کیا جاتا ہے، متعدد لاپتہ افراد دہشت گرد حملوں میں ملوث تھے اور جوابی کارروائیوں میں ہلاک ہوئے، ان کے تانے بانے بیرون ملک سے ملتے ہیں، پاکستان میں دہشتگردوں کیلیے کوئی جگہ نہیں، انہیں کٹہرے میں لانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی فوج نہیں بلکہ پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے، 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینی پڑے گی، انہیں سزا نہ دی گئی تو ملک میں کسی کی جان مال آبرو محفوظ نہیں رہے گی، سزا و جزا کے نظام پر یقین برقرار رکھنے کےلیے انہیں سزا دیں اور جلد از جلد دیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن اس پر بنتا ہے جس کے بارے میں کوئی ابہام ہو، یہاں تو سب کچھ واضح ہے، سچ کھل کر سامنے آگیا تو فالس فلیگ آپریشن کا پروپیگنڈا کیا گیا، ہم 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن کے لیے تیار ہیں لیکن پھر پوری تہہ تک جائیں۔
میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ سب نے اپنی آنکھوں سے اس واقعے کو ہوتے دیکھا، کس طرح لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، فوج اور اس کی قیادت کے خلاف لوگوں کے ذہن بنائے گئے، سیاسی رہنماؤں نے چن چن کر بتایاکہ یہاں حملہ کرو، عوام اورفوج میں نفرت پیدا کرنے والوں کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا جائے تو نظام انصاف پر سوال اٹھتے ہیں۔
میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ سب نے اپنی آنکھوں سے اس واقعے کو ہوتے دیکھا، کس طرح لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، فوج اور اس کی قیادت کے خلاف لوگوں کے ذہن بنائے گئے، سیاسی رہنماؤں نے چن چن کر بتایاکہ یہاں حملہ کرو، عوام اورفوج میں نفرت پیدا کرنے والوں کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا جائے تو نظام انصاف پر سوال اٹھتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ مذاکرات یا بات چیت فوج یا اداروں کو نہیں بلکہ سیاسی پارٹیوں کو زیب دیتی ہے، سیاسی انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی، اس کےلیے صرف ایک ہی رستہ ہے کہ صدق دل سے معافی مانگے، نفرت کی سیاست چھوڑنے کا وعدہ کرے، تعمیری سیاست میں حصہ لے۔
میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ 8 فروری کو عام انتخابات میں ٹرن آؤٹ 47 فیصد تھا، ساڑھے 6 کروڑ لوگوں نے ووٹ دیا، مخصوص پارٹی کو ایک کروڑ 85 لاکھ ووٹ ملے ، جبکہ باقی ووٹ دیگر سیاسی جماعتوں کو ملے، کل ووٹوں کا صرف 31 فیصد ایک مخصوص پارٹی کو ملا، باقی 70 فیصد ووٹ ان کے بیانیے کو نہیں ملا، اکثریت دوسری طرف ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجموعی آبادی کے حساب سے صرف 7.5 فیصد لوگوں نے اس جماعت کو ووٹ دیا، 93 فیصد آبادی ان کے بیانیے کے ساتھ نہیں کھڑی، ہمیں یقین ہے کہ اسے ملنے والے ووٹ کا مقصد بھی یہ نہیں کہ یہ ووٹ 9 مئی کے حق میں اور فوج کے خلاف تھا، الیکشن میں فوج کی سیاسی مداخلت کا کوئی ثبوت ہے تو متعلقہ آئینی اداروں کے سامنے رکھا جائے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم کسی خاص سیاسی سوچ کولےکرآگےنہیں بڑھتے، ہمارے لیےعوام کی نمائندہ تمام جماعتیں قابل احترام ہیں، جھوٹ اورفریب کوعوام کی مدد سےشکست دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فوجیوں کی فلاح وبہبود کیلئےایک مربوط نظام ہے، پاک فوج نے100ارب روپےٹیکسز کی مد میں جمع کرائے، پاک فوج کےذیلی اداروں نے260ارب روپےٹیکسز جمع کرائے، فوجی فاؤنڈیشن نے223ارب روپے، ڈی ایچ اےنے23ارب، این ایل سی نےساڑھے3ارب روپےکےٹیکس جمع کرایا، پاک فوج کی خدمات کی قیمت ادا نہیں کی جاسکتی، کیاشہدا کےلواحقین کی ذمہ داری ہماری نہیں؟ تنقیدکرنےوالےخود ڈی ایچ اےمیں رہناپسند کرتےہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی میں فوج کاکردار سہولت کاری کاہے، ہماراکام اتھارٹیز کی مدد کرناہے،ان کی جگہ لینانہیں، دنیابھرمیں کئی حکومتوں نےمعاشی منصوبوں میں فوج کواستعمال کیا۔
ترجمان پاک فوج میجر کا کہنا تھا کہ آئین میں آزادی اظہار رائے ہے لیکن اس کے پیچھے چھپ کر پاکستان کی سالمیت، سیکیورٹی اور دفاع پر وار نہیں کیا جاسکتا، دوست ممالک سے روابط کو نقصان نہیں پہنچایا جاسکتا، قوم کی اخلاقیات تباہ نہیں کیا جاسکتا، ریاست اور افواج کے خلاف پراپیگنڈے کی اجازت نہیں۔