On the occasion of Eid-ul-Azha, collection of skins without permission has been banned in Peshawar Division

پشاور میں بغیر اجازت کھالیں اکٹھا کرنے پر پابندی عائد

ضلعی انتظامیہ سے NOC لینا لازمی قرار، عیدالاضحٰی صفائی اور آلائشوں کو بروقت ٹھکانے لگانے کے لئے حکمت عملی وضع، ڈپٹی کمشنرز کی چھٹیاں منسوخ، اسسٹنٹ کمشنرز،ٹی ایم ایز اور زونل منیجرز صفائی آپریشن کی نگرانی کرینگے، صفائی آپریشن کے لئے بلدیاتی نمائندوں کو بھی مہم میں شامل کرنے کا فیصلہ، عید کے پہلے، دوسرے اور تیسرے روز صفائی عملہ 14 گھنٹے فیلڈ میں موجود رہے گا، تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو اپنے دفاتر میں خصوصی کنٹرول روم قائم کرنے کے احکامات،غیر قانونی مویشی منڈیوں کے خاتمے، مویشی منڈی کے قریب ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لئے اور مویشی بیوپاری کے تحفظ کے لئے ٹریفک پولیس اور پولیس موبائل کی موجودگی کے احکامات جاری عیدالاضحٰی کے موقع پر سبزی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اسسٹنٹ کمشنرز کو صبح سویرے منڈیوں میں موجود رہنے اور اپنی نگرانی میں سبزیوں کے ریٹ مقرر کرنے کا فیصلہ،ٹماٹر اور پیاز ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، عید کے موقع پر مسافروں سے زائد کرایہ وصولی کی روک تھام کے لئے کل سے ٹیمیں مسافر اڈوں اور داخلی اور خارجی مقامات پر موجود رہنگے زائد کرایہ وصول کرنے والوں کے روٹ پرمٹ منسوخ اور ڈرائیوروں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ، صفائی اور آلائشوں کو گلی کوچوں میں پھینکنے کے بجائے مخصوص کردہ پوائنٹس تک پہنچانے کے لیے بھرپور عوامی آگاہی مہم شروع کرنے اور نماز جمعہ کے خطبوں میں علمائے کرام کے ذریعے عوام کو آگاہی دینے کا فیصلہ   سیاحتی مقامات پر پولیس اہلکاروں اور ریسکیو 1122 کے اہلکار تعینات کرنے اور کشتیوں میں اوور لوڈنگ پر پابندی عائد کرنے جبکہ کشتیوں اور تفریحی پارکوں کے جھولوں کے فٹنس چیک کرنے کے لیے بھی خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی۔اس سلسلے میں کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی ہدایات پر ڈپٹی کمشنر پشاور آفاق وزیر کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں پشاور ڈویژن کے تمام پانچوں اضلاع پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، قبائلی ضلع مہمند اور ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنرز،اسسٹنٹ کمشنرز، مئیر پشاور، تحصیل بلدیاتی نمائندوں ڈبلیو ایس ایس پی حکام، ٹی ایم ایز اور دیگر متعلقہ اداروں کے انتظامی افسران نے شرکت کی اجلاس میں فیصلوں پر فوری عمل درآمد کے لئے آج ہی اجلاس منعقد کرنے اور کل سے یومیہ رپورٹ براہ راست کمشنر پشاور ڈویژن کو ارسال کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔

Imran-Khan-REUTERS1614786394-0-400x230

بارہ بوربندوق اوربھوسے کا ڈھیر

بارہ بوربندوق اوربھوسے کا ڈھیر
مذاکرات طاقتوروں سے کروں گا۔ عمران خان
سابق عالی جاہ شاہِ دوراں ‘‘رستم زماں ’’جناب عمران خان نے ایک بارپھراس بات کااعادہ فرمایاہے کہ وہ اگرمذاکرات کرینگے توطاقتوروں سے کرینگے جس سے انکی مراد یقیناًپاک فوج ہے ۔وہ جب اقتدارکی حصول کیلئے ہرحدپھلانگ رہے تھے تواس وقت ان کانعرہ تھاکہ وہ ملک میں انقلاب برپاکرینگے ،تبدیلی لائیں گے ،کرپشن کاخاتمہ کرینگے،رائٹ مین فاردی رائٹ جاب کااصول لاگوکرینگے ،لوٹاہواپیسہ واپس لا کرمعاشی انقلاب لائیں گے ،آئی ایم ایف اوردیگربین الاقوامی اداروں کوخیربادکہہ دیں گے اورنیاپاکستان بنائیں گے۔مگرجب انہیں اقتدارملاتوانہوں نے ملک کے تما م اداروں کابیڑہ غرق کردیا، تبدیلی توکیالانی تھی پہلے سے چلتے ہوئے ملک کوبریک لگادئے ،رائٹ مین فاردی رائٹ جاب کے تحت پنجاب کوبزدارجیساتحفہ عطافرمایا،لوٹاہواپیسہ واپس لاکر‘‘اصل ’’ مالکوں کے حوالے کردیا،معاشی انقلاب کے تحت عوام پرٹیکسزکی بھرمارکردی ،آئی ایم ایف اوردیگربین الاقوامی اداروں سے گزشتہ ستربرسوں کے برابرقرضے حاصل کئے اورایسانیا پاکستان بنایاکہ لوگ دہائیاں دیتے ہوئے پرانے پاکستان کو یادکرنے لگے۔ملک کیساتھ کسی مفتوحہ علاقے کاساسلوک دیکھ کراپوزیشن نے آئینی اورقانونی طریقے سے انکی حکومت کاخاتمہ کیا۔جس پراس نے فوج کوآوازیں دیں مگرفوج نے انکی طرزحکومت کے پیش نظراقتدار بچانے کی کوشش نہیں کی جس پرعالی جاہ نے سیخ پاہوکراپنی حکومت گرانے کاالزام فوج پردھردیایہ الزام بعدمیں امریکہ کی جانب موڑدیا۔ وقت گزرنے کیساتھ ساتھ سعودی عرب بھی اس الزام کی زدمیں آیاکچھ عرصے تک انہوں نے لندن پلان نامی چورن بیچا ۔مگرگزشتہ کچھ عرصے سے انہوں نے اپنی تمام ناکامیوں کیلئے فوج کوذمہ دارٹھہراناشروع کیاہے ۔کبھی وہ فوج کوچوکیدارکے نام سے پکارتے ہیں، کبھی انکے سربراہ کومیرجعفراورمیرصادق گردانتے ہیں ،کبھی فوجی سربراہ پراپنی اورکبھی اپنی اہلیہ کی قتل کاخیالی الزام لگاتے ہیں حالانکہ وہ قتل نہیں ہوئے اورنہ ہی ایسی کسی کوشش کاکوئی سراغ ملا۔ انکی شاہی مزاج کے بدولت الیکشن کمیشن نے ان کاانتخابی نشان واپس لیا عدالتوں نے بھی قانون کے مطابق اسے درست عمل قراردیاانہوں نے 9مئی کوفوجی اورملکی تنصیبات پرحملے کروائے جس کے ویڈیوثبوت موجودہیں مگرسابق عالی جاہ بضدہیں کہ یہ حملے انہوں نے اپنے کارکنوں کے ذریعے نہیں کروائے بلکہ فوج نے خودکروائے ہیں اپنی بونگی کیلئے وہ یہ دلیل پیش کرتے ہیں کہ اگرحملے فوج نے خودنہیں کروائے تواس نے حملہ آوروں کوروکاکیوں نہیں دوسرے لفظوں میں وہ کہناچاہتے ہیں کہ فوج نے 9مئی کے حملہ آوروں پرگولیاں کیوں نہیں برسائیں ؟جناب عالی جاہ کی سمجھ میں شائدنہیں آرہاکہ فوج کے پاس کسی حملہ آورکو روکنے کیلئے ایک ہی طریقہ ہوتاہے اوروہ ہے بندوق ۔مگرفوج نے اپنے ہی شہریوں کوگولیاں نہیں ماریں اوراپنے ہی ہم وطنوں کاخون نہیں بہایا۔جوعا لی جاہ کی شدید خواہش تھی کہ فوج غصے میں آکرپندرہ بیس کارکنوں کومارے گی جن کی لاشوں کووہ کاندھے پہ لادکردوبارہ برسراقتدارآنے کامو قع پائیں گے مگرفوج نے انکی یہ مکروہ اورمذموم منصوبہ بندی ناکام بنادی انکی جانب سے فوج پرکئے گئے تمام وارفوج نے صبروتحمل اوربہترین حکمت عملی سے ناکام بنائے جس سے وہ دہری ہزیمت محسوس کررہے ہیں ایک توسیاسی محاذپرانہیں ناکامی ہوئی دوسرے انکی بھونڈی پالیسیو ں سے انکی پارٹی کاشیرازہ بکھرگیاوہ خود کئی سنجیدہ مقدمات میں پابندسلاسل ہیں دوران اسیری انکی جانب سے بارہایہ بیانات سامنے آئے کہ وہ فوج کیساتھ مذاکرات کرناچاہتے ہیں ،جب انکی باتوں کاکوئی جواب نہیں آیاتوانہوں نے اپنے سابق وزیربے تدبیروں کے ذریعے فوج سے مذاکرات کے بیاناتب دلوائے جب ان پرکسی جانب سے کان نہیں دھرے گئے توانہوں نے خودایک بار پھرفوج کانام لئے بغیر کہاکہ طاقتوروں سے مذاکرات چاہتے ہیں بھئی جب وہ طاقتورہوئے توکسی کمزورسے مذاکرات کیوں کرینگے؟وہ عالی جاہ تو9اپریل 2022ء تک تھے اسکے بعدانکی شہنشاہیت کاخاتمہ ہوچکاہے اب وہ طاقتوروں کیساتھ کس حیثیت میں مذاکرات چاہتے ہیں ؟وہ توشکست خوردہ فریق ہیں کوئی فاتح شکست خوردہ حریف کیساتھ کیامذاکرات کرے گااورکیونکرکرے گا؟خصوصاًاس صورت میں جب مفتوح قیدمیں بیٹھ کرغالب حریف کے خلاف گالم گلوچ کے ٹرینڈزچلاتے ہوں ۔درحقیقت عمران خان نامی سابق کرکٹراورسابق عالی جاہ کواقتدارتک رسائی خوش قسمتی سے نصیب ہوئی تھی اپنی بدترطرزِحکمرانی سے وہ اقتدارکھوچکے ہیں اب انکی جانب سے دئے گئے الٹے سیدھے بیانات سے یہی آشکاراہورہاہے کہ وہ اقتدارکی دوبارہ حصول کیلئے کسی حدتک بھی جاسکتے ہیں ۔اگروہ معمولی سی سمجھ بوجھ رکھتے ، دانش وتدبر سے کوئی واسطہ ہوتاتوفضول بیانات سے گریزکرتے ،نوازشریف اورزرداری کے بڑھے ہوئے ہاتھ کامثبت جواب دیتے سیاسی ڈائیلاگ کرتے، جس کامشورہ سپریم کورٹ نے بھی دیاہے سیاسی گفت وشنیدکے ذریعے اپنے لئے نئے امکانات پیداکرتے مگرانہوں نے معقول طرزعمل اپنانے کی بجائے فوج کوسوشل میڈیاٹرینڈزاوراحمقانہ بیانات کے ذریعے دباؤ میں لانے کی کوششیں کیں آگ وبارود سے کھیلنے والے، اپنے سرہتھیلی پہ رکھ کرگھومنے والے بیانات سے کہاں مرعوب ہوتے ہیں ؟ ۔طاقتورتو9مئی کے ذمہ داروں کیساتھ کسی قسم کی رعایت کے روادارنہیں۔کبھی شیخ مجیب کواپناہیروبنانااورکبھی ٹرمپ سے امیدیں وابستہ کرنے کے بیانات پشتومقولے کے مترادف ہیں‘‘پہ چرائیزدرنہ بوساڑہ خطاشوہ’’ یعنی آپ بارہ بوربندوق سے بھوسے کے ڈھیرکو درست نشانہ بنانے کے بھی اہل نہیں۔

Pakistan won the Under-18 Central Volleyball Championship by defeating Iran

پاکستان نے ایران کو شکست دیکر انڈر 18 سینٹرل والی بال چیمپئن شپ جیت لی

 اُزبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں کھیلی گئی چیمپئن شپ کے فائنل میں پاکستان اور ایران مدمقابل تھے ۔ فیصلہ کن معرکے کے پہلے سیٹ میں پاکستان کو 20،25 کے اسکور سے شکست ہوگئی لیکن پھر پاکستانی ٹیم نے شاندار کم بیک کیا اور مسلسل تین سیٹ جیت کر گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا۔میچ میں پاکستان کی کامیابی کا اسکور 25-20، 18-25، 23-25 اور 25-27 رہا۔اس فتح کے ساتھ پاکستان نے ایشین انڈر 20 والی بال چیمپئن شپ کیلئے بھی کوالیفائی کرلیا جو 28 جولائی سے بحرین میں شروع ہوگی۔ایران کیخلاف فائنل میں پاکستان انڈر 18 کے محمد یحییٰ ،طلال احمد اور خضر حیات نے شاندار کارکردگی دکھائی۔پاکستان کے محمدیحییٰ کو ٹورنامنٹ کا بااثر ترین پلیئر اور بہترین ہٹر کا ایوارڈ دیا گیا جبکہ طلال احمد کو بہترین سیٹر اور جبران کو بہترین بلاکر کا ایوارڈ ملا۔

The three-day annual Shandur Polo Festival begins on Friday, June 28

تین روزہ سالانہ شندور پولو فیسٹیول جمعہ 28 جون سے شروع

مشیر سیاحت زاہد چن زیب کی زیرصدارت اجلاس میں دنیا کے سب سے بلند پولو گراؤنڈ پر اس شاندار میلے کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔اپر چترال میں تین روزہ سالانہ شندور پولو فیسٹیول جمعہ 28 جون کو شروع ہوگا ۔جس میں وزیراعلی علی امین گنڈاپور بحیثیت مہمان خصوصی شریک ہوں گے جبکہ 12ہزار اونچے دنیا کے سب سے بلند شندور پولو گراؤنڈ پر چترال اور گلگت بلتستان کی پولو ٹیموں کے مابین کھیلے جانیوالے اس عظیم الشان سپورٹس گالا میں دونوں صوبوں کے علا وہ وفاقی حکومت کی نمائندگی اور غیر ملکی سیاحوں کی بھرپور شرکت بھی متوقع ہے۔ اس ضمن میں تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے پشاور میں وزیراعلی کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب کی زیرصدارت اہم اجلاس  منعقد ہوا ۔جس میں سیکرٹری سیاحت محمد بختیار خان، ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی برکت اللہ مروت ،کمشنر مالاکنڈ ڈویژن ،چترال اپر و لوئیر اور دیر بالا کے ڈپٹی کمشنرز،گلگت بلتستان کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری، مقامی انتظامی افسران اور سپورٹس حکام نے آن لائن حصہ لیا اور انتظامات کے مختلف پہلوؤں اور تجاویز و سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد ضروری فیصلے کئے گئے۔ زاہد چن زیب نے بتا یا شندور پولو فیسٹیول کا بہترین اور کامیابی سے انعقاد نہ صرف محکمہ سیاحت بلکہ پوری صوبائی حکومت اور انتظامیہ کیلئے ٹیسٹ کیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شاندار میلے کے آغاز سے پہلے ہی متعلقہ تمام شاہراہوں کی کلیئرنس، سیکورٹی، اشیائے خوردونوش اور پٹرول پمپس پر فیول کی معیاری اور وافر مقدار میں دستیابی  متعلقہ حکام اور اداروں کا اولین فرض ہے ۔جس میں ذرہ بھر کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ مشیر سیاحت نے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو یہ بھی ہدایت کی کہ پولو ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی ٹیموں کے کھلاڑیوں اور مقامی لوگوں سے الگ الگ ملاقاتیں کرکے انہیں انتہائی خوشگوار ماحول کے ساتھ اعتماد میں لیں تا کہ وہ سب فیسٹیول کو ہر لحاظ سے کامیاب بنانے میں عملی طور پر شریک ہوں۔ انہوں نے کھلاڑیوں کیلئے شرٹس پر بہترین لوگو لگانے کی ہدایت بھی کی تاکہ محکمہ سیاحت و ثقافت کی عمدگی سے برانڈنگ ہو اور صوبے میں سیاحت خوب پھلے پھولے اور ملکی و غیر ملکی سیاحوں میں اضافے کے سبب صوبہ کی آمدن بالخصوص زرمبادلہ کمانے کے وسائل بھی مسلسل بڑھنا شروع ہوں۔ اسی طرح فیسٹول کے اطراف میں واش رومز، ابنوشی اور صحت و صفائی کے بہترین انتظامات بھی ناگزیر ہیں۔ اس موقع پر حکام نے مشیر سیاحت کو شندور پولو فیسٹیول کے کامیابی سے انعقاد کیلئے آپنی بھرپور صلاحیتوں کے ساتھ دن رات محنت کرنے کا یقین دلایا اور واضح کیا کہ وہ کسی بھی مرحلے پر صوبائی حکومت کو مایوس نہیں کریں گے کیونکہ سیاحت کی ترقی سے صوبہ کی خوشحالی بھی جڑی ہے۔