شمالی وزیرستان/ اتمانزئی مشران اور سیاسی رہنماؤں کی عسکری و سول حکام کے ساتھ جرگہ ہوا۔ جرگہ میں امن و امان اور گیس پائپ لائن سمیت اہم نکات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جی او سی سیون ڈویژن میجر جنرل عادل افتخار، ڈی سی یوسف کریم کنڈی، ڈی پی او روخانزیب خان اور دیگر حکام سمیت ملک نصراللہ خان، ملک اکبر خان، ملک جان فراز اور دیگر ملکان نے شرکت کی۔ اتمانزئی مشران نے امن و امان سمیت اہم مسائل کے حوالے سے سرکاری حکام کو آگاہ کیا۔
جی او سی نے جرگہ کو یقین دہانیدلائی کہ اتمانزئی قوم کے آئینی مطالبات کو ہرصورت پورا کیا جائے گا۔ امن و امان کا قیام پاک فوج کی اولین ترجیح ہے۔ اس مقصد کیلئے پاک فوج دن رات کوشاں ہے۔ مل بیٹھ کر امن و امان سمیت تمام مسائل با آسانی حل ہو سکتے ہیں، میجر جنرل عادل افتخار
اتمانزئی مشران نے بند شناختی کارڈز کی جلد بحالی کا مطالبہ کیا۔ مرکزی شاہراہوں سے غیر ضروری چیک پوسٹوں کے ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا۔ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے کوششیں تیز کی جائیں۔ فریقین کے درمیان باہمی اعتماد اور تعاون کی فضا دیکھی گئی۔ فریقین نے عنقریب ایک اور جرگہ منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
ٹریفک ہیڈکوارٹر گلبہار میں تقریب تقسیم انعامات کا انعقاد
سٹی ٹریفک پولیس پشاور کے زیر اہتمام ٹریفک ہیڈ کوارٹر گلبہار میں تقریب تقسیم انعامات کا انعقاد کیا گیا جس میں چیف ٹریفک آفیسر سعود خان، ٹریفک افسران و اہلکاروں نے شرکت کی۔ چیف ٹریفک آفیسر سعود خان نے بہتر کارکردگی پر اہلکاروں میں توصیفی اسناد اور نقد رقوم تقسیم کی۔ تقریب کے دوران چیف ٹریفک عملے کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ سٹی ٹریفک پولیس پشاور کے افسران و اہلکار پہلے سلام پھر کلام کی پالیسی پر عمل پیرا ہو کر ڈیوٹیاں انجام دیں اور ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام افسران و اہلکار پوری جانفشانی کیساتھ ٹریفک کی روانی اور شہریوں میں روڈ سیفٹی کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کیلئے کردار ادا کریں، چیف ٹریفک آفیسر سعود خان نے کہا کہ سٹی ٹریفک پولیس پشاور میں سزا و جزا کا عمل اسی طرح جاری رہے گا بہتر کارکردگی دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائیگی جبکہ غفلت برتنے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائیگی۔ چیف ٹریفک آفیسر نے ٹریفک حکام اور اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ شہر میں نو پارکنگ زون میں گاڑیاں کھڑی کرنیوالوں اور تجاوزات مافیا کیخلاف بلا تعطل آپریشن جاری رکھیں اور کسی کیساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے۔ انہوں نے کہا کہ غفلت کا مظاہرہ کرنے والوں کیخلاف محکمانہ کارروائی کی جائیگی ۔
اینزائیٹی میں مبتلا مریضوں کےلئے اویرنس آگاہی سیشن کا انقعاد
جرمن ہیومن ٹیرین اسسسٹنس ایم ڈی ایم وی ایچ سی کی طرف سے اویرنس سیشن کا انقعاد کیا گیا جس میں ڈاکٹر مصطفی خان اور محمد ابوبکر نے اینزائیٹی میں مبتلا مریضوں کے مشکلات اور ان کے حل کے حوالے سے مفید لیکچرز دیئے ایورنس سیشن میں وی ایچ سی کے صدر ملک مجاہد فیروزانفارمیشن سیکرٹری عزت خان ، فنانس سیکرٹری حاجی نور حبیب مہمند ممبر افتحار خان اور شیرگڑھ بلڈ بینک کے انچارج ریداللہ خان شلمانی اور دیگر نے شرکت کی تقریب سے ملک مجاھد فیروز نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس دور میں ہر دوسرا بندہ ڈپریشن کاشکار ہے ایم ڈی ایم نے غریب مریضوں کی سہولت کے لئے ار ایچ سی شیرگڑھ میں ہر بدھ کو فیمیل سائیکا لوجسٹ اور جمعرات کو میل سائیکالوجسٹ کی او پی ڈی کا اہتمام کیا ہے تاکہ اس سے زیادہ لوگ مستفید ہو سکے آخر میں عزت خان کی طرف سے اویرنس سیشن شرکاء کے لئے چائے کا اہتمام کیا گیا
چارسدہ: ٹریفک پولیس کا پریشر ہارن اور ٹیپ ریکارڈر کے خلاف آپریشن
عوامی شکایات کے نوٹس پر ٹریفک پولیس کا پریشر ہارن اور ٹیپ ریکارڈر کے خلاف آپریشن۔ آپریشن کے دوران پبلک ٹرانسپورٹ سے غیر قانونی پریشر ہارن اور ٹیپ ریکارڈر اتارے گئے، ٹرانسپورٹ ڈرائیورز حضرات ایسے اقدامات سے گریز کریں۔ جو شہریوں کو ذہنی کوفت کا سبب بنے۔ ضلعی پولیس سربراہ نے عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی ٹریفک اقبال خان کو پبلک ٹرانسپورٹ میں غیر قانونی پریشر ہارن اور ٹیپ ریکارڈر کے خلاف آپریشن چلانے کے احکامات جاری کئے۔ اس سلسلہ میں انچارج ٹریفک معزاللہ خان نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ٹریفک قوانین کی پاسداری یقینی بنانے اور عوامی شکایات کے ازالہ کے لئے مختلف شاہراہوں پر آپریشن کے دوران درجنوں سے زائد گاڑیوں سے پریشر ہارن اور ٹیپ ریکارڈر اتارے گئے اور بھاری جرمانہ عائد کیا گیا۔ ڈی ایس پی ٹریفک اقبال خان نے کہا کہ ٹرانسپورٹ ڈرائیوران ایسی سرگرمیوں سے گریز کریں جو دوسروں کے لیے تکلیف دہ ثابت ہوں۔ ٹریفک قوانین کی پابندی نہ صرف معاشرتی نظم و ضبط کے لیے ضروری ہے بلکہ اس سے حادثات اور دیگر مسائل کی روک تھام بھی ممکن ہو سکے گی۔
مردان: ایجوکیشن بورڈ انٹرمیڈیٹ نتائج اعلان
مردان ایجوکیشن بورڈ نے ایف اے/ ایف ایس سی امتحانات کے نتائج کا اعلان کردیا۔ دی پیس سکول اینڈ کالج نوشہرہ کی طالبہ رمشا حجاب نے 1147 نمبر لیکر میدان مار لیا۔ دی قائداعظم کالج پار بوائز مردان کے طالب علم نے جبران خان نے 1146 نمبر لیکر دوسری پوزیشن حاصل کی۔ مسلم ہائیر سیکنڈری سکول گجرات کی طالبہ فائزہ بی بی نے 1145 نمبر لیکر تیسری پوزیشن حاصل کرلی۔ امتحانات میں کل 89 ہزار سے زائد طلباء و طالبات نے حصہ لیا تھا۔ پارٹ ون میں کل 46 ہزار 331 طلباء نے حصہ لیا جس میں 37 ہزار 998 طلباء و طالبات پاس ہوئے۔ پارٹ ٹو میں کل 42 ہزار 873 طلباء و طالبات نے حصہ لیا جس میں 40 ہزار 105 طلباء و طالبات پاس ہوئے۔ ایف اے پارٹ ون نتائج 82 فیصد جبکہ پارٹ ٹو رزلٹ نتائج 93.54 فیصد رہا۔ نتائج کے موقع پر ایجوکیشن بورڈ میں پر وقار تقریب کا انعقاد۔ تقریب کے مہمان خصوصی کمشنر مردان ڈویژن جاوید مروت تھے۔
ایبٹ آباد: تعلیمی بورڈ نے ایف اے/ایف ایس سی کے نتائج کا اعلان کردیا
ایبٹ آباد بورڈ نے ایف اے ایف ایس سی کے سالانہ نتائج کا اعلان کر دیا ہے حسب معمول ایک بار پھر طالبات بازی لے گئیں ایبٹ آباد تعمیر وطن پبلک سکول انیڈ کالج اور پیس پبلک سکول اینڈ کالج کی طالبات نے نمایاں پوزیشن حاصل کیں جبکہ آرٹس گروپ میں سرکاری تعلیمی اداروں کی طالبات نے میدان مار لیا ایف اے، ایف ایس سی کے سالانہ امتحان میں ایبٹ آباد بورڈ میں کل 31195 طلباءوطالبات نے حصہ لیا ۔جن میں 31033 پاس ہوئے مجموعی طور پر نتائج 86.64 فیصد رہا جبکہ پارٹ فرسٹ گیارویں میں 42ہزار 329 میں سے 30806 پاس ہوئے جن کی کامیابی کا تناسب 73.76 فیصد رہا ایبٹ آباد بورڈ میں پری میڈیکل گروپ اوور آل میں آمنہ ریاض تعمیر وطن مانسہرہ نے 1137نمبر لے کر پہلی، تعمیر وطن ایبٹ آباد کی صوفیہ انتخاب نے 1136 نمبر لے کر دوسری جبکہ تعمیر وطن ایبٹ آباد کی مستبشرہ جدون نے 1135نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔آرٹس گروپ میں گورنمنٹ گرلز ہائیر سکینڈری سکول حویلیاں کی عریشہ ارشد نے 1055 نمبر لے پہلی پوزیشن حاصل کی گورنمنٹ گرلز ہائیر سکول چھپڑہ ہری پور کی ام حبیبہ، لائبہ حور گورنمنٹ گرلز ہائیر سکول گاندھیاں مانسہرہ نے مشترکہ 1040 نمبر لے کر دوسری، گورنمنٹ گرلز ہائیر سکینڈری سکول کلنجر کی رابعہ بی بی ماہ نور طارق نے گورنمنٹ ہائیر سکینڈری سکول شیروان نے مشترکہ 1035 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔کمپیوٹر اینڈ جنرل سائنس گروپ میں پیس گروپ آف کالجز ہری پور کی شہزادی مریم عباسی نے 1121 نمبر لیکر پہلی ،تعمیر وطن کی ایمان طاہر سواتی نے 1107 نمبر لیکر دوسری اور تعمیر وطن کی نیہا سرفراز نے 1103نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔پری انجنیئرنگ گروپ میں پیس گروپ ہری پور کی حیا علی نے 1112 نمبر لے کر پہلی ،پیس گروپ ہری پور کے شہریار احمد نے 1111 نمبر لے کر دوسری ,تعمیر وطن مانسہرہ کی اریشہ احمد نے 1110نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔
کیا صوبائی حکومت کسی اور ملک سے مذاکرات کرسکتی ہے؟
کیا صوبائی حکومت کسی اور ملک سے مذاکرات کرسکتی ہے؟
خیبرپختونخوا کے مہم جو وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایک اور شوشہ چھوڑتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ صوبے میں امن لانے کے لیے افغانستان سے براہ راست مذاکرات کریں گے اور یہ کہ وفاقی حکومت اور دیگر ادارے خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی صورتحال پر قابو پانے میں دلچسپی نہیں لیتے ۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز ان کی دعوت پر پشاور میں متعین افغان قونصل جنرل نے بھی ان سے ملاقات کی ۔ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ کسی بھی ملک سے اس نوعیت کے مذاکرات صوبائی حکومت کا نہ تو ڈومین ہے اور نا ہی مینڈیٹ کہ یہ فیڈرل سبجیکٹ ہے وزیر اعلیٰ نے نہ صرف پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ کا نیا حربہ استعمال کیا ہے بلکہ یہ کوشش بھی کی ہے کہ صوبے اور وفاق کے درمیان مزید فاصلے پیدا ہو۔
گورنر کنڈی اور وزیر دفاع سمیت متعدد اہم سیاسی قائدین اور تجزیہ کاروں نے اس نئے شوشے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
گورنر نے اس ضمن میں وزیر اعظم سے رابطہ کرنے اور ان کو اپنی تشویش سے آگاہ کرنے کے علاوہ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی ناقص کارکردگی کے باعث خیبرپختونخوا کے متعدد علاقے نو گو ایریاز بنے ہوئے ہیں اور یہ کہ اگر صوبے میں گورنر راج نافذ ہوتا ہے تو ہمارے سیکیورٹی ادارے اس قابل ہیں کہ صورتحال پر قابو پاسکے ۔ دوسری جانب اے این پی کے سابق مرکزی ترجمان زاہد خان نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ صوبے کی حکمران جماعت اس سے قبل اس نوعیت کے مذاکرات کر چکی ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ سینکڑوں کی تعداد میں افغانستان سے دہشت گرد لاکر پاکستان پر ہونے والی حالیہ بدترین حملوں کا راستہ ہموار کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی طالبان کے ساتھ سوات معاہدہ کیا تھا مگر اس پراسیس کو پارلیمنٹ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی حمایت حاصل تھی اور جب بات نہیں بنی تو سوات آپریشن کا کامیاب تجربہ کیا گیا ۔ ان کے بقول کسی بھی دوسرے ملک سے اس طرح کے مذاکرات یا رابطہ کاری صوبائی حکومت کے ڈومین ہی میں نہیں آتا کیونکہ 1973 کے آئین کے مطابق یہ فیڈرل سبجیکٹ ہے۔
ممتاز تجزیہ کار رضوان رضی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ گنڈاپور اپنے لیڈر کے مزاج اور ہدایات کے مطابق انتشار اور بد اعتمادی پیدا کرنے کی ” مہم جوئی” میں مصروف عمل ہیں حالانکہ ان کو علم ہونا چاہیے کہ یہ سب کچھ ان کے دائرہ اختیار ہی میں نہیں آتا ۔ یہ پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ کے علاوہ اسٹیبلشمنٹ اور وفاقی حکومت پر پریشر ڈالنے کا ایک حربہ ہے۔
سینئر تجزیہ کار حماد حسن کے مطابق ان کی جب طالبان کے ایک سینئر رہنما سے اس موضوع پر بحث ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات اچھی بات ہے مگر ہم کو اچھی طرح معلوم ہے کہ یہ معاملہ مرکزی حکومت کے دایرہ اختیار میں آتا ہے ۔
تجزیہ کار حسن ایوب کے مطابق اس سے ثابت یہ ہوتا ہے کہ صوبائی حکومت طالبان وغیرہ کو سہولیات فراہم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور چاہتی ہے کہ فوج کو درمیان میں سے نکال کر صوبے کو طالبان کے قبضے میں دیا جائے ۔ ان کے مطابق فوج سیکورٹی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومت کی ریکوزیشن پر تعینات ہوتی ہے اگر وزیر اعلیٰ کو فوج کی تعیناتی پر اعتراض ہے اور وہ معاملات کو سنبھال سکتے ہیں تو ریکوزیشن واپس کریں تاہم اس کے نتیجے میں اگر معاملات مزید خراب ہوتے ہیں تو جوابی ردعمل میں فوج کو دہشت گردوں کے علاوہ ان مٹھی بھر سیاسی عناصر سے بھی نمٹنا پڑے گا۔
اینکر پرسن ثناء مرزا نے اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے اس اعلان نے نہ صرف سیاسی کشیدگی میں مزید اضافے کا راستہ ہموار کردیا ہے بلکہ ملک کی سلامتی کے تناظر میں ملک میں ایک ہلچل کی صورتحال بھی پیدا کردی ہے ۔ ان کے مطابق یہ بات بھی قابل تشویش ہے کہ علی امین گنڈاپور کے صوبے کی پولیس بعض علاقوں میں ہڑتال پر ہے ۔ دوسری طرف عوام کی ایک بڑی تعداد نے بھی وزیر اعلیٰ کے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ اس سے صوبہ طالبان کے قبضے میں چلا جائے گا اور حالات کنٹرول سے باہر ہوں گے اس لیے وفاقی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ اس قسم کی سرگرمیوں اور کوششوں کا تدارک کریں۔
عقیل یوسفزئی