عمران خان کی قیادت میں وزیر اعلی خیبر پختونخواہ علی آمین خان گنڈاپور کی سربراہی میں حکومت خیبر پختونخوا عوام دوست ایجنڈا کے تحت ضم شدہ اضلاع میں یکساں ترقیاتی منصوبوں پر کام کا سلسلہ جاری ہے۔ ضم شدہ ضلع خیبر کے پسماندہ علاقہ بازار زخہ خیل کی ترقی اور عوامی بہتر مفاد میں زخہ خیل انٹیگریٹیڈ پیکج کے تحت 3 ارب سے مزید وسعت دیتے ہوئے 4 ارب 52 کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ کی جائیگی۔
یہ منصوبہ علاقے میں معاشی اور سماجی ترقی کا نیا باب رقم کر رہا ہے۔ زخہ خیل انٹی گریٹیڈ پیکج کے تحت ایریگیشن کے منصوبوں کے لیے 54 کروڑ، زراعت کےلئے 35 کروڑ روپے، لائیو سٹاک کے لیے 35 کروڑ روپے ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی سپورٹ کیلیے 20 کروڑ روپے، ٹیکنکل اور ووکیشنل ٹریننگ کے لئے 17 کروڑ 30 لاکھ، بلدیات کے لیے 55 کروڑ، نئے سڑکوں کی تعمیر و کشادگی کے لئے ایک ارب 79 کروڑ روپے، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے لیے 44 کروڑ، جنگلات اور مائنز منرلز کیلئے 11.7 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
1 ارب 71 کروڑ روپے کی لاگت سے محکمہ زراعت، ایریگیشن، بلدیات، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے شعبوں، اور سڑکوں کی تعمیر و کشادگی پر تیزی سے کام جاری ہے۔ اس منصوبے کے تکمیل سے علاقے میں کاروبار کی بحالی، ٹیکنکل ٹریننگز، نوجوانوں کے لیے انٹرنشپ، لائیو سٹاک اور زراعت کا فروغ، جنگلات کی حفاظت، پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا اور علاقے میں خوشحالی آئیگی۔