Ninth Multinational Exercise Peace 2025 Concludes with International Fleet Review in North Arabian Sea

نویں کثیر القومی امن مشق 2025 اختتام پذیر

پاک بحریہ کے زیر اہتمام کثیرالقومی مشق امن 2025 شمالی بحیرہ عرب میں انٹرنیشنل فلیٹ ریویو کے شاندار انعقاد کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی۔ امن مشق 2025 میں تقریبا 60 ممالک نے اپنے بحری جنگی جہازوں، ایئر کرافٹ، میرینز، اسپیشل آپریشن فورسز اور بڑی تعداد میں مبصرین کے ساتھ حصہ لیا۔ انٹرنیشنل فلیٹ ریویو میں پاک بحریہ اور غیر ملکی بحری جنگی جہازوں کی جانب سے امن فارمیشن کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ یہ مشق “امن کے لیے متحد” موٹو کے تحت پاکستان کی امن اور باہمی تعاون پر مبنی سلامتی کے لیے غیر متزلزل حمایت کی عکاس ہے۔

پاک بحریہ کے جہاز معاون آمد پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے مہمان خصوصی کا استقبال کیا۔اس موقع پر گورنر سندھ، وزیراعلیٰ سندھ اور وفاقی وزیر برائے سمندری امور بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں، شریک ممالک کے سفیروں، ہائی کمشنرز، غیر ملکی بحری افواج کے سربراہان، سینئر ملٹری آفیسرز، دفاعی اور نیول اتاشی بھی اس تقریب میں شریک تھے۔ مہمان خصوصی نے انٹرنیشنل فلیٹ ریویو کے دوران مختلف آپریشنل مشقوں کا مظاہرہ دیکھا۔ فلیٹ ریویو میں پاکستان نیوی، پاکستان ایئر فورس اور شریک غیر ملکی طیاروں کا شاندار فلائی پاسٹ بھی پیش کیا گیا۔ فلائی پاسٹ کے بعد مشق میں حصہ لینے والے بحری جہازوں کی جانب سے مین اینڈ چیئر شپ کا مظاہرہ کیا گیا۔ مشق کا اختتام روایتی امن فارمیشن کی تشکیل کے ساتھ ہوا جو بحری تحفظ کے لیے اجتماعی عزم کی علامت ہے۔ مہمان خصوصی نے امن 2025 کی کامیاب میزبانی پر پاک بحریہ کو مبارکباد دی اور امن کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کو سراہا۔ مہمان خصوصی نے میری ٹائم سیکیورٹی میں تعاون کے عزم کا اظہار کرنے پر شریک علاقائی و عالمی بحری افواج کا شکریہ ادا کیا۔ مہمان خصوصی نے اس بات پر زور دیا کہ امن 2025 ایک ایسا فورم بن کر سامنے آیا ہے جس نے تمام عالمی جغرافیائی طاقتوں کو “محفوظ سمندر ،خوشحال مستقبل“ کے مشترکہ مقصد کے تحت جمع کیا ۔ جس کی عملی عکاس دنیا بھر سے بحری افواج کی اس مشق میں بھرپور شرکت ہے۔علاوہ اذیں مشق کے ساتھ منعقد ہونے والے پہلے امن ڈائیلاگ نے دنیا بھر سے آئی بحری قیادت کو بحری مسائل پر باہمی بات چیت کا موقع فراہم کیا۔

Traffic rules awareness campaign organized by City Traffic Police Peshawar

سٹی ٹریفک پولیس پشاور کا ٹریفک قوانین سے متعلق آگاہی مہم بارے اجلاس

پشاورچیف ٹریفک آفیسر ہارون رشید خان کی سربراہی میں ٹریفک نظام کے حوالے سے جائزہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اجلاس میں چیف ٹریفک آفیسر ہارون رشید خان نے آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید کی ہدایات پر جاری کردہ تجاوزات مافیا کے خلاف کارروائیوں‘ ون وے خلاف ورزی، کالے شیشوں کے استعمال، نو پارکنگ زون, ہیلمٹ‘ سیٹ بیلٹ‘ ون ویلنگ‘ غیر رجسٹرڈ موٹر گاڑیوں اور دیگر مہمات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ سٹی ٹریفک پولیس پشاور شہریوں کو بلا تعطل سفری سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں اور اس سلسلے میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائیگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک افسران اور وارڈنز روزانہ کی بنیاد پر تجاوزات مافیا کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھیں تاکہ شہر بھر سے تجاوزات کا خاتمہ ممکن ہو سکے اور شہریوں کو کسی قسم کے مشکلات درپیش نہ ہوں۔ چیف ٹریفک آفیسر ہارون رشید خان نے کہا کہ ٹریفک حکام اور اہلکار سکولوں ، کالجز ، اود یونیورسٹیوں سمیت شہریوں کو ٹریفک قوانین سے متعلق آگاہی دینے کیلئے نشتوں کے انعقاد میں اضافہ کریں اور ان میں باقاعدہ پمفلٹس بھی تقسیم کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاجر برادری شہر کی خوبصورتی اور تجاوزات کے خاتمے میں سٹی ٹریفک پولیس پشاور کے عملے کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں اور تجاوزات مافیا رضا کارانہ طور پر تجاوزات کا خاتمہ کریں تاکہ آپریشن کے دوران ان کے قیمتی سامان کا ضیاع نہ ہو۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ سٹی ٹریفک پولیس پشاور کے زیر اہتمام جاری کردہ مہمات میں مزید تیزی لائی جائے اور ٹریفک قوانین کی خلاف وررزی کرنیوالوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں کسی کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک قوانین پر عملدرآمد اور شہر میں بلا کسی تعطل کے ٹریفک نظام رواں دواں رکھنے میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائیگی جبکہ کوتاہی برتنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔
COAS Addresses Pakistani Youth

پشاور بورڈ کے اشتراک سے ’’امتحانات کے نظام میں اصلاحات’’ کے حوالے سے تین روزہ تربیتی پروگرام کا انعقاد

پشاور بورڈ ، خیبر پختونخوا بورڈ کمیٹی آف چیئرمین (KPBCC) اور ایسوسی ایشن فار اکیڈمک کوالٹی (AFAQ) کے اشتراک سے ” عملی امتحانات کے نظام میں اصلاحات” کے عنوان سے تین روزہ تربیتی پروگرام کامیابی کے ساتھ مکمل ہوگیا۔ اس پروگرام میں صوبے بھر سے ماہرین تعلیم، اساتذہ اور امتحانی عملے نے شرکت کی، جہاں انہیں عملی امتحانات میں درپیش چیلنجز اور “الٹرنیٹو ٹو پریکٹیکل” (ATP) اپروچ کے ذریعے جدید اور شفاف امتحانی نظام سے روشناس کرایا گیا۔ تربیتی سیشنز میں عملی امتحانات میں موجودہ خامیوں کا تجزیہ، ATP کی افادیت، اور فزکس، کیمسٹری، بائیولوجی اور کمپیوٹر سائنس میں اس کے عملی نفاذ پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

اختتامی تقریب کے مہمانِ خصوصی وزیر تعلیم خیبر پختونخوا، فیصل خان ترکئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید سائنسی تعلیم کے فروغ اور معیاری امتحانات کے لیے شفاف اور تحقیقی بنیادوں پر مبنی عملی امتحانی نظام ناگزیر ہے، اور ATP اپروچ کے نفاذ کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ اس موقع پر پروفیسر نصراللہ خان یوسفزئی، چیئرمین پشاور بورڈ و چیئرمین خیبرپختونخواہ بورڈ کمیٹی آف چیئرمین، نے کہا کہ ATP کا نفاذ صوبے میں عملی امتحانات کو بین الاقوامی معیارات کے مطابق بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے، جو طلبہ کی سائنسی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مدد دے گا۔ امیر زیب، ڈائریکٹر ٹریننگز آفاق پاکستان، نے کہا کہ یہ تربیتی پروگرام اساتذہ اور امتحانی عملے کو جدید اور معیاری امتحانی طریقہ کار سکھانے کی جانب ایک سنگ میل ثابت ہوگا، جس کے ذریعے طلبہ کے سیکھنے کے تجربے کو مزید مؤثر بنایا جا سکتا ہے۔

عارف علی خان، کنٹرولر پشاور بورڈ، نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ATP کے ذریعے امتحانات میں شفافیت اور معیاری جانچ کو یقینی بنایا جا سکتا ہے، جو طلبہ کو سائنسی تحقیق اور عملی مہارتوں کی طرف راغب کرے گا۔ اس موقع پر خدا بخش سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن، پروفیسر جہانزیب، چیئرمین مردان بورڈ، پروفیسر تسبیح اللہ، چیئرمین سوات بورڈ، محمد نسیم خان، چیئرمین ملاکنڈ بورڈ، اور شفیق اعوان، چیئرمین ایبٹ آباد بورڈ اور دیگر بورڈز کے کنٹرولر امتحانات اور سیکرٹری صاحبان بھی موجود تھے، جنہوں نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے اس کی کامیابی کے لیے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ شرکاء نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے اس تربیتی پروگرام کو سراہا اور اس کے عملی امتحانات میں وسیع پیمانے پر نفاذ کی سفارش کی، تاکہ صوبے میں امتحانی اصلاحات کے عمل کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔

Meeting of the Country Director of British Council Pakistan with Minister of Education Khyber Pakhtunkhw

وزیر تعلیم خیبر پختونخوا سے برٹش کونسل پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر کی ملاقات

وزیرتعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں تعلیمی ایمرجنسی کے پیش نظر صوبے کا 21 فیصد بجٹ تعلیم کے لئے مختص کیا گیا ہے گرلز ایجوکیشن کے تحت نئے بننے والے سکولوں میں 70 فیصد خواتین کیلئے مختص ہیں۔ ہمارا گرلز کریڈٹ کالج مردان صوبے کا بہترین تعلیمی ادارہ ہے اور ملک بھر سے طالبات داخلے کی غرض سے آتے ہیں اس کی کامیابی کو مدنظر رکھ کر ڈی ائی خان میں بھی گرلز کیڈٹ کالج قائم کیا جا رہا ہے انہوں نے مزید کہا کہ امسال 12 لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات کو اسکولوں میں داخل کروایا گیا ہے اور مزید اقدامات بھی جاری ہیں جبکہ فوری اقدامات کے تحت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی ہدایت کے مطابق رینٹڈ بلڈنگ سکولز پروگرام کے تحت اسکول بھی قائم کئے جا رہے ہیں۔ اساتذہ کی بھرتی کے لئے اشتہار تیار ہے اور مزید 17 ہزار اساتذہ میرٹ پر عنقریب سسٹم میں شامل کیے جائیں گے اور ہر سکول کے ہر کلاس میں استاد کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی تعلیم سے محروم رہنے والے طلبہ و طالبات کے لیے اے ایل پی پروگرام جاری ہے جس کو صوبے کے تمام اضلاع تک توسیع دی جا رہی ہے۔ امتحانات میں اصلاحات کا عمل جاری ہے اور میرٹ و شفافیت پر مبنی امتحانات صوبے بھر میں منعقد کرائے جا رہے ہیں پیپرز ایس ایل او بیسڈ ہوں گے اور نقل کی روک تھام اور پیپر لیکج کو کنٹرول کرنے کے لیے صوبہ بھر کے تمام امتحانی ہالز متعلقہ بورڈز کے ساتھ بذریعہ سی سی ٹی وی کیمرے منسلک ہوں گے۔ صوبے کے اساتذہ کو بہترین کارکردگی پر انعامات دیے جاتے ہیں اور کمزور کارکردگی دکھانے والوں کے خلاف کاروائی کی جاتی ہے۔

وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے مزید کہا کہ ہم صوبے میں تعلیم کارڈ کا اجراء کر رہے ہیں جس کے تحت طلبہ و طالبات کو سکالرشپس اور مفت درسی کتابوں کی فراہمی کے علاوہ دیگر تمام سہولیات میسر ہوں گی انہوں نے کہا کہ ہم ڈونرز کے اقدامات اور شراکت داری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جن کی مالی اور تکنیکی معاونت سے ہم طلبہ و طالبات کی بہتر مفاد میں شروع کردہ منصوبے تکمیل تک پہنچاتے ہیں۔ برٹش کونسل کے کنٹری ڈائریکٹر جیم ہیمپسن نے محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا کے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے جاری پروگرامز کو بھی توسیع دیں گے اور مستقبل میں بھی مختلف پروگرامز میں معاونت فراہم کریں گے۔

Expectations from the Pakistan cricket team in ICC event 2025

پاکستان کرکٹ ٹیم سے توقعات

19 فروری کو پاکستان کی میزبانی میں چیمپئنز ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ کا آغاز ہو رہا ہے۔ ورلڈکپ 1996ء کے بعد شاید پاکستان میں منعقد ہونے والا یہ پہلا بڑا ٹورنامنٹ ہے جو یقیناً پاکستان کے لیے نیک شگون ہے۔ بدقسمتی سے ایک وقت ایسا تھا کہ کوئی غیر ملکی ٹیم پاکستان آ کر کھیلنے پر تیار نہیں تھی، مگر خدا کا شکر ہے کہ اب یہاں آئی سی سی کا ایک بڑا ٹورنامنٹ منعقد ہو رہا ہے، جس سے یقیناً پاکستان کا روشن چہرہ اجاگر ہوگا اور شائقین کرکٹ کو بہترین کھیل کی صورت میں صحت مند تفریح میسر آئے گی۔ اس ٹورنامنٹ کو ملتوی یا منتقل کروانے کے لیے بھارت نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا مگر اس کی مذموم تحریک کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔

gaddafi stadium 2025

جہاں تک ٹورنامنٹ میں ٹیموں کی کارکردگی کا معاملہ ہے تو کرکٹ کے کسی بھی فارمیٹ کے لیے یہ پیش گوئی مشکل ہو جاتی ہے کہ اس کا فاتح کون ہوگا؟ مگر ٹیموں کے کمبی نیشن اور سابقہ کارکردگی کو پیش نظر رکھتے ہوئے قیاس آرائی کی جا سکتی ہے کہ کون سی ٹیم اعلیٰ کارکردگی کی حامل ہے اور کس ٹیم کے کون سے شعبے ایسے ہیں جن پر مزید محنت کی ضرورت ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم چونکہ تین ملکی ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ سے شکست کھا چکی ہے اور اس میچ سے ٹیم آفیشلز کو کھلاڑیوں کی کمزوریوں کا علم ہو چکا ہے تو امید کی جا سکتی ہے کہ ٹیم پاکستان کی کارکردگی آئندہ میچوں میں عمدہ ہوگی اور شائقین کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ٹیم کی فاسٹ باؤلنگ کا شعبہ اگرچہ ورلڈکلاس اور بہترین ہے مگر حسب سابق بیٹنگ میں ان گنت خامیاں اور کمزوریاں سامنے نظر آ رہی ہیں۔

gaddafi stadium 2025

قذافی اسٹیڈیم، جو پاکستان ٹیم کا ہوم گراؤنڈ ہے، ہمیشہ سے بیٹنگ کے لیے سازگار ہوتا ہے، اس بار بھی پچ سے یہی توقع کی جا رہی ہے اور یہ نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان میچ سے واضح بھی ہو چکا ہے۔ نیوزی لینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے بڑے آرام سے 330 کا ٹوٹل اسکور بورڈ پر سجا دیا۔ پاکستانی باؤلنگ کا جائزہ لیا جائے تو اگرچہ ٹیم کے پاس ورلڈکلاس فاسٹ باؤلرز موجود ہیں مگر یہ باؤلرز آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور برطانیہ کی وکٹوں پر آؤٹ سٹینڈنگ کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ اس قسم کی ڈیڈ پچوں پر ان سے اعلیٰ معیار کی کارکردگی کی توقع عبث ہوگی۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے اس باؤلنگ کے خلاف 330 کا ٹوٹل اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ فاسٹ باؤلنگ چیمپئنز ٹرافی میں زیادہ کارآمد ثابت نہیں ہوگی۔ بہتر ہوتا اگر ہمارے کرتا دھرتا اسپن باؤلنگ کو مضبوط کرنے پر توجہ دیتے اور ٹیم میں کم از کم دو ریگولر اسپن باؤلرز شامل کیے جاتے تو یقیناً نتائج مختلف ہو سکتے تھے کیونکہ گورے بیٹرز کو اسپن کے جال میں آسانی سے پھنسایا جا سکتا ہے۔ مگر ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں ناکامی نے شاید پاکستانی آفیشلز کو مایوس کیا، اس لیے انہوں نے چیمپئنز ٹرافی کے لیے اسپن اٹیک کو مضبوط کرنے کی بجائے فاسٹ اٹیک کو مستحکم کرنے پر زور دیا، جس کا ایک نتیجہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں سامنے آ چکا ہے جہاں کیوی بیٹرز نے پاکستانی فاسٹ باؤلرز کو خاطر میں لائے بغیر کھل کر شاٹس کھیلیں اور ایک بڑا ٹوٹل اسکور بورڈ پر سجانے میں کامیابی حاصل کی۔

فاسٹ باؤلنگ کی بجائے اسپن اٹیک مستحکم ہوتا تو کیویز اس طرح کھل کر کھیلنے کا مظاہرہ کرنے سے قاصر ہوتے اور اتنا بڑا ٹوٹل بھی نہ بنتا۔ فاسٹ باؤلرز تو ان وکٹوں پر زور لگاتے ہیں مگر نہ ہی انہیں وکٹ ملتی ہے اور نہ ہی وہ رنز روک پاتے ہیں۔

پاکستانی بیٹنگ لائن بھی مسائل کا شکار ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے میچ میں فخر زمان کے سوا کوئی کھلاڑی آؤٹ سٹینڈنگ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہا۔ جو ٹیم منتخب کی گئی تھی اس میں بابر اعظم، رضوان اور فخر زمان کے سوا ایسا کوئی بیٹسمین نہیں جس پر اعتماد کیا جا سکے اور جس سے میچ وننگ کارکردگی کی توقع کی جا سکے۔ بابر اعظم اور رضوان کے جلد آؤٹ ہونے پر طیب طاہر اور سلمان علی آغا سے توقعات وابستہ کی گئیں، جس پر وہ پورا نہ اتر سکے۔

نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، ساؤتھ افریقہ اور برطانیہ کی ٹیمیں کوالٹی کرکٹ کھیلتی ہیں، انہیں برصغیر میں ہمیشہ اسپن کے جال میں پھنسایا جاتا ہے۔ بھارت نے بھی ان ٹیموں کے خلاف ہمیشہ اسپن اٹیک کا استعمال کرکے اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔ گورے کھلاڑی اسپن باؤلنگ کے سامنے بجھے بجھے نظر آتے ہیں مگر ان وکٹوں پر اگر ان کے سامنے فاسٹ باؤلرز ہوں تو ان کی کارکردگی نکھر جاتی ہے۔

پاکستان کی اوپننگ بھی کوئی خاص تاثر قائم کرنے میں ناکام رہی۔ بابر اعظم سے اوپننگ کروائی گئی مگر وہ ناکامی سے دوچار ہوئے، اسی طرح رضوان بھی جلد آؤٹ ہوئے۔ صائم ایوب ایک اچھا اوپنر ملا ہے مگر بدقسمتی سے وہ ان فٹ ہو کر چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو گئے۔ اگر وہ ٹیم کا حصہ ہوتے تو اوپننگ کا مسئلہ خاصی حد تک حل ہو چکا تھا۔ ان کی غیر موجودگی میں اچھا کمبی نیشن بننا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔

اوپر سے گزشتہ کچھ عرصے سے پاکستانی ٹیم تسلسل سے ون ڈے کی نسبت ٹیسٹ کرکٹ زیادہ کھیلتی آ رہی ہے، جس سے ون ڈے کا ٹیمپرامنٹ نہ بن سکا۔ حالیہ کارکردگی کے پیش نظر پاکستان ٹیم سے زیادہ بہتر کارکردگی کی توقع نہیں کی جا رہی کیونکہ ٹیم کے تینوں شعبوں، باؤلنگ، بیٹنگ اور فیلڈنگ میں ان گنت مسائل ہیں۔

سلیکشن کمیٹی کی جانب سے منتخب کی گئی ٹیم میں گہرائی نظر نہیں آ رہی۔ طویل عرصے سے ٹیم اوپننگ مسائل کا شکار چلی آ رہی ہے مگر ہماری سلیکشن کمیٹیاں ہمیشہ اسی عطّار کے لونڈے سے دوا لینے چلی جاتی ہیں جس کی دوائی سے بیماری پیدا ہوئی ہے۔ نہ ہی نئے ٹیلنٹ کی تلاش پر کام ہوا اور نہ ہی اسپن اٹیک کو مضبوط کرنے پر توجہ دی گئی۔

بہرحال ون ڈے کرکٹ میں کچھ بھی ممکن ہے۔ اب بھی کچھ زیادہ نہیں بگڑا، اگر ٹیم میں اسپن اٹیک مضبوط ہو اور اوپننگ کے لیے تیز بیٹرز شامل کیے جائیں تو کوئی بعید نہیں کہ ٹیم بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے۔

وصال محمد خان

A meeting regarding the treatment of drug addicts was held under the chairmanship of Commissioner Peshawar Division

کمشنر پشاور ڈویژن کی زیر صدارت نشے کے عادی افراد کے علاج کے حوالے سے اجلاس

کمشنر پشاور ڈویژن ریاض محسود کی زیر صدارت خیبر پختونخوا کی جیلوں میں قید نشے کے عادی افراد کے علاج کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں کیا گیا ۔اجلاس آئی جی جیل خانہ جات عثمان محسود کی درخواست پر منعقد کیا گیا جس میں آئی جی جیل خانہ جات عثمان محسود سمیت صوبائی دارالحکومت پشاور اور خیبر پختونخوا کے تمام سنٹرل جیل سپرٹینڈنٹس نے شرکت کی اجلاس میں شرکاء کوکمشنر پشاور ڈویژن ریاض محسود کی زیر قیادت نشے سے پاک پشاور مہم کے تینوں ادوار کے متعلق آگاہی دی گئی اور نشے کے عادی افراد کے علاج اور بحالی سے متعلق آگاہ کیا گیا اجلاس میں سیکرٹری ٹو کمشنر پشاور ڈویژن ڈاکٹر شبیر احمد آکاش اور ڈسٹرکٹ آفیسر سوشل ویلفیئر نور محمد کو فوکل پرسن مقرر کرکے بحالی مراکز کے منتظمین اور جیل انتظامیہ کے ساتھ صوبے کے تمام جیلوں میں قید نشے کے عادی افراد کے علاج کیلئے مشترکہ پلان ترتیب دینے کے احکامات جاری کئے پلان صوبائی حکومت کو پیش کیا جائے گا بعد ازاں تمام سنٹرل جیل سپرٹینڈنٹس کو بحالی مراکز کے دورے کروائے گئے اور زیر علاج نشے کے عادی افراد کے علاج کے متعلق آگاہی دی گئی۔

کمشنر پشاور ڈویژن ریاض محسود کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی جیلوں میں قید نشے کے عادی افراد کے علاج بحالی کیلئے بھر پقر کام کیا جا رہا ہے۔ صوبے کے تمام جیلوں میں قید افراد کے ڈوپ ٹیسٹ کئے جائیں گے۔ ڈوپ ٹیسٹ کے بعد صوبے کے تمام جیل سپرنٹینڈنٹس کو جیلوں میں قید نشے کے عادی افراد کا ڈیٹا کمشنر پشاور ڈویژن آفس کو فراہم کرنے کی ہدایت جاری کئے گئے۔ محکمہ سماجی بہبود، بحالی مراکز کے منتظمین اور جیل سپرنٹینڈنٹس کو جیلوں میں قید نشے کے عادی افراد کے علاج کیلئے مشترکہ پلان مرتب کرنے کی ہدایت، پلان پر عملدرآمد کیلئے صوبائی حکومت سے رابطہ کیا جائے گا ۔

Kohat: Inauguration of Khyber Pakhtunkhwa Inter-District Sports Trials

کوہاٹ: خیبرپختونخوا گیمز 2025 انٹر ڈسٹرکٹ بوائز ٹرائلز کا انعقاد

کو ہا ٹ خیبر پختونخوا انٹر ڈسٹرکٹ سپورٹس ٹرائلز کی افتتاحی تقریب کا شاندار انداز میں افتتاح کیا گیا ۔ اس پروقار تقریب میں کمانڈر کوہاٹ ٹاسک فورس بریگیڈیئر خرم مقامی کمانڈنگ آفیسر، ریجنل سپورٹس آفیسر کوہاٹ ڈویژن سمیت ضلع کوہاٹ کی معزز شخصیات نے شرکت کی۔مہمانانِ خصوصی نے نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کا قریب سے مشاہدہ کیا اور ان کے جوش و جذبے کو بھرپور سراہا۔ ٹرائلز کے دوران تقریباً 350 سے 400 نوجوان کھلاڑیوں نے ٹیبل ٹینس، بیڈمنٹن، باکسنگ، لانگ جمپ، جوڈو، ہینڈ بال اور تائیکوانڈو جیسے مختلف کھیلوں میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا۔ یہ ٹرائلز نہ صرف کھیلوں کے فروغ کا عکاس ہیں بلکہ نوجوانوں کی کھیلوں میں بڑھتی ہوئی دلچسپی اور صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا بہترین موقع بھی فراہم کر رہے ہیں۔

Peshawar: Decision to increase BRT fares by 5 to 10 rupees

خیبرپختونخوا حکومت کا بی آر ٹی منصوبے کو مزید توسیع دینے کا فیصلہ

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ بی آر ٹی سروس کو شاہ عالم سٹاف چارسدہ روڈ پشاور سے ناگمان سٹاف تک توسیع یقینی بنائی جائے گی جبکہ بی آر ٹی سروس کو ورسک و خیبر روڈ تک پھیلایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی آر ٹی سروس کو دیگر روٹس تک توسیع کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ مسعود یونس، منیجنگ ڈائریکٹر کے پوما پرویز سبعت خیل، سی ای او ٹرانس پشاور سید مرتضی علی شاہ، مینیجر آپریشن ٹرانس پشاور محمد عمران نے شرکت کی ہے۔

اجلاس کو بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کی شاہ عالم سٹاف سے ناگمان سٹاف چارسدہ روڈ پشاور تک توسیع اور ورسک اور خیبر روڈز تک بی آر ٹی سروسز کی توسیع پر تفصیلی بریفننگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا ہے کہ اس توسیع سے عوام بھر استفادہ کر سکیں گے۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ حاجی رنگیز احمد نے شاہ عالم سٹاف سے ناگمان سٹاف تک جبکہ ورسک روڈ اور خیبر روڈ تک بی ار ٹی سروسز کی توسیع کے لئے فیزیبیلیٹی سٹڈیز فوری طور پر مکمل کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ بی آر ٹی سروسز سے عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہو اور ان روٹس کے عوام بھی اس سروس سے مستفید ہوسکیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ بی آر ٹی منصوبہ ایک سٹیٹ آف دی آرٹ منصوبہ ہے جس سے نہ صرف پبلک کو سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا بلکہ صوبے کی ریونیو میں بھی کلیدی کردار ادا کریگا۔ انہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز کو کہا ہے کہ جتنی جلدی ہو سکے پہلی پرست میں بی آر ٹی کو ان روٹس پر توسیع دینے کے لئے فیزیبیلیٹی سٹڈیز پایہ تکمیل تک پہنچائے۔ہمارا مقصد عوام کو معیاری سروس باہم پہنچانا ہے اور صوبے کی معیشت میں استحکام لانا ہے۔

بالاکوٹ و گردونواح میں بارش جبکہ کاغان ویلی سمیت بالائی پہاڑوں پر ایک بار پھر سے برفباری کا سلسلہ گزشتہ روز وقفہ وقفہ سے جاری

بالاکوٹ میں برفباری کا سلسلہ گزشتہ روز وقفہ وقفہ سے جاری

بالاکوٹ و گردونواح میں بارش جبکہ کاغان ویلی سمیت بالائی پہاڑوں پر ایک بار پھر سے برفباری کا سلسلہ گزشتہ روز وقفہ وقفہ سے جاری رہا بالائی علاقوں میں درجہ حرارت نقظہ انجماد سے گرگیا شوگران روڈ برفباری کے باعث عارضی طور پر بند ہوگئ ڈائریکٹر جنرل کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی شبیر خان کی ہدایت پر کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اہلکاروں نے مشینری کے ذریعے روڈ سے برف ہٹا کر سیاحوں کے لئے بحال کر دی شوگران سمیت وادی کاغان میں رات گئے تک برفباری اور میدانی علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری رہا جبکہ ملک بھر کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے سیاحوں نے شوگران اور کاغان کا رخ کرلیا محکمہ موسمیات نے اج بھی آج بھی وقفہ وقفہ سے بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی پیش گوئی کی ہے۔