صوبے بھر سے منتخب نوجوانوں کیلئےایک غیر سرکاری تنظیم سینٹر فار گورننس اینڈ پبلک اکاونٹیبلٹی (سی جی پی اے) کے زیر اہتمام “یوتھ لیڈرشپ پروگرام” میں رائٹ ٹو پبلک سروسز (RTS) کمیشن کی نمائندگی کی۔ کمشنر آر ٹی ایس جج محمد عاصم امام نے نوٹیفائیڈ پبلک سروسز تک رسائی کو یقینی بنانے میں آر ٹی ایس ایکٹ اور کمیشن کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کس طرح سماجی بدامنی کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ صوبے میں ترقی کے لیے عوامی اداروں کا شفاف طریقے سے کام کرنا اور جوابدہ ہونا کتنا ضروری ہے۔ جب انصاف پسندی کو برقرار نہیں رکھا جاتا اور عوامی معاملات میں ناانصافی ہوتی ہے تو یہ تشدد اور انتہا پسندی کو جنم دیتا ہے۔ صوبے میں خوشحالی اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے خدمات کے حق کے قانون کی مضبوطی انتہائی ضروری ہے۔ رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن کے پی کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے، انہوں نے سی جی پی اے سمیت شامل تمام افراد کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
جسٹس عتیق شاہ پشاور ہائیکورٹ کے قائمقام چیف جسٹس تعینات
جسٹس عتیق شاہ پشاور ہائیکورٹ کے قائمقام چیف جسٹس تعینات کر دیئے گئے۔ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ سے بطور قائمقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ انکے عہدہ کا حلف لیا۔ تقریب حلف برداری میں وزیراعلٰی خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور بھی شریک تھے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں 6 ججز کی تعیناتی کے اعلامیہ کے بعد ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کا بھی اعلان کر دیا گیا۔ اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس عتیق شاہ پشاور ہائیکورٹ کے قائمقام چیف جسٹس تعینات کر دیئے گئے ہیں، ان کے علاوہ جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ ، جسٹس اعجاز سواتی بلوچستان ہائیکورٹ جبکہ جسٹس جنید غفار سندھ ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس مقرر کئے گئے ہیں۔اعلامیہ کے مطابق سینئر قانون دان قاضی انور ایڈووکیٹ کو ایک بار پھر آئی ایل ایف خیبرپختونخوا کا صدر مقرر کر دیا گیا ہے۔
ملاکنڈ: موسم بہارکی شجرکاری مہم کا آغاز
کمشنر ملاکنڈ ڈویژن عابد وزیر نے ریجنل پولیس آفیسر ملاکنڈ ریجن شیر اکبر کے ہمراہ کمشنر آفس سیدو شریف کے سبزہ زار میں دیودار کا پودا لگا کر موسم بہار شجر کاری مہم کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔ اس دوران چیف کنزرویٹر آف فارسٹ ملاکنڈ اصغر خان، ڈویژنل فارسٹ آفیسر، انتظامی اور محکمہ جنگلات کے دیگر آفیسران موجود تھے۔ اس موقع پر کمشنر ملاکنڈ کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تغیراتی تبدیلیوں پر قابو پانے کیلئے زیادہ سے زیادہ پودے لگانے کی ضرورت ہے۔ تاکہ مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکے۔
انہوں نے سرکاری و نیم سرکاری اداروں، طلبہ، سول سوسائیٹی سے اس شجر کاری مہم میں اپنا اپنا حصہ ڈالنے کی اپیل کی۔ ساتھہ ہی ساتھ تحصیل لیول دفاتر، پولیس سٹیشنز، سکولوں، ہسپتالوں اور دیگر سرکاری عمارات میں شجر کاری یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ محکمہ جنگلات اس شجر کاری مہم کے دوران پورے ملاکنڈ ڈویژن میں تقریبا 384000 مختلف انواع و اقسام کے پودوں کی شجر کاری کریگا۔ اس شجر کاری مہم میں محکمہ جنگلات سرکاری اداروں اور عوام الناس کو مفت پودے فراہم کریگا۔ چیف کنزرویٹر آف فارسٹ ملاکنڈ نے کمشنر ملاکنڈ کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔
صوبائی حکومت کا ٹینس چیمپئن شپ جیتنے پرشایان آفریدی کو نقد انعام سے نوازا
آئی ٹی ایف ایشیا 14 اور انڈر ڈویلپمنٹ چیمپئن شپ جیتنے والے ٹینس کے قومی کھلاڑی خیبر پختونخوا کے شایان آفریدی کو صوبائی حکومت نے دو لاکھ روپے انعام سے نوازا۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر فنانس شاہ فیصل نے ڈائریکٹوریٹ سپورٹس کی جانب سے انہیں چیک حوالے کیا۔ یاد رہے کہ شایان آفریدی نے سری لنکا میں منعقدہ آئی ٹی ایف ایشیا 14 اور انڈر ڈویلپمنٹ چیمپئن شپ 2025 ویک-1 ریجنل کوالیفائنگ ایونٹ برائے ساوتھ ایسٹ اینڈ ایسٹ ایشیا میں فتح حاصل کی ہے۔فائنل میں شایان نے ٹورنامنٹ کے سیکنڈ سیڈ، سنگاپور کے پاک نکولس منگ این کو 6-3، 6-7(3) 6-4 کے اسکور کے ساتھ شکست دے کر ویک-1 کے لیے چیمپئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔صوبائی وزیر کھیل سید فخر جہان، سیکرٹری کھیل خیبر پختونخوا محمد ضیا الحق اور ڈی جی سپورٹس عبد الناصر نے شایان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جیت پاکستان میں کھیلوں کے روشن مستقبل کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
پشاور یونیورسٹی کے بزنس انکیوبیشن سنٹر کا پہلا “سٹارٹ اپ کوہورٹ” لانچ
پشاور یونیورسٹی کے بزنس انکیوبیشن سینٹر (BIC) نے ایک اور تاریخی سنگ میل عبور کرتے ہوئے اپنے پہلے سٹارٹ اپ کوہورٹ کا آغاز کر دیا اس سلسلے میں منعقدہ تقریب میں معزز مہمانوں، صنعت کے رہنماؤں، اور ابھرتے ہوئے کاروباری افراد نے شرکت کی، جس سے خطے میں جدت اور کاروباری ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ بزنس انکیوبیشن سینٹر کے سربراہ، ڈاکٹر شکیل خان نے افتتاحی خطاب میں اس سینٹر کے قیام کے مقاصد پر روشنی ڈالی اور اس کی اہمیت کو اجاگر کیا، کہ کس طرح یہ سینٹر نوجوان کاروباری افراد کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے صنعت و تجارت عبد الکریم خان نے اس موقع پر شرکاء سے خطاب کیا اور سٹارٹ اپس کے لیے حوصلہ افزا الفاظ کہے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے کاروباری ماحول کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ ان کے بعد چیمبر آف کامرس کے سابق صدر فواد اسحاق نے خطاب کرتے ہوئے انکیوبیشن سینٹر کی مکمل حمایت کا اعلان کیا اور نوآموز کاروباری اداروں کے لیے رہنمائی اور معاونت کی پیشکش کی۔تقریب سے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم قاضی نے بھیر سٹارٹ اپس کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس سنگ میل کو یونیورسٹی کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے یونیورسٹی آف پشاور کے اس عزم کو دہرایا کہ تعلیمی ادارے کو صرف تعلیم ہی نہیں بلکہ کاروباری جدت طرازی اور تحقیق کا مرکز بھی بنانا ہے۔زکری گروپ آف کمپنیز کے سی ای او، جناب ایوب زکری نے اپنی مکمل رہنمائی اور علم کی منتقلی کے مواقع فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی، جبکہ مکہ ایجنسی کے سی ای او، جناب عاطف شہزاد نے نوجوان کاروباری افراد کی ترقی میں اپنی دلچسپی کا اعادہ کیا۔سرحد چیمبر آف کامرس کے صدر فضل مقیم خان نے تقریب میں شرکت کرتے ہوئے تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مزید برآں، برٹش کونسل کی نمائندہ، محترمہ طاہرہ کلیم نے نوجوان کاروباری افراد کے لیے عالمی سطح پر تعاون اور جدت کے مواقع فراہم کرنے میں اپنی معاونت کی یقین دہانی کرائی۔پہلے کوہورٹ میں 25 ابھرتے ہوئے سٹارٹ اپس شامل ہیں، جو مختلف صنعتوں جیسے کہ ماحولیاتی تحفظ، ایڈٹیک، فِن ٹیک اور دیگر ترقی پذیر شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔ خاص طور پر، اس کوہورٹ میں 10 سے زائد سٹارٹ اپس ماحولیاتی استحکام پر مرکوز ہیں، جو کہ بزنس انکیوبیشن سینٹر کی ذمہ دار اور مثبت کاروباری حکمت عملی کی عکاسی کرتے ہیں۔اگلے چھ ماہ کے دوران، یہ سٹارٹ اپس ایک مربوط انکیوبیشن پروگرام میں حصہ لیں گے، جس میں انہیں ماہرین کی رہنمائی، کاروباری ترقی کی تربیت، اور نیٹ ورکنگ کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
ٹریفک پولیس کے رضا کار فورس کی شہریوں کو ٹریفک قوانین سے متعلق آگاہی
سٹی ٹریفک پولیس پشاور کے رضا کار فورس کے ممبران نے شہریوں کو ٹریفک قوانین سے متعلق آگاہی دی۔ سٹی ٹریفک پولیس پشاور کی ایجوکیشن ٹیم اور دیگر ٹریفک حکام بھی موجود تھے ۔ اس سلسلے میں سٹی ٹریفک پولیس پشاور کے رضا کار فورس کے ممبران نے شہریوں کو ٹریفک قوانین سے متعلق آگاہی دی اور باقاعدہ شہریوں میں ٹریفک قوانین پر مشتمل پمفلٹس تقسیم کئے ۔ چیف ٹریفک آفیسر ہارون رشید خان نے کہا کہ شہر میں ٹریفک قوانین پر عملدرآمد یقینی بنانے اور شہریوں کو ٹریفک حادثات سے بچانے کے لئے رضا کار فورس تشکیل دی گئی ہے جس میں طلبا و طالبات شامل ہیں جو سٹی ٹریفک پولیس پشاور کی ایجوکیشن ٹیموں کے ہمراہ پشاور کی شاہراہوں پر شہریوں کو ٹریفک قوانین سے متعلق آگاہی دینگے تاکہ شہر میں ٹریفک کی روانی یقینی ہو اور ٹریفک حادثات پر قابو پایا جائے ۔ چیف ٹریفک آفیسر ہارون رشید خان نے کہا کہ شہریوں کی جانب سے ٹریفک قوانین پر عملدرآمد نہ کرنے سے ٹریفک نظام میں خلل پڑتا ہے لہٰذا شہری ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں تاکہ ٹریفک نظام میں خلل نہ پڑے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک قوانین سے متعلق آگاہی مہم سے ٹریفک کی روانی یقینی ہوگی اور جان لیوا حادثات بھی کم ہوں گے سٹی ٹریفک پولیس پشاور کی جانب سے آگاہی کیلئے رضا کارس فورس کی تشکیل سے طلبا و طالبات کو مثبت سرگرمیوں کیلئے پلیٹ فارم بھی مل گیا ہے انہوں نے کہا کہ طلبا و طالبات کی جانب سے آگاہی دینے کے باعث شہری ٹریفک قوانین کی طرف راغب ہوں گے ۔
پیراپلیجک سنٹر پشاور کے زیراہتمام کلب فٹ بچوں کے علاج پر کامیاب تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
پیر اپلیجک سینٹر پشاور کے زیراہتمام دو روزہ اے سی ٹی بیسک کلب فٹ ٹریٹمنٹ پرووائیڈر ورکشاپ کا کامیاب انعقاد کیا گیا۔ مجموعی طور پر 8 طبی ماہرین کو جامع تربیت دی گئی جن میں 5 نئے ڈاکٹروں اور فزیو تھرآپسٹس کا تعلق ڈی ایچ کیو ٹیچنگ ہسپتال ہری پور اور 3 کا پیر اپلیجک سینٹر پشاور سے تھا۔ اس تربیت پروگرام کا مقصد طبی ماہرین کی مہارت میں اضافہ کرنا ہے تاکہ کلب فٹ عارضہ کے شکار بچوں کا بالکل مفت مگر اعلیٰ معیار کا علاج کیا جا سکے۔ پیراپلیجک سینٹر پشاور کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سید محمد الیاس نے سنٹر کے سی پی ایم آر سیمینار ہال میں منعقدہ سادہ مگر پروقار تقریب میں تربیتی کورس مکمل کرنے والے شرکاء کو اسناد دیئے۔ انہوں نے فارغ التحصیل ماہرین کے سیکھنے کی لگن کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ ہری پور میں نئے قائم کردہ کلب فٹ کلینک میں متاثرہ بچوں کا سو فیصد مفت اور مؤثر علاج یقینی بنائیں گے۔ ڈاکٹر الیاس سید کا کہنا تھا کہ حالیہ اقدام پیراپلیجک سینٹر پشاور اور میریکل فیٹ کے وسیع تر ملک گیر مشترکہ تعاون کا حصہ ہے جس کا مقصد ضلع ہری پور اور اس کے گرد و نواح میں کلب فٹ کلینک کے ذریعے مفت علاج کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام کو پہلے ہی خیبرپختونخوا کے بڑے شہروں بشمول پشاور، ایبٹ آباد، سوات اور صوابی کے علاوہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور مظفرآباد (آزاد کشمیر) میں کامیابی سے متعارف کرایا جا چکا ہے جبکہ مستقبل میں اسے ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں اور ضم شدہ اضلاع تک توسیع دینے کا منصوبہ ہے۔ ڈاکٹر عامر زیب، صوبائی کوآرڈینیٹر کلب فٹ پروگرام اور نمائندہ پیر اپلیجک سینٹر پشاور نے تربیتی ورکشاپ کے دوران بتایا کہ ہم کلب فٹ کے شکار بچوں کے جامع علاج کیلئے پرعزم ہیں اور یہ تربیتی ورکشاپ ہمارے وسیع تر مشن کا اہم قدم ہے۔ ہم میریکل فیٹ کے تعاون کے شکر گزار ہیں اور اس شراکت کو جاری رکھتے ہوئے بچوں اور انکے اہل خانہ کی زندگی بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیراپلیجک سینٹر پشاور اور میریکل فیٹ کا مشترکہ وژن ہے کہ کلب فٹ کے شکار ہر بچے کا بروقت اور معیاری علاج یقینی بنایا جائے۔ حالیہ اقدام کے ذریعے اس مشترکہ مشن کا اہم سنگ میل عبور کیا گیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اے سی ٹی (افریقہ کلب فٹ ٹریننگ) پروگرام بنیادی سطح کا تربیتی پروگرام ہے جو سب صحارا افریقہ میں کلب فٹ کے علاج کے نظام کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ 2015 سے 2017 کے دوران اس پروگرام کے ذریعے 18 ممالک میں نئے قومی سطح کے ٹرینرز کو تربیت دی گئی جس سے شراکت داری کو فروغ دینے اور علاج کے نتائج کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔ افریقہ کلب فٹ ٹریننگ پروگرام کو تین تدریجی مراحل میں ترتیب دیا گیا ہے جن میں بیسک کلب فٹ ٹریٹمنٹ پرووائیڈر کورس، ایڈوانسڈ کلب فٹ ٹریٹمنٹ پرووائیڈر کورس اور ٹرین دی ٹرینر (ٹی ٹی ٹی) پروگرام شامل ہیں۔ یہ تربیتی پروگرام طبی ماہرین کو پونسیٹی طریقہ کے مؤثر اطلاق کیلئے تیار کرتا ہے تاکہ ہر بچے کو بروقت اور معیاری علاج فراہم کیا جا سکے۔
پشاور: اسلامیہ کالجیٹ سکول میں سالانہ سپورٹس گالا کا شاندار آغاز
اسلامیہ کالجیٹ اسکول کے سالانہ اسپورٹس گالا کا شاندار آغاز ہوا، جس کی افتتاحی تقریب میں چیئرمین BISE پشاور، پروفیسر نصراللہ خان مہمانِ خصوصی تھے، جبکہ معروف ٹیسٹ کرکٹر ریاض آفریدی ڈاکٹر شبیراحمد ایڈمنسٹریٹر آفیسر اور ڈائریکٹرسپورٹس علی ہوتی نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر چیئرمین نصر اللہ کا کہنا تھا کہ میں آج جو کچھ بھی ہوں اسلامیہ کالجیٹ اساتذہ کی وجہ سے ہوں اور اس لحاظ سے اپنے آپ کو خوش قسمت تصور کرتا ہوں جبکہ سابق کریکٹر ریاض آفریدی کا کہنا تھا یہ آج جو میی اور میرا بھائی شاہین شاہ آفریدی جس مقام پر ہیں وہ اسلامیہ کالج کی وجہ سے ہیں تقریب کا آغاز فوجی پریڈ، پی ٹی شو اور دیگر رنگا رنگ سرگرمیوں سے ہوا، جنہوں نے شرکا اور حاضرین میں جوش و خروش پیدا کر دیا۔ اسکول کے پرنسپل، جناب سکندر خان، نائب پرنسپل محمد حیات خان اور مسٹر روح اللہ نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کھیلوں کے فروغ میں ان کی دلچسپی اور تعاون کو سراہا۔ پرنسپل نے خصوصی طور پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر علی محمد یوسفزئی کا بھی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے اس ایونٹ میں گہری دلچسپی لی۔تقریب کا ایک سنسنی خیز لمحہ اساتذہ کے درمیان رسی کشی کا مقابلہ تھا، جس میں ڈاکٹر عنایت الرحمن اور ان کی ٹیم نے شاندار فتح حاصل کی۔ اسی طرح 100 میٹر دوڑ میں مسٹر عبد الرحیم نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ طلبہ کا ڈسپلن مثالی رہا، جس نے پورے ایونٹ کو منظم اور پر وقار بنایا۔اسٹیج کی ذمہ داریاں ڈاکٹر شہزاد اور ڈاکٹر صبرہ خان نے نہایت احسن طریقے سے نبھائیں، جس سے پورا پروگرام منظم اور خوش اسلوبی سے مکمل ہوا۔ یہ شاندار افتتاحی تقریب مسابقتی مقابلوں کے سلسلے کی شروعات تھی، جس نے طلبہ اور اساتذہ میں کھیلوں کی روح، ٹیم ورک اور اسپورٹس مین شپ کو مزید فروغ دیا۔
بنوں میں بلین ٹریز پلس شجرکاری مہم 2025 کا شاندار آغاز
سیگار کی رپورٹ اور فورسز کی ریکارڈ کارروائیاں
رواں برس پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں 122 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ درجنوں کو زخمی اور گرفتار کرلیا ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق یکم جنوری سے 10 فروری کے درمیان دہشت گردوں کے خلاف صوبہ خیبر پختونخوا میں جو کارروائیاں کی گئیں اس کے نتیجے میں 122 دہشت گردوں کو ہلاک کرکے ٹھکانے لگایا گیا ۔ صوبے کے جن علاقوں میں سب سے زیادہ کارروائیاں کی گئیں ان میں ٹانک ، شمالی وزیرستان ، ڈیرہ اسماعیل خان ، کرک ، بنوں اور جنوبی وزیرستان سرفہرت ہیں ۔
دوسری جانب کرم کے معاملات بھی تیزی کے ساتھ بہتر ہونے لگے ہیں اور زندگی معمول پر آنی لگی ہے ۔ حکام نے بدھ کے روز جو تفصیلات فراہم کی ہیں ان کے مطابق تقریباً 150 بنکرز ( مورچے ) تباہ کیے گئے ہیں جبکہ تقریباً 800 گاڑیوں پر مشتمل عام استعمال کی اشیاء گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کرم کے مختلف علاقوں میں پہنچایا گیا ہے اور متاثرین میں کروڑوں کی امدادی چیک بھی تقسیم کی گئی ہیں ۔
دوسری جانب دہشتگردی کی مانیٹرنگ کرنے والی عالمی تنظیم ” سیگار ” نے افغانستان سے متعلق ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سال 2024 کے دوران افغانستان کی سرزمین سے 640 حملے کئے گئے ہیں اور اسی کا نتیجہ ہے کہ پاکستان نے نہ صرف اس پر شدید ردعمل کا اظہار کیا بلکہ متعدد بار افغانستان کے اندر جاکر کارروائیاں بھی کیں ۔
سیگار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکہ نے اگست 2021 کے بعد افغان عبوری حکومت اور متعلقہ عالمی اداروں کو 3 ارب 71 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم ادا کی ہے تاہم اب اس مدد کا مستقبل خطرے سے دوچار ہوگیا ہے اور لگ یہ رہا ہے کہ افغانستان کے عوام کی مشکلات میں ٹرمپ حکومت کے آنے سے مزید اضافہ ہوگا ۔
عقیل یسفزئی