Mardan: Organized Food Festival at Government Higher Secondary School

مردان: گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول میں فوڈ فیسٹیول کا انعقاد

مردان گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول بغدادہ مردان میں سالانہ فوڈ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن مردان کے چیئرمین اور فضل حق کالج مردان کے پرنسپل پروفیسر جہانزیب اس موقع مہمان خصوصی تھے۔ مہمان خصوصی پروفیسر جہانزیب نے سکول کے پرنسپل اشرف علی کے ہمراہ فیتہ اور پھر کیک کاٹ کر فوڈ فیسٹیول کا باضابطہ افتتاح کیا۔ فوڈ میلے میں 25 سٹال لگانے گئے تھے جن میں قابل ذکر پاستہ’گول گپے’بریانی’چارسدہ چاول’چکن تکہ’چنا چاول’سوپ’فروٹ چاٹ’کھیر’دھی بھلے’چکن چپلی کباب’کابلی پلاؤ’کچالو’پکوڑے’سموسے اور قہوے کے سٹال تھے۔ قرب و جوار کے سرکاری اور پرائیوٹ سکولوں کے طلباء نے کثیر تعداد میں اس پروگرام میں شرکت کی۔ مہمان خصوصی پروفیسر جہانزیب نے طلبہ اور اساتذہ کرام کی اس کاوش کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم سرکاری سکولوں میں طلبہ کی دلچسپی کے حامل سرگرمیوں کا باقاعدہ انعقاد کرلیا کریں تاکہ طلبہ سکول کو ایک ذہنی’معاشرتی اور جسمانی نشوونما کے ایک مرکز کے طور پر دیکھیں، اس پر اعتماد کریں اور اس میں زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔ مہمان خصوصی نے مزید کہا کہ طلبہ کی ہمہ جہت ترقی ہر تعلیمی ادارے کا مطمع نظر ہونا چاہئے۔ یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ پروفیسر جہانزیب نے مردان بورڈ کے چیئرمین کا چارج سنبھال لینے کے بعد گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول بغدادہ مردان کو باقاعدہ طور پر (Adopt) اپنی نگرانی میں لیا اور گاہے بگاہے سکول کی سرگرمیوں میں اپنا حصہ ڈالنا شروع کیا ہے۔ اس موقع پر مہمان خصوصی نے طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ سکول کی مستقبل کی ضروریات پوری کرنے میں اپنا کردار بھرپور کردار ادا کریں گے۔

Abbottabad: First Deputy Commissioner Volleyball Tournament

ایبٹ آباد: پہلا ڈپٹی کمشنر والی بال ٹورنامنٹ

ایبٹ آباد پہلا ڈپٹی کمشنر والی بال ٹورنامنٹ، ڈپٹی کمشنر کوہستان لوئر کی بطور مہمان خصوصی شرکت

ڈپٹی کمشنر کوہستان لوئر طارق محمود نے بطور مہمانِ خصوصی پہلے ڈپٹی کمشنر والی بال ٹورنامنٹ میں شرکت کی۔ یہ ٹورنامنٹ ڈسٹرکٹ اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کوہستان لوئر کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا۔ جس میں مختلف ٹیموں نے حصہ لیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر محمد عالم سمیت دیگر معززین اور شائقینِ کھیل کی بڑی تعداد موجود تھی۔

ٹورنامنٹ کے سنسنی خیز فائنل کے بعد ڈپٹی کمشنر کوہستان لوئر نے جیتنے والی اور رنر اپ ٹیموں میں انعامات تقسیم کیے اور کھلاڑیوں کی کارکردگی کو سراہا۔ڈپٹی کمشنر کوہستان لوئر نے ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ بھی اس طرح کی صحت مند سرگرمیوں کا انعقاد یقینی بنائیں تاکہ نوجوانوں کو مثبت اور تعمیری سرگرمیوں کی جانب راغب کیا جا سکے۔ انہوں نے اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔

کوہاٹ میں پاک فوج کے زیر انتظام ضم شدہ اضلاع کی ٹیموں کے مابین شوٹنگ گالا

کوہاٹ: پاک فوج کے زیر انتظام شوٹنگ گالا اختتام پزیر

کوہاٹ پاک فوج کے زیر انتظام ضم شدہ اضلاع کی ٹیموں کے مابین شوٹنگ گالا کی رنگارنگ اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ شوٹنگ گالا میں ضم شدہ اضلاع سے کل 11 ٹیموں کے 67 نشانہ بازوں نے حصہ لیا ۔ گالا میں ایس ایم جی، پستول، بولٹ ایکشن اور سکیٹ شوٹنگ کے مقابلے منعقد ہوئے۔ اختتامی تقریب میں خٹک ڈانس، رسہ کشی، ٹینٹ پیگنگ، تیر اندازی اور ملی نغموں کے دھنوں نے شائقین کو محظوظ کیا ۔ پستول مقابلوں میں جنید اقبال (اورکزئی), سکیٹ شوٹنگ میں شعیب خان (بنوں)، ایس ایم جی میں حضرت علی (خیبر ) اور بولٹ ایکشن میں احمد خان (جنوبی وزیرستان) نے پہلی پوزیشن جبکہ ضلع خیبر کی ٹیم چمپئن قرار پائی ۔ جنرل آفیسر کمانڈنگ کوہاٹ میجر جنرل ذوالفقار علی بھٹی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ مہمان خصوصی نے شرکاء کی حوصلہ افزائی کیلے انعامات تقسیم کیے ۔ شرکاء نے پاک فوج کے زیر استعمال ہتھیاروں کے سٹالز میں خصوصی دلچسپی لی۔ شرکاء نے گالا کے انعقاد پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا اور گالا کو  شوٹنگ ٹیلنٹ ہنٹ میں اہم سنگِ میل قرار دیا۔ ہمیں اپنی افواج پاکستان پر فخر ہے جن کی لازوال قربانیوں کی بدولت امن کا قیام ممکن ہو پایا۔ پاک فوج ہمیشہ ملک کے دفاع کے لئے تیار ہے اور پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑی ہے۔ آج پاک فوج نے ایک کامیاب ایونٹ کا انعقاد کیا جس پر ہم بہت مشکور ہیں۔ سٹوڈنٹس

Arrival of 9 Executive Directors of World Bank in Pakistan

عالمی بینک کے 9 ایگزیکٹوڈائریکٹرز کی پاکستان آمد

ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کا وفد (جو ورلڈ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں 88 رکن ممالک کی نمائندگی کرتا ہے) اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کے ساتھ اہم بات چیت کرے گا اور ترقیاتی اقدامات کا جائزہ لینے اور حکمت عملی بنانے کیلئے مختلف صوبوں کا دورہ کرے گا۔

اپنے دورے کے دوران، یہ ایگزیکٹو ڈائریکٹرز وزیر اعظم، وزیر خزانہ، وزیر برائے اقتصادی امور ڈویژن، وزیر منصوبہ بندی اور وزیر توانائی سے ملاقات کریں گے، یہ بات چیت ملک کے اقتصادی ترقی کے منصوبوں، سرمایہ کاری کے مواقع اور 40؍ ارب ڈالرز کی سی پی ایف کو آئندہ دہائی کیلئے موثر انداز سے عملدرآمد کرنے کی حکمت عملی پر مرکوز ہوگی۔

وفد اسلام آباد کے علاوہ خیبرپختونخوا (کے پی)، سندھ اور پنجاب کا دورہ کرے گا جبکہ بلوچستان کے نمائندوں سے بھی بات چیت کرے گا۔ ان دوروں کا مقصد ملک کے ہر خطے میں پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے عالمی بینک کے عزم کے مطابق مقامی ترقیاتی چیلنجوں اور مواقع کے بارے میں ویژن فراہم کرنا ہے۔

یہ گروپ کاروباری لیڈرز، تعلیمی اداروں اور سول سوسائٹی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی شخصیات سے ملاقات کرے گا۔

ورلڈ بینک گروپ پانچ کثیر جہتی ترقیاتی اداروں پر مشتمل ہے جن میں بین الاقوامی ترقیاتی ایسوسی ایشن (IDA)، بین الاقوامی بینک برائے تعمیر نو اور ترقی (IBRD)، بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن (IFC)، کثیر الجہتی سرمایہ کاری کی گارنٹی ایجنسی (MIGA)، اور سرمایہ کاری کے تنازعات کے حل کیلئے بین الاقوامی مرکز (ICSID) عالمی اقتصادی پالیسیاں تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

پاکستان کیلئے حال ہی میں منظور شدہ سی پی ایف کے پس منظر میں وفد کا دورہ بہت ہی اہم ہے کیونکہ یہ موقع عالمی بینک کی جانب سے نئے کنٹری انگیجمنٹ فریم ورک کو اپنانے کے بعد دوسرے ممالک کیلئے ایک ماڈل بن گیا ہے۔ اس اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا مقصد معاشی لچک میں اضافہ، پرائیویٹ سیکٹر کی ترقی کو سپورٹ کرنا اور ملک بھر میں انفراسٹرکچر بہتر بنانا ہے۔

ایک ذریعے نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کو سی پی ایف کی جانب سے عالمی بینک کے ہیڈ کوارٹر میں کافی توجہ حاصل ہوئی ہے، دیگر ممالک اسے ورلڈ بینک گروپ کے ساتھ اپنے معاشی تعاون کیلئے بحیثیت معیار دیکھتے ہیں۔

دورے کیلئے آنے والے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز پاکستان کی اقتصادی تبدیلی کیلئے عالمی بینک کے طویل المدتی عزم کو تقویت دیتے ہوئے آئندہ برسوں میں کاروباری منصوبے تیار کرنے اور ان کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کریں گے۔

یہ تاریخی دورہ ملک بھر میں اہم ترقیاتی منصوبوں کیلئے مضبوط مالی اور تکنیکی مدد کی توقعات کے ساتھ پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان نئے تعاون کا اشارہ دیتا ہے۔ دورے کیلئے آنے والے گروپ میں جو ایگزیکٹو ڈائریکٹرز شامل ہیں اُن میں الجزائر کے عبدالحق بیدجوئی شامل ہیں جو 8 ملکوں کے نمائندہ ہیں۔

جنوبی افریقا اور انگولا کی نمائندگی کرنے والی نائجیریا سے زینب احمد؛ سوئٹزرلینڈ سے بیٹریس میسر، وسطی ایشیا اور سوئٹزرلینڈ کی اقوام کی نمائندہ ہیں۔ آسٹریلیا سے مسٹر رابرٹ بروس نکول، جنوبی کوریا نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا سمیت 14 ممالک کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

اسپین سے ٹریسا سولبس، میکسیکو اور کوسٹ ریکا سمیت جنوبی امریکا کے 7 ملکوں کی نمائندہ ہیں۔ فرانس سے مسٹر پال بونمارٹن؛ ایسواتینی سے تعلق رکھنے والی لونکھو لولیکو میگا گولا، افریقی براعظم کے 21 ممالک بشمول تنزانیہ، زمبابوے، کینیا اور ایتھوپیا کی نمائندہ ہیں۔

وسطی افریقی جمہوریہ سے تعلق رکھنے والی اور 23 افریقی ممالک کی نمائندہ مارلین سوزی نزنگو اور پاکستان اور دیگر 7 ملکوں کی نمائندگی کرنے والے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسٹر توقیر شاہ، اس گروپ کے ساتھ ورلڈ بینک گروپ کمپنی کے سیکرٹری اور نائب صدر مرسی ٹیمبن بھی دورے کیلئے آ رہے ہیں۔

ICC Champions Trophy 2025, Australian cricket team reached Pakistan

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025، آسٹریلین کرکٹ ٹیم پاکستان پہنچ گئی

لاہور : آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے سلسلے میں ایونٹ میں شرکت کیلیے مختلف ممالک کی ٹیموں کی پاکستان آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے آسٹریلین کرکٹ ٹیم پاکستان پہنچ چکی ہے.آسٹریلین کرکٹ ٹیم مشتمل 14 رکنی دستہ کولمبو سےبراستہ دبئی لاہور پہنچ گیا۔

آسٹریلیا کےکپتان اسٹیو اسمتھ بھی پاکستان پہنچ گئے جبکہ آسٹریلین کرکٹ ٹیم کے15 کھلاڑیوں سمیت17رکنی دستہ صبح 8بجے لاہور پہنچے گا۔ یاد رہے کہ آسٹریلیا پاکستان میں کھیلی جانے والی آئی سی سی چیمپئنزٹرافی میں اپنا پہلا میچ 22فروری کو انگلینڈ کیخلاف لاہور میں کھیلے گا۔

ICC champions trophy 2025

چیمپیئنز ٹرافی اور پاکستانی ٹیم

چیمپیئنز ٹرافی سے قبل تین ملکی ون ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی حسب توقع متاثرکن نہیں رہی۔ پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے پہاڑ جتنا ٹوٹل 330 رنز اسکور کیے، جن کے تعاقب میں پاکستانی بیٹنگ آغاز سے ہی لڑکھڑا گئی۔ فخر زمان نے 80 سے زائد رنز بنائے، ان کے علاوہ اوپننگ نہ چل سکی، مڈل آرڈر نے کوئی کمال نہیں دکھایا، اور نہ ہی ٹیل اینڈرز کوئی کارنامہ انجام دینے میں کامیاب ہوئے۔

نیوزی لینڈ نے دوسرے راؤنڈ میچ میں جنوبی افریقہ کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا جو پاکستان کے ساتھ کیا تھا۔ اس طرح جنوبی افریقہ اور پاکستان کا راؤنڈ میچ سیمی فائنل کی حیثیت اختیار کر گیا، جس میں جنوبی افریقہ نے پہلے کھیلتے ہوئے 352 رنز بنا ڈالے۔ پاکستانی بیٹنگ لائن حسب معمول لڑکھڑا گئی اور 100 رنز سے پہلے ہی تین بڑے بیٹسمین داغِ مفارقت دے گئے۔ جس پر تماشائیوں اور پاکستانی ٹیم کے پرستاروں کا جوش ٹھنڈا پڑ گیا اور شکست واضح طور پر نظر آنے لگی۔

مگر انہونی کو ہونی میں بدلنے کے لیے شہرت یافتہ ٹیم نے کم بیک کیا۔ کپتان رضوان اور آغا سلمان نے بلے بازی کے وہ جوہر دکھائے کہ شائقین اور کرکٹ کے جغادری انگشت بدنداں رہ گئے۔ دونوں نے ایک بڑی پارٹنرشپ بنائی، ابتدا میں سنبھل کر اور محتاط کھیلے۔ پچ سے ہم آہنگ ہونے کے بعد دونوں نے دلکش اسٹروکس کھیلے اور شائقین کو محظوظ کرنے سمیت ٹیم کی ڈوبتی ناؤ کو بھی فتح سے ہمکنار کیا۔

مگر فائنل میں ٹاس جیت کر 242 کا آسان ہدف دے دیا گیا جسے نیوزی لینڈ کے تجربہ کار بیٹرز نے ہنستے کھیلتے پانچ وکٹوں کے نقصان پر عبور کر لیا۔ توقع کے عین مطابق چیمپئنز ٹرافی کے لیے بیٹنگ وکٹس بنائی گئی ہیں جن پر تیز باؤلرز کو کوئی خاص مدد نہیں مل رہی جبکہ بیٹرز کے لیے یہ پچیں کسی جنت سے کم نہیں، مگر بشرطیکہ یہ بیٹسمین پاکستانی نہ ہوں۔ دیگر ممالک کے بیٹسمین یہاں آ کر رنز کے انبار لگا دیتے ہیں مگر پاکستان کے اپنے بیٹسمینوں میں سے کوئی بندۂ خدا ففٹی تک نہیں بنا پاتا۔

فائنل میچ میں سب سے زیادہ رنز آغا سلمان نے بنائے مگر پھر بھی ففٹی نہ بنا سکے۔ اسی طرح دیگر تمام بیٹرز بھی آسان وکٹ پر کسی قابلِ ذکر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے۔ میچ دیکھنے والے دم بخود تھے کہ ایک روز قبل اسی گراؤنڈ پر جس ٹیم نے 352 کا پہاڑ جیسا ہدف بآسانی عبور کیا تھا، یہ وہی ٹیم ہے یا کوئی دوسری ٹیم کھیلنے آ گئی؟ کبھی تو لہ، کبھی ماشہ والا سلسلہ اگر اسی طرح جاری رہا تو ٹیم پاکستان سے چیمپئنز ٹرافی میں کسی اعلیٰ کارکردگی کی توقع عبث ہوگی۔

یہ دنیائے کرکٹ کا ایک بڑا ٹورنامنٹ ہے اس لیے دیگر ممالک کی ٹیمیں خصوصی تیاری کے ساتھ آئی ہیں اور ہر کپتان کی خواہش ہے کہ وہ فاتح کی حیثیت سے ٹرافی اٹھائے، اور اس مقصد کے لیے انہوں نے منصوبہ بندی بھی کر رکھی ہے۔ مگر ہمارے ہاں منصوبہ بندی کا فقدان ہے۔ کوچنگ اسٹاف، سلیکشن کمیٹی اور منیجمنٹ میں کئی سابقہ نامور کھلاڑی موجود ہیں مگر یہ سب ٹیم کو کوئی قابلِ عمل منصوبہ دینے میں ناکام ہیں۔

جس چیمپئنز ٹرافی کے میچز پاکستان میں کھیلے جانے ہیں، اس کے لیے پاکستانی ٹیم کے پاس نہ ہی اعلیٰ معیار کی بیٹنگ لائن موجود ہے نہ ہی باؤلنگ کا وہ معیار نظر آ رہا ہے جو کسی ٹیم کو پچاس اوورز یا اڑھائی سو رنز سے پہلے آؤٹ کر سکے۔ ہاں البتہ خود پاکستانی ٹیم اپنے ہی ہوم گراؤنڈز اور اپنی ہی بنائی گئی پچز (جو بیٹسمینوں کی جنت سمجھی جاتی ہیں) پر پچاس اوورز کے کھیل میں پورے اوورز کھیلنے سے قاصر ہے۔

سابقہ لیجنڈ کھلاڑی جو ٹی وی پر بیٹھ کر ٹیم کو تنقید کا نشانہ بناتے تھے، آج اعلیٰ عہدوں پر براجمان ہو کر ٹیم کی کوئی خدمت کرنے سے قاصر ہیں۔ کوئی منصوبہ بندی ان سے نہیں ہو پا رہی اور ٹیم کو درست ٹریک پر لانے کے لیے وہ کارگر ثابت نہیں ہو رہے۔ یہ صورتحال پاکستانی کرکٹ شائقین کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

چیمپئنز ٹرافی کے لیے جو ٹیم منتخب ہونی تھی، وہ تو ہو چکی، مگر اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ان نامزد کردہ کھلاڑیوں کی خامیاں دور کرنے پر کام کیا جائے۔ بیٹسمینوں کو بیٹنگ کے گر سکھائے جائیں، باؤلرز کو رنز روکنے اور وکٹیں حاصل کرنے کی تربیت دی جائے، اور فیلڈرز کو آسان کیچ گرانے کی بجائے مشکل کیچز پکڑنے اور گیند باؤنڈری لائن پار کرنے سے قبل روکنے کے طریقے سکھائے جائیں۔

جنوبی افریقہ کے خلاف میچ سے ایسا محسوس ہوا کہ پاکستانی ٹیم ٹریک پر آ گئی ہے۔ مگر فائنل سے ثابت ہوا کہ ٹیم تو ابھی طفلِ مکتب ہے اور اسے بڑی ٹیموں کا مقابلہ کرنے کے لیے خاصی محنت درکار ہوگی۔ جس ٹیم سے شائقین کرکٹ چیمپئنز ٹرافی جیتنے کی آس لگائے بیٹھے ہیں، وہ تو دوسرے مرحلے کے لیے کوالیفائی کرتی ہوئی نظر نہیں آ رہی۔

ٹورنامنٹ سے قبل ٹیم نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے دورے کیے جہاں کارکردگی ملی جلی رہی، مگر ان دونوں ممالک اور ہماری وکٹوں میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔ یہاں کے پچز سے ہم آہنگ ہونے کے لیے تین ملکی ٹورنامنٹ کا انعقاد قابلِ تعریف اقدام تھا مگر اس سے شاید گرین شرٹس کوئی فائدہ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

سہ ملکی ٹورنامنٹ میں پیش کی گئی کارکردگی اوسط درجے کی رہی، اگر اس سے کچھ سیکھا گیا ہوتا تو فائنل یوں یکطرفہ نہ ہوتا۔ مگر جیسا کہ سب جانتے ہیں، کرکٹ کا ہر دن نیا دن اور ہر میچ نیا میچ ہوتا ہے۔ شائقین کو اپنی ٹیم سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔ امید ہے ٹیم اپنی سابقہ غلطیوں سے سیکھ کر چیمپئنز ٹرافی میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی اور شائقین کے چہروں پر مسکراہٹ لانے کا باعث بنے گی۔

وصال محمد خان

Zulfiqar Jan from Charsadda, elected as field umpire for the first time in international cricket

چارسدہ کے ذوالفقار جان، بین الاقوامی کرکٹ میں پہلی بار فیلڈ امپائر منتخب

چارسدہ سے تعلق رکھنے والے سابقہ فرسٹ کلاس کرکٹر ذوالفقار جان اب بین الاقوامی کرکٹ میں امپائر کے طور پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، وہ 14 فروری کو لاہور میں افغانستان اور پاکستان شاہین کے درمیان ہونے والے پریکٹس میچ میں فیلڈ امپائر کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔ ذوالفقار جان پہلے بھی بنگلہ دیش اے اور پاکستان اے کے درمیان، اور سری لنکا اے اور پاکستان اے کے میچز میں امپائر کی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں، مگر یہ ان کا پہلا موقع ہوگا جب وہ آئی سی سی کے ایونٹ میں اپنی خدمات پیش کریں گے۔ یہ نہ صرف ذوالفقار جان بلکہ پورے چارسدہ کے لیے فخر کا باعث ہے، جہاں کی کرکٹ کمیونٹی ان کی کامیابیوں پر خوش ہے اور ان کے مزید کامیاب کیریئر کے لیے دعا گو ہے۔ یہ ذوالفقار جان کی کرکٹ کے میدان میں اہم پیش رفت ہے اور ان کی محنت کا صلہ ہے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر امپائر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

عاصم منیر

فتنہ الخوارج کی فرسودہ سوچ ملک پرمسلط نہیں کرنے دیں گے; آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نےکہا ہےکہ ہم کبھی بھی فتنہ الخوارج کو اپنی فرسودہ سوچ ملک پرمسلط نہیں کرنے دیں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی مختلف جامعات سے آئے طلبا سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام بالخصوص نوجوانوں کا پاک فوج سے ایک انتہائی مضبوط رشتہ ہے، دشمنوں کی فوج اور عوام کے درمیان خلیج کی کوشش ہمیشہ ناکام رہی ہے اور رہےگی۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے مذہب، تہذیب اور روایات پر فخر ہے، یہ فتنہ الخوارج کس شریعت اور دین کی بات کرتے ہیں؟ ہم کبھی بھی فتنہ الخوارج کو اپنی فرسودہ سوچ ملک پر مسلط نہیں کرنے دیں گے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے غیور لوگ دہشت گردوں کے خلاف آہنی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔
جنرل عاصم منیرکا کہنا تھا کہ نوجوان پاکستان کے مستقبل کے رہنما ہیں، طلبا اپنی تعلیم پرخصوصی توجہ دیں، طلبا خود کو ملکی ترقی کے قابل بنائیں، طلبا اپنی تعلیمی سرگرمیوں میں بہترین کارکردگی کے لیے کوشش کریں، طلبا ایسی مہارتیں حاصل کریں جو انہیں ملک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کرنے کے قابل بنائیں، طلبا ایسے ہنر سیکھیں جن سے وہ ملک کی ترقی میں مثبت انداز میں حصہ لے سکیں۔
آرمی چیف نے پاکستان پر بیرونی اثرات، سرحد پار دہشت گردی کے خطرات کے بارے میں بھی طلبا کو آگاہ کیا، آرمی چیف نے نوجوانوں کے جذبے، تخلیقی صلاحیتوں کو سراہا، آرمی چیف نے ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں پاک فوج کےکردار کو بھی اجاگرکیا، آرمی چیف نے دہشت گردی کی لعنت کے خلاف جدوجہد میں پاکستانی عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا
May be an image of 1 person and studying

خیبرپختونخوا لیکروس ایسوسی ایشن کے زیراہتمام بونیر میں ٹریننگ کیمپ کاانعقاد

خیبرپختونخوا لیکروس ایسوسی ایشن کے زیراہتمام بونیر میں ٹریننگ کیمپ کاانعقاد کیاگیا جس میں ضلع بونیر کے پچاس سے زائد کھلاڑیوں کوکوالیفائیڈ کوچز کے زیراہتمام ٹریننگ دی گئی ، کیمپ کے اختتامی تقریب کے موقع پر میئر ڈگر بونیر سید سالار جہاں مہمان خصوصی تھے جنہوں نے کھلاڑیوں میں لیکروس کھیل کا سامان اور سرٹیفکیٹس تقسیم کئے ان کے ہمراہ پاکستان لیکروس فیڈریشن کے سیکرٹری طیفورزرین ،ڈی ایس او محمد فرحان،وقار الملک،ظفر اﷲ،امیر عالم، روزی ملک سمیت دیگر اہم شخصیات موجود تھیں ۔ صوبائی لیکروس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ سپورٹس آفس بونیر کے باہمی اشتراک سے تحصیل گراﺅنڈ بونیر میں لیکروس کھیل کا ٹریننگ کیمپ کا شاندار انعقاد کیاگیا جس میں کثیر تعداد میں کھلاڑیوں نے ٹریننگ حاصل کی ۔ تربیتی سیشن کے بعد لیکروس میچ بھی کھیلاگیا جس میں کھلاڑیوں نے اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ پیش کیا ۔ میئر سید سالار جہاں نے اپنے خطاب میں بونیر میں لیکروس کو ترقی دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کمیونٹی کی ترقی اور نوجوانوں کی مصروفیت کو فروغ دینے میں کھیلوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے نوجوان ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے اور کھلاڑیوں کو بہترین کارکردگی کے مواقع فراہم کرنے میں اس طرح کے ایونٹس کے کردار پر روشنی ڈالی۔صوبائی لیکروس ایسوسی ایشن نے ٹریننگ کیمپ کے کامیاب انعقاد پر تمام اسٹیک ہولڈرز کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں اسی طرح کے اقدامات کے انعقاد کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

Helmet usage awareness and distribution of free helmets in Peshawar

پشاور میں ہیلمٹ استعمال کی آگاہی اور مفت ہیلمٹ کی تقسیم

سٹی ٹریفک پولیس پشاور کی جانب سے موٹر سائیکل سواروں میں ہیلمٹ اور ہیلمٹ کے استعمال سے متعلق آگاہی پمفلٹس تقسیم
چیف ٹریفک آفیسر ہارون رشید خان اور دیگر افسران نے ہیلمٹ تقسیم کئے
شہریوں میں مفت ہیلمٹ تقسیم کئے گئے جبکہ ان کو ہیلمٹ کے استعمال سے متعلق آگاہی بھی دی جا رہی ہے
آگاہی کا مقصد شہر میں ٹریفک کی روانی یقینی بنانے سمیت ٹریفک حادثات پر قابو پانا ہے
شہری ہیلمٹ کے استعمال کو یقینی بنا کر اپنے سفر کو محفوظ بنا سکتے ہیں، ہارون رشید خان
ہیلمٹ کے استعمال کے بغیر ڈرائیونگ سے قیمتی جان کے ضیاع کا خدشہ ہوتا ہے‘ چیف ٹریفک آفیسر ہارون رشید خان

چیف ٹریفک آفیسر ہارون رشید خان نے موٹر سائیکل سواروں میں ہیلمٹ ، موٹر سائیکل سائیڈ مرر (شیشے) اور ہیلمٹ کے استعمال سے متعلق آگاہی پمفلٹس تقسیم کئے۔ ہیلمٹ کی تقسیم اور شہریوں کو آگاہی دینے کیلئے گلبہار پل پر کوننگ کرکے آگاہی زون بنایا گیا تھا۔ چیف ٹریفک آفیسر ہارون رشید خان نے کہا کہ رواں ہفتے موٹر سائیکل سواروں کو ہیلمٹ کے استعمال سے متعلق آگاہی دینے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے‘ شہریوں میں مفت ہیلمٹ تقسیم کئے گئے جبکہ ان کو ہیلمٹ کے استعمال سے متعلق آگاہی بھی دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے ہیلمٹ کا استعمال نہ کرنیوالوں کے خلاف باقاعدہ کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔ آگاہی کا مقصد شہر میں ٹریفک کی روانی یقینی بنانے سمیت ٹریفک حادثات پر قابو پانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو سفری سہولیات فراہم کرنے کیلئے مختلف اقدامات کئے گئے ہیں ۔ ٹریفک قوانین سے متعلق آگاہی مہم سے ٹریفک کی روانی یقینی ہوگی اور جان لیوا حادثات بھی کم ہوں گے۔ شہری ہیلمٹ کے استعمال کو یقینی بنا کر اپنے سفر کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہیلمٹ کے استعمال کے بغیر ڈرائیونگ سے قیمتی جان کے ضیاع کا خدشہ ہوتا ہے۔