High level meeting on provincial financial affairs

صوبائی مالی امور پر اعلیٰ سطحی اجلاس

چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ خزانہ کا اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے کی مالی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری خزانہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی، جس میں بجٹ منصوبہ بندی، فنڈز کی تقسیم اور مختلف شعبوں میں اخراجات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔  اجلاس کے دوران چیف سیکرٹری کو اہم منصوبوں اور فلیگ شپ اقدامات کے لیے مختص بجٹ اور اس کے استعمال پر بریفنگ دی گئی۔ تنخواہوں اور پنشن کے تخمینے سمیت مجموعی مالی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔

چیف سیکرٹری نے آئندہ بجٹ کی پیشگی تیاری پر زور دیتے ہوئے تمام سیکرٹریز کو ہدایت دی کہ وہ اپنے متعلقہ شعبوں کے مالی تقاضوں کا باریک بینی سے تجزیہ کریں۔ اجلاس میں گورننس اور مالیاتی انتظامی اصلاحات کا روڈ میپ بھی پیش کیا گیا، جس میں شفافیت، ڈیجیٹائزیشن اور پراسیس آٹومیشن کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مالی معاملات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے دو سالہ روٹیشن پالیسی نافذ کی جائے گی۔ حکام نے اجلاس میں اہم مالی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ فنانس بل میں 50 سے زائد ریونیو اصلاحات متعارف کروائی گئیں، جس کے نتیجے میں صوبائی آمدن میں 14 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہے۔ مالی سال 25-2024 کی پہلی ششماہی میں 90.7 فیصد ریونیو اہداف حاصل کیے گئے، جو گزشتہ سال کی 66 فیصد کارکردگی سے کہیں زیادہ ہیں۔ اسی طرح، معدنیات کی رائلٹی میں 200 فیصد اضافہ ہوا، اور اس میں مزید اضافے کی توقع ہے۔ صوبائی وسائل سے حاصل ہونے والی آمدن کا تخمینہ 100 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ترقیاتی فنڈز کے اجرا میں 35 فیصد اضافہ کیا گیا، جبکہ کان کنی اور معدنیات کے شعبے سے 5.4 ارب روپے کی رائلٹی حاصل کی گئی۔اجلاس میں حکومت کے مؤثر مالیاتی نظم و نسق اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اس موقع پر مالیاتی امور سے متعلق فیصلوں کو مضبوط بنانے کے لیے ڈیٹا پر مبنی پالیسی سازی اور اسٹرکچرل اصلاحات کو فروغ دینے کی کوششوں کی بھی توثیق کی گئی۔

Kurram: A convoy of 120 vehicles from Til to Parachinar reached Karam

ٹل سے پاراچنار کیلئے بڑے قافلے کی روانگی آج متوقع

ٹل سے پاراچنار کیلئے بڑے قافلے کی روانگی آج متوقع ہے۔ رمضان المبارک کیلئے اشیائے ضروریات زندگی پر مشتمل گاڑیاں آج روانہ ہوگی۔ ہنگو میں رکے ہوئے گاڑیوں کو پاراچنار کی جانب روانہ کیا جائے گا۔

17 فروری کو بڑا قافلہ لوٹنے کے بعد اپر کرم کو کسی قسم کی ترسیل نہیں ہوئی تھی۔ بازار بالکل خالی ہوچکا ہے عوام سوکھی روٹی پر گزارا کر رہے ہیں۔ ٹل ، ہنگو میں رکے ہوئے گاڑیوں پر لاکھوں روپے کا خرچہ آرہا ہے جو مہینوں سے وہاں کھڑی ہیں۔ حقوق کی مانگ اور سڑکوں کی بندش کے خلاف پریس کلب پاراچنار کے سامنے احتجاجی دھرنا تیسرے روز میں داخل۔ دھرنا میں کثیر تعداد میں لوگوں کی شرکت ، مطالبات نہ ماننے تک دھرنا جاری رہے گا۔ منتظمین

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی/ضبط شدہ غیر معیاری خوراکی اشیاء تلف

مردان ڈویژن فوڈ سیفٹی ٹیموں نے مختلف معائنوں کیدوران ضبط شدہ غیر معیاری و مضر صحت گڑ اور خوردنی اشیاء تلف کر دیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز کی نگرانی میں غیر معیاری و مضر صحت 8 ہزار آٹھ سو کلوگرام گڑ، 20 بوریاں فرائیڈ پاپس اور 5 سو کلو گرام ساسز و مصالحہ جات تلف کیا گیا۔ ضبط شدہ اشیاء کو ڈبلیو ایس ایس سی مردان کے مخصوص ڈمپنگ سائٹ پر ایس او پیز کیساتھ ٹھکانے لگایا گیا۔ غیر معیاری اور مضر صحت خوراک میں ملوث کاروباروں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔ شہریوں کی صحت سے کھیلنے والوں کیخلاف سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

1800 کلوگرام وزنی ادویات کی کھیپ پاڑہ چنار

مشیر صحت احتشام علی کی ہدایت پر ضلع کرم کیلئے ادویات کی سپلائی جاری

آج ایک اور 1800 کلوگرام وزنی ادویات کی کھیپ پاڑہ چنار ڈی ایچ کیو پہنچائی گئی۔ یہ ادویات حکومت خیبرپختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر کے زریعے پہنچائی گئیں۔ ان ادویات میں انٹی بائیوٹک، انٹی ہائپرٹنسیو، انٹی انفلیمیٹری، بچوں کیلئے بخار اور کھانسی کی ادویات شامل ہیں۔ ادویات کی اس کھیپ میں ضروری طبی آات اور لیبارٹری سیرم بھی پاڑہ چنار پہنچایا گیا ہے۔ تین دن قبل ایم ایس پاڑہ چنار نے ادویات کی فراہمی کی درخواست کی تھی۔ جب تک زمینی راستے بحال نہیں ہوتے، ادویات کی فراہمی بذریعہ ہیلی کاپٹر جاری رہے گی۔ مشیر صحت احتشام علی

Khyber Pakhtunkhwa: Forecast of monsoon rains from August 4 to 7, high alert issued

گزشتہ 5 روز کے دوران جاری بارشوں کے باعث نقصانات کی رپورٹ جاری، پی ڈی ایم اے

پی ڈی ایم اے کی جانب سے گزشتہ 5 روز کے دوران وقفے وقفے سے جاری بارشوں کے باعث صوبہ میں جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی گئی۔ -صوبہ خیبرپختونخوا میں 26 فروری سے اب تک بارشوں کے باعث حادثات کے نتیجے میں 4 افراد جان بحق جبکہ 9 افراد زخمی ہوئے۔  رپورٹ کے مطابق جانبحق افراد میں 3 مرد اور ایک خاتون جبکہ زخمیوں میں 4 بچے اور 3 خواتین اور 2 مرد شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بارشوں کے باعث مجموعی طور پر 14 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں 10 جزوی اور 3 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا۔ بارشوں کے باعث حادثات صوبہ کے اضلاع ہری پور، بٹگرام، باجوڑ ،اپر و لوئر کوہستان، دیر، ہنگو، خیبر اور تور غر میں پیش آئے۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ خاندان کو فوری طور پر امداد اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے تمام ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو بارش اور برفباری کے باعث بند شاہراہوں کو کھولنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی گئی۔ پی ڈی ایم اے، تمام ضلعی انتظامیہ، متعلقہ اور امدادی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی اپریشن سنٹر مکمل طور پر فعال ہے، عوام کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دیں۔ ترجمان پی ڈی ایم اے