گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کیجانب سے شاندار افطار ڈنر کا اہتمام

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کیجانب سے شاندار افطار ڈنر کا اہتمام

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے گورنر ہاؤس پشاور میں ایک شاندار افطار ڈنر کا اہتمام کیا، جس میں مختلف ملکی اور غیر ملکی شخصیات نے شرکت کی۔ اس افطار ڈنر میں پشاور میں تعینات امریکی قونصلر جنرل شانٹی مور، ایرانی قونصل جنرل علی بنفشہ خواہ، اور افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس کے علاوہ، عوامی نیشنل پارٹی کے میاں افتخار حسین، قومی وطن پارٹی کے سکندر شیر پاؤ، رکن قومی اسمبلی عاصمہ ارباب عالمگیر، سابق وزیر اعلی محمود خان، پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر محمد علی شاہ باچہ اور سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر سمیت بزنس کمیونٹی اور صحافتی برادری کے افراد نے بھی افطار ڈنر میں شرکت کی۔

گورنر نے مہمانوں کا خود خیرمقدم کیا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر گورنر خیبرپختونخوا نے شرکاء کے ساتھ باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا، جس میں سیاسی، تجارتی اور سفارتی شخصیات نے خیبرپختونخوا میں امن و امان کی موجودہ صورتحال، ترقی، سرمایہ کاری اور استحکام پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد اہم ہے، اور تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر امن و استحکام کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ افغانی مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک قانونی معاملہ ہے جو آسان نہیں ہے۔ گورنر نے مزید کہا کہ صوبے میں امن کے لئے سب کو متحد ہونا چاہئے، اور افغانستان حکومت کو اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔

افغان مہاجرین کی پریس کانفرنس

پشاور میں افغان مہاجرین کی پریس کانفرنس

پشاور میں افغان مہاجرین کی پریس کانفرنس پاکستان میں افغان مہاجرین کو جو عزت پاکستان حکومت اور پاکستان کی عوام نے 40 سال دیے تاریخ میں اس کی مثال کہیں نہیں ملتی۔ ہم پاکستان حکومت کے شکر گزار ہیں پاکستان حکومت کے وزیراعظم شہباز شریف پاکستان حکومت کے ارمی چیف اور تمام اعلی حکام سے ہم التجا کرتے ہیں کہ ہمارے بچوں کو سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی تعلیم سے محروم نہ کیا جائے۔ تمام سٹیک ہولڈر مل بیٹھ کے ایک فیصلہ کریں کہ ہمیں جانے کے لیے مدت اور تاریخ دی جائے کہ ہم سلسلہ وار پاکستان چھوڑ کے اپنے وطن چلے جائیں۔ افغانستان میں اس وقت رہنے، کھانے پینے کے بہت بڑے مسائل ہیں۔ پریس کانفرنس میں افغان مہاجرین نے وزیراعلی خیبر پختون خواہ علی امین گنڈا پور کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہمارے لیے کچھ الفاظ کہہ کے ہمارے دل جیت لیے۔ ہم پاکستان کے وفادار ہیں اور رہیں گے۔ ہمارے بچے تمام خاندان پاکستان کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

طورخم تجارتی گزرگاہ

طورخم تجارتی گزرگاہ کے حوالے سے آج دوسرا نشست ہوا

پاکستان اور افغانستان کا مستقل فائربندی اور طورخم تجارتی گزرگاہ کے حوالے سے اج دوسرا نشست ہوا
افغان حکام شام کو جواب دینگے۔  لنڈی کوتل تحصیل چئیرمین شاہ خالد شینواری
پاکستان اور افغانستان کا مستقل فائربندی اورطورخم تجارتی گزرگاہ ہرقسم کی آمدورفت اور افغان فورسزکی متنازع تعمیرات پر کام بند کرنےپرآج شام افغان جرگہ پاکستان جرگے کو جواب دینگے۔ طورخم بارڈر پر کشیدگی پر پاک افغان جرگہ مذاکرات کا آج دوسرا نشست ہوا پاکستانی جرگہ ممبر اور لنڈی کوتل تحصیل چئیرمین شاہ خالد شینواری نے افغان حکام کے ساتھ جرگے کے بعد طورخم میں میڈیا سے بات چیت کررت ہوئے کہا کہ مستقل فائربندی اورطورخم تجارتی گزرگاہ کھولنے کے حوالے تفصیلی بات چیت ہوئی افغان حکام آج شام تک پاکستان جرگے کو پیغام پہنچا دینگے۔

ایس او ایس چلڈرن ویلج

ایس او ایس چلڈرن ویلج میں ٹریفک قوانین سے متعلق سیمینار

پشاور میں بچوں کی کفالت کیلئے قائم سیو آور سول (ایس او ایس) چلڈرن ویلج میں سٹی ٹریفک پولیس پشاور کی جانب سے ٹریفک قوانین سے متعلق بچوں کو آگاہی دینے کے لئے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کے دوران ٹریفک ایجوکیشن ٹیم نے بچوں میں تحائف تقسیم کئے۔ ایجوکیشن ٹیم نے بچوں کو روڈ کراسنگ‘ زیبرا کراسنگ اور دیگر ٹریفک قوانین سے متعلق آگاہی دی اور بچوں سے باقاعدہ زیبرا کراسنگ و روڈ کراسنگ کا عملی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ ایجوکیشن انچارج نے کہا کہ بچے سڑک پار کرتے وقت دونوں اطراف کو دیکھ کر احتیاط سے سڑک عبور کر لیا کریں۔ انہوں نے کہا کہ بچے ہمیشہ شاہراہوں پر زیبرا کراسنگ کے ذریعے سڑک عبور کیا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سڑک پر زیادہ ٹریفک ہونے کے باعث بچے قریبی افراد کے ذریعے سڑک عبور کریں یا ٹریفک پولیس کو کہہ دیا کریں جو ان کی مدد کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اٹھارہ سال سے کم عمر کے افراد کے ڈرائیونگ کرنے پر قانونی طور پر پابندی ہے جبکہ خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جاتی ہے۔ چیف ٹریفک آفیسر ہارون رشید خان نے کہا ہے کہ سٹی ٹریفک پولیس پشاور کی جانب سے تعلیمی اداروں میں سیمینارز کا سلسلہ جاری رہے گا کیونکہ طلبہ ہی ہمارا مستقبل ہیں جن کو ٹریفک قوانین سے آگاہ کرنا نہایت ہی ضروری ہے۔

جوڈیشل اکیڈمی پشاور

جوڈیشل اکیڈمی پشاور; سیکرٹری اور اسٹینوگرافرز کے لئے پہلا تین روزہ تربیت کا آغاز

عدالتی فیصلوں کا مسودہ تیار کرنے میں مہارت بڑھانےسے متعلق عدالت عالیہ پشاور کے سیکرٹری، پرائیویٹ سیکرٹری اور اسٹینوگرافرز کے لئے پہلا تین روزہ تربیت کا آغاز

خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں عدالت عالیہ پشاور میں تعینات سیکرٹریوں ، پرائیویٹ سیکرٹریوں اور اسٹینو گرافرز کے لیے فیصلوں کا مسودہ تیار کرنے میں مہارت بڑھانے سے متعلق پہلا سہ {۳} روزہ تربیتی پروگرام آج پیر کو شروع ہوا ۔ تربیت میں 14 شرکاء شرکت کر رہے ہیں ۔ اس تربیت کا مقصد سیکرٹریوں ، پرائیویٹ سیکرٹریوں اور اسٹینو گرافرز کو ان کے پیشہ وارانہ امور کی ادائیگی میں مہارت حاصل کرنے کے لیے درکار معلومات ، مہارت اور بہترین طریقوں سے مالامال بنانا ہے۔
اس موقع پرافتتاحی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں عدالت عالیہ پشاور کے فاضل انتظامی جج و جوڈیشل اکیڈمی کے قانونی مشیر جناب جسٹس سید ارشد علی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں ڈائریکٹر جنرل جوڈیشل اکیڈمی جہاں زیب شنواری ، ڈین فیکلٹی ضیاء الرحمان ، سینئر ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن دوست محمد خان ، سینئر ڈائریکٹر شعبہ تحقیق و اشاعت ڈاکٹر قاضی عطاء اللہ اور اکیڈمی کے دیگر ڈائریکٹران اور افسران بھی موجود تھے۔
جناب جسٹس سید ارشد علی نے اپنے خطاب میں تربیتی پروگرام کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ یہ تربیت عدالت عالیہ پشاور کے سیکرٹریوں ، پرائیویٹ سیکرٹریوں اور اسٹینو گرافرزکے لیے اپنی نوعیت کی پہلی تربیت ہے جو عدالت عالیہ پشاور کے معزز چیف جسٹس کی بصیرت کا مظہر ہے ۔ معزز انتظامی جج نے اظہار خیال کیا کہ سیکرٹری ، پرائیویٹ سیکرٹری اور اسٹینو گرافر ججوں کے دست و بازو ہیں ، اس لیے ان کی مہارت ، معلومات اور پیشہ ورانہ مہارت کو بڑھانا اور بھی ضروری ہوجاتا ہے۔
اس سے قبل اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل نے اپنے استقبالیہ خطاب میں تربیتی پروگرام کے مفہوم ، مقاصد اور اہمیت پر روشنی ڈالی ۔ تربیتی پروگرام اور نصاب کے مندرجات کی تفصیلات بتاتے ہوئے ، ڈی جی اکیڈمی نے کہا کہ انصاف کی فراہمی عدالتی کارروائی کی درست ، کارکردگی اور سالمیت پر منحصر ہے ۔ انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ سیکرٹری ، پرائیویٹ سیکرٹری اور اسٹینو گرافر انصاف کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ ان کی محنت اور لگن ہی سے، ہم انصاف کی فراہمی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔