Media seminar held in North Waziristan

شمالی وزیرستان میں میڈیا سیمینار کا انعقاد

عقیل یوسفزئی
گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے مرکزی شہر میران شاہ میں اپنی نوعیت کے انوکھے اور نمایندہ ” میڈیا سیمینار” کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اہم افراد کے علاوہ اعلیٰ عسکری حکام ، سینئر تجزیہ کاروں اور مقامی صحافیوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی ۔ سیمینار میں وزیرستان کے علاوہ بنوں ، ڈی آئی خان ، کرک ، لکی مروت اور دیگر نواحی علاقوں سے تعلق رکھنے والے صحافیوں ، سوشل میڈیا ایکٹیویسٹس اور سماجی ، تعلیمی شعبوں سے تعلق رکھنے والے تقریباً 200 افراد نے شرکت کی جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔
اس موقع پر جی او سی میران شاہ میجر جنرل عادل افتخار مہمان خصوصی تھے جبکہ پاک فوج کے اعلیٰ افسران سمیت آئی ایس پی اور ٹوچی سکاؤٹس کے اہم عہدے دار بھی موجود تھے۔
میڈیا کے کردار ، اہمیت اور ذمہ دارانہ استعمال سے متعلق مختلف موضوعات پر پشاور سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں ارشد عزیز ملک ( آر ای روزنامہ جنگ) حسن خان ( نامور اینکر پرسن ( افتخار فردوس ( ایڈیٹر خراسان ڈائری ) اور عقیل یوسفزئی ( ڈائریکٹر نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز سنو پختونخوا ) کو مدعو کیا گیا تھا۔
مہمان صحافیوں نے اپنے تاثرات میں وزیرستان سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں جاری سیکورٹی صورتحال ، فورسز کی کارروائیوں ، عوام کی قربانیوں اور ان تمام ایشوز سے متعلق مین سٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا کے مجموعی کردار ، فیک نیوز کے منفی اثرات ، ذمہ دارانہ صحافت اور خطے کی مثبت سرگرمیوں پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے مختلف تجاویز پیش کیں اور موقف اختیار کیا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے صحافیوں ، سوشل میڈیا کے اہم افراد ، اداروں ، سیاسی قائدین اور نئی نسل کو مثبت انداز میں اپنا اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا اور مایوسی پھیلانے والے عناصر اور منفی پروپیگنڈا کی روک تھام کے لیے سب نے آگے بڑھ کر امن کے قیام اور معاشرتی استحکام کو یقینی بنانا ہوگا۔
مہمان صحافیوں نے سیکورٹی کے معاملات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی کشیدگی اور پراکسیز نے وزیرستان سمیت خیبرپختونخوا اور پورے پاکستان کو متعدد سنگین مسائل سے دوچار کیا تاہم گزشتہ دو تین برسوں سے ریاست اور عوام دہشتگردی کے خاتمے کے معاملے پر ایک پیج پر آکر لڑنے میں مصروف عمل ہیں جس کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔ انہوں نے منفی پروپیگنڈا اور ریاست مخالف سرگرمیوں کو ملک کے علاوہ پورے معاشرے کے لیے دہشتگردی کی طرح بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ مایوسی پھیلانے والے عناصر کی حوصلہ شکنی لازمی ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس ضمن میں عملی اقدامات کرنے پڑیں گے۔
اس موقع پر اپنے خیر مقدمی کلمات میں جی او سی میران شاہ میجر جنرل عادل افتخار نے ایسی سرگرمیوں کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز امن کے قیام اور سماجی ، معاشی استحکام کے لیے محدود وسائل کے باوجود عملی اقدامات کرتی آرہی ہیں اور عوام کے تحفظ کے لیے نہ صرف یہ کہ تمام درکار اقدامات کیے جارہے ہیں بلکہ روزانہ کی بنیاد پر قربانیاں بھی دی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیرستان کے مخصوص حالات کے تناظر میں عوام کی مشاورت اور تعاون سے فورسز احسن طریقے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کررہی ہیں اور حالات بہتر ہونے کے لیے تمام آپشنز استعمال کیے جارہے ہیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی جغرافیائی اور عسکری اہمیت کے باعث ہمارے دشمنوں کی سازشوں اور سرگرمیوں سے ہم بخوبی واقف ہیں اور قومی یکجھتی کے ذریعے ان تمام سازشوں اور سرگرمیوں کو ناکام بنادیا جائے گا ۔ انہوں نے اس موقع پر وزیرستان اور ملحقہ علاقوں کے صحافیوں کو ہر ممکن تعاون کی یقین دھانی کرائی اور ان کے لیے مختلف ٹریننگ سیشنز کے انعقاد کا بھی اعلان کیا۔
اس سیمینار پر تبصرہ کرتے ہوئے میران شاہ پریس کلب کے صدر نور بہرام نے اپنے تاثرات میں کہا کہ اس علاقے کے عوام کی طرح صحافیوں کو بھی متعدد مشکلات کا سامنا ہے تاہم ہماری کوشش رہی ہے کہ امن کے قیام اور معاشی استحکام کے لیے ریاستی اداروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کا راستہ اختیار کیا جائے ۔ خاتون صحافی اور سوشل ورکر رضیہ محسود نے اپنے تاثرات میں کہا کہ اس سیمینار سے ہمیں نہ صرف بہت کچھ سیکھنے کو ملا بلکہ تمام شرکاء نے آزادانہ طور پر اپنے خیالات اور تجاویز پیش کرتے ہوئے میڈیا کے کردار کے مختلف پہلوؤں پر اظہار خیال بھی کیا جو کہ ایک مثبت تجربہ ثابت ہوا اور اس قسم کی مزید سرگرمیوں کا انعقاد ہونا چاہیے تاکہ مکالمے کو فروغ دیکر میڈیا کے ذمہ دارانہ کردار کو ممکن بنایا جائے۔
( 23 اپریل 2025 )

Safe Cities Project Implementation Agreement Signed

سیف سٹیز پراجیکٹ عمل درآمد معاہدے پر دستخط

خیبر پختونخوا ’’سیف سٹیز پراجیکٹ‘‘ کے منصوبے پر عمل درآمد کیلئے معاہدے پر دستخط کر دئیے گئے۔ وزیراعلیٰ ہاؤس میں اس اہم معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب کا انعقاد۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ ممبران صوبائی کابینہ اور پشاور کے منتخب عوامی نمائندوں کے علاوہ چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل آف پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام کی شرکت۔ پولیس اوراین آر ٹی سی کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے۔ متعلقہ حکام کی طرف سے وزیر اعلیٰ کو منصوبے کے مختلف پہلوؤں پر بریفنگ۔ اس فلیگ شپ منصوبے کے تحت صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز اور دیگر حساس اضلاع کو سیف سٹی بنایا جائے گا۔ ابتدائی طور پر صوبائی دارالحکومت پشاور میں سیف سٹی پراجیکٹ پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ پشاور سیف سٹی پراجیکٹ کا پہلا مرحلہ 2.2 ارب روپے کی لاگت سے چھ مہینوں میں مکمل کیا جائے گا۔ منصوبے کے پہلے مرحلے کے تحت صوبائی دارالحکومت پشاور کے 125 مقامات پر 710 جدید ہائی ریزولوشن کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں شہر کے 600 دیگر مقامات پر کیمرے نصب کئے جائیں گے۔ سیف سٹیز منصوبے کے تحت اسٹیٹ آف دی آرٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول روم بھی قائم کیا جائے گا۔ یہ مرحلہ پانچ ارب روپے کی لاگت سے ایک سال کی مدت میں مکمل کیا جائے گا۔ بعدازاں ڈی آئی خان، بنوں، لکی مروت، شمالی وزیرستان اور کرک میں سیف سٹی پراجیکٹ پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ جنوبی اضلاع میں سیف سٹی کا یہ منصوبہ چھ ارب روپے کی لاگت سے ایک سال کے عرصے میں مکمل کیا جائے گا۔ اس کے بعد مردان، کوہاٹ، نوشہرہ، سوات اور ایبٹ آباد کو بھی سیف سٹی بنایا جائے گا۔ سیف سٹیز نیٹ ورک کو قانونی حیثیت دینے کے لئے خیبر پختونخوا سیف سٹیز اتھارٹی ایکٹ کا نفاذ کیا جائے گا۔ اس قانون کے تحت تمام کمرشل پراجیکٹس کے کیمروں کو سیف سٹی نیٹ ورک کا لازمی حصہ بنایا جائے گا۔ سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے نگرانی اور شناخت کا ایک موثر اور خودکار نظام قائم کیا جائے گا۔ سیف سٹی پراجیکٹ کی دیگر خصوصیات میں ایمرجنسی رسپانس سسٹم، ای چلان، ڈیجیٹل فارنزک ایوڈینس وغیر شامل ہیں۔ اس منصوبے کے تحت پولیس اور دیگر تمام متعلقہ محکموں کے ڈیٹا بیس کو یکجا کیا جائے گا۔ صوبائی حکومت کا سیف سٹی پراجیکٹ اپنی منفرد خصوصیات کی وجہ سے ملک کے تمام سیف سٹی پراجیکٹس میں سب سے جدید سسٹم ہے۔ صوبے میں امن و امان کو بہتر اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ اس مقصد کے لیے پولیس کو مضبوط اور مستحکم بنانے پر بھرپور وسائل خرچ کر رہے ہیں۔ سیف سٹیز پراجیکٹ اس سلسلے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ موجودہ صورتحال میں سکیورٹی مقاصد کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال وقت کی اشد ضرورت ہے۔ سیف سٹیز منصوبے سے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں بہت مدد ملے گی۔ سیف سٹیز منصوبے سے نہ صرف سکیورٹی نظام میں بہتری آئے گی بلکہ شہریوں کا اعتماد بھی بڑھے گا۔ موجودہ صوبائی حکومت جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے گورنسس اور امن و امان کو بہتر بنانے کیلئے نہ صرف پر عزم بلکہ عملی اقدامات بھی کر رہی ہے۔

Nationwide shutter-down strike on April 26 in solidarity with the people of Gaza

اہلِ غزہ سے اظہارِ یکجہتی؛ 26 اپریل کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال

پشاوراہلِ غزہ سے اظہارِ یکجہتی کیلئے 26 اپریل کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کے سلسلے میں پاکستان بزنس فورم کے نمائندہ وفد نے سرحد چیمبر آف کامرس میں بزنس مین گروپ کے لیڈر غضنفر بلور سے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت پاکستان بزنس فورم کے مرکزی نائب صدر خالد محمود، ضلعی صدر خالد گل مہمند، نائب صدور حاجی سیف اللہ، مشتاق خلیل اور محمد وقاص نے کی۔ اس موقع پر وفد نے غضنفر بلور کو 24 اپریل کو ہونے والے آل تاجر غزہ جرگہ میں شرکت کی دعوت دی اور 26 اپریل کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی مکمل یقین دہانی کرائی۔ پاکستان بزنس فورم کی جانب سے واضح کیا گیا کہ تاجر برادری فلسطینی عوام کے ساتھ ہر ممکنہ یکجہتی کے اظہار کے لیے پرعزم ہے اور غزہ کے مظلوم عوام کی آواز بلند کرنے کیلئے ہر سطح پر اپنا کردار ادا کرے گی۔

Relief rations sent through the efforts of the Khyber Pakhtunkhwa Governor were handed over to the HAT administration.=

گورنر خیبر پختو نخوا کی کوششوں سے بھیجا گیا امدادی راشن کو ہاٹ انتظامیہ کے حوالے

کوہاٹ کرم متاثرین کیلئے گورنر خیبر پختو نخوا فیصل کریم کنڈی کی کوششوں سے بھیجا گیا اشیاء خوردونوش ودیگر سامان ڈپٹی کمشنر کوہاٹ کے حوالے کر دیا گیا۔ یہ امداد رشن حکومت کی تعاون سے ہلال احمر خیبرپختونخوا کو بھیجا گیا اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر افس کوہاٹ میں خصوصی تقریب منعقد ہوئی۔ جس میں وائس چیرمین ہلال احمر فرزند خان وزیر سیکرٹری خیبر پختونخوا علی حسن، ڈسٹرکٹ سیکرٹری کوہاٹ ڈپٹی کمشنر کوہاٹ عبد الاکرم چترالی اے ڈی سی ریلیف محمد وقاص بھی موجود تھے۔ ہلال احمر کے وائس چیئرمین فرزند خان وزیر نے کہا کہ کرم کے متاثرین کی مدد ہمارا اخلاقی اور دینی فریضہ ہے تاہم امدادی سامان کی فراہمی پی ڈی اہم اے کی زمہ داری ہے جو اپنے فرائض کی ادائیگی سے غافل ہیں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی ان متاثرین کے لئے کاوشیں قابل تحسین ہے جنہوں نے کرم متاثرین کیلئے رشین حکومت سے امداد لے کر انکی دلجوئی کی ڈپٹی کمشنر کوہاٹ نے ا س موقع پر گورنر خیبر پختونخوا اور ہلال احمر اور رشین حکومت کا کرم متاثرین کیلئے امدادی پر شلریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی جو نقدی اور امدادی سامان فراہم کیا گہا گیا تھا وہ ان تک پہنچا دیا گیا تھا اج امدادی سامان پانچ سو خاندانوں کے لئے مختص ہے بہت جلد متاثرین میں تقسیم کر دی حائے گی انہوں کہا کہ قبل 34ترکوں پر مشتمل سامان بھی متاظرین میں شفافیت کے ساتھ تقسیم کر دیا گیا ہے بعد ازان تمام سامان ڈی سی کوہاٹ کے حوالے کر دیا گیا

Abbottabad: 108th meeting of the Board of Governors of Ayub Medical Institution

ایبٹ آباد: ایوب میڈیکل انسٹیٹیوشن کے بورڈ آف گورنرز کا 108ویں اجلاس

ایوب میڈیکل انسٹی ٹیوشن کے بورڈ آف گورنرز کا 108 واں اجلاس جمعہ کے روز ایبٹ آباد میں منعقد ہوا۔ جس کی صدارت چیرمین بورڈ آف گورنرز پروفیسر عابد جمیل نے کی۔ اجلاس میں بورڈ ممبران پروفیسر عالم زیب منان، جاوید قیصر، ڈاکٹر گل افشاں نے شرکت کی جبکہ ممبر عثمان علی نے آن لائن شرکت کی۔ ادارے کے ایکزیکٹوز نے بھی اجلاس میں شرکت کی اور مختلف اہم اجنڈے پیش کیے۔ اجلاس کے دوران ادارے کے انتظامی و ترقیاتی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور مسائل کے حل کے لیے جامع حکمت عملی تیار کی گئی۔ چیرمین بی او جی پروفیسر عابد جمیل نے اس موقع پر کہا کہ مریضوں کی فلاح و بہبود ادارے کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ مریضوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے “الیکٹرک پیشنٹ شفٹنگ کارٹس” متعارف کروائی جائیں گی تاکہ منتقلی کا عمل مزید آسان اور آرام دہ بنایا جا سکے۔ اجلاس میں ہسپتال ایکزیکٹوز کو ادارے میں مزید بہتری سے کام کرنے کی ہدایات دی گئیں۔ انچارج فارمیسی ڈیپارٹمنٹ آصف نوز، انچارج آئی ٹی شہریار علی، اور انچارج پروکیورمنٹ ونگ کمانڈر ریٹائرڈ اصغر خان وزیر سے ان کے شعبہ جات کے متعلق تفصیلی گفتگو کی گئی اور مختلف ٹاسک تفویض کیے گئے۔ اس موقع پر چیرپرسنز اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پروفیسر عابد جمیل نے واضح کیا کہ موجودہ انتظامیہ ہزارہ، گلگت اور آزاد کشمیر سے آنے والے مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

Khyber Pakhtunkhwa Education Department officially launches “Admission Campaign 2025”

محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے ’’داخلہ مہم2025‘‘ کا باضابطہ آغاز کردیا

‎محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے  داخلہ مہم 2025 کا باضابطہ آغاز کردیا۔10 لاکھ بچوں کو اسکولوں میں داخل کرانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ “تعلیم سب کیلئے” مہم پچیس مارچ سے جاری ہے۔ والدین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کو یقینی بنائیں۔ ‎اسی سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد کی ہدایات پر ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نےگورنمنٹ پرائمری سکول حویلیاں میں داخلہ مہم کے حوالے سے منعقدہ پروگرام میں شرکت کی۔ سکول کی بچیوں کی جانب سے بینرز اور پوسٹر کے زریعے آگاہی پیغام کو شہریوں تک پھیلایا گیا۔ پروگرام میں سکول کی طالبات اور خواتین نے بھر پورشرکت کی۔ پروگرام کامقصد شہریوں میں تعلیم سے متعلق آگاہی فراہم کرنا اور زیادہ سے زیادہ بچوں کی سکول داخلے کو یقینی بنانا تھا۔

Establishment of National Cybercrime Investigation Agency in Pakistan

پاکستان میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا قیام

سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر، حکومتِ پاکستان نے ایف آئی اے کے سابقہ سائبر کرائم ونگ کو ایک خود مختار ادارے کی حیثیت دے دی ہے۔ نیا ادارہ’’ نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی‘‘ کے نام سے قائم کیا گیا ہے۔ جسے ملک بھر میں سائبر کرائم کی روک تھام، تحقیقات اور کارروائیوں کیلئے مکمل اختیار حاصل ہے۔ آن لائن دھوکہ دہی، ہراسانی، ڈیجیٹل بلیک میلنگ، جعلی ویب سائٹس، شناخت کی چوری، سوشل میڈیا کرائم اور دیگر سائبر سرگرمیوں کے خلاف مؤثر اقدامات کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم کر دیا گیا ہے اور سائبر کرائمز سے متعلق تمام معاملات کیلئے نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی (NCCIA) کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اب سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کیلئے ایف آئی اے کی بجائےآپ ’’نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی‘‘ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ عوام الناس سے گزارش ہےکہ اگر آپ کو کسی بھی قسم کے سائبر کرائم یا مشکوک آن لائن سرگرمی کی شکایت یا معلومات ہوں۔ فوری طور پر نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی کی ہیلپ لائن نمبر 0519106691 یا ای میل helpdesk@nr3c.gov.pk پر رابطہ کریں۔ سائبر کرائم کے حوالے سے تحقیقات و شکایات کا ’’ایف آئی اے‘‘ سے کوئی تعلق نہیں۔ سائبر کرائم کی شکایات سے متعلق رہنمائی اور تعاون کے لیے قریبی NCCIA سرکل وزٹ کریں۔

Miranshah: Media seminar held in North Waziristan

میران شاہ: شمالی وزیرستان میں میڈیا سیمینار کا انعقاد

22 اپریل 2025 کو میران شاہ، شمالی وزیرستان میں میڈیا کے کردار، درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے موضوع پر میڈیا سیمینار منعقد کیا گیا۔ سیمینار میں ممتاز صحافی حضرات بشمول ارشد عزیز ملک، حسن خان، عقیل یوسفزئی اور افتخار فردوس کے علاوہ بڑی تعداد میں مقامی صحافیوں، معززین اور نوجوانان نے شرکت کی۔ دو سیشنز پر مشتمل سیمینار میں امن و استحکام، فیک نیوز، رپورٹنگ کے مسائل اور سوشل میڈیا کے چیلنجز پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ سوال و جواب کے سیشن کو حاضرین کے معلوماتی سوالات اور مہمان سپیکرز کے مفصل جوابات نے مزید نتیجہ خیز بنا دیا۔

جی او سی میران شاہ، میجر جنرل عادل افتخار نے بطور مہمان خصوصی سیمینار میں شرکت کی- شرکاء نے میڈیا سیمینار کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے سیمینارز سے علاقے کے مسائل اجاگر اور میڈیا کے مثبت کردار کو فروغ ملتا ہے- مہمان خصوصی نے شرکاء کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ قیام امن کیلئے سیکورٹی فورسز اور میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ شرکاء نے سیمینار کے کامیاب انعقاد پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا اور اسے میڈیا سے متعلق امور کیلئے سنگ میل قرار دیا ۔

Peshawar temperature likely to rise to 36 degrees Celsius

خیبر پختونخوا میں موسم گرم اور خشک رہے گا

پشاور کم سے کم درجہ حرارت 18 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ پشاوردرجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کیمطا بق ہوا میں نمی کا تناسب 34 فیصدہے۔ سب سے زیادہ درجہ حرارت ڈی آئی خان میں 40 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کی گئی۔ خیبر پختو نخوا کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہے گا۔ جنوبی اضلاع میں دن کے اوقات میں موسم گرم رہنے کا امکان۔ چترال، دیر ،سوات، شانگلہ اور مانسہرہ میں بعض مقامات پر بارش کا امکان ہے۔