Wisal Muhammad Khan

خیبر پختونخوا راؤنڈاَپ

وصال محمد خان
بھارتی جارحیت کے جواب میں پاک فوج کی فاتحانہ کارروائی پر صوبے کی طول و عرض میں مسرت و اطمینان کی لہر دوڑ گئی۔ اس سے قبل جب بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان پر بزدلانہ حملہ کرکے معصوم و بےگناہ شہریوں کو نشانہ بنایا تو تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے نہ صرف پاک فوج سے جوابی کارروائی کا مطالبہ کیا بلکہ دفاع وطن کی خاطر ہر قسم کی قربانی کا عزم بھی دہرایا گیا۔

صوبے کے دیگر اضلاع سمیت صوبائی دارالحکومت پشاور میں وکلاء، طلبہ، اساتذہ، مذہبی اور سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی نے قلعہ بالا حصار چوک اور دیگر مقامات پر ریلیاں نکالیں جن میں پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے اور لڑنے کے عزائم کا اظہار کیا گیا۔

10 مئی کی صبح پاک فوج کی جانب سے آپریشن بنیان مرصوص کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد قلعہ بالا حصار چوک میں جمع ہوگئی اور اپنی بہادر افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔ حالیہ پاک بھارت جھڑپ کے دوران صوبے میں جس مثالی یکجہتی کا مظاہرہ دیکھنے کو ملا ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔

ایک جانب دونوں ممالک کی افواج ایک دوسرے کے خلاف برسر پیکار رہیں تو دوسری جانب سوشل میڈیا بھی ان اثرات سے محفوظ نہ رہ سکا۔ افغانستان کے بعض بھگوڑے جو یورپ اور دیگر ممالک میں پناہ گزیں ہیں وہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارت کی زبان بولتے رہے جنہیں خیبر پختونخوا کے سوشل میڈیا صارفین ترکی بہ ترکی جواب دیتے رہے۔ اس طرح یہ جنگ نہ صرف افواج کے مابین لڑی گئی بلکہ اس میں عام شہری بھی بھرپور طریقے سے شریک رہے۔

مودی پاکستان کی چھ لاکھ افواج سے خوفزدہ تھے مگر حالیہ جنگ میں پاکستان کے 25 کروڑ عوام بھی فوجی بن گئے۔ خیبر پختونخوا کی تمام سیاسی جماعتیں، کیا حکومت، کیا اپوزیشن، کیا مذہبی اور سیکولر جماعتیں سب نے حالیہ کشیدگی کے دوران اپنی سرزمین اور پاک فوج سے بے پناہ محبتوں کا ثبوت دیا۔

تعلیمی ایمرجنسی اور حکومتی اقدامات

صوبے کے جن اضلاع میں پچاس فیصد سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں وہاں حکومت نے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ بعض سکولوں میں بچے ابھی تک فرش پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کر رہے ہیں، یہ صورتحال صوبائی حکومت کے لیے ناقابل قبول ہے۔

ان کی صدارت میں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں معیار تعلیم کو بہتر بنانے، خصوصی طور پر سکول سے باہر بچوں کو سکولوں میں داخل کروانے کے معاملہ پر طویل غور و خوض کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ جن اضلاع میں سکول سے باہر بچوں کی شرح 50 فیصد سے زیادہ ہو وہاں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی جائے گی۔

ان اضلاع میں داخلے کی شرح بڑھانے کیلئے کثیر الجہتی اقدامات کئے جائیں گے اور نئے بجٹ میں اضافی رقم رکھی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس سلسلے میں جامع لائحہء عمل ترتیب دینے اور ہر ضلع کے مخصوص حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے مؤثر اور قابل عمل منصوبہ بندی کی ہدایت کی تاکہ بچے تعلیمی ایمرجنسی کے فوائد سے مستفید ہوں۔

صوبے میں تحریک انصاف کی حکومت کا بارہواں سال ہے۔ پہلی حکومت نے تعلیمی میدان میں انقلاب کی نوید سنائی تھی، دوسری نے بھی کچھ اسی قسم کے بلند بانگ دعوے کئے تھے، اب تیسری حکومت بھی اسی راستے پر گامزن ہے۔

تعلیمی ایمرجنسی اور تعلیمی انقلاب کے دعوے تو بے شمار کئے گئے مگر یہ امر قابل افسوس ہے کہ اب بھی صوبے کے بیشتر اضلاع میں 50 فیصد سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ صوبائی حکومت عوامی مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے غیر ضروری امور اور محاذ آرائی پر اپنی توانائیاں صرف کرنے کی بجائے عوامی مسائل پر توجہ دے اور صوبے میں تعلیم کے فروغ کے لیے اقدامات کئے جائیں۔ محض دعوؤں اور فیصلوں سے عوام اور تعلیم کی کوئی خدمت ممکن نہیں۔

پی اے سی چیئرمین شپ اور سیاسی بحران

تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر جنید اکبر قومی اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہوگئے ہیں۔ علیمہ خان کی اڈیالہ جیل میں اپنے بھائی سے ملاقات کے بعد انہوں نے جنید اکبر کے استعفے کی خبر سنائی۔

مگر دوسرے دن جیل سے خبر آئی کہ جنید اکبر کی اپنی مرضی ہے کہ وہ مستعفی ہوتے ہیں یا نہیں؟ ایک جانب مستعفی ہونے کے احکامات دئے جاتے ہیں تو دوسری جانب معاملہ ان کی صوابدید پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اسی قسم کی بچگانہ سیاست سے صوبے میں تحریک انصاف کا بیڑہ غرق کیا جا چکا ہے۔

کسی فرد کو ایک دن بڑے طمطراق سے کوئی ذمہ داری سونپ دی جاتی ہے اور اس کے ڈھنڈورے پیٹے جاتے ہیں جبکہ اگلے دن یہ ذمہ داری واپس لے لی جاتی ہے اور اس کیلئے کوئی معقول وجہ بھی نہیں بتائی جاتی۔ شنید ہے کہ اس مرتبہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کو پی اے سی کی چیئر مین شپ دی جائے گی۔ یاد رہے گزشتہ ایک سال میں پی ٹی آئی نے پی اے سی کی چیئرمین شپ کیلئے تین نام دے کر واپس لے چکی ہے۔

احتساب، کرپشن اسکینڈلز، اور پی اے سی کی کارروائیاں

صوبائی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے مردان میں سولر سسٹم کیلئے دی جانے والی 200 ملین روپے کی ایڈوانس ادائیگی کا نوٹس لیا ہے اور انکوائری کا حکم دیتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ جبکہ پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے ترقیاتی فنڈز کو ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر مدات میں خرچ کرنے پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

صوبائی پی اے سی کا اجلاس سپیکر بابر سلیم سواتی اور بعد ازاں ادریس خٹک کی صدارت میں منعقد ہوا۔ سپیکر نے کہا کہ ملک میں سیاسی کشیدگی جبکہ سرحدوں پر پاک بھارت کشیدگی جاری ہے تاہم پاک فوج نے بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا ہے۔ ہم آئندہ بھی اسی قسم کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے پرعزم ہیں۔

ڈی جی آڈٹ نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ڈی اے نے سرپلس ایک ارب 80 کروڑ روپے کی رقم انویسٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جن میں سے ایک ارب 15 کروڑ روپے انویسٹ کئے گئے۔ ادریس خٹک نے سوال اٹھایا کہ ایک مد کی رقم دوسری مد میں کیونکر خرچ کی جا سکتی ہے؟

مردان سے رکن اسمبلی عبدالسلام نے پی اے سی کو بتایا کہ مردان میں مساجد کی سولرائزیشن کیلئے 200 ملین روپے مختص کئے گئے تھے۔ ایڈوانس ادائیگی کے باوجود کوئی کام نہیں ہوا۔ پی اے سی نے دونوں معاملات کی تحقیقات کیلئے ایک ماہ کا وقت دے دیا ہے۔

اس کے علاوہ کوہستان میں 40 ارب روپے کا اسکینڈل بھی سامنے آیا تھا جس میں سے نیب خیبر پختونخوا نے 19 ارب روپے ریکور کر لئے ہیں۔ پی اے سی نے نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ بقیہ رقم بھی جلد ریکور کر لی جائے گی۔

صوبے میں گزشتہ چند ماہ سے تواتر کے ساتھ کرپشن اسکینڈلز سامنے آ رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے جو احتساب کمیٹی بنائی ہے اس کی بھی تاحال کوئی کارکردگی سامنے نہ آسکی۔ اس کمیٹی نے اگرچہ چند وزراء کو طلب کرکے ان سے سوالات کئے ہیں مگر جوابات سے کمیٹی مطمئن ہوئی یا نہیں، اس بارے میں تاحال کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا۔

کمیٹی نے گزشتہ ہفتے سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے بھائی صوبائی وزیر عاقب اللہ کو طلب کیا اور ان سے سوالات کئے گئے۔ اس نشست میں عاقب اللہ اور ایک رکن کمیٹی کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ احتساب کمیٹی کی کارکردگی سال بھر سے گفتند، نشستند اور برخاستند تک محدود ہے۔ اب تو اس کمیٹی پر ہی پی ٹی آئی کے اندر سے کرپشن کی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

PEF University Peshawar holds a ceremony in connection with "Thanksgiving Day"

پی ای ایف یونیورسٹی پشاور کا “یومِ تشکر” کے سلسلے میں ایک تقریب کا انعقاد

خیبرپختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن اور پی ای ایف یونیورسٹی پشاور کا پاکستانی قوم اور افواجِ پاکستان کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے “یومِ تشکر” کے سلسلے میں ایک تقریب کا انعقاد۔ تقریب میں کے پی ای ایف کے مینیجنگ ڈائریکٹر، افسران، طلبا ۶و طالبات، فیکلٹی ممبران نے بھر پور شرکت کی۔ آپریشن بنیان مرصوص کے شہداء کے بلند درجات، زخمیوں کی جلد صحتیابی، اور ملک پاکستان کی بقا و سلامتی کے لیے دُعائیں کی گئیں۔ آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی اور پاکستان کی فتح پر اللہ رب العزت کا شکر ادا کیا گیا۔ خوشی کے اس موقع پر یومِ تشکر کا کیک کاٹا گیا اور مٹھائی تقسیم کی گئی۔

PEF University Peshawar holds a ceremony in connection with "Thanksgiving Day"

آپریشن بنیان مرصوص کی مختصر پاک بھارت جنگ سے پاکستان قوم کو متحد رہنے، طلبہ کو قربانی، حب الوطنی و حوصلے کے ساتھ اپنی تونائیاں تحقیق اور ٹیکنالو جیکل میدان میں بھر پور ترقی کے حصول پر توجہ مرکوز رکھنے کےاسباق ملے ہیں۔ظریف المانی ایم ڈی کے پی ای ایف کا تقریب سے خطاب۔ ایم ڈی کے پی ای ایف نے یومِ تشکر تقریب میں طلبہ کے جوش اور ولولے سے شرکت کو ملک پاکستان سےمحبت کے جزبے کو خوش آئیند قرار دیا۔ قومی ترانے اور ملی نغموں کی گونج میں شرکا۶ تقریب کا پاکستانی قوم اور مسلح افواج کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کیا گیا

Youm-e-Tashakur

یوم تشکر اور پاکستان کی جاری صف بندی

عقیل یوسفزئی
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے اعلان کے مطابق جمعہ کے روز پورے ملک اور بیرون ملک معرکہ حق کی بھرپور کامیابی کے تناظر میں یوم تشکر منایا جائے گا ۔ اس موقع پر تمام صوبائی دارالحکومتوں اور بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں میں خصوصی دعائیہ تقریبات اور دیگر سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا ۔ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے بھی سرکاری طور پر یوم تشکر منانے کا اعلان کردیا ہے جو کہ خوش آئند بات ہے ۔
دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر بھارت نے سیز فائر کی کوئی خلاف ورزی کی تو پاکستان کی جانب سے یقینی اور فوری جواب دیا جائے گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کی صورت حال سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے اور بھارت کو کسی خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔

اسی روز وزیراعظم شہباز شریف ، آرمی چیف ، متعدد وفاقی وزراء اور ایئر چیف نے کامرہ ائیر بیس کا دورہ کرتے ہوئے پاکستان ایئر فورس کی شاندار کارکردگی کو خراج تحسین پیش کی اور پائلٹس ، افسران کی تعریف کی ۔ اس سے قبل گزشتہ روز وہ سیالکوٹ بھی گیے تھے جہاں انہوں نے پاکستان کے بری فوج کی کارکردگی اور قربانیوں کو سراہتے ہوئے شہداء اور زخمیوں کو خراب عقیدت پیش کی۔

عالمی میڈیا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان پرو پاکستان بیانات پر تبصرے جاری ہیں جو کہ انہوں نے سعودی عرب ، قطر اور یو اے ای کے دورے کے دیے ہیں اور عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے میں ایک طاقتور ریاست کے طور پر سامنے آیا ہے اور امریکہ سمیت کسی بھی بڑی طاقت کے لیے پاکستان کو نظر انداز کرنا ممکن نہیں رہا ہے اور خطے میں کئی بڑی تبدیلیاں رونما ہوں گی۔
( 15 میء 2025 )

Korean Delegation explores Jamal Garhi ruins in Mardan

کوریائی وفد کا تاریخی جمال گڑھی کھنڈرات کا دورہ

کوریائی وفد کا تاریخی جمال گڑھی کھنڈرات کا دورہ، پولیس کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی فراہم
مردان: ضلع مردان کے تاریخی مقام جمال گڑھی کھنڈرات کا ایک کوریائی وفد نے دورہ کیا۔ یہ مقام قومی ورثے کی حیثیت رکھتا ہے اور غیر ملکی سیاحوں کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے۔
وفد کے دورے کے موقع پر ڈی ایس پی کاٹلنگ اظہار شاہ اور ایس ایچ او جبر پولیس ٹیم کے ہمراہ موجود رہے۔ پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تاکہ وفد کو محفوظ اور پُرامن ماحول فراہم کیا جا سکے۔
ڈی پی او مردان، ظہور بابر آفریدی کی ہدایت پر پولیس نے موقع پر موجود رہتے ہوئے سیکیورٹی کی تمام تر ذمہ داری احسن طریقے سے نبھائی۔

UET Bannu Students Visit Bannu Cantt, Express Solidarity with Security Forces

یو ای ٹی پشاور (بنوں کیمپس) کے طلباء کا بنوں کینٹ کا دورہ، مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی

بنوں: یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کے بنوں کیمپس کے طلباء نے حال ہی میں بنوں کینٹ کا دورہ کیا، جہاں اُن کا استقبال مقامی بریگیڈ کے کمانڈر بریگیڈیئر نوید احمد اور دیگر اعلیٰ فوجی حکام نے کیا۔
دورے کے دوران طلباء کو یادگارِ شہداء، میوزیم اور دیگر اہم تاریخی مقامات دکھائے گئے، جس کا مقصد انہیں قومی تاریخ اور قربانیوں سے روشناس کرانا تھا۔
طلباء نے ہندوستان کے خلاف آپریشن “بنیان المرصوص” کی کامیابی پر پاک فوج کو مبارکباد پیش کی اور ملک کی سلامتی و دفاع میں سیکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے عزم کا اظہار کیا۔

Orakzai Youth Host Impactful Seminar on Education, Empowerment, and Unity

اورکزئی نوجوانوں کا تعلیم، بااختیاری اور اتحاد پر مبنی متاثر کن سیمینار کا انعقاد

اورکزئی، 15 مئی 2025: یوتھ آف اورکزئی کے صدر ارسلان عارف کی قیادت میں آج ایک فکر انگیز یوتھ سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں طلباء، فیکلٹی ممبران اور مقامی نوجوانوں نے بھرپور شرکت کی۔
سیمینار میں اہم موضوعات پر دلچسپ بحثیں ہوئیں، جن میں شامل تھے: “سائیکل کو توڑنا: تعلیم آپ اور آپ کی کمیونٹی کے لیے کیوں اہم ہے”، “سمارٹ ہسل: کمائی اور پھل پھولنے کے قانونی راستے”، “بقا سے کامیابی تک: جو کچھ آپ کے پاس ہے اس سے مستقبل کی تعمیر”، “ڈیجیٹل ہنر: طاقت کے نئے اوزار”، اور “مشترکہ دشمن کے خلاف قومی ہم آہنگی”۔
نوجوان شرکاء نے اورکزئی کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے اپنے تحفظات اور تجاویز کو پرجوش انداز میں پیش کیا۔
تقریب میں کمانڈنٹ اورکزئی سکاؤٹس، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر اورکزئی اور ایس پی انویسٹی گیشن اورکزئی نے شرکت کی، جنہوں نے نوجوانوں سے خطاب کیا، ان کی آواز کو سراہا، اور اتحاد اور ترقی کی اہمیت پر زور دیا۔
کمانڈنٹ اورکزئی سکاؤٹس کا خصوصی شکریہ ادا کیا گیا کہ انہوں نے اس عظیم الشان تقریب کے انعقاد اور نوجوانوں کے اجتماع سے متاثر کن الفاظ میں خطاب کیا۔
کمانڈنٹ اورکزئی سکاؤٹس نے اختتامی کلمات ادا کیے، جناب ارسلان عارف، صدر یوتھ آف اورکزئی کو سووینئر پیش کیا، اور نمایاں طلباء اور شرکاء کو شیلڈز اور اسناد سے نوازا۔
اس تقریب کو ڈپٹی کمشنر اورکزئی، ڈسٹرکٹ یوتھ آفس اورکزئی، ضلع اورکزئی پولیس، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، پاکستان امریکہ المنائی نیٹ ورک، اور اقوام متحدہ کے یوتھ افیئرز نے بھی نوٹ کیا۔

چترال میں گورنمنٹ پولی ٹیکنک انسٹیٹیوٹ

چترال میں گورنمنٹ پولی ٹیکنک انسٹیٹیوٹ کا پُروقار افتتاح

چترال میں گورنمنٹ پولی ٹیکنک انسٹیٹیوٹ کا پُروقار افتتاح، فنی تعلیم کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کا عہد
چترال: چترال کے نوجوانوں کے لیے فنی تعلیم کی فراہمی کی جانب ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے، جہاں گورنمنٹ ٹیکنیکل سنٹر بوائز چترال سے متصل “گورنمنٹ پولی ٹیکنک انسٹیٹیوٹ” کی افتتاحی تقریب نہایت تزک و احتشام سے منعقد ہوئی۔ اس پُروقار تقریب میں علمی، فنی، انتظامی اور سماجی حلقوں کے نمائندگان کے علاوہ معزز مہمانوں اور مقامی عمائدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب کے اسٹیج سیکریٹری کے فرائض معروف معلم اور ادبی شخصیت عبدالوکیل سوز کٹھانہ نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیے۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی معاونِ خصوصی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا برائے فنی تعلیم جناب طفیل انجم تھے، جبکہ صدارت کی ذمہ داری منیجنگ ڈائریکٹر KP-TEVTA محترم ملک منصور قیصر نے نبھائی۔
مہمانانِ خصوصی نے ادارے کا باقاعدہ افتتاح کیا اور اسے چترال کے نوجوانوں کے لیے ایک سنگِ میل اور روشن مستقبل کی ضمانت قرار دیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنمنٹ کامرس کالج چترال کے پرنسپل پروفیسر صاحب الدین نے کہا کہ یہ ادارہ فنی تعلیم کے میدان میں چترال کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہے، جو نوجوانوں کو ہنرمند بنا کر ان کے لیے روزگار کے بہتر مواقع پیدا کرے گا۔
ڈپٹی کمشنر چترال لوئر، جناب محسن اقبال نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ادارے کی افادیت اور اس کے سماجی و معاشی اثرات پر روشنی ڈالی اور اسے علاقائی ترقی کے لیے ایک قابلِ تحسین قدم قرار دیا۔ ڈائریکٹر ورکس اینڈ پی اینڈ ڈی، جناب خالد عثمان وزیر نے منصوبے کی تکنیکی تفصیلات پر بریفنگ دی اور منصوبے کی بروقت تکمیل کو انجینئرز اور ورکرز کی انتھک محنت کا ثمر قرار دیا۔
ادارے کے پرنسپل، جناب رحمت کریم نے اپنے خطاب میں خیبر پختونخوا حکومت، KP-TEVTA اور ایف ایف کنسٹرکشن کمپنی کے تمام ذمہ داران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شب و روز محنت نے اس خواب کو حقیقت میں بدلا۔ اُن کا خود کا کردار بھی منصوبے کی کامیابی میں کلیدی رہا۔
تمام مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ گورنمنٹ پولی ٹیکنک انسٹیٹیوٹ چترال نہ صرف نوجوانوں کو جدید فنی مہارتوں سے آراستہ کرے گا بلکہ انہیں قومی ترقی کے دھارے میں شامل ہونے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔ علاقے کے عوام نے اس ادارے کے قیام کو ایک بڑی تعلیمی پیش رفت قرار دیا ہے۔

یوم تشکر Youm-e-Tashakur

16 مئی بروز جمعہ ملک بھر میں یوم تشکر منانے کا اعلان

معرکہ حق میں تاریخی فتح کی مناسبت سے ملک بھر میں 16 مئی بروز جمعہ کو یوم تشکر منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یوم تشکر کے موقع پر پاکستانی عوام اور افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔
یوم تشکر پر دن کا آغاز ملک بھر کی مساجد میں قرآن خوانی اور خصوصی دعاؤں سے کیا جائے گا۔ اس موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی۔
مزار قائد اور مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقاریب کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں، ملک بھر میں یادگار شہداء پر پھول رکھے جائیں گے اور ان کے ایصال ثواب کے لیے دعائیہ تقریبات منعقد ہوں گی۔
یوم تشکر کی مرکزی تقریب 16 مئی کی شب اسلام آباد میں منعقد ہوگی، جس میں اس تاریخی فتح کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے گا۔

Thanksgiving Day: 21-gun salute in Peshawar to mark the success of Operation Banyan Marsus

یومِ تشکر: پشاور میں آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر 21 توپوں کی سلامی

پشاور میں معرکہ حق – آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر یومِ تشکر منایا گیا۔ دن کا آغاز 21 توپوں کی سلامی سے ہوا، جس کا آغاز پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے نعرہ “اللہ اکبر” سے کیا۔ نعرہ تکبیر، پاکستان زندہ باد اور افواج پاکستان پائندہ باد سے فضائیں گونج اٹھیں۔